وزارت خزانہ

ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر ہندوستان کی جی20 ٹاسک فورس کی رپورٹ جاری


ٹاسک فورس کا کام ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر(ڈی پی آئی) کی تعریف اور فریم ورک کو قبول کرنے کا باعث بنا، جس کے بارے میں  توقع  ہے کہ برازیل اور جنوبی افریقہ کی جی20 صدارتوں کے دوران آگے بڑھایا جائے گا

ہندوستان نے 9 برسوں میں وہ حاصل کیا جو ڈی پی آئی کے بغیر 50 سال لگتے: جی20 انڈیا شیرپا جناب امیتابھ کانت

رپورٹ دنیا بھر میں ڈی پی آئی  نقطہ نظر کے مستقبل کے طریقہ کار اور اقدامات کی وضاحت میں کلیدی کردار ادا کرے گی: ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین جناب نندن نیلیکانی

Posted On: 15 JUL 2024 5:12PM by PIB Delhi

اقتصادی تبدیلی ، مالیاتی شمولیت اور ترقی کے لئے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر ہندستان کی جی 20 ٹاسک فورس  کے ذریعہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر  ہندستان کی جی 20 ٹاسک فورس  پر حتمی رپورٹ آج نئی دہلی میں جاری کی گئی۔ ٹاسک فورس کی قیادت شریک چیئرز - ، ہندوستان کے جی 20 شیرپا اور جناب امیتابھ کانت اور  انفوسس کے شریک بانی اور چیئرمین اور یو آئی ڈی اے آئی(آدھار) کے بانی چیئرمین جناب نندن نیلیکانی نے کی۔اس ٹاسک فورس کا کام ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی تعریف اور فریم ورک کو قبول کرنے کا باعث بنا تھا اور اسے برازیل اور جنوبی افریقہ کی صدارتوں کے دوران لاگو کرنے کے لیے آگے بڑھایا جائے گا۔

 ایک بہت کامیاب جی 20 صدارت کے بعد اور اس کی مدت کے اختتام پر، ٹاسک فورس کی رپورٹ کا مقصد دنیا بھر میں ڈی پی آئی کی بنیادوں کو مضبوط کرنا ہے۔ مکمل رپورٹ ، وزارت خزانہ کے  محکمہ اقتصادی امور کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VG5I.jpg


https://dea.gov.in/sites/default/files/Report%20of%20Indias%20G20%20Task%20Force%20On%20Digital%20Public%20Infrastructure.pdf

رپورٹ جاری کرنے کے موقع پر، ہندوستان کے جی 20 شیرپا، جناب امیتابھ کانت نے کہا، "ہندوستان نے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ایک ناقابل یقین ترقی کی ۔ ہم نے 9 سالوں میں وہ حاصل کیا جو ڈی پی آئی کے بغیر جس کے حاصل کرنے میں  50 برس لگتے۔ آج ہندوستان میں، یو پی آئی کا استعمال سڑک کے دکانداروں سے لے کر بڑے شاپنگ مالز تک ہر سطح پر کیا جاتا ہے، جس میں عالمی سطح پر ڈیجیٹل لین دین کا سب سے زیادہ فیصد حصہ تقریباً 46فیصد ہے۔ یہ سب ہندوستان کے لیے کووڈ-19 وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے تعمیراتی بلاکس ثابت ہوئے، چاہے وہ 160 ملین مستفید ہونے والوں کے بینک کھاتوں میں 4.5 بلین ڈالر کی منتقلی ہو یا موبائل پر ڈیجیٹل ویکسین سرٹیفکیٹس کے ساتھ دو سالوں میں 2.5 ملین ویکسینیشن کی تقسیم کی سہولت فراہم کرنا ہو۔ ہم ڈیجیٹائزیشن کے معاملے میں بہت آگے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یہ رپورٹ دنیا کے لیے  پیروی کرنے کی غرض سے رہنما نارتھ اسٹار ثابت ہوگی۔

