وزارت خزانہ
جی ایس ٹی کونسل کی 54ویں میٹنگ کے دوران پیش کردہ سفارشات
جی ایس ٹی کونسل نے وزراء کے گروپ (جی او ایم) کے سامنے لائف اور ہیلتھ انشورنس سے متعلق جی ایس ٹی پر موجودہ جی او ایم کے ساتھ شرح کو معقول بنانے، اکتوبر 2024 کے آخر تک رپورٹ پیش کرنے کی سفارش کی ہے
جی ایس ٹی کونسل نےمعاوضہ سیس کے مستقبل کا مطالعہ کرنے کے لیے ایک جی او ایم کی تشکیل کی سفارش بھی کی ہے
جی ایس ٹی کونسل نے کسی سرکاری ادارے، یا کسی ریسرچ ایسوسی ایشن، یونیورسٹی، کالج یا سرکاری یا نجی گرانٹس کا استعمال کرتے ہوئے انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 35 کے تحت نوٹیفائڈ کسی دیگر ادارے کے ذریعہ تحقیقی اور ترقیاتی خدمات کی فراہمی کو مستثنیٰ قرار دینے کی سفارش کی ہے
جی ایس ٹی کونسل نے کینسر کی دواؤں- ٹریسٹوز ومیب ڈیرکس ٹیکن، اوسیمر ٹینب اورڈرویلومیب پر جی ایس ٹی کی شرح کو 12فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے
جی ایس ٹی کونسل نے بی 2 سی ای- انوائسنگ کے لیے ایک پائلٹ کو رول آؤٹ کرنے کی سفارش کی ہے
Posted On:
09 SEP 2024 7:57PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں آج نئی دہلی میں جی اسی ٹی کونسل کی 54ویں میٹنگ منعقد کی گئی۔
میٹنگ میں خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب پنکج چودھری، گوا اور میگھالیہ کے وزرائے اعلیٰ، اروناچل پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ کے نائب وزرائے اعلیٰ کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے وزرائے خزانہ (مقننہ کے ساتھ) اور وزارت خزانہ اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلیوں، افراد کو ریلیف فراہم کرنے، تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات اور جی ایس ٹی میں تعمیل کو ہموار کرنے کے اقدامات سے متعلق درج ذیل سفارشات پیش کی ہیں۔
اے-جی ایس ٹی ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلیاں/ وضاحتیں:
اشیا
1. نمکین اور ایکسٹروڈڈ/توسیع شدہ لذیذ کھانے کی مصنوعات
- ایچ ایس 1905 90 30 کے تحت آنے والی لذیذ یا نمکین کھانے کی مصنوعات (بغیر تلی ہوئی یا بغیر پکی ہوئی ناشتے کی گولیوں کے علاوہ، چاہے ان کا نام جو بھی ہو،جنہیں ایکسٹروژن کے عمل کے ذریعہ تیار کیا گیا ہو)، کی جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے کم کرکے نمکین، بھوجیہ، مکسچر، چبینا (پہلے سے پیک شدہ اور لیبل لگا ہوا) اور اسی طرح کے تیار کھانے کی مصنوعات جن کی ایچ ایس 2106 90 کے تحت درجہ بندی کی جا سکتی ہو، کے برابر 12 فیصد کی جائے بغیر تلی ہوئی یا بغیر پکی ہوئی ناشتے کی گولیوں چاہے ان کا جی بھی نام ہو، جنہیں ایکسٹروژن کے عمل کے ذریعہ تیار کیا گیا ہو، پر جی ایس ٹی کی شرح 5فیصد جاری رہے گی۔
- یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ ایکسٹروڈڈ یا توسیع شدہ مصنوعات،لذیذ یا نمکین (بغیر تلی ہوئی یا بغیر پکی ہوئی ناشتے کی گولیوں کے علاوہ، جو بھی نام ہو، ایکسٹروژن کے عمل کے ذریعے تیار شدہ)، جو ایچ ایس 1905 90 30 کے تحت آتی ہیں پر جی ایس ٹی کم کی گئی شرح 12 فیصد ممکنہ طور پر لاگو ہوگی۔
2. کینسر کی ادویات
- کینسر کی دواؤں یعنی ٹریسٹوز ومیب ڈیرکس ٹیکن، اوسیمر ٹینب اورڈرویلومیب پر جی ایس ٹی کی شرح 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جائے ۔
3. دھاتی اسکریپ
- ریورس چارج میکانزم (آر سی ایم) کو غیر رجسٹرڈ شخص کے ذریعہ دھاتی اسکریپ کی رجسٹرڈ شخص کو سپلائی کرنے پر شروع کیا جائے بشرطیکہ جب یہ حد سے تجاوز کرےگا تو اسے رجسٹریشن کرانا ہوگا اور وصول کنندہ جو آر سی ایم کے تحت ادائیگی کرنے کا ذمہ دار ہے ٹیکس ادا کرے گا چاہے سپلائر حد کے نیچے ہو۔
- بی 2 بی سپلائی میں رجسٹرڈ شخص کے ذریعہ دھاتی اسکریپ کی فراہمی پر 2 فیصد کا ٹی ڈی ایس لاگو ہوگا۔
4. ریلوے کے لیے روف ماونٹڈ پیکیج یونٹ (آر ایم پی یو) ایئر کنڈیشننگ مشینیں
- یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ریلوے کے لیے روف ماونٹڈ پیکیج یونٹ (آر ایم پی یو) ایئر کنڈیشننگ مشینوں کو ایچ ایس این 8415 کے تحت درجہ بندکیا جائے گا جس پر 28 فیصد کی جی ایس ٹی شرح ہوگی۔
5. کار اور موٹر سائیکل کی سیٹیں
- یہ واضح کیا جاتا ہے کہ کار سیٹیں 9401 کے تحت درجہ بندی کے قابل ہیں اور 18 فیصد کی جی ایس ٹی کی شرح ان پر لاگو ہونی چایئے۔
- 9401 کے تحت درجہ بندی کے لائق کار سیٹوں پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کی جائے۔ 28 فیصد کی یہ یکساں شرح ممکنہ طور پر موٹر کاروں کی کار سیٹوں پر لاگو ہوگی تاکہ موٹرسائیکلوں کی سیٹوں کے ساتھ برابری لائی جا سکے جن پہلے ہی 28 فیصد جی ایس ٹی شرح لاگو ہوچکی ہے۔
خدمات
1. زندگی اور صحت کا بیمہ
- جی ایس ٹی کونسل نے لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پر جی ایس ٹی سے متعلق مسائل پر مجموعی طور پر غور کرنے کے لیے وزراء کےایک گروپ (جی او ایم) کی تشکیل کی سفارش کی ہے۔ جی او ایم کے ارکان بہار، یوپی، مغربی بنگال، کرناٹک، کیرالہ، راجستھان، آندھرا پردیش، میگھالیہ، گوا، تلنگانہ، تمل ناڈو، پنجاب اور گجرات ہیں۔ جی او ایم کو اکتوبر 2024 کے آخر تک رپورٹ پیش کرنا ہے۔
2. ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مسافروں کی نقل و حمل
- سیٹ شیئر کی بنیاد پر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مسافروں کی نقل و حمل پر جی ایس ٹی 5 فیصد شرح کو نوٹی فائی کیاجائے اور گزشتہ مدت کے لیے جی ایس ٹی کو ‘جیسا ہے جہاں ہے’کی بنیاد پر باضابطہ بنانا جائے۔ یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے چارٹر پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگانا جاری رہے گا۔
3. فلائنگ ٹریننگ کورسز
- ایک سرکلر کے ذریعہ یہ واضح کیا جائے کہ ڈی جی سی اے کے منظور شدہ فلائنگ ٹریننگ آرگنائزیشنز (ایف ٹی اوز) کے ذریعہ چلائے جانے والے منظور شدہ فلائنگ ٹریننگ کورسز کو جی ایس ٹی کے محصول سے مستثنیٰ کیا گیا ہے۔
4. تحقیق اور ترقی کی خدمات کی فراہمی
- جی ایس ٹی کونسل نے سفارش کی ہےکہ کسی سرکاری ادارے یا کسی یسرچ ایسوسی ایشن، یونیورسٹی، کالج یا سرکاری یا نجی گرانٹس کا استعمال کرتے ہوئے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 35 کی ذیلی دفعہ (1) کی شق (ii) یا (iii) کے تحت نوٹی فائی کئے گئے کسی دیگر ادارے کے ذریعہ تحقیقی اور ترقیاتی خدمات کی فراہمی کو مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
- ماضی کے مطالبات کو ‘جیسے ہے جہاں ہے’ کی بنیاد پر ریگولرائز کیا جائے۔
5.ترجیحی لوکیشن چارجز (پی ایل سی)
- یہ واضح کیا جاتا ہے کہ تکمیلی سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے پہلے رہائشی/کمرشل/صنعتی کمپلیکس کی تعمیراتی خدمات کے لئے معاوضہ کے ساتھ ادا کیے جانے والے لوکیشن چارجز یا ترجیحی لوکیشن چارجز (پی ایل سی) جامع سپلائی کا حصہ ہیں جہاں تعمیراتی خدمات کی فراہمی بنیادی خدمت ہے اور پی ایل سی قدرتی طور پر اس کے ساتھ منسلک ہے اور وہی ٹیکس لگائے جانے کے لیے اہل ہیں جو کہ بنیادی سپلائی یعنی تعمیراتی خدمت ہے۔
6. وابستگی کی خدمات
- یہ واضح کرنے کیا جاتا ہے کہ سی بی ایس ای جیسے تعلیمی بورڈز کے ذریعے فراہم کردہ الحاق کی خدمات ٹیکس لگائے جانے لائق ہیں۔ تاہم، ممکنہ طور پر سرکاری اسکولوں کو ریاستی/مرکزی تعلیمی بورڈز، تعلیمی کونسلوں اور اسی طرح کے دیگر اداروں کے ذریعے فراہم کردہ الحاق کی خدمات کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ یکم جولائی2017 سے 17جون2021 کے درمیان کی گزشتہ مدت کے لیے معاملے کو ‘جیسے ہے جہاں ہے’ کی بنیاد پر ریگولرائز کیا جائے۔
- سرکلر کے ذریعے واضح کیا جائےکہ یونیورسٹیوں کی طرف سے ان کے تحت آنے والے کالجوں کو فراہم کردہ الحاق کی خدمات تعلیمی اداروں کو دی گئی چھوٹ کے دائرے میں نہیں آتیں جیسا کہ نوٹیفکیشن نمبر 2017/12-سی ٹی (آر) مورخہ 28جون2017 میں درج ہے اور جی ایس ٹی یونیورسٹیوں کی طرف سے فراہم کردہ الحاق کی خدمات پر 18 فیصد کی شرح لاگو ہوتی ہے۔
7. برانچ آفس کے ذریعہ خدمات کی درآمد
غیر ملکی ایئرلائنز کمپنی کے ذریعہ کسی متعلقہ شخص یا ہندوستان سے باہر اس کی کسی بھی اسٹیبلشمنٹ سے خدمات کی درآمد کو اس صورت میں مستثنیٰ کیا جائے، جب کہ وہ بلا معاوضہ کی گئی ہے۔ کونسل نے ماضی کی مدت کو ‘جیسے ہے جہاں ہے’ کی بنیاد پر باضابطہ کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
8. تجارتی املاک کا کرایہ
- ریونیو کے لیکیج کو روکنے کے لیے ریورس چارج میکانزم (آر سی ایم) کے تحت غیر رجسٹرڈ شخص کے ذریعے کسی رجسٹرڈ شخص کو کمرشل پراپرٹی کے کرائے کو لانا۔
9. ذیلی/انٹرمیڈیٹ خدمات جی ٹی اے کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں
- یہ واضح کیا جائے کہ جب سڑک کے ذریعے اشیا کی نقل و حمل کے دوران جی ٹی اے کی طرف سے ذیلی/انٹرمیڈیٹ خدمات فراہم کی جاتی ہیں اور جی ٹی اے کنسائنمنٹ نوٹ بھی جاری کرتا ہے، تو خدمات ایک جامع سپلائی بنائے گی اور اس طرح کی تمام ذیلی/درمیانی خدمات جیسے لوڈنگ/ان لوڈنگ، پیکنگ/اَن پیکنگ ٹرانس شپمنٹ، عارضی گودام وغیرہ کو کمپوزٹ سپلائی کا حصہ سمجھا جائے گا۔ اگر اس طرح کی خدمات اشیا کی نقل و حمل کے دوران فراہم نہیں کی جاتی ہیں اور الگ سے انوائس نہیں کی جاتی ہیں، تو ان خدمات کو اشیا کی نقل و حمل کو جامع فراہمی نہیں سمجھا جائے گا۔
