امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے تریپورہ کے اگرتلہ میں شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کے 72ویں مکمل  اجلاس  سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے اپنے وژن اور حساسیت سے شمال مشرق کو ترقی کے مرکز میں لایا ہے

مودی حکومت شمال مشرقی ریاستوں کے تمام مسائل کے حل کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہے

این ای سی مختلف شعبوں کی ضروریات اور چیلنجوں کی نشاندہی کرنے اور موثر حل فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، جو ترقی کی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے

مودی حکومت کا مقصد شمال مشرق میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنا اور اس خطے کو باقی ہندوستان کے برابر لانا ہے

مودی حکومت ’ایکٹ ایسٹ، ایکٹ فاسٹ اور ایکٹ فرسٹ‘ کے منتر پر عمل پیرا ہے

شمال مشرق کی ہر ریاست میں پولیس کے نقطہ نظر، تربیت اور توجہ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے، پولیس فورس کے کلچر اور سمت کو تبدیل کرنا چاہئے

گزشتہ 10 برسوں میں شمال مشرق میں پرتشدد واقعات میں 71 فیصد اور شہریوں کی ہلاکتوں میں 86فیصد کمی درج کی گئی ہے اور 10,574 باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں

مودی حکومت نے مختلف امن معاہدوں کے ذریعے شمال مشرق میں امن قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے

اب وقت آگیا ہے کہ شمال مشرق کے ہر شہری کو جائیداد، عزت اور ان کے خاندان کے تحفظ کے آئینی حقوق دیئے جائیں، جو تین نئے فوجداری قوانین میں شامل ہیں

مودی حکومت نے سرمایہ کاروں کو راغب کیا ہے اور شمال مشرق کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے خطے کے لیے عالمی منڈیوں کو کھولنے کی سمت کام کیا ہے

Posted On: 21 DEC 2024 6:47PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج تریپورہ کے اگرتلہ میں شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کے 72ویں مکمل اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا، تریپورہ کے گورنر جناب اندراسینا ریڈی نالو،  تریپورہ کے وزیر اعلی پروفیسر(ڈاکٹر)مانک ساہا اور مرکزی داخلہ سکریٹری جناب گووند موہن اس موقع پر موجود تھے۔ میٹنگ میں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ اور سکم کے گورنروں کے ساتھ ساتھ اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور سکم کے وزرائے اعلیٰ اور میگھالیہ کی کمیونٹی اور دیہی ترقی اور کئی دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔

 

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 10 سال شمال مشرقی خطے کے لیے بہت اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے جس طرح سے اس خطہ کو دنیا کی توجہ میں لایا ہے وہ پورے شمال مشرق کے لیے تبدیلی کا باعث ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ طویل عرصے تک یہ خطہ دہلی کے لیے محض تقریروں کا مسئلہ تھا، لیکن وزیر اعظم مودی نے اپنے وژن اور حساسیت سے اس علاقے کو ترقی کے مرکز میں لایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچے کی بے مثال ترقی کی وجہ سے نہ صرف جسمانی فاصلہ کم ہوا ہے بلکہ وزیر اعظم مودی نے اس خطے اور دہلی کے لوگوں کے درمیان دلوں کی دوری کو ختم کرنے کا کام بھی کیا ہے۔

