تعاون کی وزارت
مرکزی وزیرداخلہ اورامدادی باہمی کے وزیرجناب امت شاہ نے گجرات کے آنند میں نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کی ڈائمنڈ جوبلی اور شری تریبھون پٹیل کی جینتی کی تقریبات کے دوران 300 کروڑروپے مالیت کی کسانوں کی بہبود سے متعلق مختلف فلاحی سرگرمیوں کا افتتاح کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سفید انقلاب 2.0 کے لیے ایس او پی جاری کیا گیا ہے، اب ایک لاکھ نئی اور موجودہ ڈیریوں کو بااختیار بنایا جائے گا اور دودھ کے ذرائع کوبڑھایاجائے گا
تریبھون داس جی نے اپنے ذاتی مفادات کوبالائے طا ق رکھ کر غریب کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے کام کیا
تریبھون داس جی نے ایک چھوٹی کوآپریٹیو بنائی جو آج 2 کروڑ کسانوں کو کوآپریٹو سیکٹر سے منسلک کرکے ہزاروں کروڑ روپے مالیت کا کاروبار کر رہی ہے
گزشتہ 60 برسوں کے دوران این ڈی ڈی بی نے کسانوں کے ساتھ ساتھ ماؤں اور بہنوں کو بااختیاربنایا اورانہیں منظم کیا ہے جو ان کی ترقی اورفروغ میں اہم کردار ادا کر رہاہے
کوآپریٹو مصنوعات کی برانڈنگ اور انہیں کارپوریٹ مصنوعات کے ساتھ مقابلہ آرائی کے لیے تیار کرنا کامیابی کی کلید ہے
این ڈی ڈی بی نے زراعت کو خود کفیل بناتے ہوئے دیہی ترقی کو تیز کیا ہے
کوآپریٹیو کے ذریعہ مویشی پروری نے کسانوں کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ تغذیہ کی کمی سے نمٹنے کو مضبوطی فراہم کی ہے
این ڈی ڈی بی نے سبزیوں کوڈبہ بندکرنے کاعمل شروع کر دیاہے، جس سے کسانوں کی طرف سے تیار کی جانے والی سبزیوں کو دنیا بھر کی منڈیوں تک پہنچنے کا موقع فراہم ہو گاجو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ منافع براہ راست کسانوں تک جائے
وزیر اعظم مودی کی گوبردھن یوجنا کی نظریاتی اسکیم نہ صرف مٹی کے تحفظ کو بڑھا رہی ہے ، فصلوں کے معیار کو بہتر بنا رہی ہے بلکہ صاف ستھرے ماحول میں بھی اپنا رول اداکر رہی ہے
Posted On:
22 OCT 2024 5:03PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اورامدادی باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے آنند میں شری تریبھونداس پٹیل کی یوم پیدائش کی یاد کے ساتھ ساتھ نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کی ڈائمنڈ جوبلی تقریب کے دوران 300 کروڑ روپے مالیت کی کسانوں کی فلاح وبہبود سے متعلق اسکیموں کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پنچایتی راج، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ سمیت کئی معززشخصیات موجود تھیں۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حال ہی میں شروع کیے گئے سفید انقلاب 2.0 کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس اوپی) جاری کیے گئے ہیں، جس میں وزیر اعظم کی طرف سے بیان کردہ تمام اہم کسانوں کے لئے سازگار نکات کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر ایک لاکھ نئی اور موجودہ ڈیریوں کو بااختیار بنائے گا اور دوسرا سفید انقلاب دودھ کے ذرائع کوبڑھائے گا ۔
جناب شاہ نے کہا کہ تریبھونداس جی ایک ایسی شخصیت تھے جن کی محنت کش زندگی کو بیان کرنا مشکل ہے۔ اپنے ذاتی مفادات سے قطع نظر شری تریبھون داس پٹیل جی نے ملک کے غریب کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک منفرد وژن کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے خود کو فراموش کر کے ملک کے غریب کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے کام کیا۔ اپنی پوری زندگی میں تریبھونداس جی نے ذاتی فائدے سے خود کو دور رکھا اوراپنی کوششیں ملک کے ہر کسان کو تعاون کے حقیقی جذبے سے جوڑنے کے لیے کیں اور اس کوشش کے تحت بڑی کامیابی حاصل کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ تربھون داس جی کی وجہ سے ہی ملک کے 5 کروڑ مویشی پالنے والے سکون کی نیندلیتے ہیں اور آج ملک کے کروڑوں کسان خصوصاً خواتین خوشحال ہیں۔ تریبھون داس جی نے ایک چھوٹی کوآپریٹیو سوسائٹی بنائی جو آج ملک کے 2 کروڑ کسانوں کو کوآپریٹو سیکٹر سے جوڑ کر ہزاروں کروڑ روپے کا کاروبار کر رہی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اورامدادی باہمی کے وزیر نے کہا کہ 1964 میں سابق وزیر اعظم جناب لال بہادر شاستری جی نے امول ڈیری کا دورہ کیا اور فیصلہ کیا کہ نہ صرف گجرات بلکہ پورے ملک کے مویشیوں کے مالکان کو اس کامیاب ماڈل سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس کے بعد شاستری جی نے این ڈی ڈی بی قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 60برسوں میں این ڈی ڈی بی نے ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر، کسانوں اور ماؤں اور بہنوں کو نہ صرف بااختیاربنایا ارومنظم کیا ہے بلکہ ان کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا کام بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوآپریٹیو کے ذریعے مویشی پروری ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف کسانوں میں خوشحالی آتی ہے بلکہ ملک میں تغذیہ کی کمی کے شکار بچوں کے مسئلے کو بھی حل کیا جاتا ہے۔ امول کے ذریعے بنائے گئے ٹرسٹ نے نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا ہے بلکہ بچوں کو غذائیت سے بھرپور اشیا فراہم کرکے مضبوط شہری بنانے کی بنیاد بھی رکھی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ این ڈی ڈی بی نے دیہی شعبے اور ملک کی ترقی کو رفتاردی ہے اور ساتھ ہی زراعت کو خود انحصار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تریبھون داس جی نے این ڈی ڈی بی کی بنیاد رکھی تھی جو آج نہ صرف ملک بلکہ دنیا میں ایک بہت بڑا ادارہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1987 میں این ڈی ڈی بی ایک سرکاری ادارہ بن گیا اور 1970 سے 1996 تک اس نے آپریشن سے بھرپور پروگرام تیار کیا اور اس پر عمل درآمد کیاجو سفید انقلاب کاسبب بنا ۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگرکیا کہ امول آج 60,000 کروڑ روپے کا سالانہ کاروبار کر رہا ہے جس کی بنیاد خواتین کے بہت کم مشترکہ سرمائے پررکھی گئی تھی۔ جناب شاہ نے کہا کہ 1964 میں جب لال بہادر شاستری جی نے این ڈی ڈی بی قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا کسی کو معلوم نہیں تھا کہ یہ ایک دن چھوٹے بیج سے بڑے ہوکر ایک بڑے برگد کے درخت میں تبدیل ہوجائے گا۔ این ڈی ڈی بی کے رقیق دودھ کی فروخت 427 لاکھ لیٹر یومیہ تک پہنچ گئی ہے، جس کی خریداری 589 لاکھ لیٹریومیہ ہے۔ اس کی آمدنی344 کروڑروپے سے بڑھ کر426 کروڑ روپےہو گئی ہے، اور خالص منافع 50 کروڑروپے ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اورامدادی باہمی کے وزیر نے کہا کہ این ڈی ڈی بی نے سبزیوں کوڈبہ بند کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس سے ہمارے کسانوں کی طرف سے تیار کردہ سبزیاں پوری دنیا تک پہنچ سکیں گی، اور منافع کوآپریٹو ماڈل کے تحت نچلی سطح پر تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوبردھن اسکیم سے ہماری زمین کے تحفظ اور اس کے اضافے، پیداوار میں اضافےنیز کسانوں کی خوشحالی میں بہتری آئی ہے اور صاف ستھرا ماحول پیدا ہوا ہے۔ گائے کے گوبر سے گیس اور کھاد تیار کی جا رہی ہےاور کاربن کریڈٹ کی ادائیگی ہماری ماؤں اور بہنوں تک پہنچ رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دور اندیش فیصلہ سازی کے ذریعے گوبردھن اسکیم کوبنیادی سطح پرنافذ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ڈی ڈی بی نے 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کو رجسٹر کیا ہے۔
