وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں علاقائی دیہی بینکوں  کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


تینتالیس (43) علاقائی دیہی بینکوں نے بحث میں  کاروباری کارکردگی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی خدمات کو اپ گریڈ کرنے اور ایم ایس ایم ای کلسٹر میں کاروبار کی ترقی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز كی

مرکزی وزیر خزانہ نے چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کی خاطر کریڈٹ کو یقینی بنانے کے لیے ایم ایس ایم ای کلسٹروں میں علاقائی دیہی بینکوں کی شاخوں کے ذریعے فعال رسائی پر زور دیا

علاقائی دیہی بینکوں کو چاہیے کہ وہ کلسٹر سرگرمیوں کے ساتھ موافق ایم ایس ایم ای پروڈکٹس وضع کریں اور بینکنگ کی رسائی کو بڑھانے کے لیے اپنے ذاتی اور مقامی رابطوں کا فائدہ اٹھائیں: وزیر خزانہ

Posted On: 19 AUG 2024 6:29PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں علاقائی دیہی بینکوں کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں سیکرٹری نامزد، محکمہ مالیاتی خدمات، ایڈیشنل سکریٹری، محكمے کے دیگر سینئر افسران، آر بی آئی، ایس آئی ڈی بی آئی، نابرڈ کے نمائندے، علاقائی دیہی بینکوں کے چیئرپرسن اور اسپانسر بینکوں کے سی ای اوز نے بھی شرکت کی۔

تمام 43 موجودہ علاقائی دیہی بینکوں کے ساتھ میٹنگ، کاروباری کارکردگی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی خدمات کو اپ گریڈ کرنے اور ایم ایس ایم ای کلسٹرز میں کاروبار کی ترقی کو فروغ دینے پر مرکوز تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RFQ4.jpg

دیہی معیشت کو سہارا دینے میں علاقائی دیہی بینکوں کے اہم کردار کو دیکھتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے علاقائی دیہی بینکوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اسپانسر بینکوں کے فعال تعاون سے فائدہ اٹھانے والوں کی واضح شناخت پر بھی زیادہ زور دیں۔ پی ایم وشوکرما اور پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا جیسی مختلف اسکیموں کے تحت قرضوں کی منظوری دیتے ہوئے علاقائی دیہی بینکوں کو زمینی سطح پر زرعی قرضوں کی تقسیم میں اپنا حصہ بڑھانے کی بھی ہدایت دی گئی۔

جائزہ میٹنگ میں ایک پریزنٹیشن کے دوران محترمہ سیتا رمن نے 2022 میں باقاعدہ جائزہ شروع ہونے كے بعد سے علاقائی دیہی بینکوں کی مالی کارکردگی اور ٹیکنالوجی کے اپ گریڈ میں بہتری کے لیے ان کی تعریف کی اور دیہی بینکوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اس رفتار کو جاری رکھیں۔ علاقائی دیہی بینکوں نے مالی سال 2023-24 میں 7,571 کروڑ  روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ مجموعی خالص منافع ریکارڈ کیا ہے۔ مجموعی نان پرفارمنگ اثاثہ جات  کا تناسب 6.1 فیصد ہے جو پچھلے 10 سالوں میں سب سے کم ہے۔

جائزہ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام علاقائی دیہی بینكوں کا اپنا جدید ترین ٹیکنالوجی اسٹیک ہونا چاہیے تاكہ وہ قریبی طور پر مربوط رہیں اسی كے ساتھ انہوں نے كہا  کہ موبائل بینکنگ جیسی ڈیجیٹل بینکنگ خدمات نسبتاً مشکل فیزیكل کنیکٹیویٹی والے خطوں کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوں گی (جیسے شمال مشرقی ریاستیں اور پہاڑی علاقے)۔اسپانسر بینکوں کو تکنیکی مدد فراہم کركے، بہترین طریقوں سے اشتراک کركے اور اس بات کو یقینی بنا کے  کہ علاقائی دیہی بینكوں کو ان وسائل تک رسائی حاصل رہے جن کی انہیں کامیابی کے لیے ضرورت ہےان کوششوں میں نمایاں رول ادا كرنا ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز  جیسے ٹیکسٹائل، دستکاری، لکڑی کا فرنیچر، مٹی کے برتن، جوٹ کی دستکاری، چمڑے، فوڈ پروسیسنگ، ڈیری فارمنگ، پیکنگ میٹریل وغیرہ كے شعبوں میں کو کریڈٹ کو یقینی بنانے کے لیے ایم ایس ایم ای کلسٹرز میں واقع علاقائی دیہی بینكوں برانچوں کے ذریعے فعال رسائی پر زور دیا۔

محترمہ سیتا رمن نے تمام علاقائی دیہی بینكوں سے کہا کہ وہ اپنی کلسٹر سرگرمیوں کے مطابق مناسب ایم ایس ایم ای پروڈکٹس وضع کریں اور بینکنگ کی رسائی کو بڑھانے کے لیے ذاتی اور مقامی رابطے کا فائدہ اٹھائیں۔ ایس آءی ڈی بی آءی کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ علاقائی دیہی بینكوں کو شریک قرض دینے/ رسک شیئرنگ ماڈلز کی تلاش اور ایم ایس ایم ای پورٹ فولیو کے لیے دوبارہ فنانس کو بڑھانے میں مدد کرے۔

محترمہ سیتا رمن نے اسپانسر بینکوں اور آر آر بی سے بھی کہا کہ وہ آنے والے چیلنجوں کو پہچانیں اور اثاثوں کے معیار کو برقرار رکھنے، ڈیجیٹل خدمات کو وسعت دینے اور مضبوط کارپوریٹ گورننس کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنا جاری رکھیں۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 2046749) Visitor Counter : 57