ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مشن موسم کی نقاب کشائی: 2026 تک بھارت کے موسم اور آب و ہوا کی پیشن گوئی کے نظام میں مزید بہتر بنانے کے لیے 2,000 کروڑ کی لاگت پر مبنی پہل قدمی


ارضیاتی سائنسز کی وزارت نےایم او ای ایس سکریٹری کی صدارت میں ’مشن موسم‘ پر ایک قومی سطح کی میڈیا بات چیت کا انعقاد کیا

Posted On: 13 SEP 2024 12:05PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) نے نئی دہلی کے پرتھوی بھون میں مشن موسم پر قومی سطح کے میڈیا بات چیت کا انعقاد کیا۔

ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتنجے موہاپاترا اور درمیانی رینج کے موسم کی پیش گوئی کے قومی مرکز (این سی ایم آر ڈبلیو ایف) کے سربراہ ڈاکٹر وی ایس پرساد کے ہمراہ میڈیا سے خطاب کیا۔

مرکزی کابینہ نے 11 ستمبر 2024 کو مشن موسم کو منظوری دی، جس میں دو برسوں کے دوران 2,000 کروڑ روپے کے بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، یہ حکومت ہند کی ایک اہم پہل ہے۔ اس کا مقصد بھارت کو کسی بھی طرح کے ’موسم کے لیے تیاری کرنے‘اور ’ماحولیاتی طور پر اسمارٹ‘ بنانا ہے۔ یہ مشن ملک کے موسم اور آب و ہوا کے مشاہدات، تفہیم، ماڈلنگ اور پیشن گوئی کو انتہائی تیزی سے بڑھانا چاہتا ہے، جس سے بہتر، زیادہ مفید، درست اور بروقت خدمات حاصل ہوسکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014E2Y.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JJ50.jpg

نئی دہلی میں ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے ہیڈ کوارٹر میں مشن موسم پر پریس بریفنگ سیشن کے دوران اور ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری، ایم او ای ایس (درمیان) ڈی جی، آئی ایم ڈی (بائیں) اور سربراہ، این سی ایم آر ڈبلیو ایف (دائیں)، میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ۔

 

 مشن موسم کا مقصد بھارت کو ’’موسم کے لیے تیار اور موسم کے لحاظ سے اسمارٹ‘‘ قوم بنانا ہے، تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور شدید موسمی صورت حال کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور کمیونٹیز کے مزاحمتی نظام کو مضبوط بنایا جا سکے۔ فی الحال مشن موسم کو 2024-26 کے دوران نافذ کیا جائے گا۔

مجوزہ ’’مشن موسم‘‘ کے مقاصد میں مندرجہ ذیل نکات شامل ہیں:

  • موسم کی نگرانی کی جدید ٹیکنالوجیز اور نظام تیار کرنا۔
  • بہتر وقتی اور مقامی نمونے لینے/کوریج کے ساتھ ساتھ بہتر حل فراہم کرنے والے ماحولیاتی مشاہدات کو نافذ کرنا
  • اگلی نسل کے ریڈار، اور سیٹلائٹس کو جدید آلات کے پے لوڈ کے ساتھ نافذ کرنا
  • عمدہ کارکردگی کی صلاحیت والے کمپیوٹرز (ایچ پی سی) کو نافذکرنا
  • موسم اور آب و ہوا کے عمل اور پیشین گوئی کی صلاحیتوں کی سمجھ کو بہتر بنانا
  • زمین کے نظام کے بہتر ماڈلز اور ڈیٹا پر مبنی نظام تیار کرنا (اے آئی / ایم ایل کا استعمال)
  • موسم کے بندوبست کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کرنا
  • آخری میل کنکٹیوٹی کے لیے جدید ترین ترسیلی نظام تیار کرنا
  • صلاحیت سازی

مشن کا مقصد 50 ڈوپلر ویدر ریڈار (ڈی ڈبلیو آر)، 60 ریڈیو سونڈے/ریڈیو ونڈ (آر ایس/ آر ڈبلیو) اسٹیشن، 100 ڈسڈرومیٹر، 10 ونڈ پروفائلرز، 25 ریڈیو میٹر، 1 اربن ٹیسٹ بیڈ، 1 پروسیس ٹیسٹ بیڈ، 1 سمندری تحقیق کا اسٹیشن اور اوپری ہوا کے مشاہدے کی صلاحیت والے 10 خودکار بحری موسم کے اسٹیشن قائم کرنا ہے۔

ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے سکریٹری کے مطابق، مشن موسم مقامی اور وقتی پیمانے اور ہوا کے معیار کے اعداد و شمار سے متعلق پیش گوئی کے نظام کو بہتر بنائے گا اور مستقبل میں موسمی انتظام/صلاح سے متعلق حکمت عملی بنانے میں مدد کرے گا۔ ڈاکٹر روی چندرن نے کہا کہ مارچ 2026 تک، ہم بہتر مشاہدات کے لیے ریڈارز، ونڈ پروفائلرز، اور ریڈیو میٹرز کے وسیع نیٹ ورک کو نصب کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ہم حقیقی عمل اور موسم کی پیش گوئی کی سائنس کو بھی بہتر طور پر سمجھنے کے منتظر ہیں۔ مشاہدات میں اضافہ کے ساتھ اعداد و شمار کو بہتر بنایا جائے گا۔ پیش گوئی کو بہتر بنانے کے لیے ہم فزکس پر مبنی عددی ماڈلز اور ڈیٹا سے چلنے والے اے آئی / ایم ایل کو بھی منسلک کریں گے۔ ہم مزید اختراعات، تحقیق و ترقی اور ماحولیاتی علوم میں ترقی کا مشاہدہ کریں گے۔

شہریوں اور فریقین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ڈیٹا اور خدمات کی ترسیل اور صلاحیت سازی کو بھی وسعت دی جائے گی۔ ملک میں موسمیات سے متعلق کوئی بھی نظام بغیر نگرانی کے نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارضیاتی سائنسز کی وزارت موسم، آب و ہوا اور قدرتی خطرات سے نمٹنے کے لیے بہتر خدمات فراہم کرے گی، اس طرح مختلف شعبوں میں مساوی معاشی اور سماجی فوائد کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ارضیاتی سائنز کی وزارت کے تینوں ادارے: بھارتی محکمہ موسمیات، این سی ایم آر ڈبلیو ایف اور گرم و مرطوب موسمیات کے بھارتی ادارے (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی)، بنیادی طور پر مشن موسم کو نافذ کریں گے۔ ان اداروں کو دیگر ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے اداروں (انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی) کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی اداروں، تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے تعاون سے، موسم اور آب و ہوا کے سائنس اور خدمات میں ہندوستان کی قیادت کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

************

U.No: 10879

ش ح۔ش ب۔م ر



(Release ID: 2054578) Visitor Counter : 37