وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

مہاراشٹرکےتھانےمیں مختلف پروجیکٹوں کےتقریب سنگ بنیاداور افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 05 OCT 2024 6:50PM by PIB Delhi

 بھارت ماتا کی جے!

 

بھارت ماتا کی جے!!

 

مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن جی، اس کے مقبول وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جی، ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس جی، اجیت پوار جی، ریاستی حکومت کے دیگر وزراء، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل اے، دیگر سینئر معززین اور مہاراشٹر کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

 

مہاراشٹرچیا دیوی شکتیچے، ساڈےتین شکتی پیٹھ، تلجاپورچی آئی بھوانی، کولہاپور چی مہالکشمی دیوی، ماہور گڈچی آئی رینوکا، آنی ونیچی، سپتشرنگی دیوی یاننا کوٹی کوٹی وندن کرتو۔ میں تھانے کی سرزمین پر شری کوپینیشور کے قدموں میں جھکتا ہوں۔ میں چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کو بھی سلام  پیش کرتا ہوں۔

 

بھائیوں بہنوں !

آج  ایک موٹھی آننداچی باتمی گھیون می مہاراشٹرات آلو آہے۔ مرکزی حکومت نے آماچیا مراٹھی  بھاشیلا ابھیجات بھاشیچ درجہ دلا آہے۔ یہ صرف مراٹھی اور مہاراشٹر کا ہی احترام ایسا  نہیں ہے ۔ یہ اس روایت کا احترام ہے ، جس نے ملک کو علم، فلسفہ، روحانیت اور ادب کی ایک بھرپور ثقافت عطا کی ہے۔ میں اس کے لیے ملک اور دنیامیں مراٹھی بولنے والے سبھی لوگوںکو مبارکباد دیتا ہوں۔

 

دوستو !

نوراتری کے دوران مجھے ایک کے بعد ایک کئی ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔ تھانے پہنچنے سے پہلے میں واشم میں تھا۔ وہاں مجھے ملک کے 9.5 (ساڑھے نو)کروڑ کسانوں کو‘کسان سمان ندھی’ جاری کرنے اور کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کا موقع ملا۔ اب تھانے میں مہاراشٹر کی جدید ترقی کے کئی بڑے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ ممبئی-ایم ایم آر اور مہاراشٹر کی ترقی کی یہ تیز رفتاراسپیڈ آج مہاراشٹر کے روشن مستقبل کی جھلک دکھا رہی ہے۔ آج مہایوتی حکومت نے ممبئی-ایم ایم آر میں 30 (تیس) ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ آج 12 (بارہ) ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی تھانے انٹیگرل رنگ میٹرو کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ اس طرح کے بہت سے بڑے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد جیسے کہ نئی ممبئی ہوائی اڈے کے انفلوئنس ایریا، یعنی نینو پروجیکٹ، چھیڑا نگر سے آنند نگر تک ایلیویٹڈ ایسٹرن فری وے، تھانے میونسپل کارپوریشن کا نیا ہیڈکوارٹر وغیرہ کا بھی آج سنگ بنیاد رکھا گیاہے۔ ان ترقیاتی کاموں سے ممبئی اور تھانے کو ایک جدید شناخت ملے گی۔

 

دوستو !

آج ہی آرے سے بی کے سی، ممبئی کی ایکوا لائن میٹرو کا بھی افتتاح کیا جا رہا ہے۔ ممبئی کے لوگ کافی عرصے سے اس لائن کا انتظار کر رہے تھے۔ آج میں جاپانی حکومت سے بھی اظہار تشکر کرنا چاہتا ہوں۔ جاپان نے جاپانی بین الاقوامی تعاون ایجنسی کے ذریعے اس منصوبے میں بہت مدد فراہم کی ہے۔ اس لیے ایک طرح سے یہ میٹرو ہندوستان-جاپان دوستی کی علامت بھی ہے۔

 

بھائی بہنو !

بالا صاحب ٹھاکرے کو تھانے سے خاص لگاؤ ​​تھا۔ یہ آنجہانی آنند دیگے جی کا بھی شہر ہے۔ اس شہر نے ملک کو آنندی بائی جوشی جیسی پہلی خاتون ڈاکٹر عطا کی۔ آج ہم ان ترقیاتی کاموں کے ذریعے ان عظیم ہستیوں کےعزائم کی بھی تکمیل کر رہے ہیں۔ میں ان تمام ترقیاتی کاموں کے لیے تھانے-ممبئی کے تمام لوگوں اور مہاراشٹر کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔

 

دوستو !