اس موقع پر، ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین، جناب نندن نیلیکانی نے کہا، "دنیا بھر کی حکومتیں اور کاروبار تیزی سے یہ محسوس کر رہے ہیں کہ اگر وہ واقعی ایس ڈی جیز اور جامع ترقی جیسے سماجی اہداف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو ایسا ہونے کے لئے اس کے لیے بنیادی ڈی پی آئی کا ہونا ضروری ہے۔ڈی پی آئی شہریوں کی زندگیوں کو ڈرامائی طور پر بہتر بنانے اور گورننس کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ یہ یہاں ہندوستان میں ہوا ہے اور یہ آدھار آئی ڈی سسٹم سے شروع ہوا ہے، جس کا مقصد ہر ہندوستانی کو ڈیجیٹل شناخت فراہم کرنا ہے۔ اب، تقریباً 1.3 بلین ہندوستانیوں کے پاس یہ ڈیجیٹل آئی ڈی ہے اور آدھار کے ذریعے روزانہ اوسطاً 10 ملین ای کے وائی سی کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس دوران ادائیگی میں، یو پی آئی ماہانہ 13 بلین لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے اور جس سے   تقریباً 350 ملین افراد اور 50 ملین تاجروں کی خدمت ہوتی ہے اور ڈی پی آئی کے قابل براہ راست منتقلی نے مرکزی حکومت کی اسکیموں میں حکومت کو 41 امریکی بلین ڈالر کی بچت کی ہے۔ لہذا، یہ اب کوئی انتخاب یا عیش و آرام کی چیز نہیں ہے، جہاں ہم چاہتے ہیں وہاں پہنچنے کے لیے ڈی پی آئی ضروری ہے۔ یہ رپورٹ دنیا بھر میں ڈی پی آئی  نقظہ نظر کے مستقبل کے طریقہ کار اور اقدامات کی وضاحت میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

ہندوستان کی جی 20 صدارت نے کلیدی اقتصادی اور ترقیاتی ایجنڈے پر عالمی پالیسی گفتگو کو ترتیب دینے اور چلانے کا ایک اہم موقع فراہم کیا۔ لوگوں کی ترقی اور بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم عنصر تکنیکی اختراعات اور ٹیکنالوجی کی زیر قیادت اقتصادی تبدیلی ہے۔ ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) - ڈیجیٹل شناخت، تیز ادائیگی کے نظام کے ساتھ رضامندی پر مبنی ڈیٹا شیئرنگ - نے یہ ظاہر کیا ہے کہ کس طرح 1.4 بلین افراد مالیات، صحت، تعلیم، ای گورننس، ٹیکسیشن  ، ہنر مندی وغیرہ کے میدان میں سماجی و اقتصادی طور پر اہم خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ بنیادی ڈھانچہ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان مضبوط شراکت داری کا نتیجہ ہے، جو ہندوستانی آبادی کے سائز اور تنوع کو حل کرنے کے لیے اختراعات کو کھولتا ہے۔ اس طرح کی ڈیجیٹل ہائی ویز ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی دونوں معیشتوں میں یکساں طور پر نجی اور سرکاری شعبوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا سکتی ہیں اور دنیا بھر کے شہریوں کو اعلیٰ اور پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لیے فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔ ہندوستان اپنی جی 20 صدارت کے دوران ڈی پی آئی کے میدان میں ہندوستان کی کامیابیوں کو ظاہر کرکے ایک مضبوط ڈیجیٹل ایجنڈے کو آگے بڑھا سکتا ہے اور ڈی پی آئی سے متعلقہ رپورٹس اور نتائج پر  فائنانس ٹریک اور شیرپا ٹریکس دونوں کے تحت جی 20 کے تمام اراکین سے متفقہ حمایت حاصل کرسکتا ہے۔

