صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کیرالہ کے ملاپورم ضلع میں نپاہ وائرس کا ایک مریض، جس کی تصدیق این آئی وی، پونے نے کی ہے، اس بیماری سے ہلاک ہوگیا ہے


مرکز کی جانب سے بیماری پر قابو پانے کے لیے صحت عامہ سے متعلق فوری اقدامات کا مشورہ دیا گیا ہے

کیس کی تحقیقات، وبائی امراض کے تعلق کی شناخت اور تکنیکی تعاون کے سلسلے میں ریاست کی مدد کی غرض سے وبائی مرض کے پھوٹ پڑنے پر قابو پانے کے لیے مرکزی ٹیم تعینات کی جائے گی

Posted On: 21 JUL 2024 3:29PM by PIB Delhi

کیرالہ کے ملاپورم ضلع میں نپاہ وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے۔ ملاپورم کے ایک 14 سالہ لڑکے میں اے ای ایس کی علامات ظاہر ہوئیں اور اسے کوزی کوڈ کے ایک اعلیٰ صحتی مرکز میں منتقل کرنے سے پہلے پیرینتلمنا میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولت میں داخل کرایا گیا۔ تاہم، مریض بعد میں اس بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔ نمونے این آئی وی، پونے بھیجے گئے تھے جس میں نپاہ وائرس کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔

مرکز نے ریاستی حکومت کو صحت عامہ کے لیے درج ذیل فوری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ہے:

  • تصدیق شدہ کیس کے خاندان، پڑوس، اور اسی طرح کے جغرافیائی علاقوں میں فعال کیس کی تلاش۔
  • گذشتہ 12 دنوں کے دوران فعال رابطے کا سراغ (کسی بھی رابطے کے لیے)۔
  • کیس کے رابطوں کو سخت قرنطینہ اور کسی بھی مشتبہ شخص کو الگ تھلگ کرنا۔
  • لیبارٹری ٹیسٹنگ کے لیے نمونے جمع کرنا اور نقل و حمل۔

مرکزی وزارت صحت کے قومی ’ون ہیلتھ مشن‘ کی ایک کثیر رکنی مشترکہ وباء رسپانس ٹیم کو ریاست کی مدد کے لیے اس کیس کی تحقیقات، وبائی امراض کے تعلق کی نشاندہی کرنے اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

مزید برآں، ریاست کی درخواست پر، آئی سی ایم آر نے مریضوں کے انتظام کے لیے مونوکلونل اینٹی باڈیز بھیجی تھیں، اور رابطوں سے اضافی نمونوں کی جانچ کے لیے ایک موبائل بی ایس ایل – 3 لیبارٹری کوزی کوڈ پہنچ گئی ہے۔ مونوکلونل اینٹی باڈیز مریض کے مرنے سے پہلے پہنچ چکی تھیں لیکن مریض کی خراب عمومی حالت کی وجہ سے اسے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا۔

یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ کیرالہ میں ماضی میں نپاہ وائرس کی بیماری (این آئی وی ڈی) کے پھیلنے کی اطلاع ملی ہے، جس میں سب سے حالیہ واقعہ 2023 میں کوزی کوڈ ضلع میں ہوا تھا۔ یہ وائرس عام طور پر فروٹ بیٹس سے پھیلتا ہے اور چمگادڑ سے آلودہ پھلوں کو حادثاتی طور پر کھانے سے انسان متاثر ہو سکتا ہے۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8506



(Release ID: 2034780) Visitor Counter : 29