یو پی ایس سی

یو پی ایس سی نے محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کی عارضی امیدواری کو رد کر دیا ہےاور انہیں مستقبل کے تمام امتحانات/تقرریوں سے مستقل طور پر روک دیا ہے


یو پی ایس سی نے دستیاب ریکارڈ کی جانچ کے بعد محترمہ کھیڈکر کو سول سروسز امتحان- 2022 کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کا قصوروار پایاہے

یو پی ایس سی نے 15 سالوں کے دوران 2009 سے 2023 تک کے پندرہ ہزار سے زیادہ سفارش کردہ امیدواروں کے سول سروسز امتحان کے ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے

Posted On: 31 JUL 2024 3:18PM by PIB Delhi

یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی طرف سے 18 جولائی 2024 کو سول سروسز امتحان-2022 (سی ایس سی-2022) کے ذریعے عارضی طور پر سفارش کردہ امیدوار محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کو اپنی شناخت کو جعلی بنا کر امتحان سے متعلق قواعدوضوابط کے تحت فراہم کردہ امتحان میں  شرکت کرنے کی حد سے زیادہ  مرتبہ امتحان میں شریک ہونے ، دھوکہ دہی سے فائدہ اٹھانے کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس (ایس سی این) جاری کیا گیا تھا۔  اسے  وجہ بتاؤ نوٹس کا اپنا جواب 25 جولائی 2024 تک  جمع کرانا تھا۔ تاہم، اس نے 04 اگست 2024 تک مزید وقت دینے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے جواب کے لیے ضروری دستاویزات جمع کر سکے۔

2. یو پی ایس سی نے محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کی درخواست پر باریک بینی سے  غور کیا اور انصاف کے عمل کو پورا کرنے کے لیے انہیں 30 جولائی 2024 کی سہ پہر ساڑھے تین  بجے تک کا وقت دیا گیا  تاکہ وہ وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب داخل کرنے کی قابل ہو سکے۔  محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر پر یہ بھی واضح کر دیا گیا کہ یہ ان کے لیے آخری  اور حتمی موقع ہے اور  وقت میں مزید توسیع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسے واضح الفاظ میں  انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر مذکورہ تاریخ/وقت تک کوئی جواب نہیں ملتا ہے، تو یو پی ایس سی اس کی طرف سے مزید کوئی بات سنے  بغیر آگے کی  کارروائی کرے گا۔ وقت میں توسیع کی اجازت کے باوجود وہ مقررہ وقت تک اپنی وضاحت پیش کرنے میں ناکام رہی۔

3. یو پی ایس سی نے دستیاب ریکارڈز کا بغور جائزہ لیا ہے اور اسے سول سروسز امتحان- 2022 کے قواعد کی دفعات کی خلاف ورزی  کا قصوروار پایا ہے۔ سول سروسز امتحان-2022 کے لیے اس کی عارضی امیدواری کو رد کر دیا گیا ہے اور اسے یو پی ایس سی کے مستقبل کے تمام امتحانات/تقرریوں  سے بھی مستقل طور پر روک دیا گیا ہے۔

4. محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کے معاملے کے پس منظر میں، یو پی ایس سی نے سول سروسز امتحان 2009 سے 2023 تک یعنی 15 سالوں کے  دوران، حتمی طور پر سفارش کردہ  15,000 امیدواروں کے دستیاب اعداد و شمار کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کی ہے۔ ان سفارش کردہ امیدواروں نے کتنی مرتبہ  یو پی ایس سی کے سول سروسز کا امتحان دیا اس کا بھی بغور جائزہ لیا گیا۔ اس تفصیلی جائزےکے بعد، محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کو چھوڑ کر، کسی دوسرے امیدوار کو سول سروسز امتحان کے  قوانین کے تحت اجازت سے زیادہ مرتبہ امتحان میں شامل ہونے  کا فائدہ نہیں ملا ہے۔ محترمہ پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کے واحد کیس میں، یو پی ایس سی  کا معیاری طریقہ کار (ایس او پی) اس کی سول سروسز امتحان میں شریک ہونے  کی تعداد کا پتہ نہیں لگا سکا۔ بنیادی طور پر اس کی  حقیقی وجہ یہ ہے کہ اس نے نہ صرف اپنا نام بلکہ اپنے والدین کا نام بھی تبدیل کردیا۔ یو پی ایس سی  کے معیاری طریقہ کار( ایس او پی) کو مزید مستحکم کرنے کے عمل میں مصروف ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں اس طرح کا معاملہ دوبارہ نہ پیش آئے۔

5. جہاں تک جعلی سرٹیفکیٹس (خاص طور پر او بی سی اور  پی ڈبلیو بی ڈی زمرہ جات) جمع کرانے کی شکایات کا تعلق ہے، یو پی ایس سی اس سلسلے میں  یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ وہ صرف سرٹیفکیٹس کی ابتدائی جانچ کرتا ہے کہ آیا یہ سرٹیفکیٹ مجاز اتھارٹی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے، سرٹیفکیٹ جس سال سے متعلق ہے، سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی تاریخ، کیا سرٹیفکیٹ پر کوئی اوور رائٹنگ ہے، سرٹیفکیٹ کا فارمیٹ وغیرہ ان تمام امور کو ہی محض جانچتا ہے۔ اگر یہ مجاز اتھارٹی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے تو عام طور پر، سرٹیفکیٹ کو اصلی مانا جاتا ہے۔ یو پی ایس سی کے پاس ہر سال امیدواروں کے ذریعہ جمع کرائے گئے ہزاروں سرٹیفکیٹس کی اصلیت  کی جانچ کرنے کا نہ تو اختیار ہے اور نہ ہی کوئی ذریعہ ہے۔ تاہم، یہ تصور کیا جاتا ہے کہ سرٹیفکیٹ کی اصلیت کی جانچ پڑتال اور تصدیق اس کام سے وابستہ حکام کے ا ختیار کے ذریعہ کی جاتی ہے۔

****

ش ح۔ م ع    ۔ را

U-9068



(Release ID: 2039718) Visitor Counter : 43