ڈی پی آئی پر انڈیا کی جی 20 ٹاسک فورس کی رپورٹ کے بارے میں

رپورٹ میں تین ضروری حصوں کو شامل کیا گیا ہے جو اجتماعی طور پر عالمی ڈی پی آئی کی ترقی اور اپنانے کے نقطہ نظر  کی وضاحت کرتے ہیں۔ حصہ 1 میں، ڈی پی آئی اپروچ ایک تبدیلی کے نمونے کے طور پر ابھرتا ہے جو اختراعی  تکنیکی حلوں کے ذریعے عالمی چیلنجوں کو مؤثر طریقے سے حل کرتا ہے۔ رپورٹ کا حصہ 2 اس بات کا تذکرہ کرتا ہے کہ کس طرح ہندوستان نے اپنے ڈی پی آئی ایجنڈے اس کے مختلف ورکنگ گروپس بشمول فائنانس ٹریک کی گلوبل پارٹنرشپ فار فنانشل انکلوژن (جی پی ایف آئی) اور شیرپا ٹریک کے ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ(ڈی ای ڈبلیو جی)کے تحت خاص طور پر 2023 میں اپنے جی 20 صدارت کے دوران کو آگے بڑھایا۔ رپورٹ کے حصہ 3 میں، ایک امید افزا  مستقبل کو  پیش  گیا ہے، جس میں مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر اپنی پالیسی کی سفارشات کے ذریعے ڈی پی آئی کو بلند کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کثیر القومی موجودگی کے دائرہ کار کے ساتھ عالمی معیار کے ایک موجودہ ادارے کی نشاندہی کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، تاکہ مختلف خطوں اور ممالک خصوصاً گلوبل ساؤتھ ممالک میں ڈی پی آئی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔ دنیا بھر میں بہت سے ممالک اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ عوامی خدمات کی فراہمی میں زبردست بہتری کے ذریعے معاشی ترقی کو تیز کرنے کے لیے اپنے قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو کیسے تیار کیا جائے، اور شفافیت کو بہتر بنا کر اور فاصلوں کو کم کر کے لوگوں اور اداروں کے درمیان اعتماد کو فروغ دیا جائے۔ رپورٹ ڈی پی آئی کے مستقبل کے طریقہ کار اور پوری دنیا میں، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ میں عمل درآمد کے لیے اقدامات کی وضاحت میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

ٹاسک فورس کے بارے میں

یہ ٹاسک فورس جنوری 2023 میں بھارت کے جی 20 صدارت کے ایجنڈے اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) اور مالیاتی شمولیت پر ترجیحات کے حصول کی نگرانی اور سہولت فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ اس  ٹاسک فورس نے ان طریقوں پر غور کیا جن سے جی 20 کے رکن ممالک ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ڈی پی آئی کو تمام شعبوں میں اپنا کر پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں اور ساتھ ہی حکومت کی ڈیجیٹل معیشت کی پالیسیوں اور ضوابط میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔ ٹاسک فورس کی اجزائے ترکیبی ذیل میں دیئے گئے ہیں۔

’معاشی تبدیلی، مالی شمولیت اور ترقی کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر انڈیا کی جی 20 ٹاسک فورس' کے اجزائے ترکیبی درج ذیل ہیں:

شریک چیئرز

جناب امیتابھ کانت (بھارت کے جی 20 شیرپا)

جناب نندن نیلیکانی

ممبران

اقتصادی امور کے محکمے (ڈی ای اے) کے سکریٹری ، ممبر کوآرڈینیٹر

مالیاتی خدمات کے محکمہ(ڈی ای اے)کے سیکرٹری

الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)کے  سیکرٹری

6۔امور خارجہ کی وزارت(ایم ای اے)  کے سکریٹری

ریزرو بینک آف انڈیا (نائب گورنر، )

نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا(نیتی آیوگ) کے سی ای او

محکمہ اقتصادی امور(ڈی ای اے)کے  چیف اقتصادی  مشیر

10۔ یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا(یو آئی ڈی اے آئی) سی ای او

11 ۔نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا(اینپی سی آئی)کے  ایم ڈی

ش  ح۔ ا ک   ۔ ج

UNO-8343



(Release ID: 2033457) Visitor Counter : 28