صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کے ساتویں یوم تاسیس میں شرکت کی
طب کے ایک مربوط نظام کا خیال پوری دنیا میں مقبول ہو رہا ہے: صدر دروپدی مرمو
انہوں نے طب کے مختلف نظاموں سے وابستہ لوگوں کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیا
Posted On:
09 OCT 2024 2:17PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (8 اکتوبر 2024) کو نئی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے) کے 7ویں یوم تاسیس کی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ آیوروید دنیا کے قدیم ترین طبی نظاموں میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا کو ، ہندوستان کا انمول تحفہ ہے۔ آیوروید دماغ، جسم اور روح کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے مجموعی صحت کے انتظام پر زور دیتا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہم اپنے اردگرد کے درختوں اور پودوں کی طبی قدر سے ہمیشہ آگاہ رہے ہیں اور ان کا استعمال کرتے رہے ہیں۔ قبائلی معاشرے میں جڑی بوٹیوں اور دواؤں کے پودوں کے علم کی روایت اور بھی بھر پور رہی ہے۔ لیکن جیسے جیسے معاشرے نے جدیدیت کو اپنایا اور فطرت سے دور ہوتا گیا، ہم نے اس روایتی علم کا استعمال کرنا چھوڑ دیا۔ گھریلو علاج کے بجائے ڈاکٹر سے دوا لینا آسان ہو گیا۔ اب لوگوں میں بیداری بڑھ رہی ہے۔ آج پوری دنیا میں طب کے ایک مربوط نظام کا خیال مقبول ہو رہا ہے۔ مختلف طبی نظام ایک دوسرے کے تکمیلی نظام کے طور پر لوگوں کو صحت فراہم کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارا آیوروید پر نسل در نسل غیر متزلزل یقین ہے۔ کچھ لوگ اس یقین کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور معصوم لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ وہ گمراہ کن معلومات پھیلاتے ہیں اور جھوٹے دعوے کرتے ہیں، جو نہ صرف عوام کے پیسے اور صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں، بلکہ آیوروید کو بھی بدنام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ قابل ڈاکٹروں کی ضرورت ہے، تاکہ لوگوں کو ان پڑھ ڈاکٹروں کے پاس نہ جانا پڑے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ پچھلے کچھ سالوں میں آیوروید کالجوں اور طلباء کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ آنے والے وقتوں میں قابل آیورویدک ڈاکٹروں کی دستیابی میں مزید اضافہ ہوگا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آیوروید کی ترقی نہ صرف انسانوں کے لیے بلکہ جانوروں اور ماحولیات کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگی۔ بہت سے درخت اور پودے معدوم ہو رہے ہیں، کیونکہ ہمیں ان کی افادیت کا علم نہیں ہے۔ جب ہم ان کی اہمیت کو جان لیں گے، تو ہم ان کی حفاظت کریں گے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ طب کے مختلف نظاموں سے وابستہ لوگ اکثر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا نظام سب سے بہتر ہے۔ آپس میں صحت مند مقابلہ ہونا اچھی بات ہے، لیکن ایک دوسرے پر تنقید کی کوشش نہیں ہونی چاہیے۔ طب کے مختلف نظاموں سے وابستہ لوگوں میں تعاون کا جذبہ ہونا چاہیے۔ سب کا مقصد مریضوں کا علاج کر کے انسانیت کی بھلائی کرنا ہے۔ ہم سب دعا کرتے ہیں 'سروے سنتو نرمایا' - ہر ایک کو بیماریوں سے پاک ہونا چاہیے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیں آیوروید کی افا دیت کو یقینی بنانے کے لیے تحقیق اور ادویات کے معیار میں مسلسل بہتری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ ہمیں آیوروید کے تعلیمی اداروں کو بھی بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید نے روایتی تعلیم کو جدید ٹکنالوجی کے ساتھ جوڑ کر بہت کم وقت میں آیورویدک ادویات، تعلیم، تحقیق اور مجموعی صحت کی دیکھ بھال میں اپنا اہم مقام بنایا ہے۔
صدر جمہوریہ کا خطاب دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
************
ش ح۔اک۔ق ر
U.No:1053
(Release ID: 2063443)
Visitor Counter : 32
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam