وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ممبئی، مہاراشٹر میں انڈین نیوزپیپر سوسائٹی (آئی این این ایس) ٹاورس کا افتتاح کیا


’’آئندہ 25 برسوں میں وکست بھارت کے سفر میں اخبارات کا کردار ازحد اہمیت کا حامل ہے‘‘

’’ جس ملک کے شہری اپنی صلاحیتوں پر یقین کرنے لگ جاتے ہیں وہ کامیابی کی نئی بلندیوں کو چھونے لگتے ہیں۔ آج ہندوستان میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے‘‘

’’ آئی این ایس نہ صرف ہندوستان کے سفر کے اتار چڑھاؤ کا گواہ رہا ہے بلکہ اس نے اسے جیا ہے اور لوگوں تک پہنچایا ہے ‘‘

’’کسی ملک کی عالمی شبیہ اس کی معیشت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ ہندوستانی اشاعتوں کو عالمی سطح پر اپنی موجودگی میں اضافہ کرنا چاہئے ‘‘

Posted On: 13 JUL 2024 8:08PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ممبئی کے باندرا کرلا کامپلیکس ، جی – بلاک میں واقع انڈین نیوز پیپر سوسائٹی (آئی این ایس) سکریٹیریٹ  کے اپنے دورے کے موقع پر آئی این ایس ٹاورس کا افتتاح کیا۔ نئی عمارت ممبئی میں ایک جدید اور موثر دفتری جگہ کے لیے آئی این ایس کے اراکین کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرے گی اور ممبئی میں اخباری صنعت کے لیے اعصابی مرکز کے طور پر کام کرے گی۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے تمام اراکین کو نئے ٹاور کے افتتاح کے موقع پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ نئی جگہ پر کام کرنے میں آسانی ہندوستان کی جمہوریت کو مزید مضبوط کرے گی۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کی تشکیل آزادی سے پہلے ہوئی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تنظیم نہ صرف ہندوستان کے سفر کے اتار چڑھاؤ کی گواہ رہی ہے بلکہ اس نے اسے جیا ہے اور لوگوں تک پہنچایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ، لہذا، ایک تنظیم کے طور پر انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے کام کا اثر قوم پر ظاہر ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا قوموں کے حالات کا خاموش تماشائی نہیں ہوتا بلکہ ان کو بدلنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے وکست بھارت کے آئندہ 25 سالہ سفر میں اخبارات اور رسائل کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے شہریوں کے حقوق اور صلاحیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں میڈیا کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے ہندوستان میں ڈیجیٹل لین دین کی کامیابی کو اس بات کی مثال کے طور پر پیش کیا کہ شہری کس طرح پراعتماد کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے ممالک ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان کامیابیوں میں میڈیا کی شراکت داری کا اعتراف کیا۔

وزیراعظم نے سنجیدہ مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے بیانیہ تیار کرنے میں میڈیا کے فطری کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے میڈیا کے کام کاج پر حکومتی پالیسیوں کے اثرات پر بھی زور دیا۔ انہوں نے جن دھن یوجنا کی تحریک کے ذریعے مالی شمولیت اور بینک کھاتوں کو کھولنے اور تقریباً 50 کروڑ لوگوں کو بینکنگ نظام کے ساتھ مربوط کرنے مثال پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ڈیجیٹل انڈیا اور بدعنوانی کو روکنے کے اقدامات میں سب سے بڑا تعاون تھا۔ وزیر اعظم نے کہا، اسی طرح سوچھ بھارت یا اسٹارٹ اپ انڈیا جیسے اقدامات ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر نہیں ہوئے۔ انہوں نے ان تحریکوں کو قومی گفتگو کا حصہ بنانے پر میڈیا کی تعریف کی۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے فیصلے ملکی میڈیا کی رہنمائی کرتے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شروع کیا جانے والا کوئی بھی پروگرام لازمی طور پر صرف حکومت کا پروگرام نہیں ہو سکتا اور جس بھی خیال پر زور دیا گیا ہے اس کا تعلق صرف حکومت سے نہیں ہو سکتاہے۔ انہوں نے آزادی کا امرت مہوتسو اور ہر گھر ترنگا جیسی مہمات کی مثالیں دیں جو حکومت کی جانب سے شروع کی گئی تھیں لیکن انہیں پوری قوم نے آگے بڑھایا تھا۔ اسی طرح، وزیر اعظم نے ماحولیاتی تحفظ پر حکومت کے زور کو اجاگر کیا جو کہ ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور حال ہی میں شروع کی گئی 'ایک پیڑ ما کے نام' مہم کا ذکر کیا جس کا دنیا بھر میں چرچا ہو رہا ہے۔ عالمی قائدین نے جی 7 سربراہ ملاقات کے دوران ایک پروگرام میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جس میں وزیر اعظم نے شرکت کی تھی۔ انہوں نے تمام میڈیا ہاؤسز پر زور دیا کہ وہ نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کے لیے اس رجحان میں شامل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میں میڈیا ہاؤسز سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ قوم کے لیے اس طرح کے اقدامات کو آگے بڑھائیں۔" دستور ہند کے 75 ویں سال کی تقریبات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آئین کے تئیں شہریوں میں فرض شناسی اور بیداری کے احساس کو بڑھانے میں میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کو بھی سب کی اجتماعی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اخبارات کسی خاص ریاست کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک مہینے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اس سے ریاستوں کے درمیان باہمی دلچسپی بڑھے گی۔

وزیراعظم نے اخبارات سے درخواست کی کہ وہ اپنی عالمی سطح پر موجودگی میں اضافہ کریں۔ مستقبل قریب میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے ہندوستان کی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہندوستان کی کامیابی کو دنیا کے کونے کونے تک لے جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’کسی ملک کی عالمی شبیہ براہ راست اس کی معیشت کو متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے اثر و رسوخ میں اضافے اور عالمی ترقی میں اپنا تعاون دینے کی اس کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کے ساتھ غیر مقیم ہندوستانیوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی تمام زبانوں میں ہندوستانی اشاعتوں کی توسیع کی خواہش ظاہر کی۔ ان اشاعتوں کی ویب سائٹس، مائیکرو سائیٹس یا سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان زبانوں میں ہو سکتے ہیں، انہوں نے ایسی کوششوں میں اے آئی کے ذریعے فراہم کردہ آسانی کو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے میڈیا ہاؤسز پر زور دیا کہ وہ اشاعت کے ڈیجیٹل ایڈیشن سے استفادہ کریں کیونکہ طباعت شدہ ایڈیشن کے مقابلے ڈیجیٹل ایڈیشن میں جگہ کی کوئی بندش نہیں ہے اور آج دی گئی تجاویز پر غور کریں۔ انہوں نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ آپ سبھی ان تجاویز پر غور کریں گے، نئے تجربات کریں گے اور ہندوستان کی جمہوریت کو مضبوط کریں گے۔ آپ جتنی مضبوطی سے کام کریں گے، ملک اتنا ہی ترقی کرے گا"۔

مہاراشٹر کے گورنر، جناب رمیش بائیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڈنویس اور اجیت پوار، اور انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے صدر جناب راکیش شرما اس موقع پر موجود تھے۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8309



(Release ID: 2033028) Visitor Counter : 26