9B7A5579.JPG

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب وزیر اعظم مودی نے خود شمال مشرق کو ترجیح دی تو یہ قدرتی طور پر پوری مرکزی حکومت کی ترجیح بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا شمال مشرقی خطہ بہت زیادہ تنوع کے باوجود ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال قبل 200 سے زائد قبائلی گروہ اور اس خطے کی 195 سے زائد بولیاں اور زبانیں ایک طرح سے ہماری کمزوری بن گئی تھیں جس سے مختلف قسم کے تنازعات جنم لیتے تھے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج جب ہم پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو یہ وزیر اعظم جناب مودی جی ہیں جنہوں نے اس کمزوری کو طاقت اور طاقت میں تبدیل کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج 200 سے زیادہ قبائلی گروہ اپنی ثقافتی تنوع کی وجہ سے پوری دنیا کے لیے توجہ کا مرکز بن گیا اور 195 سے زیادہ بولیوں اور زبانوں نے شمال مشرق کو دنیا کے 36 حیاتیاتی تنوع کے ہاٹ اسپاٹ میں سے ایک بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ صرف شمال مشرق میں پھولوں کی 7,500 سے زیادہ اقسام ہیں جن میں مختلف قسم کے جنگلی حیات اور آبی وسائل موجود ہیں۔ مودی حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں ان قدرتی تنوع کو محفوظ رکھنے اور اس خطے کو ایک پسندیدہ سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کے لیے اہم کوششیں کی ہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق میں امن قائم کرنے کا سب سے اہم کام پورا کیا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، کئی امن معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں اور تقریباً 10574 مسلح نوجوان ہتھیار ڈال کر مرکزی دھارے میں شامل ہوئے ہیں، جس سے شمال مشرق میں امن قائم ہوا ہے اور ترقی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پورا ملک اور دنیا اب مودی جی کے ’اشٹھ لکشمی ‘ کے تصور کو قبول کر رہی ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج پورا ملک شمال مشرق کے ہر فرد اور ریاستوں کی خوشحالی چاہتا ہے تاکہ شمال مشرق ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سالوں میں اس طرح کے تنوع کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے کے لیے ہر طرح کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی کوشش کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بنیاد پر ترقی کا ایک مضبوط، بلند اور جامع ڈھانچہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ شمال مشرق کو ترجیح دی ہے اور مودی حکومت کا مقصد اس خطے کو ترقی کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے اسے باقی ہندوستان کے برابر لانا ہے۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپائی کی حکومت کے دوران، DONER (شمال مشرقی خطے کی ترقی) کی وزارت قائم کی گئی تھی۔مودی جی نے پوری کابینہ پر زور دیا کہ وہ شمال مشرق کا دورہ کریں اور وہاں رات گزاریں، جس کے نتیجے میں مرکزی وزراء نے 700 سے زیادہ راتیں خطے میں گزاریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی خود 65 بار شمال مشرق کا دورہ کر چکے ہیں، اور ہر دورے کے دوران وہ خطے کے لیے ترقیاتی تحفے لائے ہیں۔

072A5218 (1).JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق کی ثقافت کو بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یہ مودی حکومت تھی جس نے شمال مشرق کی سب سے زیادہ زبانوں کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کا کام کیا۔ جناب  شاہ نے کہا کہ مختلف امن معاہدوں میں مرکزی حکومت نے نہ صرف شمال مشرق کی مختلف بولیوں کو بااختیار بنایا ہے اور ان کا تحفظ کیا ہے۔ لیکن اس نے علاقے کی مقامی زبانوں میں پرائمری تعلیم فراہم کرنے کی بھی وکالت کی ہے۔ اس سے ہمارے ثقافتی ورثے کے تحفظ میں بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ شمال مشرق کی ترقی کے ذریعے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی ملک کی کوششوں کو بڑا زور دیا جائے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس کے لیے DONER اور شمال مشرقی کونسل (این ای سی ) کی وزارتیں "ایکٹ ایسٹ، ایکٹ فاسٹ، اور ایکٹ فرسٹ" کے منتر کو نافذ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 50 سالوں میں، این ای سی  نے خواہشات، ضروریات اور چیلنجوں کے ممکنہ حل پر بات چیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے، اور شمال مشرق کی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ بننے کے لیے کام کیا ہے۔ این ای سی  نے حکومت ہند اور شمال مشرق کی ریاستوں کی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے کہ ترقی نچلی سطح تک پہنچے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ای سی  ترقیاتی منصوبے بنانے، مختلف قبائلی گروہوں کو ترقی سے جوڑنے اور پورے خطے کو ایک منفرد نقطہ نظر سے دیکھ کر شمال مشرق کی ترقی کا خاکہ تیار کرنے کا ذمہ دار ہے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک مثبت ماحولیاتی نظام بنایا ہے اور اس کی بنیاد پر ریاستوں اور ڈونر کی وزارت کو سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خطے سے رابطہ اب کوئی مسئلہ نہیں ہے اور کچھ وقت میں دنیا کے ساتھ رابطے میں بھی کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔ جناب  شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک مثبت ماحولیاتی نظام بنایا ہے، اور اس کی بنیاد پر ریاستیں اور ڈونر، وزارت سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنائے۔ انہوں نے کہا کہ کنیکٹیویٹی اب کوئی مسئلہ نہیں ہے اور دنیا کے ساتھ رابطے کا مسئلہ بھی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش انکلیو ایکسچینج کے بعد شمال مشرق کو دنیا سے جوڑنے کا ہمارا ہدف بہت جلد حاصل ہو جائے گا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس سے شمال مشرق میں صنعتی ماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی، اور یہاں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے عالمی منڈی بھی کھلے گی۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ اس کے لیے ہر ریاست کو اپنی کوششوں کو مضبوط کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند تمام سرمایہ کاروں کو شمال مشرق میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ حال ہی میں مرکزی کابینہ نے سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے شمال مشرق میں تین سیمی کنڈکٹر یونٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ان یونٹوں میں سے ایک، ٹاٹا سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، آسام میں تقریباً 27,000 کروڑ کی سرمایہ کاری سے قائم کیا جائے گا، جو اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے 20,000 براہ راست ملازمتیں اور 60,000 بالواسطہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مستقبل کی اس صلاحیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت ہند کی وزارت تعلیم، نوجوانوں کو متعلقہ تعلیم اور علم سے آراستہ کرنے کے لیے شمال مشرق کی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کورسز تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے شمال مشرق کی تمام آٹھ ریاستوں میں نوجوانوں کے لیے بڑی تعداد میں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