دیگر تبدیلیاں
10. یکم اکتوبر 2021 سے پہلے کی گزشتہ مدت کے لیے جی ایس ٹی کی ذمہ داری کو ‘جیسا ہے جہاں ہے’ کی بنیاد پر ریگولرائز کیا جائے، جہاں فلم ڈسٹری بیوٹر یا سب ڈسٹری بیوٹر فلموں کے حصول اور تقسیم کے لیے اصولی بنیادوں پر کام کرتا ہے۔
11. خدمات مثلاً بجلی کا کنکشن فراہم کرانے کے لیے درخواست کی فیس، بجلی کے میٹر کے لیے کرائے کے چارجز، میٹروں/ٹرانسفارمرز/کیپیسیٹرز کے لیے ٹیسٹنگ فیس، میٹر/سروس لائنوں کو شفٹ کرنے کے لیے صارفین سے لیبر چارجز، ڈپلی
کیٹ بلوں کے چارجز وغیرہ جو کہ اتفاقی ، ضمنی یا صارفین کو ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹی کے ذریعے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے لیے ذیلی یا لازمی ہیں جب ایک جامع سپلائی کے طور پر فراہم کی جاتی ہے، کو مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ پچھلی مدت کے لیے جی ایس ٹی کو ‘جیسا ہے جہاں ہے’ کی بنیاد پر باقاعدہ بنایا جائے۔
بی ۔ تجارت کی سہولت کے لیے اقدامات:
- سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کی دفعہ 73 کے تحت مالی سال18-2017، 19-2018 اور20-2019 کے لیے سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کی دفعہ 128 اے کے تحت ٹیکس کے مطالبات کے سلسلے میں سود یا جرمانہ یا دونوں کی چھوٹ کا طریقہ کار اور شرائط:
جی ایس ٹی کونسل نے سی جی ایس ٹی رولز، 2017 میں اصول 164 کو بعض فارموں کے ساتھ، سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 73 کے تحت ٹیکس کے مطالبات سے متعلق، سود یا جرمانے یا دونوں کی چھوٹ کے فائدے کے حصول کے لیے طریقہ کار اور شرائط فراہم کرانے ، مالی سال 18-2017، 19-2018 اور20-2019 کے سلسلے میں سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 128 اے کے مطابق داخل کرنے کی سفارش کی۔ سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 128 اے کی کی ذیلی دفعہ (1) کے تحت 31مارچ 2025 کو ایسی تاریخ مقرر کرنے کی سفارش کی ہے جس سے پہلے رجسٹرڈ افراد کے ذریعہ ٹیکس کی ادائیگی کردی جائے، تاکہ سی جی ایس ٹی ایکٹ،کی دفعہ 128اے کے مطابق فائدہ حاصل کیا جاسکے۔ کونسل نے سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 128 اے کے مطابق سود یا جرمانے یا دونوں کی چھوٹ حاصل کرنے سے متعلق مختلف معاملات کو واضح کرنے کے لیے ایک سرکلر جاری کرنے کی بھی سفارش کی۔ کونسل نے یہ بھی سفارش کی کہ فنانس (نمبر 2) ایکٹ، 2024 کی فعہ 146، جس میں سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 میں دفعہ 128 اے کو شامل کرنے کا التزام ہے، کو یکم نومبر2024 سے نوٹی فائی کیا جائے۔
- سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کی دفعہ 16 میں نئی داخل کردہ ذیلی دفعہ (5) اور ذیلی دفعہ (6) کے نفاذ کے لیے ایک طریقہ کار فراہم کیا جائے:
جی ایس ٹی کونسل نے سفارش کی کہ فنانس (نمبر 2) ایکٹ، 2024 کی دفعہ 118 اور 150، جو سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کی دفعہ 16 میں ذیلی دفعہ (5) اور ذیلی دفعہ (6) کو شامل کرنے کے لئے التزام کرتی ہے، یکم جولائی2017 سے، جلد از جلد نوٹی فائی کی جائے۔
