|
مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
شہری علاقوں میں تمام لوگوں کو پکے مکانات فراہم کئے جائیں گے
प्रविष्टि तिथि:
29 JUL 2024 1:13PM by PIB Delhi
’زمین‘ اور ’آبادکاری‘ ریاستی مضامین ہیں۔ لہذا، ان کے شہریوں کے لیے رہائش سے متعلق اسکیمیں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹیز) کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں۔ تاہم، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت 25.06.2015 سے پردھان منتری آواس یوجنا- شہری (پی ایم اے وائی-یو) کے تحت مرکزی مدد فراہم کر کے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کو پورا کرتی ہے تاکہ تمام اہل شہری استفادہ کنندگان کو ملک بھر میں بنیادی شہری سہولیات کے ساتھ پکے مکانات فراہم کر سکیں۔ اس اسکیم کے چار عمودی پہلو ہیں یعنی مستفیدین کی زیرقیادت انفرادی مکان کی تعمیر/ اضافہ (بی ایل سی)، شراکت داری میں سستی رہائش (اے ایچ پی)، ’’ان-سیتو‘‘ سلم ری ڈیولپمنٹ (آئی ایس ایس آر) اور کریڈٹ لنکڈ سبسڈی اسکیم (سی ایل ایس ایس)۔
پی ایم اے وائی-یو ایک مطالبہ پر مبنی اسکیم ہے اور حکومت ہند نے مکانات کی تعمیر کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا ہے۔ شہری علاقوں میں مکانات کی مانگ کی بنیاد پر، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پروجیکٹ کی تجاویز تیار کرتے ہیں اور ریاستی سطح کی منظوری اور نگرانی کمیٹی (ایس ایل ایس ایم سی) کی منظوری کے بعد، ان کو مرکزی منظوری اور نگرانی کمیٹی (سی ایس ایم سی) کے ذریعے قابل قبول مرکزی امداد کی منظوری کے لیے اس وزارت کو پیش کیا جاتا ہے۔ حکومت ہند اپنا مقررہ حصہ آئی ایس ایس آر کے تحت 1.0 لاکھ روپے فی گھر، 1.5 لاکھ روپے فی گھراے ایچ پی اورپی ایم اے وائی-یو کے بی ایل سی عمودی کے لیے مرکزی امداد کے طور پر فراہم کر رہی ہے۔ پی ایم اے وائی-یو کے سی ایل ایس ایس عمودی کے تحت، اقتصادی طور پر کمزور طبقوں (ای ڈبلیو ایس) اور کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) زمرے کے مستفیدین کے لیے 6.5فیصد کی شرح سے سود کی سبسڈی جو کہ 2.67 لاکھ روپے فی گھر تک ہے فراہم کی گئی تھی۔ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) کے مطابق مکان کی باقی قیمت ریاستوں اربن لوکل بوڈیز(یو ایل بیز/یو ٹیز) / استفادہ کنندگان کے ذریعے مشترک کی جاتی ہے۔
پی ایم اے وائی-یو کے تحت مرکزی امداد ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 40فیصد، 40فیصد اور 20فیصد کی تین قسطوں میں جاری کی جاتی ہے۔ مرکزی امداد کا اجراء متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے عملی رہنما خطوط اور وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ دیگر ہدایات کے مطابق لازمی تعمیل کی تکمیل پر لازم ہے۔ جیسے ہی منظور شدہ منصوبوں میں مطلوبہ تعمیل حاصل کی جاتی ہے مرکزی امداد کی واجبی قسط جاری کردی جاتی ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کی بنیاد پر، وزارت نے 15.07.2024 تک پی ایم اے وائی-یو کے تحت کل 118.64 لاکھ مکانات کو منظوری دی ہے۔ منظور شدہ مکانات میں سے 114.33 لاکھ تعمیر کے لیے گراؤنڈ کر دیے گئے ہیں۔ جن میں سے 85.04 لاکھ مکمل ہوچکے ہیں۔پی ایم اے وائی-یو کے تحت منظور شدہ اور جاری کردہ مرکزی امداد کے ساتھ منظور شدہ، گراؤنڈڈ، مکمل/ڈیلیور کیے گئے گھروں کی تعداد کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
پروجیکٹوں کی تکمیل کی ٹائم لائن ریاست سے ریاست میں مختلف ہوتی ہے اور عام طور پر اسکیم کے مختلف عمودی حصوں میں اور متعلقہ پروجیکٹس کے ڈی پی آر کے مطابق اس میں 12-36 مہینے لگتے ہیں۔ مکانات کی تکمیل کی ٹائم لائن مختلف عوامل پر منحصر ہے جیسے کہ رہن سے پاک اراضی کی دستیابی، تعمیر شروع کرنے کے لیے قانونی تعمیل، مستفیدین کے ذریعہ فنڈز کا انتظام وغیرہ۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو منظور شدہ مکانات کی تعمیر میں تیزی لانے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ تمام مکانات اندرون خانہ مکمل ہو جائیں۔ سوائے کریڈٹ لنکڈ سبسڈی اسکیم (سی ایل ایس ایس) عمودی پہلوکے، فنڈنگ پیٹرن اور نفاذ کے طریقہ کار کو تبدیل کیے بغیر منظور شدہ تمام مکانات کو مکمل کرنے کے لیےمقررہ ٹائم لائن اسکیم کی مدت،جو پہلے 31.03.2022 تک تھی، کو 31.12.2024 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ
پی ایم اے وائی-یو کے تحت اب تک منظور شدہ اور جاری کردہ مرکزی امداد کے ساتھ منظور شدہ مکانات کی تعداد کی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مطابق تفصیلات
|
|
|
|
نمبر شمار
|
|
ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
مکانات کی فیزیکل ترقی (نمبر)
|
مالی امداد کے سلسلے میں مرکز کی پیش رفت (کروڑ میں)
|
|
|
منظور شدہ
|
زمینی
|
مکمل ہو گیا/ سونپ دیا گیا
|
|
|
منظور شدہ
|
جاری کیا گیا
|
|
|
1
|
ریاست
|
آندھرا پردیش
|
21,37,028
|
19,90,937
|
9,73,837
|
32,568.27
|
23,800.26
|
|
|
2
|
بہار
|
3,14,477
|
3,05,811
|
1,47,979
|
4,950.45
|
3,368.00
|
|
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
3,02,663
|
2,89,128
|
2,38,894
|
4,810.98
|
4,088.81
|
|
|
4
|
گوا
|
3,146
|
3,146
|
3,145
|
74.76
|
75.04
|
|
|
5
|
گجرات
|
10,05,204
|
9,83,778
|
9,18,185
|
21,064.34
|
19,805.76
|
|
|
6
|
ہریانہ
|
1,15,034
|
93,153
|
68,114
|
2,171.64
|
1,673.50
|
|
|
7
|
ہماچل پردیش
|
12,758
|
12,668
|
10,705
|
215.95
|
202.02
|
|
|
8
|
جھارکھنڈ
|
2,29,156
|
2,13,534
|
1,42,810
|
3,603.31
|
2,987.87
|
|
|
9
|
کرناٹک
|
6,38,121
|
5,73,160
|
3,69,449
|
10,614.43
|
7,168.29
|
|
|
10
|
کیرالہ
|
1,67,322
|
1,47,721
|
1,23,453
|
2,781.18
|
2,293.45
|
|
