وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نئی دہلی میں آئی ٹی یو ورلڈ ٹیلی کمیونیکیشن سٹینڈرڈائزیشن اسمبلی 2024 کا افتتاح کیا


انڈیا موبائل کانگریس 2024 کے 8ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا

ہندوستان میں، ہم نے ٹیلی کام کو نہ صرف رابطے کا ذریعہ بنایا ہے، بلکہ مساویانہ  اور مواقع کا وسیلہ  بھی بنایا ہے: وزیر اعظم

ہم نے ڈیجیٹل انڈیا کے چار ستونوں کی نشاندہی  کی ہے اور چاروں ستونوں پر ایک ساتھ کام کرنا شروع کیا اور ہمیں نتائج ملے: وزیر اعظم

ہم دنیا کو چپ سے لے کر مصنوعات تک مکمل طور پر بھارت میں تیار کیا گیا   فون دینے کے لیے کام کر رہے ہیں: وزیر اعظم

بھارت میں محض 10 برسوں میں جس لمبائی کے ساتھ  آپٹیکل فائبر  بچھائی  گئی ہے وہ زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے آٹھ گنا ہے: وزیر اعظم

ہندوستان نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو جمہوری بنایا: وزیر اعظم

آج ہندوستان کے پاس ایسا ڈیجیٹل مجموعہ  ہے جو فلاحی اسکیموں کو دنیا میں نئی ​​بلندیوں پر لے جا سکتا ہے: وزیر اعظم

بھارت خواتین کو ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کے ذریعے بااختیار بناتے ہوئے ٹیکنالوجی کے شعبےکو   شمولیت  پر مبنی ہونے کے مقصد کے سمت کام  کر رہا ہے:وزیر اعظم

اب وقت آگیا ہے کہ عالمی ادارے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے لیے   عالمی  فریم ورک کی اہمیت کو قبول کریں اور عالمی حکمرانی کی خاطر عالمی رہنما خطوط  کو اپنائیں: وزیراعظم

ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارا مستقبل تکنیکی طور پر مضبوط اور اخلاقی طور پر مضبوط ہو، ہمارے مستقبل میں جدت کے ساتھ ساتھ شمولیت بھی ہونی چاہیے: وزیراعظم

Posted On: 15 OCT 2024 1:07PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین - ورلڈ ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن اسمبلی (ڈبلیو ٹی ایس اے) 2024   کا افتتاح کیا۔ جناب مودی نے پروگرام کے دوران انڈیا موبائل کانگریس 2024 کے 8ویں ایڈیشن کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا بھی جائزہ لیا ۔

 

وزیر اعظم  نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مواصلات کے  مرکزی وزیر جناب جیوتی آدتیہ سندھیا، مواصلات کے وزیر مملکت جناب چندر شیکھر پیماسانی، آئی ٹی یو کی سکریٹری جنرل محترمہ ڈورین بوگڈن مارٹن، بیرونی  ممالک کے  مختلف وزراء اور معزز شخصیات ، صنعتی  رہنماؤں، ٹیلی کام، اسٹارٹ اپ دنیا کے نوجوان اور خواتین و حضرات ڈبلیو ٹی ایس اے اور انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی)۔ آئی ٹی یو کی معزز شخصیات  کا  خیرمقدم  کیا ۔  جناب مودی نے ڈبلیو ٹی ایس اے  کی پہلی میٹنگ کے لیے ہندوستان کو منزل کے طور پر منتخب کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔ جناب مودی نے کہا۔  ‘‘جب ٹیلی کام اور اس سے متعلقہ ٹیکنالوجیز کی بات آتی ہے تو ہندوستان  ان  ملکوں میں سے ایک ہے جس میں ٹیلی کام اور اس سے متعلق ٹیکنالوجیوں کا سب سے زیادہ استعمال ہو رہاہے’’ ، ہندوستان کی حصولیابیوں  کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 120 کروڑ یا 1200 ملین ہے، 95 کروڑ یا 950 ملین انٹرنیٹ صارفین کی تعداد  ہے اور اس  وقت  یہاں پوری دنیا کے 40 فیصد سے زیادہ  کا ڈیجیٹل لین دین  ہوتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے یہ ظاہر کیا کہ کس طرح ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی آخری میل کی ترسیل کے لیے ایک مؤثر ذریعہ بن گئی ہے۔ انہوں نے عالمی ٹیلی کمیونیکیشن کے معیار پر تبادلہ خیال کرنے اور ٹیلی کام کے مستقبل پر عالمی بھلائی کے طور پر بحث کے لیے ہندوستان کو منزل کے طور پر منتخب کرنے کے لیے بھی  سبھی کو مبارکباد دی۔