آج ملک کےہرباسی کا ایک ہی مقصد ہے - ترقی یافتہ ہندوستان! اس لیے ہماری حکومت کا ہر فیصلہ، ہر قرارداد، ہر خواب ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے وقف ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں ممبئی-تھانے جیسے شہروں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا ہوگا، لیکن اس کے لیے ہمیں دوہرا کام کرنا پڑرہاہے، کیونکہ ہمیں ترقی کرنی ہے اور کانگریس حکومتوں کے گڑھوں کو بھی بھرنا ہے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ کانگریس اور اس کے اتحادی ممبئی تھانے جیسے شہروں کو کس سمت لے جا رہے تھے؟ شہر کی آبادی بڑھ رہی تھی، ٹریفک بڑھ رہی تھی۔ لیکن، کوئی حل نہیں تھا! ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی شہر، اس کے ٹھپ ہونے کے خدشات کا اظہار کئے جارہے تھے ۔ ہماری حکومت نے اس صورتحال کو بدلنے کی کوشش کی ہے۔ آج ممبئی میٹروپولیٹن میں تقریباً 300 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک تیار کیا جا رہا ہے۔ آج میرین ڈرائیو سے باندرہ  تک کا سفر کوسٹل روڈ کے ذریعہ 12 منٹ میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ اٹل سیتو نے جنوبی ممبئی اور نوی ممبئی کے درمیان اس فاصلے کو بھی کم کر دیا ہے۔ اورنج گیٹ تا میرین ڈرائیو زیر زمین سرنگ کے منصوبے نے زور پکڑ لیا ہے۔ اس طرح کے بہت سارے منصوبے ہیں کہ اگر میں ان کو شمار کروں تو اس میں بہت وقت لگے گا۔ ورسووا سے باندرا سی برج پروجیکٹ، ایسٹرن فری وے، تھانے-بوریولی ٹنل، تھانے سرکلر میٹرو ریل پروجیکٹ جیسے پروجیکٹوں سے ان شہروں کی تصویر بدل رہی ہے۔ اس سے ممبئی کے لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ اس سے ممبئی اور قرب و جوارکے شہروں میں  مشکلیں کم ہوں گی۔ یہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، یہاں صنعتیں بڑھیں گی۔

 

دوستو !

آج ایک طرف مہایوتی حکومت ہے جو مہاراشٹر کی ترقی کو اپنا مقصد سمجھتی ہے۔ دوسری طرف کانگریس اور مہا اگھاڑی کے لوگ ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے ترقیاتی کام روک دیتے ہیں۔ مہا اگھاڑی والوں کو ترقیاتی کاموں کو صرف لٹکانا، اٹکانا اور بھٹکانا ہی آتا ہے۔ خود ممبئی میٹرو اس کی سب سے بڑی گواہ ہے! میٹرو لائن تھری ممبئی میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب دیویندر فڑنویس وزیر اعلیٰ تھے۔ اس کا 60 فیصد کام ان کے دور میں ہی ہوا تھا۔ لیکن، پھر مہا اگھاڑی کی حکومت آگئی۔ مہا اگھاڑی والوں نے اپنے تکبر میں میٹرو کا کام روک دیا۔ ڈھائی سال سے رکے ہوئے کام کی وجہ سے پروجیکٹ کی لاگت 14 (چودہ) ہزار کروڑ  روپے سے بڑھ  گئی! یہ 14 ہزار کروڑ روپے، یہ کس کے پیسے تھے؟ کیا یہ رقم مہاراشٹر کی نہیں تھی؟ کیا یہ رقم مہاراشٹر کے شہریوں کی نہیں تھی؟یہ مہاراشٹر کے ٹیکس دہندگان کی محنت کی کمائی تھی؟

 

بھائی بہنو !