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
9,61,147
|
9,49,265
|
8,01,068
|
15,930.45
|
15,284.69
|
|
|
12
|
مہاراشٹر
|
13,64,923
|
11,16,949
|
8,55,339
|
25,548.21
|
19,323.37
|
|
|
13
|
اوڈیشہ
|
2,03,380
|
1,80,647
|
1,47,148
|
3,176.98
|
2,479.75
|
|
|
14
|
پنجاب
|
1,32,235
|
1,16,264
|
83,894
|
2,342.54
|
1,825.79
|
|
|
15
|
راجستھان
|
3,19,863
|
2,64,357
|
1,91,971
|
5,891.46
|
4,693.97
|
|
|
16
|
تمل ناڈو
|
6,80,347
|
6,63,430
|
5,70,294
|
11,185.30
|
10,135.67
|
|
|
17
|
تلنگانہ
|
2,50,084
|
2,44,219
|
2,24,659
|
4,475.66
|
3,718.27
|
|
|
18
|
اتر پردیش
|
17,76,823
|
17,33,051
|
15,47,101
|
27,962.68
|
26,065.17
|
|
|
19
|
اتراکھنڈ
|
64,391
|
60,160
|
34,504
|
1,176.51
|
940.86
|
|
|
20
|
مغربی بنگال
|
6,68,953
|
6,12,998
|
4,00,257
|
10,773.50
|
7,675.93
|
|
|
ذیلی کل (ریاستیں):-
|
1,13,47,055
|
1,05,54,376
|
78,52,806
|
1,91,318.59
|
1,57,606.50
|
|
|
21
|
شمال مشرقی ریاستیں
|
اروناچل پردیش
|
8,499
|
8,070
|
7,753
|
182.38
|
161.18
|
|
|
22
|
آسام
|
1,76,643
|
1,60,473
|
1,02,712
|
2,674.26
|
2,065.73
|
|
|
23
|
منی پور
|
56,037
|
48,657
|
14,699
|
841.39
|
471.91
|
|
|
24
|
میگھالیہ
|
4,758
|
3,793
|
1,632
|
72.35
|
43.31
|
|
|
25
|
میزورم
|
39,605
|
39,215
|
11,069
|
607.80
|
447.22
|
|
|
26
|
ناگالینڈ
|
31,860
|
31,841
|
22,850
|
503.91
|
393.41
|
|
|
27
|
سکم
|
316
|
316
|
202
|
6.13
|
7.09
|
|
|
28
|
تریپورہ
|
92,854
|
84,751
|
74,049
|
1,494.35
|
1,273.47
|
|
|
ذیلی کل (شمال مشرقی ریاستیں):-
|
4,10,572
|
3,77,116
|
2,34,966
|
6,382.57
|
4,863.31
|
|
|
29
|
مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
انڈومان نکوبار جزائر
|
376
|
376
|
47
|
5.84
|
2.93
|
|
|
30
|
چندی گڑھ
|
1,256
|
1,256
|
1,256
|
28.78
|
28.78
|
|
|
31
|
دادر اینڈ نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
9,947
|
9,947
|
9,230
|
214.40
|
200.27
|
|
|
32
|
دہلی
|
29,976
|
29,976
|
29,976
|
692.53
|
692.53
|
|
|
33
|
جموں و کشمیر
|
47,040
|
42,894
|
24,244
|
724.94
|
483.48
|
|
|
34
|
لداخ
|
1,307
|
1,014
|
843
|
30.22
|
24.05
|
|
|
35
|
لکشدیپ
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
|
|
36
|
پڈوچیری
|
15,995
|
15,271
|
9,994
|
254.12
|
223.19
|
|
|
ذیلی کل (یو ٹی) :-
|
1,05,897
|
1,00,734
|
75,590
|
1,950.84
|
1,655.23
|
|
|
کل میزان:-
|
118.64 لاکھ
|
114.33 لاکھ*
|
85.04 لاکھ*
|
2.00 لاکھ کروڑ.
|
1.64 لاکھ کروڑ.
|
|
|
* مشن کی مدت کے دوران جے این این یو آر ایم کے مکمل (3.41 لاکھ)/ گراؤنڈ (4.01 لاکھ) مکانات شامل ہیں۔
|
|
***********
ش ح ۔ ش ت - م ش
U. No.8909
(रिलीज़ आईडी: 2038529)
|