ڈبلیو ٹی ایس اے اور انڈیا موبائل کانگریس کی مشترکہ تنظیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ایس اے کا مقصد عالمی معیارات پر کام کرنا ہے جبکہ انڈیا موبائل کانگریس کا رول   خدمات سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا  پروگرام  عالمی معیارات اور خدمات کو ایک ہی   پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے  ہے۔ معیاری خدمات اور معیارات پر ہندوستان کی توجہ  مرکوز کئے جانے پر  زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ایس اے کا تجربہ ہندوستان کو نئی توانائی فراہم کرے گا۔

 

وزیر اعظم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ  ڈبلیو ٹی ایس اے اتفاق رائے سے دنیا کو بااختیار بناتا ہے  جب کہ  انڈیا موبائل کانگریس کنیکٹیویٹی کے ذریعے دنیا کو مضبوطی فراہم  کرتی ہے۔ اس لیے جناب مودی نے کہا کہ اس تقریب میں اتفاق رائے اور رابطہ دونوں ہی  ایک ساتھ ہے۔ انہوں نے آج کی دنیا میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا جو تنازعات کی شکار ہے  اور کہا کہ ہندوستان وسودھیو کٹمبکم کے لافانی پیغام پر عمل کر رہا ہے ۔  انہوں نے ہندوستان کی زیر صدارت منعقد جی-20 چوٹی کانفرنس کا ذکر کیا اور ‘ایک کرۂ ارض  ایک کنبہ  ایک مستقبل‘ کے پیغام کو جاری کرنے کے بارے میں بات کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان دنیا کو تنازعات سے نکالنے اور جوڑنے میں مصروف ہے۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ  ‘‘چاہے وہ قدیم سلک روٹ ہو یا آج کا ٹیکنالوجی روٹ، ہندوستان کا واحد مشن دنیا کو جوڑنا اور ترقی کے نئے دروازے کھولنا ہے’’ ۔ ایسی صورتحال میں، ڈبلیو ٹی ایس اے اور آئی ایم سی کی یہ شراکت داری ایک بڑا  پیغام ہے جہاں مقامی اور عالمی مل کر صرف ایک ملک کو نہیں بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ ‘‘21ویں  صدی میں ہندوستان کا موبائل اور ٹیلی کام کا سفر پوری دنیا کے لیے مطالعہ کا موضوع ہے’’ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ موبائل اور ٹیلی کام کو دنیا بھر میں ایک سہولت کے طور پر دیکھا جاتا تھا، تاہم، ٹیلی کام صرف رابطے کا ذریعہ نہیں تھا، بلکہ ہندوستان میں مساوی  اور مواقع کا ایک ذریعہ تھا۔ وزیر اعظم نے تبصرہ  کیا  کہ ٹیلی کام ایک ذریعہ کے طور پر آج گاؤوں اور شہروں، امیر اور غریب کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں مدد کر رہا ہے۔  ، ایک دہائی پہلے، ڈیجیٹل انڈیا کے وژن پر اپنی پیشکش کو یاد کرتے ہوئے ، جناب  مودی نے  تبصرہ کیا  کہ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو ٹکڑوں کے نقطہ نظر کے مقابلے میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔  جناب مودی نے ڈیجیٹل انڈیا کے ان  چار ستونوں کا ذکر  کیا جن کی  اچھے نتائج کے لیے  کم قیمت والے آلات، ملک کے کونے  کونے  تک ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی وسیع رسائی، با آسانی  قابل رسائی ڈیٹا اور ‘ڈیجیٹل فرسٹ’  کے مقصد،  کے تحت  شناخت کی گئی اور ساتھ ساتھ کام کیا گیا۔

 

وزیر اعظم نے کنیکٹیویٹی اور ٹیلی کام اصلاحات میں ہندوستان کی یکثر تبدیلیوں  کی حصولیابیوں  پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ملک نے دور دراز کے قبائلی، پہاڑی اور سرحدی علاقوں میں ہزاروں موبائل ٹاوروں کا ایک مضبوط نیٹ ورک تشکیل دیا  ہے، جس سے ہر گھر کے لیے رابطے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ۔ وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے میں قابل ذکر پیشرفت پر زور دیا جس میں ریلوے اسٹیشنوں  اور زیر سمندر کیبلس کے ذریعے  انڈمان نیکوبار اور لکش دیپ جیسے جزیروں کو جوڑنا شامل ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا صرف 10 سالوں میں، ہندوستان نے  زمین سے چاند تک آٹھ گنا لمبی  آپٹیکل فائبر بچھا ئی ہے’’ ۔ جناب مودی نے ہندوستان کی 5-جی  ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنانے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ 5-جی  ٹیکنالوجی دو سال قبل شروع کی گئی تھی اور آج تقریباً ہر ضلع  اس سے  جڑا ہوا ہے،اور ہندوستان دنیا کی دوسری سب سے بڑی 5-جی  مارکیٹ بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان پہلے ہی 6-جی  ٹیکنالوجی کی سمت بڑھ رہا ہے  اور  مستقبل کے لیے تیار بنیادی ڈھانچے  کو یقینی بنا رہا ہے۔

ٹیلی کام سیکٹر میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ڈیٹا کی لاگت کو کم کرنے میں بھارت کی کوششوںکو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک کے مقابلے بھارت میں انٹرنیٹ ڈیٹا کی قیمت اب 12 سینٹ فی جی بی تک کم ہے جہاں ایک جی بی ڈیٹا 10 سے 20 گنا زیادہ مہنگا ہے۔ انہوں نے کہا "آج، ہر بھارتی ہر ماہ اوسطاً 30 جی بی ڈیٹا استعمال کرتا ہے"۔

جناب مودی نے نوٹ کیا کہ ایسی تمام کوششوں کو چوتھے ستون یعنی ڈیجیٹل پہلے۔ کے جذبہ کے تحت ایک نئے پیمانے پر لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو جمہوری بنایا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنائے جہاں ان پلیٹ فارمز پر اختراعات نے لاکھوں نئے مواقع پیدا کئے۔ جناب مودی نےجے اے ایم تثلیث جن دھن، آدھار، اور موبائل کی تبدیلی پیدا کرنے کی صلاحیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس نے بے شمار اختراعات کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے (یوپی آئی )یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس کا ذکرکیا جس نے بہت سی کمپنیوں کے لیے نئے مواقع فراہم کیے ہیں اور او این ڈی سی کے بارے میں بھی بتایا جو ڈیجیٹل کامرس میں انقلاب برپا کرے گا۔ وزیر اعظم نے کووڈ۔19وبا کے دوران ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے رول کی نشاندہی کی جس میں ضرورت مندوں کو مالیاتی منتقلی، رہنما خطوط کا حقیقی وقت میں رابطہ، ٹیکہ کاری مہم اور ڈیجیٹل ویکسین سرٹیفکیٹس کی فراہمی جیسے عمل کو بلا رکاوٹ بنانے کویقینی بنایا۔ بھارت کی کامیابی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کے تجربے کو پوری دنیا کے ساتھ مشترک کرنے کی قوم کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کا ڈیجیٹل گلدستہ جی20 صدارت کے دوران ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر بھارت کی خصوصی توجہ کو اجاگر کرنے والی فلاحی اسکیموں کو دنیا بھر میں بلند کرسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم اپنےڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کی علم کو تمام ممالک کے ساتھ شیئر کرنے پر خوشی محسوس کرتی ہے۔

