نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر نے سائبر جرائم کے متاثرین کے لیے قانونی امداد کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی


نائب صدر جمہوریہ کا کہنا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل سوسائٹیوں میں سے ایک ہے

نائب صدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی عام آدمی کے درمیان بحث کا موضوع بنا ہوا ہے

نرم سفارتی طاقت اب بنیادی طور پر تکنیکی صلاحیت پر مبنی ہے:نائب صدر جمہوریہ

جدید ترین تکنالوجیاں صرف معاشیات، کاروبار یا افراد کو ہی نہیں بلکہ قومی سلامتی کو بھی متاثر کرتی ہیں: نائب صدر جمہوریہ

محفوظ ڈیجیٹل ماحول جدت طرازی کو فروغ دیتا ہے، سرمایہ کاری کو راغب کرتا ہے، اور بغیر کسی رکاوٹ کے معاشی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرتا ہے: نائب صدر جمہوریہ جناب دھنکڑ

Posted On: 13 JUL 2024 8:01PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج سائبر کرائم کے متاثرین کو خاص طور پر دیہی علاقوں میں قانونی مدد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملک میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل رسائی کے ساتھ سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ ایجنسیوں، تفتیش کاروں، ریگولیٹرز اور قانونی برادری کے لیے تشویش کا ایک نیا معاملہ ہے۔ انہوں اس سے نمٹنے کے لیے تکنیکی اور انسانی مہارت کو فروغ دینے پر زور دیا۔

آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں عالمی انسداد دہشت گردی کونسل (جی سی ٹی سی) کے زیر اہتمام تیسری سائبر سلامتی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ دھوکہ دہی کرنے والے عناصر کے ذریعے معصوم لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ملک کے دور دراز کونے میں بھی ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق آگاہی کی اہمیت پر زور دیا۔

عالمی سطح پر سب سے بڑے ڈیجیٹل معاشروں میں سے ایک کے طور پر بھارت کے نمایاں مقام کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت 820 ملین سے زیادہ فعال انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں پر فخر کرتا ہے اور اس نے 500 ملین سے زیادہ افراد کے لیے بینکنگ کی شمولیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کی جانب بھی توجہ مبذول کروائی کہ سال 2023 کے عالمی ڈیجیٹل لین دین میں ملک کا حصہ 50فیصد کے بقدر  تھا۔

ٹکنالوجی کی رسائی کو یقینی بنانے میں ہندوستان کی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ آج دنیا ہندوستان میں خدمات کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے، بالکل نیچے گاؤں کی سطح تک، بڑے پیمانے پر استعمال پر دنگ رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ٹیکنالوجی عام آدمی کے لیے موضوع بحث ہے، عام آدمی اپنے لین دین کے ڈیجیٹل ہونے سے مسرور ہے۔"

جدید ترین تکنالوجیوں کی بے پناہ صلاحیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی تکنالوجی صرف معاشیات، کاروبار یا انفرادی پیداواری صلاحیت پر ہی نہیں بلکہ قومی سلامتی پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ان ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں کو درپیش چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنا ضروری ہے، جناب دھنکڑ نے اپنی مثبت صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ملک کے مفاد کے لیے ان پیش رفتوں کو مربوط کرنے کے لیے فعال اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

عصری جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ نے روایتی حدود سے آگے بڑھ کر، زمین، خلا اور سمندر سے آگے بڑھ کر نئی تکنیکی دائروں تک رسائی حاصل کی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے کسی ملک کی تیاری اس کے عالمی وعدے اور اسٹریٹجک طاقت کی وضاحت میں اہم ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ نرم سفارتی طاقت کا انحصار کسی ملک کی تکنیکی صلاحیت پر ہوتا ہے۔

بھارت کے ڈیجیٹل دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے فعال اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکڑ نے اہم اقدامات کے نفاذ کا ذکر کیا، جس میں قومی سائبر سلامتی پالیسی، ہندوستانی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کا قیام، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی تازہ کاری شامل ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ یہ پہل قدمیاں بہتر عوامی نجی شراکت داری کے ساتھ ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی حفاظت میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہیں۔

جی سی ٹی سی کے مشیر پروفیسر وی ایم بنسل، جی سی ٹی سی   کے اگزیکیوٹیو کونسل ممبرس  لیفٹننٹ جنرل کے جے سنگھ اور محترمہ نیرو اوبرائے کے علاوہ دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مکمل متن ملاحظہ کریں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2033016

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8310



(Release ID: 2033033) Visitor Counter : 26