دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آواس دیوس 2024 کا جشن: پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے ذریعے دیہی ہندوستان کو بااختیار بنانا


پی ایم اے وائی – جی  نے مالی سال29- 2024کے لیے 3.06 لاکھ کروڑ  روپے کے اخراجات کے ساتھ 2 کروڑ مزید مکانات کے دائرہ کار کو بڑھایا

خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز: پی ایم اے وائی – جی  کے 74 فیصد  مکانات خواتین کی ملکیت میں ہیں، جس کا مقصد 100 فیصد ملکیت عطا کرناہے

تقریباً 3 لاکھ دیہی معماروں کو آفات سے بچنے والی تعمیرات میں تربیت دی گئی، جس سے ان کے روز گار کی صلاحیت  میں اضافہ ہوا

 آواس  + 2024  موبائل ایپ، سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق اور 3ڈی  ہاؤس ڈیزائن کے ساتھ مستفید کی شفاف  شناخت کو یقینی بناتا ہے

Posted On: 20 NOV 2024 6:13PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت، آج آواس دیوس2024، پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین (پی ایم اے وائی – جی) کی 8ویں سالگرہ  کا جشن منارہی ہے۔ دور اندیش پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی – جی) کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 20 نومبر 2016 کو اتر پردیش کے شہر آگرہ میں کیا تھا۔ یہ اہم اسکیم سب کے لیے مکانات کے حصول کے لیے حکومت کے پختہ عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TEES.jpg

پی ایم اے وائی – جی کی کلیدی خصوصیات اور کامیابیاں

  • پی ایم اے وائی – جی  کا مقصد مارچ 2029 تک تمام اہل بے گھر، گھرانوں اور کچے یا خستہ حال مکانوں میں رہنے والوں کو ضروری سہولیات کے ساتھ پکے مکانات فراہم کرنا ہے۔ اسکیم کو مالی سال29- 2024 کے لیے 3,06,137 کروڑ  روپی کی مجموعی لاگت کے ساتھ مزید 2 کروڑ مکانات  کے لئے توسیع دی گئی۔ اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے مالی سال 2024-25 کے لیے 54,500 کروڑ وپے مختص کیے گئے، یہ پہل دیہی رہائش کو تبدیل کرنے کے لیے جاری ہے۔
  • اصل میں 2.95 کروڑ مکانات کو 2023-24 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، اس اسکیم کا مقصد اب مزید 2 کروڑ مکانات کی تعمیر کرنا ہے، جس سے دیہی رہائشی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ شمولیت کو بڑھانے کے لیے، اخراج کے معیار کو 13 سے کم کر کے 10 کر دیا گیا ہے، جس سے ماہی گیری کی کشتی یا موٹر والے دو پہیہ گاڑی کی ملکیت جیسی شرائط  کو  ختم کردیا گیا، اور آمدنی کی حد کو بڑھا کر  15,000  روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔
  • کم از کم مکان کا سائز 25 مربع میٹر مقرر کیا گیا ہے، جس میں ایک حفظان صحت کے مطابق کھانا پکانے کی جگہ ، میدانی علاقوں میں 1.20 لاکھ اور شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں میں 1.30 لاکھ روپے کی امداد کے ساتھ، بھی شامل ہے۔ ادائیگیاں براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی ) کے ذریعے موثر طریقے سے کی جاتی ہیں، اس سال 10 لاکھ سے زیادہ مستفید ہونے والوں کو بھونیشور میں وزیر اعظم کے ایک کلک کے ذریعے ان کی پہلی قسط موصول ہوئی ہے۔
  • اس اسکیم کے تحت، استفادہ کنندگان کی شناخت  ایس ای سی سی 2011 اور آواس+( (2018 سروے کے ذریعے کی جاتی ہے، جس کی تصدیق گرام سبھا سے ہوتی ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، ایس ای سی سی 2011  کی مستقل انتظار کی فہرست مکمل ہو چکی ہے، اور 20 سے زیادہ ریاستوں کی آواس+ 2018  کی فہرستیں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔ وزارت نے ریاستوں کو 30 نومبر 2024 تک سروے مکمل کرنے اور 31 دسمبر 2024 تک اہل خاندانوں کے لیے مکانات کی منظوری دینے کی ہدایت دی ہے، ہدف بند  مکانات کو ایک سال کے اندر مکمل کرنا ہے۔
  • تکنیکی اختراع ،یہاں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔  آواس + 2024  موبائل ایپ سنٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی بی آر آئی) کے تعاون سے آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق اور 3ڈی  گھر کے ڈیزائن کے ساتھ فائدہ اٹھانے والوں کی شفاف شناخت کو یقینی بناتی ہے اور  استفادہ کنندگان کو مناسب ڈیزائن کا انتخاب کرنے کے قابل بناتی  ہے۔
  • اسکیم نے خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی ہے، 74 فیصد  منظور شدہ مکانات صرف یا مشترکہ طور پر خواتین کی ملکیت  میں ہیں۔ یہ اسکیم اب خواتین کو 100 فیصد ملکیت فراہم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ ہنر مند روزگار بھی ایک ترجیح رہا ہے، تقریباً 3 لاکھ دیہی معماروں کو آفات سے بچنے والی تعمیرات میں تربیت دی گئی ہے، جس سے ان کی روز گار میں اضافہ ہوا ہے۔
  • پی ایم  اے وائی – جی ،  ایم جی  نریگا، ایس بی  ایم – جی ، جل جیون مشن، اور سوریہ گھر جیسی اسکیموں کے ساتھ مل کر استفادہ کرنے والوں کو پانی، بیت الخلا، ایل پی جی، بجلی اور شمسی توانائی تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں 2.88 لاکھ مکانات اور زمین فراہم کرنے کے ساتھ بے زمین مستفیدین پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
  • یہ اسکیم  ایس سی / ایس ٹی گھرانوں کے لیے کم از کم 60 فیصد  اہداف محفوظ رکھتی ہے، جس میں 59.58 لاکھ  ایس سی مکانات اور 58.57 لاکھ ایس ٹی مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ ہدف کا 5 فیصد مختلف طور پر معذور استفادہ  کنندگان کے لیے محفوظ ہے، اور مزید 5 فیصد قدرتی آفات، جیسے کہ اوڈیشہ میں فانی طوفان سے متاثرہ خاندانوں کے لیے رہائش کو ترجیح دیتا ہے۔
  • "سب کے لیے مکان" کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے ایک اور اہم اقدام ‘دھرتی آبا  ٹرائیبل  ولیج اتکرش ابھیان’ہے،  جو قبائلی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں 63,843 گاؤں شامل ہیں، جس سے 30 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 5 کروڑ سے زیادہ قبائلی لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ یہ اقدام سماجی بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم اور معاش میں رہائش اور اہم خلا کو دور کرتا ہے، جس سے 72.31 لاکھ قبائلی خاندان پہلے ہی مستفید ہو رہے ہیں۔

پی ایم اے وائی – جی محض ایک ہاؤسنگ اسکیم سے  کہیں زیادہ  ہے۔ یہ دیہی ہندوستان کو بااختیار بنانے، سماجی مساوات کو فروغ دینے اور پسماندہ برادریوں کی ترقی کے لیے ایک تحریک ہے۔ نہ صرف مکانات بنا کر بلکہ مضبوط، زیادہ لچک دار زندگیاں بنا کر، یہ اسکیم ایک خوشحال اور جامع مستقبل کی بنیاد رکھتی  ہے۔

************

U.No:2704

ش ح۔اک۔ق ر


(Release ID: 2075206) Visitor Counter : 42