072A5179.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ کے لیے صنعتی سرمایہ کاری کو راغب کرنا بہت ضروری ہے، اور اس میں تیزی لانے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق صرف خطے اور ریاستوں کی ترقی کے ذریعے پرامن نہیں رہ سکتا۔ افراد، دیہات اور ریاستوں کی ترقی میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افراد کی ترقی کے لیے دیہات کی ترقی کو یقینی بنانا ہوگا اور اس مقصد کے حصول کے لیے صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ خطے کو دودھ، سبزیوں، انڈے، مچھلی اور گوشت کی پیداوار میں خود انحصار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نامیاتی مصنوعات، دودھ، سبزیاں، انڈے اور اس طرح کی اشیاء خطے میں انفرادی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہیں اور جب تک ہر فرد خوشحال نہیں ہوتا، خوشحال شمال مشرق کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نامیاتی کھیتی قدرتی طور پر پورے شمال مشرق میں ہوتی ہے۔ انہوں نے میٹنگ میں موجود تمام گورنروں، وزرائے اعلیٰ اور چیف سکریٹریوں پر زور دیا کہ وہ حکومت ہند کے ذریعہ قائم کردہ نیشنل کوآپریٹو آرگنکس لمیٹڈ (این سی او ایل ) میں شامل ہوں۔ این سی او ایل  کا مقصد کوآپریٹو آرگینک فارمنگ میں مصروف تمام کسانوں کو جوڑنا اور پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور ایکسپورٹ کے لیے انفراسٹرکچر بنانا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ریاستوں کو این سی او ایل  کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہئے اور اپنے کسانوں کو اس سے جوڑنا چاہئے، تاکہ ان کی آرگینک مصنوعات عالمی منڈی تک پہنچ سکیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق کی ہر ریاست اور آسام جیسی بڑی ریاستوں میں ہر ضلع میں ایک آرگینک سرٹیفیکیشن لیب قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مٹی اور زرعی مصنوعات دونوں کے لیے قابل اعتماد نامیاتی سرٹیفیکیشن کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امول اور بھارت جیسے برانڈز کے ذریعے ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں تک پہنچ سکیں گی۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرق میں ہر قسم کا رابطہ مودی حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن پام آئل شمال مشرق کی تمام ریاستوں کی ترقی کے لیے ایک اہم راستہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں تیل کے بیجوں کی پیداوار کم ہے، اور ہم ابھی تک خوردنی تیل کے شعبے میں خود انحصار نہیں کر سکے، لیکن مشن پام آئل ہمیں اس شعبے میں خود انحصار بنا سکتا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اب تک شمال مشرق میں 10 نئی آئل ملیں تیار کرنے کی تجویز ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے سیکورٹی کے میدان میں کثیر جہتی نقطہ نظر اپنایا ہے اور ہر ریاست کے لیے ایک مخصوص حکمت عملی بنا کر ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں ترقی کی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اس حکمت عملی کے نتیجے میں، پولیس، فوج، آسام رائفلز، اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) نے شمال مشرق میں کامیابی سے ایک بہت اچھا نظام قائم کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں شمال مشرق میں پرتشدد واقعات میں 71 فیصد کمی آئی ہے اور عام شہریوں کی اموات میں 86 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 10,574 باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں اور کئی امن معاہدوں کی وجہ سے حکومت ہند پورے شمال مشرق میں امن قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے منشیات سے پاک ہندوستان کے لیے ایک مہم شروع کی ہے، جس میں شمال مشرق کی ایک خاص ذمہ داری ہے، کیونکہ ہندوستان میں داخل ہونے والے منشیات کا ایک بڑا راستہ شمال مشرق کی ریاستوں سے گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں گزشتہ 6 سالوں میں نمایاں کام کیا گیا ہے، لیکن ہماری رفتار اب بھی خاطر خواہ نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے میٹنگ میں موجود تمام گورنروں اور وزرائے اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ ضلعی مانیٹرنگ کمیٹیوں کے ضلعی سطح کے اجلاسوں کے انعقاد پر زور دیں اور ان کی موثر نگرانی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی لت آنے والی نسلوں کو تباہ کر دیتی ہے، اور ہمارا مقصد ہندوستان کو مکمل طور پر منشیات سے پاک بنانا ہے، اس مہم میں شمال مشرق کا اہم کردار ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمال مشرق کی تمام ریاستوں میں تین نئے فوجداری قوانین کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کے مکمل نفاذ کے بعد تین سال کے اندر انصاف فراہم کیا جائے گا، حتیٰ کہ پیچیدہ ترین مقدمات بشمول سپریم کورٹ تک پہنچنے والے مقدمات میں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ برسوں سے تمام ریاستوں میں پولیس کی توجہ صرف اور صرف شورش اور تشدد کا مقابلہ کرنے پر تھی۔ تاہم، اب جب کہ شمال مشرق میں تشدد تقریباً ختم ہوچکا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اس خطے کے ہر شہری کو جائیداد، عزت اور خاندانی تحفظ کے آئینی حقوق فراہم کیے جائیں، جو ان تینوں قوانین میں شامل ہیں۔

