وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان نے اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون 2024 کے گرینڈ فینالے کا افتتاح کیا
طلباء وِکسِت بھارت کے قائدین ہیں اور ان کی اختراع اور جوش دنیا کے چیلنجوں کا حل تلاش کر سکتے ہیں –جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
11 DEC 2024 2:36PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون 2024 کے گرینڈفینالے کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا۔ تعلیم اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر سکنتا مجمدارافتتاح کے موقع پر موجود تھے۔ سکریٹری، وزارت تعلیم، جناب سنجے کمار؛ چیئرپرسن این ای ٹی ایف، پروفیسر انیل سہسرابدھے؛اے آئی سی ٹی ای کے وائس چیئرمین ڈاکٹر ابھے جیرے اور دیگرعہدیداران بھی تقریب میں موجود تھے۔ چیئرمین،اے آئی سی ٹی ای، پروفیسر ٹی جی سیتارام اور دیگر ماہرین تعلیم، طلباء اورسرپرست نے ملک بھر میں پھیلے مختلف مراکز سے ورچوئلی طور پر شمولیت اختیار کی۔ ہیکاتھون ایسے 51 مراکز میں ایک ساتھ ہو رہی ہے۔
جناب دھرمیندر پردھان نے اپنے خطاب میں اِسمارٹ انڈیا ہیکاتھون(ایس آئی ایچ) کے وژن کو حوصلہ بخشنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے اظہار تشکر کیا، جو اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں کا ایک مرکز بن گیا ہے، جہاں ملک بھر کے طلباء نے عصری چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے لیے اپنا دماغ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء وکست بھارت کے قائدین ہیں اور ان کی اختراع اور جوش دنیا کے چیلنجوں کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ملک کے نوجوانوں کی قابلیت، وژن، محنت، قیادت اور اختراع ہندوستان کے لیے21ویں صدی کی علمی معیشت، اُبھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے ترقی کے ماڈل کے ساتھ ساتھ دنیا کی ترقی کے انجن کے طور پر اُبھرنے کی راہ ہموار کرے گی۔
ڈاکٹر سکنتا مجمدار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ایس آئی ایچ نے چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کیا ہے، جس سے نوجوان ذہنوں کے لیے قوم کی تعمیر میں اپنا تعاون پیش کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ ہیکاتھون میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شمولیت کی طرف ایک اہم قدم ہے، جس میں ہر ٹیم کم از کم ایک خاتون رکن پر مشتمل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا تعاون اس بات کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے کہ صنفی مساوات محض ایک مقصد نہیں ہے ،بلکہ پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مجمدار نے اختراع کاروں کے لیے ایکو سسٹم کو فروغ دینے کی خاطر وزارت تعلیم کے انوویشن سیل کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ طلباء کو خیالات کو اثر انگیز حقیقتوں میں تبدیل کرنے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور خود انحصاری کی ثقافت کو آگے بڑھانے کے لیے بااختیار بنا رہا ہے۔
جناب سنجے کمار نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ کس طرح اختراع کا تصور ہمارے ذہنوں اور تعلیمی اداروں کی ثقافت میں مضبوطی سے راسخ ہوچکا ہے۔انہوں نے جناب دھرمیندر پردھان کا وزارت کی کوششیں بڑھانے اور عام ڈگر سے ہٹ کر سوچ کو فروغ دینے کی طرف آگے بڑھانے کی خاطران کی مسلسل رہنمائی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ایس آئی ایچ انفرادی صلاحیتوں سے بالاتر ہونے اور اجتماعیت کی طاقت کو بروئے کار لانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے، کیونکہ طلباء باہمی تعاون اور تخلیقی طور پر مسائل کا حل تیار کرتے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کےآتم نربھر بھارت کے وژن کو دہراتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ خیال سوچ میں خود انحصاری کا بھی احاطہ کرتا ہے۔
نوجوانوں کی قیادت میں ترقی کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون (ایس آئی ایچ) ایک ملک گیر پہل ہے، جس کا مقصد طلباء کو حکومت کی وزارتوں اور محکموں، صنعتوں اور دیگر تنظیموں کے اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ 2017 میں شروع کی گئی، اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون نے نوجوان اختراع کرنے والوں میں زبردست مقبولیت حاصل کی ہے۔ پچھلے چھ ایڈیشنز میں، مختلف میدانوں میں اختراعی حل سامنے آئے ہیں اور قائم شدہ اسٹارٹ اَپ کے طور پر نمایاں ہیں۔
اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون(ایس آئی ایچ) کا ساتواں ایڈیشن آج (11 دسمبر 2024) کو ملک بھر میں51 مراکز میں ایک ساتھ شروع ہوا ہے۔ سافٹ ویئر ایڈیشن36 گھنٹے تک نان اَسٹاپ چلے گا اور ہارڈ ویئر ایڈیشن 11 سے 15 دسمبر 2024 تک جاری رہے گا۔ ماضی کے ایڈیشنوں کی طرح، طلباء کی ٹیمیں یا تو وزارتوں/محکموں/صنعتوں کی طرف سے دیے گئے مسائل کے بیانات پر کام کریں گی یا اپنا آئیڈیا قومی اہمیت اور قومی ترجیحات کے شعبوں سے منسلک 17 موضوعات میں سے کسی ایک میں طالب علم کی اختراعی زمرے میں جمع کریں گی۔ یہ ہیں صحت کی نگہداشت، سپلائی چین اور لاجسٹکس، اسمارٹ ٹیکنالوجیز،ورثہ اور ثقافت، پائیداری، تعلیم اور ہنر کی ترقی، پانی، زراعت اور خوراک، اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اورآفات کا بندوبست ۔
اس سال کے ایڈیشن کے کچھ دلچسپ مسائل کے بیانات میں اِسرو کی طرف سے پیش کردہ ‘چاند پر گہرے علاقوں کی تصاویر کو بڑھانا’،مصنوعی ذہانت، سیٹلائٹ ڈیٹا،آئی او ٹی اور جل شکتی کی وزارت کی طرف سے پیش کردہ متحرک ماڈلز کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی وقت میں گنگا کے پانی کے معیار کی نگرانی کا نظام تیار کرنا’اور آیوش کی وزارت کی طرف سے پیش کردہ ‘مصنوعی ذہانت کے ساتھ مربوط اِسمارٹ یوگاچٹائی تیار کرنا’ شامل ہیں
اس سال، 54 وزارتوں، محکموں، ریاستی حکومتوں،پی ایس یوز اور صنعتوں کی طرف سے 250 سے زیادہ مسائل کے بیانات جمع کرائے گئے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کی سطح پر اندرونی ہیکاتھونوں میں150فیصد کا متاثر کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ایس آئی ایچ 2023 میں 900 سے بڑھ کر ایس آئی ایچ 2024 میں2247 سے زیادہ ہو گیا ہے، جس سے یہ اب تک کا سب سے بڑا ایڈیشن ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کی سطح پر ایس آئی ایچ 2024 میں 86000 سے زیادہ ٹیموں نے حصہ لیا ہے اور قومی سطح کے راؤنڈ کے لیے ان اداروں کی طرف سے تقریباً 49,000 طلباء کی ٹیمیں(ہر ایک میں 6 طلباء اور 2 سرپرست شامل ہیں) کی سفارش کی گئی ہے۔
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 3807
(Release ID: 2083212)
Visitor Counter : 15