ایک طرف مہایوتی حکومت جو کام مکمل کر رہی ہے تو دوسری طرف مہا اگھاڑی کے لوگ ترقیاتی کاموں کو روک رہے ہیں۔ مہا اگھاڑی نے اپنے ٹریک ریکارڈ سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ مہا وکاس مخالف لوگ ہیں! انہوں نے اٹل پل کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کو روکنے کی سازش کی۔ جب تک وہ اقتدار میں رہے انہوں نے بلٹ ٹرین کا کام آگے نہیں بڑھنے دیا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں پانی سے متعلق منصوبوں کو بھی نہیں بخشا! مہاراشٹر کے لوگوں کی پیاس بجھانے کے لیے جو کام شروع کیے گئے تھے وہ بھی مہا اگھاڑی حکومت نے روک دیے۔ وہ آپ کے ہر کام کو روکتے تھے۔ اب آپ کو انہیں روکنا ہوگا۔ مہاراشٹر میں ترقی کے ان دشمنوں کو حکومت سے باہر روکنا ہوگا، سینکڑوں میل دور رکھنا ہوگا۔

 

دوستو !

کانگریس ہندوستان کی سب سے بے ایمان اور کرپٹ پارٹی ہے۔ دور کوئی بھی ہو، ریاست کوئی بھی ہو، کانگریس کا کردار نہیں بدلتا! آپ گزشتہ ایک ہفتے کے حالات دیکھ لیں۔ زمین گھوٹالے میں کانگریس کے ایک وزیر اعلی کا نام سامنے آیا ہے۔ ان کا ایک وزیر خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور ان کی تذلیل کر رہا ہے۔ ہریانہ میں کانگریس لیڈر منشیات کے ساتھ پکڑے گئے ہیں۔ کانگریس انتخابات میں بڑے بڑے وعدے کرتی ہے۔ لیکن، حکومت بنانے کے بعد، وہ عوام کے استحصال کے نئے طریقے ڈھونڈتی ہے۔ ان کا ایجنڈا روزانہ نئے ٹیکس لگا کر اپنے گھوٹالوں کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا ہے۔ ہماچل پردیش میں کانگریس حکومت نے حدیں پار کر دی ہیں۔ کانگریس حکومت نے ہماچل  پردیش میں نیا ٹیکس لگایا ہے، آپ  تصور بھی نہیں کر سکتے،  اور انہوں نے کون سا نیا ٹیکس لگایا ہے؟ انہوں نے ایک نیا ٹیکس لگایا ہے - ٹوائلٹ ٹیکس! ایک طرف مودی کہہ رہے ہیں بیت الخلاء بنائیں تو دوسری طرف یہ کہہ رہے ہیں ہم بیت الخلاء پر ٹیکس لگا ئیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ کانگریس لوٹ اور فریب کا مکمل پیکج ہے۔ وہ آپ کی زمین کو لوٹیں گے، نوجوانوں کو منشیات کی دلدل میں دھکیل دیں گے۔ وہ آپ پر ٹیکس کا بوجھ  ڈالیں گے اور خواتین کو گالیاں دیں گے۔  لوٹ مار، جھوٹ اور  بد انتظام حکمرانی کا یہ مکمل پیکج کانگریس کی شناخت ہے۔ اور یاد رکھیں میں نے ابھی پچھلے چند دنوں کی تصویر آپ کے سامنے پیش کی ہے اور وہ بھی مکمل نہیں کیونکہ وقت کی کمی ہے۔ کانگریس برسوں سے یہ کام کر رہی ہے۔

 

بھائیو اور بہنو !

انہوں نے مہاراشٹر میں اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ آپ نے دیکھا کہ مہاراشٹر کی خواتین کے لیے مہایوتی حکومت نے ‘لڑکی بہن یوجنا’ شروع کی ہے۔ اس میں بہنوں کو ماہانہ ڈیڑھ ہزار روپے اور ایل پی جی کے 3 سلنڈر مفت مل رہے ہیں۔ مہا اگھاڑی والے یہ بات ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ ایک موقع کا انتظار کر رہے ہیں، اگر مہاوتی حکومت کو موقع ملتا ہے، جو ہونے والا نہیں ہے، تو وہ سب سے پہلے اپنا غصہ شندے جی پر نکالیں گے اور شندے جی کے بنائے گئے تمام منصوبوں کو روکیں گے۔ مہا اگھاڑی والے چاہتے ہیں کہ پیسہ بہنوں کے ہاتھ میں نہ جائے بلکہ ان کے دلالوں کی جیب میں جائے۔ اس لیے ہماری ماؤں اور بہنوں کو کانگریس اور مہا اگھاڑی والوں سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

 

دوستو !

جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اکثر یہ سوال پوچھا جاتا تھا کہ کانگریس کو ملک کی ترقی سے کیاتکلیف ہے؟ لیکن جب سے یہ لوگ اقتدار سے باہر ہوئے ہیں، انہوں نے خود ہی اس سوال کا جواب خود ہی دے دیا ہے۔ آج کانگریس کے اصلی رنگ کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ کانگریس کو اب اربن نکسل کا ایک گروہ چلا رہا ہے۔ کانگریس اب کھل کر پوری دنیا میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جو ہندوستان کو ترقی سے روکنا چاہتے ہیں۔ اس لیے کانگریس اپنی  شدید ناکامیوں کے باوجود حکومت بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے! کانگریس جانتی ہے کہ اس کا ووٹ بینک توایک ہی رہے گا لیکن باقی آسانی سے ٹکڑوں میں منقسم ہوجائیں گے۔ اس لیے کانگریس اور اس کے اتحادیوں کا ایک ہی مشن ہے - سماج کو تقسیم کرنا، لوگوں کو تقسیم کرنا اور اقتدار پر قبضہ کرنا۔ اس لیے ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا۔ ہمیں اپنے اتحاد کو ملک کی ڈھال بنانا ہے۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ اگر ہم تقسیم ہوئے تو جو لوگ تقسیم کریں گے وہ  محفل کا اہتمام کریں گے۔ ہمیں کانگریس اور مہا اگھاڑی کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔

 

دوستو !

کانگریس جہاں بھی قدم رکھتی ہے وہاں صرف تقسیم ہوتی ہے۔ انہوں نے ملک کو غربت میں دھکیل دیا! انہوں نے مہاراشٹر کو تباہ کیا، مہاراشٹر کے کسانوں کو تباہ کیا۔ جس کسی ریاست میں بھی اس نے حکومت بنائی اسے بھی تباہ کیا۔ یہی نہیں دوسری جماعتیں بھی ان کی صحبت میں رہ کر برباد ہو جاتی ہیں۔ جو لوگ پہلے قوم پرستی کی باتیں کرتے تھے وہ بھی  اب  منہ بھرائی کی سیاست کرنے لگے ہیں۔ آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ ہماری حکومت وقف بورڈ کے ناجائز تجاوزات پر بل لائی ہے۔ لیکن، خوشامد کی سیاست میں کانگریس کے نئے چیلے ہمارے وقف بورڈ بل کی مخالفت کا پاپ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف کے ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہاں تک کہ کانگریس والے ویر ساورکر جی کو گالی دیتے ہیں اور ان کی توہین کرتے ہیں۔ کانگریس کے چیلے اب بھی ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ آج کانگریس اعلان کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 دوبارہ لاگو ہو گی، اور کانگریس کے چیلوں کی بولتی بند ہے۔ نظریہ کا ایسا انحطاط، کانگریس کی ایسی جی حضوری کا بھوت اندر داخل ہو کر نیا ووٹ بنک بناتا ہے، اس کا یہی حال ہوتا ہے۔

 

دوستو !

آج ملک اور مہاراشٹر کو ایماندار اور مستحکم پالیسیوں والی حکومت کی ضرورت ہے۔ یہ کام صرف بی جے پی اور مہایوتی حکومت ہی کر سکتی ہے اور اسے آگے لے جا سکتی ہے۔ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے ملک میں جدید انفراسٹرکچر بنایا ہے اور سماجی انفراسٹرکچر کو بھی مضبوط کیا ہے۔ ہم نے ہائی ویز، ایکسپریس ویز، روڈ ویز اور ہوائی اڈوں کی ترقی میں بھی ریکارڈ قائم کیا ہے اور 25 (پچیس) کروڑ غریبوں کو غربت سے نکالا ہے۔ ابھی ہمیں ملک کو بہت آگے لے جانا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مہاراشٹر کا ہر شہری اس عزم کے ساتھ کھڑا ہے ، این ڈی اے کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم ساتھ مل کر مہاراشٹر کے خوابوں کو پورا کریں گے۔ اس اعتماد کے ساتھ میں ایک بار پھر آپ سب کو تمام ترقیاتی منصوبوں اور متعدد ترقیاتی کاموں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔  میرےساتھ بولئے -

 

بھارت ماتا کی جے !

بھارت ماتا کی جے !

بھارت ماتا کی جے !

بہت بہت شکریہ!

****

ش ح۔ظ ا۔ م ش

U NO: 956


(Release ID: 2062768) Visitor Counter : 44