ڈبلیو ٹی ایس اے کے دوران خواتین کے نیٹ ورک کی پہل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ بھارت خواتین پر مبنی ترقی پر بہت سنجیدگی سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 کی بھارت کی صدارت کے دوران اس عزم کو آگے بڑھایا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنا کر ٹیکنالوجی کے شعبے کو سب کی شمولیت والا بنانے کے مقصد کی سمت کام کر رہا ہے۔ انہوں نے بھارت کے خلائی مشنوں میں خواتین سائنسدانوں کے اہم رول اور بھارت کے اسٹارٹ اپس میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شراکت داری پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے اس بات کا بھی خصوصی ذکر کیا کہ بھارت کی اسٹیم تعلیم میں خواتین طالب علموں کا 40 فیصد حصہ ہے اور بھارت ٹیکنالوجی کی قیادت میں خواتین کے لیے بے پناہ مواقع پیدا کر رہا ہے۔ جناب مودی نے زراعت میں ڈرون انقلاب کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے نمو ڈرون دیدی پروگرام پر بھی روشنی ڈالی، جس کی قیادت بھارت کے دیہی علاقوں کی خواتین کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ڈیجیٹل بینکنگ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ہر گھر تک پہنچانے کے لیے ‘بینک سکھی’ پروگرام بھی شروع کیا جس کی وجہ سے ڈیجیٹل بیداری پیدا ہوئی۔ بھارت کی بنیادی صحت کی دیکھ بھال، زچگی اور بچوں کی دیکھ بھال میں آشا اور آنگن واڑی کارکنوں کے اہم رول پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ آج یہ کارکنان ٹیب اور ایپس کے ذریعے تمام کاموں کے بارےمیں پتہ لگا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مہیلا ای ہاٹ پروگرام بھی چلا رہا ہے، جو خواتین کاروباریوں کے لیے ایک آن لائن مارکیٹنگ پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے یہ ناقابل تصور تھا لیکن آج بھارت کی خواتین ہر گاؤں میں ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں۔ جناب مودی نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں بھارت اپنا دائرہ کار مزید وسیع کرے گا جہاں بھارت کی ہر بیٹی ٹیک لیڈر ہوگی۔

وزیراعظم نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے لیے عالمی فریم ورک کے قیام کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ موضوع بھارت نے اپنی جی 20 صدارت کے دوران اٹھایا اور عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ عالمی حکمرانی کے لیے اس کی اہمیت کو تسلیم کریں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘‘اب وقت آگیا ہے کہ عالمی ادارے عالمی حکمرانی کی اہمیت کو قبول کریں۔ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کے سلسلہ میں ‘کرنا اور نہ کرنا’ سے متعلق ضابطے بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے ڈیجیٹل ٹولز اور ایپلی کیشنز کی لا محدود نوعیت پر روشنی ڈالی اور سائبر خطرات سے نمٹنے اور عالمی اداروں کی جانب سے اجتماعی کارروائی کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے ہوا بازی کے شعبے کی مثالیں دیں جس میں پہلے سے ہی ایک عمدہ فریم ورک موجود ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ڈبلیو ٹی ایس اے پر زور دیا کہ وہ ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام اور ٹیلی مواصلات کے لیے محفوظ چینل بنانے میں فعال کردار ادا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ایک دوسرے سے منسلک دنیا میں سلامتی کے بارے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ بھارت کا ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ اور نیشنل سائبر سیکورٹی لا ئحہ عمل ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کی تعمیر کے لیے ہماری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے''۔ وزیر اعظم نے اراکین اسمبلی پر زور دیا کہ وہ ایسے معیارات بنائیں جو جامع، محفوظ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل ہوں، بشمول اخلاقی اے آئی اور ڈیٹا پرائیویسی کے معیارات جو قوموں کے تنوع کا احترام کرتے ہوں۔

وزیر اعظم نے ذمہ دارانہ اور پائیدار اختراعات پر زور دیتے ہوئے جاری تکنیکی انقلاب کے لیے انسانی توجہ کی جہت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جو معیارات مرتب کیے گئے ہیں وہ مستقبل کی سمت کا تعین کریں گے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سلامتی، وقار اور مساوات کے اصول ہماری بات چیت کا مرکز ہونا چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ کوئی بھی ملک، کوئی خطہ اور کوئی بھی کمیونٹی اس ڈیجیٹل تبدیلی میں پیچھے نہ رہے نیزشمولیت کے ساتھ متوازن جدت کی ضرورت پربھی زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ مستقبل تکنیکی طور پر مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ جدت اور شمولیت کے ساتھ اخلاقی طور پر بھی درست ہو۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے ڈبلیو ٹی ایس اے کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور اپنی حمایت کا بھی اظہار کیا۔

اس موقع پر مرکزی وزیر مواصلات جناب جیوتیرادتیہ سندھیا اور مواصلات کے مرکزی وزیر مملکت جناب چندر شیکھر پیمسانی سمیت صنعت کے مختلف لیڈر موجود تھے۔

پس منظر:

ورلڈ ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن اسمبلی یا ڈبلیو ٹی ایس اے بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین، اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے معیار کاری کے کام کے لیے ایک گورننگ کانفرنس ہے، جو ہر چار سال بعد منعقد ہوتی ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ ڈبلیو ٹی ایس اے۔ آئی ٹی یو کی میزبانی بھارت اور ایشیا بحرالکاہل میں کی جائے گی۔ یہ ایک اہم عالمی تقریب ہے جو ٹیلی کام، ڈیجیٹل اور آئی سی ٹی کے شعبوں کی نمائندگی کرنے والے 190 سے زائد ممالک کے 3,000 سے زیادہ صنعت کے رہنماؤں، پالیسی سازوں اور ٹیک ماہرین کو اکٹھا کرے گا۔

2024 ڈبلیو ٹی ایس اے ممالک کوجی 6،اے آئی ،آئی او ٹی، بگ ڈیٹا، سائبرسیکیوریٹی وغیرہ جیسی اگلی نسل کی اہم ٹیکنالوجیز کے معیارات کے مستقبل پر تبادلہ خیال اور فیصلہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ بھارت میں اس تقریب کی میزبانی سے ملک کو عالمی ٹیلی مواصلات کے ایجنڈا کی تشکیل اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے لئے طریق کار وضع کرنے میں کلیدی رول ادا کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔بھارتی سٹارٹ اپس اور تحقیقی ادارے دانشورانہ املاک کے حقوق اور معیاری لازمی پیٹنٹ تیار کرنے میں اہم بصیرت حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انڈیا موبائل کانگریس 2024 بھارت کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو پیش کرے گی، جہاں معروف ٹیلی کام کمپنیاں اور اختراع کار ،کوانٹم ٹیکنالوجی اور سرکلر اکانومی میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ 6جی، 5 جی کے استعمال ، کلاؤڈ اینڈ ایج کمپیوٹنگ،آئی او ٹی ، سیمی کنڈکٹرز، سائبر سیکیورٹی، گرین ٹیکنالوجی، سیٹ کام اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پربھی روشنی ڈالیں گے۔

انڈیا موبائل کانگریس، ایشیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی فورم، صنعت، حکومت، ماہرین تعلیم، سٹارٹ اپس اور دیگر اہم متعلقہ فریقین کے لیے اختراعی حل، خدمات اور جدید ترین استعمال کے معاملات کی نمائش کے لیے پوری دنیا میں ایک مشہور پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام ماحولیاتی نظام۔ انڈیا موبائل کانگریس 2024 میں 400 سے زیادہ نمائش کنندگان، تقریباً 900 اسٹارٹ اپس، اور 120 سے زیادہ ممالک سے شرکت کریں گے۔ اس تقریب کا مقصد 900 سے زیادہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے کیس کے منظرناموں کی نمائش، 100 سے زیادہ سیشنز اور 600 سے زیادہ عالمی اور بھارتی مقررین کے ساتھ تبادلہ خیال کی میزبانی کرنا ہے۔

 

********

 

 

ش ح۔  ش م ۔خ م

UNO-1267



(Release ID: 2064962) Visitor Counter : 22