امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خوراک اور صارفین کے امور کےمرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے موبائل وینزکو جھنڈی دکھا کر دلی-این سی آر میں بھارت چنا دال فیز – II کی خوردہ فروخت کا آغاز کیا
3 لاکھ ٹن چنے کے سٹاک سےچنا کی دال ایم آر پی 70 روپے فی کلو اور ثابت چنا 58 روپے فی کلو گرام کے حساب سے صارفین کو دستیاب کرائی جاتی ہے۔
حکومت ہند صارفین کو مناسب قیمتوں پر ضروری اشیائے خوردونوش کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے: شری پرہلاد جوشی
Posted On:
23 OCT 2024 1:38PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نےریاستی وزراء جناب بی ایل۔ ورما اور محترمہ نیموبین جینتی بھائی بمبھنیا کی موجودگی میں آج یہاں این سی سی ایف، این اے ایف ای ڈی اور کیندریہ بھنڈر کی موبائل وین کو جھنڈی دکھا کر دلی-این سی آر میں بھارت چنا دال فیز – II کے خوردہ فروخت کا آغاز کیا۔
بھارت چنا دال کے فیز - II میں، قیمت کے استحکام کے بفر سے 3 لاکھ ٹن چنے کے اسٹاک کو بالترتیب 70 روپے فی کلو اور 58 روپے فی کلو کی ایم آر پی پر صارفین کو خوردہ فروخت کے لیے چنا دال اور ثابت چنا میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ چنے کے علاوہ، حکومت نے بھارت برانڈ کو مونگ اور مسور دال تک بھی وسعت دی تھی۔ بھارت مونگ کی دال 107 روپے فی کلو، بھارت مونگ ثابت 93 روپے فی کلو اور بھارت مسور کی دال 89 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوتی ہے۔ اس وقت بھارت چنا دال کے دوبارہ شروع ہونے سے تہوار کے موقع پر دلی-این سی آر کے صارفین کے لیے سپلائی میں اضافہ ہو گا۔
تقریب کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے، جناب جوشی نے کہا کہ یہ پہل صارفین کو ریاعتی قیمتوں پر ضروری اشیا کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ہند کے عزم کی تصدیق ہے۔ چاول، آٹا، دال اور پیاز جیسی بنیادی اشیائے خوردونوش کی خوردہ فروخت کے ذریعے براہ راست اقدامات نے بھی قیمتوں کے مستحکم نظام کو برقرار رکھنے میں مدد کی ہے۔
مرکز نے دالوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف پالیسی اقدامات کیے ہیں۔ گھریلو پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، حکومت نے سال بہ سال دالوں کی ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے، اور 25-2024 کے سیزن کے لیے بغیر حد کے تور، اُڑد اور مسور کی خریداری کی پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے۔ خریف 2024-25 کی بوائی کے سیزن کے دوران، این سی سی ایف اور این اے ایف ای ڈی نے بیداری مہم، بیج کی تقسیم اور کسانوں کو یقینی خریداری کے لیے پیشگی انداراج کا انعقاد کیا تھا، اور یہی سرگرمیاں آئندہ ربیع کی بوائی کے موسم میں بھی جاری رکھی جا رہی ہیں۔ ملکی پیداوار کو بڑھانے اور بغیر کسی رکاوٹ کے درآمد کو آسان بنانے کے لیے، حکومت نے 31 مارچ 2025 تک تور، اُڑد، مسور اور چنے کی بغیر محصول فری درآمد کی اجازت دی ہے اور 31 دسمبر 2024 تک پیلی مٹر کی درآمد کی اجازت دی ہے۔ درآمدات کی مسلسل آمد نے جولائی 2024 کے بعد سے بیشتر دالوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پیدا کیا ہے۔ تور دال، اڑد کی دال، مونگ دال اور مسور دال کی خوردہ قیمتیں گزشتہ تین مہینوں کے دوران یا تو کم ہوئیں یا مستحکم رہیں۔
سبزیوں کے سلسلے میں، حکومت نے این سی سی ایف اور این اے ایف ای ڈی کے ذریعے قیمتوں کے استحکام کے لیے ربیع کی فصل سے 4.7 لاکھ ٹن پیاز کی خریداری کی تھی۔ حکومت نے 5 ستمبر 2024 سے بفر سے پیاز کو نکالنا شروع کیا اور اب تک 1.15 لاکھ ٹن نکالی جا چکی ہے۔ این سی سی ایف نے 21 ریاستوں کے 77 مراکز میں پیاز نکالی جا چکی ہے اور 16 ریاستوں کے 43 مراکز میں این اے ایف ای ڈی نے پیاز کی دستیابی کی رفتار کو بڑھانے کے لیے، پہلی بار ریل ریک کے ذریعے پیاز کی بڑی تعداد میں نقل و حمل کو اپنایا گیا ہے۔این سی سی ایف نے ناسک سے کانڈا ایکسپریس کے ذریعے 1,600میٹرک ٹن 42 ویگن یعنی تقریباً 53 ٹرک) کی نقل و حمل کی تھی جو 20 اکتوبر 2024 کو دلی پہنچی تھی۔ این اے ایف ای ڈی نے ریل کے ذریعے چنئی تک 800 – 840 میٹرک ٹن پیاز کی نقل و حمل کا بھی انتظام کیا ہے۔ چنئی جانے والی ریل ریک ناسک سے 22 اکتوبر 2024 کو روانہ ہوئی ہے۔
لکھنؤ اور وارانسی تک ریل ریک کے ذریعے ترسیل کے لیے این سی سی ایف کی طرف سے انتظام رکھا گیا ہے۔ صارفین کے امور کے محکمے نے ہندوستانی ریلوے سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ وہ ناسک سے شمال مشرقی خطے کے متعدد مقامات پر پیاز کے ریک کی نقل و حمل کی اجازت دے جس میں (i)این جے پی : نیو جلپائی گوڑی (سلیگوری)،(ii) ڈی بی آر جی: ڈبرو گڑھ،(iii) این ٹی ایس کے: نیو تنسوکھیا، اور(iv)سی جی ایس: چانگساری شامل ہیں۔یہ ہندوستان کے مختلف خطوں میں پیاز کی وسیع تر دستیابی اور صارفین کو اس کی انتہائی مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنائے گا۔
******
ش ح۔ا ع خ ۔ ش ب ن
U-No.1623
(Release ID: 2067326)
Visitor Counter : 61