وزارت دفاع
سرجن وائس ایڈمرل آرتی سرین ، آرمڈ فورسز میڈیکل سروسز کی ڈی جی کا عہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون بنیں
Posted On:
01 OCT 2024 12:42PM by PIB Delhi
سرجن وائس ایڈمرل آرتی سرین، 01 اکتوبر 2024 کو، آرمڈ فورسز میڈیکل سروسز (ٹی جی اے ایف ایم ایس) کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون افسر بن گئ ہیں ۔ ڈی جی اے ایف ایم ایس براہ راست وزارت دفاع کو مجموعی طبی پالیسی کے معاملات کے لیے ذمہ دار ہے جو مسلح افواج سے متعلق ہیں۔
چھیالیس (46) ویں ڈی جی اے ایف ایم ایس کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے، فلیگ آفیسر نے ڈی جی میڈیکل سروسز (بحریہ)، ڈی جی میڈیکل سروسز (ایئر) اور آرمڈ فورسز میڈیکل کالج (اے ایف ایم سی)، پونے کے ڈائریکٹر اور کمانڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں ۔ وہ اے ایف ایم سی، پونے کی سابق طالبہ ہیں اور دسمبر 1985 میں مسلح افواج کی طبی خدمات میں کمیشن کے تحت منتخب کی گئی تھیں۔ وہ اے ایف ایم سی، پونے سے ریڈیو ڈائیگنوسس میں ایم ڈی ہیں اور ٹاٹا میموریل ہسپتال، ممبئی سے ریڈی ایشن آنکولوجی میں ڈپلومیٹ نیشنل بورڈ ہیں، جنہوں نے پٹسبرگ یونیورسٹی سے گاما نائف کی سرجری میں تربیت حاصل کی ہے۔
( اڑتیس) 38 سال پر محیط کیریئر میں، فلیگ آفیسر نے ممتاز تعلیمی اور انتظامی تقرریاں کی ہیں جن میں پروفیسر اور ہیڈ، ریڈی ایشن آنکولوجی، آرمی ہسپتال(آر اینڈ آر) اور کمانڈ ہسپتال (سدرن کمانڈ)/ اے ایف ایم سی پونے، کمانڈنگ آفیسر، آئی این ایچ ایس اے ایس وی آئی این آئی ، کمانڈ میڈیکل آفیسراور ہندوستانی بحریہ کی جنوبی اور مغربی بحریہ کی کمانڈس شامل ہیں۔
فلیگ آفیسر کو ہندوستانی مسلح افواج کی تینوں شاخوں میں خدمات انجام دینے کا نادر اعزاز حاصل ہے، جنہوں نے ہندوستانی فوج میں لیفٹیننٹ سے کیپٹن، ہندوستانی بحریہ میں سرجن لیفٹیننٹ سے سرجن وائس ایڈمرل تک اور ہندوستانی فضائیہ میں ائیر مارشل کے طور پر خدمات انجام دی ہیں ۔
انتہائی وفاداری اور اعلیٰ وابستگی کے ساتھ انتہائی انہماک کے ساتھ مریضوں کی دیکھ بھال کے اعتراف میں ، فلیگ آفیسر کو 2024 میں اتی وشسٹ سیوا میڈل اور 2021 میں وشسٹ سیوا میڈل سے نوازا گیا ہے۔ انہیں چیف آف آرمی سٹاف کمنڈیشن (2017) سے بھی نوازا گیا ہے۔ جن میں بحریہ کے عملے کی تعریف (2001) اور ممتاز خدمات کے لیے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف کمنڈیشن (2013) شامل ہیں۔
فلیگ آفیسر کو حال ہی میں سپریم کورٹ کی طرف سے نیشنل ٹاسک فورس کا رکن مقرر کیا گیا ہے تاکہ طبی پیشہ ور افراد کے لیے کام کرنے کے محفوظ حالات اور پروٹوکول بنائے جائیں۔ وہ نوجوان خواتین کو مسلح افواج میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں سب سے آگے رہی ہیں اور حکومت کے ناری شکتی اقدام کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ح ۔رض
U-686
(Release ID: 2060581)
Visitor Counter : 71