خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
نامیاتی مصنوعات کی برآمد
Posted On:
02 DEC 2024 11:51AM by PIB Delhi
- گزشتہ پانچ برسوں اور موجودہ سال کے دوران برآمد کئے گئے نامیاتی خوراک سے متعلق مصنوعات کی کلُ مقدار
نمبر شمار
|
سال
|
مقدار (میٹرک ٹن )
|
قدر (امریکی ڈالر ملین میں )
|
1.
|
2019-20
|
638998.42
|
689.10
|
2.
|
2020-21
|
888179.68
|
1040.95
|
3.
|
2021-22
|
460320.40
|
771.96
|
4.
|
2022-23
|
312800.51
|
708.33
|
5.
|
2023-24
|
261029.00
|
494.80
|
6.
|
2024-25*
|
263050.11
|
447.73
|
ماخذ : ٹریس نیٹ پر نامیاتی پیدوار کے لیے قومی پروگرام ( این پی او پی) کے تحت تصدیق شدہ اداروں کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کو منظوری دی گئی
25 نومبر 2024 تک برآمدات
- اور (c) . ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے نامیاتی مصنوعات کی پیداوار کے لیے صنعتوں کو راغب کرنے کے لیے کوئی خصوصی فنڈ مختص نہیں کیا ہے تاہم تجارت و صنعت کی وزارت کے تحت زراعت اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات سے متعلق ترقیاتی آتھارٹی (اے پی ای ڈی اے ) نے نامیاتی خوراک کی مصنوعات کی برآمدارت سمیت اپنے رکن برآمد کنندگان کو مالی مدد فراہم کی ہے ۔
اور یہ مدد
- برآمدات سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی ترقی
- معیار کی ترقی
- مارکٹ کی ترقی
کے لیے ہے ۔
اس کے علاوہ اے پی ای ڈی اے ، نامیاتی پیدوار کے لیے قومی پروگرام (این پی او پی ) کو نافذ کررہی ہے ۔ اس پروگرام میں سرٹیفیکیشن اداروں کی منظوری نامیاتی پیدوار کے لیے معیار ، نامیاتی کاشت اور مارکیٹنگ کا فروغ وغیرہ شامل ہیں ۔ نامیاتی پیدوار کے لیے قومی پروگرام (این پی او پی ) کے تحت آپریٹرس پیداوار ، پروسیسینگ اور تجارت جیسے کام کاج کے اپنے دائرے کے مطابق سرٹیفائڈ ہیں ۔نامیاتی پیدوار کے لیے قومی پروگرام (این پی او پی ) تصدیق شدہ نامیاتی پروسیسنگ یونٹ کی کل تعداد ہندوستان میں 1016 ہے ۔ تصدیق شدہ نامیاتی پروسیسنگ یونٹوں کی ریاست کے لحاظ سے تعداد ضمیمہ میں ہے ۔
ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب نونیت سنگھ بٹو نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
ضمیمہ
نامیاتی مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے28 نومبر 2024 کے جواب کے لیے لوک سبھا میں غیر ستارہ والے سوال نمبر 635 کے حصہ (b) اور (c) کے جواب میں ضمیمہ ریفر کیا گیا
21 نومبر 2024 کو این پی او پی کے تحت تصدیق شدہ نامیاتی پروسیسنگ یونٹوں کی ریاست کے لحاظ سے تعداد
نمبر شمار
|
ریاستوں کے نام
|
تصدیق شدہ پروسیسنگ یونٹوں کی تعداد
|
1
|
کرناٹک
|
127
|
2
|
گجرات
|
122
|
3
|
مہاراشٹر
|
113
|
4
|
تمل ناڈو
|
88
|
5
|
مغربی بنگال
|
83
|
6
|
راجستھان
|
79
|
7
|
کیرالہ
|
59
|
8
|
اتر پردیش
|
50
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
50
|
10
|
ہریانہ
|
43
|
11
|
تلنگانہ
|
37
|
12
|
اتراکھنڈ
|
34
|
13
|
آندھرا پردیش
|
25
|
14
|
پنجاب
|
20
|
15
|
نئی دہلی
|
19
|
16
|
آسام
|
16
|
17
|
ہماچل پردیش
|
13
|
18
|
اوڈیشہ
|
8
|
19
|
چھتیس گڑھ
|
8
|
20
|
جموں و کشمیر
|
4
|
21
|
گوا
|
4
|
22
|
سکم
|
3
|
23
|
اروناچل پردیش
|
2
|
24
|
دمن اور دیو
|
2
|
25
|
لداخ
|
2
|
26
|
چندی گڑھ
|
1
|
27
|
جھارکھنڈ
|
1
|
28
|
میگھالیہ
|
1
|
29
|
پڈوچیری
|
1
|
30
|
تریپورہ
|
1
|
مجموعی تعداد
|
1016
|
*************
(ش ح ۔ع ح۔ت ا(
U.No 3272
(Release ID: 2079660)
Visitor Counter : 28