جناب امت شاہ نے اس بات کابھی تذکرہ کیا کہ این ڈی ڈی بی کی پہل کے بعد ڈیری سیکٹر کے تمام پلانٹ اب میک ان انڈیا پروگرام کے تحت ہندوستان میں بنائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آج 210 کروڑ روپے کی لاگت سے مدر ڈیری پھل اور سبزیوں کی پروسیسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ مزید یہ کہ اتراکھنڈ سے بدری گھی اور مدر ڈیری کے گر گھی برانڈ کو بھی آج لانچ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو کی مصنوعات کی برانڈنگ اور انہیں کارپوریٹ اشیاء کے ساتھ مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنا کامیابی کی کلید ہے۔ آج ہمارا امول برانڈ عالمی سطح پر سرفہرست ہے، جو ہمارے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لداخ کے خوبانی، ہماچل کے سیب اور میگھالیہ کے انناس کے کسان آج شروع کی گئی پہل سے فائدہ اٹھائیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ اورامدادی باہمی کے وزیر نے کہا کہ امدادی باہمی کی وزارت نے قومی سطح کے تین نئے کوآپریٹو ادارے قائم کیے ہیں۔ ایسے نئے اقدامات تبھی کیے جا سکتے ہیں جب قیادت حقیقی طور پر کسانوں کی فکر کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر میں کئی اقدامات اور اسکیموں کو نافذ کیا ہے۔ فی الحال تقریباً 22 ریاستی فیڈریشنز اور 231 ڈسٹرکٹ فیڈریشنز کے ساتھ ساتھ 28 مارکیٹنگ ڈیری اور 21 دودھ تیار کرنے والی کمپنیاں اس شعبے میں کام کر رہی ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت 2 لاکھ نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) قائم کرنے جا رہی ہے، جو ہمارے کوآپریٹو فریم ورک کو نمایاں طور پر مضبوطی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے کوآپریٹو سیکٹر میں تمام اداروں کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے 231 ملین ٹن دودھ کی پیداوار کے ساتھ امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔ ہماری دودھ کی پیداوار کی شرح نمو 6 فیصد ہے جبکہ عالمی شرح نمو صرف 2 فیصد ہے۔ آج آٹھ کروڑ دیہی کنبے روزانہ دودھ کی پیداوار کرتے ہیں، لیکن کوآپریٹو سیکٹر سے صرف ڈیڑھ کروڑ ہی منسلک ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ باقی 6.5 کنبوں کو مناسب قیمتیں نہیں مل رہی ہیں اور ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ امدادی باہمی کے مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ حکومت کا مقصداس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مستقبل میں دودھ کی پیداوار میں شامل تمام آٹھ کروڑ کاشتکار کنبوں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے اور وہ کوآپریٹو سیکٹر سے جڑنے کے اہل ہوں۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امدادی باہمی کے وزیر نے کہا کہ کوآپریٹیو کو بااختیار بنانے کی مہم کے نتیجے میں ملک میں دودھ کی دستیابی جو 1970 میں 40 کلو گرام فی شخص تھی، 2011 میں بڑھ کر 103 کلوگرام ہو گئی اور2023میں مزید بڑھ کر 167 کلوگرام فی شخص تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پربھی روشنی ڈالی کہ فی شخص اوسطا عالمی دودھ کی دستیابی 117 کلوگرام ہے۔
******************
ش ح۔ش م۔ م ا
UNO: 1591
(Release ID: 2067115)
Visitor Counter : 49