کونسل نے یہ بھی سفارش کی کہ سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 148 کے تحت احکامات کی اصلاح کے لیے ایک خصوصی طریقہ کار کو نوٹی فائی کیا جائے، جس کی پیروی قابل ٹیکس افراد کے طبقے سے کی جائے، جن کے خلاف سی جی ایس ٹی ایک کی دفعہ 73 یا سیکشن 74 یا فعہ 107 یا دفعہ 108 کے تحت کوئی حکم سی جی ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 16 کی ذیلی دفعہ (4) کے التزام کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے غلط فائدہ اٹھانے کے مطالبے کی تصدیق کرتے ہوئے جاری کیا گیا ہے، لیکن جہاں اب اس طرح کے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ سی جی ایس ٹی ایکٹ کی فعہ 16 کی ذیلی دفعہ (5) یا ذیلی دفعہ (6) کے التزامات کے مطابق دستیاب ہے اور جہاں مذکورہ حکم کے خلاف اپیل دائر نہیں کی گئی ہے۔ کونسل نے سی جی ایس ٹی ایکٹ 2017 کی دفعہ 16 کی ذیلی دفعہ (5) اور ذیلی دفعہ (6) کے مذکورہ التزمات کے نفاذ سے متعلق طریقہ کار اور مختلف مسائل کو واضح کرنے کے لیے ایک سرکلر جاری کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
- سی جی ایس ٹی رولز 2017 کے ضابطے 89 اورضابطے 96 میں ترامیم اور برآمدات پر آئی جی ایس ٹی ریفنڈز کے سلسلے میں وضاحت فراہم کرنے کے لیے جہاں سی جی ایس ٹی رولز 2017 کے ضابطے 96(10) کے تحت بیان کردہ رعایتی/چھوٹ کی اطلاع کا فائدہ ان پٹ پر حاصل کیا گیا ہے:
جی ایس ٹی کونسل نے یہ واضح کرنے کی سفارش کی ہے کہ ان پٹ کو ابتدائی طور پر انٹیگریٹڈ ٹیکس اور معاوضہ سیس کی ادائیگی کے بغیر درآمد کیا گیا تھا جس میں نوٹیفکیشن نمبر 2017/78-کسٹمز مورخہ 13اکتوبر2017 یا نوٹیفکیشن نمبر 2017/79-کسٹمز مورخہ 13 اکتوبر 2017 کے تحت حاصل کردہ فائدے حاصل کرتے ہوئے، لیکن اس طرح کے درآمدی ان پٹ پر آئی جی ایس ٹی اور معاوضہ سیس بعد میں قابل اطلاق سود کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے اور مذکورہ ان پٹ کی درآمد کے سلسلے میں بل آف انٹری کا اس سلسلے میں دائرہ اختیاری کسٹم حکام کے ذریعے دوبارہ جائزہ لیا جاتا ہے، پھر برآمدات کے لئے ادا کیا گیا آئی جی ایس ٹی مذکورہ برآمد کنندہ کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے اور اس کو سی جی ایس ٹی رولز کے ضابطے 96 کے ذیلی ضابطے (10) کے التزامات کی خلاف ورزی نہیں سمجھا جائے گا۔
اس کے علاوہ برآمدات پر رقم کی واپسی کے سلسلے میں پابندی کی وجہ سے برآمد کنندگان کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے، سی جی ایس ٹی رولز 2017 کے ضابطے 96(10)، ضابطے 89(4اے) اور ضابطے 89(4 بی) کے تحت نافذ کیا گیا، ان صورتوں میں جہاں فائدہ ہوتا ہے۔ مخصوص رعایتی/ استثنیٰ کے نوٹی فکیشن کا فائدہ ان پٹ پر حاصل کیا جاتا ہے، کونسل نے ممکنہ طور پر سی جی ایس ٹی رولز، 2017 سے ضابطہ 96(10)، ضابطہ 89(4اے) اور ضابطہ 89(4بی) کو خارج کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس سے ایسی برآمدات کے سلسلے میں رقم کی واپسی کے طریقہ کار کو آسان اور تیز کیا جائے گا۔
