تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے سابر کانٹھا ضلع   کے ہمت نگر میں 800 میٹرک ٹن کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ جدید ترین جانوروں کے کھانے کے پلانٹ کا افتتاح کیا


سابر کانٹھا ڈیری کے قیام کی شکل میں بویا گیا بیج آج برگد  کی شکل اختیار کر  چکا ہے ، جس سے 3.5 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو روزی روٹی مل رہی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے این سی او ایل اور این سی ای ایل  کا قیام عمل میں لایا تاکہ قدرتی کھیتی پر عمل کرنے والے کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملے اور ان مصنوعات کی برآمد میں سہولت ہو

کوآپریٹو ڈیری تحریک نے نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا ہے بلکہ دیہاتوں میں خوشحالی لانے اور غذائیت فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے

قدرتی زراعت بھارتی  کسانوں کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے کی عالمی منڈی کھولے گی اور ملک میں خوشحالی کا باعث بنے گی

جانوروں کے کھانے کا 800  میٹرک ٹن کی صلاحیت والا یہ جدید ترین پلانٹ نہ صرف سابر کانٹھا اور اراولی کے کسانوں کی چارے سے متعلق ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا

Posted On: 19 NOV 2024 7:10PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے سابر کانٹھا ضلع کے ہمت نگر میں 800 میٹرک ٹن پیداواری صلاحیت کے ساتھ جدید ترین مویشیوں کے چارہ پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجرات قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب  شنکر چودھری سمیت کئی معززین موجود تھے۔

1 (3).JPG

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے ذکر کیا کہ سابر ڈیری کے قیام کی شکل میں لگایا گیا بیج اب برگد کا درخت بن گیا ہے، جس سے ساڑھے تین لاکھ خاندانوں کو روزی روٹی مل رہی ہے۔  جناب  شاہ نے بتایا کہ وہ آج جانوروں کے کاروبار سے وابستہ کچھ خواتین سے بھی ملے، جنہوں نے انہیں بتایا کہ یہ سابر ڈیری اور اس کے دودھ کے کاروبار کی وجہ سے ہے کہ وہ اب عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کے قابل ہیں۔

مرکزی وزیر برائے تعاون نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں بہترین کارکردگی کے لیے آج جن دو کوآپریٹیو کو اعزاز سے نوازا گیا ہے، ان میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے دودھ کی تجارت سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا چیک حاصل کیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کوآپریٹو ڈیری تحریک نے نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا ہے بلکہ دیہاتوں میں خوشحالی بھی لائی ہے اور غذائیت بھی فراہم کی ہے۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ یہ کامیابی امول کی طرف سے شروع کیے گئے سفید انقلاب کا نتیجہ ہے۔

2 (3).JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ  مقامی مویشیوں کو غذائیت سے بھرپور چارہ فراہم کرنے کے لیے سابرکانٹھا ڈیری میں تقریباً  210 کروڑ روپئے  کا جانوروں کے کھانے کا پلانٹ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ 1976 میں اپنے قیام کے بعد سے، سابر کانٹھا ڈیری نے فیڈ پلانٹ کے افتتاح کے وقت تک 2,050 میٹرک ٹن جانوروں کی خوراک کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1970 میں، ہندوستان میں فی شخص سالانہ صرف 40 کلو گرام دودھ پیدا ہوتا تھا، جب کہ 2023 میں، ملک میں فی شخص سالانہ 167 کلو گرام دودھ پیدا ہوتا تھا۔

جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان میں تمام ممالک میں فی کس دودھ کی پیداوار کی اوسط سب سے زیادہ ہے، اور کوآپریٹو تحریک نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

3 (2).JPG

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کسانوں سے قدرتی کھیتی کو اپنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ کسانوں کے لیے خوشحالی کا باعث ہوگا اور ملک اور دنیا کے شہریوں کو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور  کینسر سے نجات دلانے کا ذریعہ بھی بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری بہت آسان ہے اور معاشرے کی صحت اور آمدنی دونوں کو بہتر بنانے میں بہت مدد کر سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ قدرتی کاشتکاری کرنے والے کسانوں کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت ملے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نیشنل کوآپریٹو آرگینک لمیٹڈ (این سی او ایل ) اور نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل ) قائم کیا ہے، جو کسانوں سے قدرتی کاشتکاری کے ذریعے اگائی جانے والی مصنوعات خریدیں گے۔ اور انہیں برآمد کریں۔

4.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری کے پہلے سال میں پیداوار تھوڑی کم ہو سکتی ہے، لیکن دوسرے اور تیسرے سال میں منافع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری کینچوئے  سے زمین کافی  زرخیز ہوجاتی اور اس کے لیے کیڑے مار ادویات کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے  مزید کہا  کہ گجرات میں اس عمل کو بڑے پیمانے پر اپنایا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ڈیری سیکٹر کو اپنے پروگراموں میں قدرتی کھیتی کی تربیت کو شامل کرنا چاہیے۔

5.JPG

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 'گوبردھن یوجنا' شروع کیا ہے۔ یہ اسکیم ان لوگوں کے لیے ہے جن کے پاس زیادہ جانور  ہیں۔ گجرات کی کئی ڈیریوں نے گوبردھن کے تصور کو بہت اچھے طریقے سے نافذ کیا ہے۔

6.JPG

انہوں نے نشاندہی کی کہ جب ڈیریوں کے ساتھ تعاون پر مبنی تحریک شروع ہوئی تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ امول 60,000 کروڑ روپے کا ایک وسیع نیٹ ورک بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ قدرتی کاشتکاری کا تصور شروع میں ناقابل عمل لگتا ہے، لیکن آخر کار، یہ ہندوستانی کسانوں کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے کی عالمی منڈی کھولنے کا باعث بنے گا اور ملک میں خوشحالی کا باعث بنے گا۔

7.JPG

جناب امت شاہ نے آج گاندھی نگر میں فیلا ویسٹا -2024 ڈاک ٹکٹ کی نمائش کا افتتاح کیا اور ایک اہم ثقافتی اور تاریخی مقام دانڈی کٹیر میوزیم میں دانڈی یاترا کے عظیم رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

8.JPG

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے سانند میں شیلا جھیل اور پارک کا بھی افتتاح کیا۔

****

ش ح۔ ف خ

U.No: 2657


(Release ID: 2074798) Visitor Counter : 15