 

وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ شمال مشرقی پولیس کے کلچر اور سمت کو بدلنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے ساتھ اب شہریوں کو ان کے جائز حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ اس کے لیے شمال مشرق کی ہر ریاست میں پولیس کے نقطہ نظر، تربیت اور توجہ میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی کو حاصل کرنے کی شرط خطے کی تمام ریاستوں میں ان تین نئے قوانین کا مکمل نفاذ ہے۔

 

جناب امت شاہ نے میٹنگ میں موجود تمام گورنروں پر زور دیا کہ وہ ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کریں، کیونکہ شمال مشرق میں یہ یقین قائم کرنا بہت ضروری ہے کہ شہری ایف آئی آر درج کر کے انصاف حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار دہائیوں تک، شمال مشرق کی تمام ریاستوں میں پولیس فورس پوری طرح سے شورش کا مقابلہ کرنے پر مرکوز تھی، اور اب جب کہ شورش کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، اس لیے شہریوں کو ان کے حقوق فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ حاصل ہو جاتا ہے تو ملک بھر کے شہریوں کو دیئے گئے آئینی حقوق شمال مشرق کے شہریوں کو بھی مل جائیں گے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ پی ایم ڈیوائن اسکیم کے لیے تقریباً 6600 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، لیکن اسے جلد ہی 9000 کروڑ روپے تک بڑھا دیا جائے گا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ شمال مشرق کی ترقی کے لیے 111 سے زیادہ منصوبے ہیں، جن میں سڑکیں، بجلی، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال کی خدمات، کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور سیاحت کے منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014-15 سے شمال مشرق کے بجٹ میں 153 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور بانس مشن کے ذریعے حکومت نے پورے شمال مشرق کو خوشحال بنانے کا ایک بڑا  ہدف مقرر کیا ہے۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت شمال مشرق میں ہر قسم کے رابطے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، اور اس مقصد کے لیے بجٹ کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ ریل رابطے کے لیے 81,000 کروڑ روپے اور سڑک کے رابطے کے لیے 41,000 کروڑ روپے کے منصوبے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 64 نئے ہوائی راستے  شروع کیے گئے ہیں، باقی کام اگلے تین سالوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ شمال مشرق کی ریاستوں کو این ای ایس اے سی  (نارتھ ایسٹرن اسپیس ایپلی کیشن سنٹر) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک چیلنجنگ جغرافیائی حالات کے ساتھ آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا جاتا، ترقی پر توجہ کی صحیح تعریف نہیں کی جا سکتی۔

 

شمال مشرقی ریاستوں میں سیلاب کے مسئلہ کے بارے میں، وزیر داخلہ نے کہا کہ قدرتی راستے میں راستے بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، سڑکوں کی تعمیر کے لیے بجٹ میں کم از کم 30 فیصد کی کمی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلابی پانی کو موڑ کر اور بڑے تالاب بنا کر تینوں مقاصد—سیلاب کی روک تھام، زراعت اور سیاحت — کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آسام نے تجرباتی بنیادوں پر 15 بڑے تالاب بنائے ہیں اور تمام ریاستوں کو سیلاب سے نجات اور پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اس طریقہ کا استعمال کرنا چاہیے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال بدعنوانی کو کم کرتا ہے اور براہ راست فائدہ کی منتقلی (ڈی بی ٹی ) کو آگے بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ صرف ایک پرامن اور خوشحال شمال مشرق کافی نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرق کے ثقافتی تنوع، فنون لطیفہ، ادب اور زبانوں کا تحفظ اور ان کے وجود کو یقینی بنانا نہ صرف شمال مشرق بلکہ پورے ملک کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند شمال مشرقی ریاستوں کو درپیش ہر مسئلے کو حل کرنے کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ 2047 تک جب ہندوستان مکمل طور پر ترقی یافتہ ہو جائے گا تب  شمال مشرق ملک کا سب سے خوشحال خطہ ہو گا۔

*****

ش ح۔ ف خ

U.NO:4413

 

 


(Release ID: 2086892) Visitor Counter : 10