- بعض مسائل میں ابہام اور قانونی تنازعات کو دور کرنے کے لیے سرکلر کے ذریعے وضاحتیں جاری کی جائیں:
جی ایس ٹی کونسل نے وضاحت فراہم کرنے اور فیلڈ فارمیشنز کی مختلف تشریحات کی وجہ سے درج ذیل مسائل میں پیدا ہونے والے شبہات اور ابہام کو دور کرنے کے لیے سرکلر جاری کرنے کی سفارش کی:
- ہندوستانی اشتہاری کمپنیوں کی طرف سے غیر ملکی اداروں کو فراہم کردہ اشتہاری خدمات کی فراہمی کی جگہ کے بارے میں وضاحت۔
- گاڑیوں کے مینوفیکچررز کے ڈیلرز کی طرف سے ڈیمو گاڑیوں پر ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی دستیابی کے بارے میں وضاحت۔
- ہندوستان میں واقع خدمات فراہم کنندگان کے ذریعہ ہندوستان سے باہر واقع کلاؤڈ کمپیوٹنگ سروس فراہم کنندگان کو فراہم کردہ ڈیٹا ہوسٹنگ خدمات کی فراہمی کی جگہ پر وضاحت۔
- کونسل نے سی جی ایس ٹی رولز 2017 کی کچھ دیگر التزامات میں ترمیم کی بھی سفارش کی۔
سی۔ دیگر اقدامات:
1. بی 2 سی ای ا-نوائسنگ:
جی ایس ٹی کونسل نے بی 2 بی سیکٹر میں ای-انوائسنگ کے کامیاب نفاذ کے بعد، بی 2 سی ای-انوائسنگ کے لیے ایک پائلٹ کو رول آؤٹ کرنے کی سفارش کی۔ کونسل نے خوردہ میں ای-انوائسنگ کے ممکنہ فوائد کو تسلیم کیا، جیسے بہتر کاروباری کارکردگی، ماحول دوست، کاروبار کے لیے لاگت کی کارکردگی وغیرہ۔
یہ خوردہ صارفین کو جی ایس ٹی ریٹرن میں انوائس کی رپورٹنگ کی تصدیق کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔ پائلٹ کو رضاکارانہ بنیادوں پر منتخب سیکٹروں اور ریاستوں میں تیار کیا جائے گا۔
2. انوائس مینجمنٹ سسٹم اور نئے لیجرز:
کونسل نے موجودہ جی ایس ٹی ریٹرن آرکیٹیکچر میں کیے جانے والے اضافہ کے ایجنڈے کا بھی نوٹس لیا۔ ان بہتریوں میں ریورس چارج میکانزم (آر سی ایم) لیجر، ایک ان پٹ ٹیکس کریڈٹ ری کلیم لیجر اور ایک انوائس مینجمنٹ سسٹم (آئی ایم ایس) کا تعارف شامل ہے۔ ٹیکس دہندگان کو 31 اکتوبر 2024 تک ان لیجرز کے لیے اپنے اوپننگ بیلنس کا اعلان کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
آئی ایم ایس ٹیکس دہندگان کو ان پٹ ٹیکس کریڈٹ حاصل کرنے کے مقصد کے لیے انوائسز کو قبول، مسترد یا زیر التوا رکھنے کی اجازت دے گا۔ یہ ٹیکس دہندگان کے لیے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے دعوے میں غلطیوں کو کم کرنے اور مفاہمت کو بہتر بنانے کے لیے ایک اختیاری سہولت ہوگی۔ اس سے ریٹرن میں آئی ٹی سی کی عدم مماثلت کی وجہ سے جاری کردہ نوٹسز کو کم کرنے کی امید ہے۔
نوٹ: جی ایس ٹی کونسل کی سفارشات کو اس ریلیز میں پیش کیا گیا ہے جس میں متعلقین کی معلومات کے لیے آسان زبان میں فیصلوں کی اہم باتیں شامل ہیں۔ اسی کو متعلقہ سرکلرز/نوٹی فکیشن/قانون میں ترمیم کے ذریعے نافذ کیا جائے گا جس کو قانون کی طاقت ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 10732
(Release ID: 2053514)
Visitor Counter : 77
Read this release in:
Punjabi
,
Malayalam
,
Gujarati
,
Khasi
,
English
,
Urdu
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada