ارضیاتی سائنس کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہتے ہیں "ہندوستان 6 واں ملک بننے کے لیے تیار ہے جس کا اپنا ڈیپ سی مشن ہے"


ہاربر ٹریل کا پہلا مرحلہ (40-50 میٹر) گہرے سمندر کے مشن کا منصوبہ ستمبر 2024 تک

گہرے سمندر کے مشن میں ہندوستانی معیشت کی مجموعی ترقی میں بہت زیادہ حصہ ڈالنے کی صلاحیت ہے: زمینی سائنس کے مرکزی وزیر

Posted On: 16 JUN 2024 5:43PM by PIB Delhi

سائنس و تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلاء کے محکمے کے وزیر مملکت اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  ہے کہ "ہندوستان 6 واں ملک بننے کے لیے تیار ہے جس کا اپنا ڈیپ سی مشن ہے" ۔ 

وزارت ارضیاتی سائنس کے 100 دن کے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’’ ڈیپ سی مشن ‘‘ (گہرے سمندر کے مشن)  کی پیشرفت پر فخر اور مسرت کا اظہار کیا اورانہوں نے کہا کہ  ہندوستان اس کارنامے کو حاصل کرنے والے بہت کم ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے اداروں سے کہا کہ وہ ایک لچکدار نیلی معیشت کے حصول پر توجہ مرکوز کریں تاکہ معاش کے لیے سمندر اور اس کی توانائی پر انحصار کرنے والے لوگوں کو بااختیار بنایا جا سکے۔ ڈیپ سی مشن کے خاکے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "مشن صرف معدنیات کی تلاش تک محدود نہیں ہے بلکہ سمندری علوم کی ترقی اور نباتات اور حیوانات کی تلاش اور سمندری حیاتیاتی تنوع کا تحفظ وغیرہ  بھی ہے۔" 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-06-16at5.47.40PMFHQE.png

مرکزی وزیر نے متسیان 6000 کی ترقی کے لیے ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) کی کوششوں کی ستائش کی جو سمندر کی 6000 میٹر گہرائی میں جا سکتا ہے۔ پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے، انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ہاربر ٹریل کے پہلے مرحلے کو ستمبر 2024 تک مکمل کریں اور اس کے بعد کے ٹرائل کو 2026 تک مکمل کریں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ساتھ مل کر کام کرنے پر ان کی تعریف کی تاکہ 'ٹائٹینیم ہل' کو کامیابی کے ساتھ تیار کیا جا سکے۔ انہوں نے ہنگامی حالات سے نمٹنے اور 72 گھنٹے تک زیر آب رہنے کے لیے ’سیلف فلوٹیشن‘ ٹیکنالوجی کی ترقی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ کچھ  اہم جھلکیاں یان کے 4 گھنٹے کے نزول کی پیش رفت سے متعلق تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-06-16at5.47.59PM3YK8.png

نباتات اور حیوانات پر اس مشن کے کثیر جہتی اثرات، گہرے سمندر کی تلاش، نایاب زمینی دھاتوں کے تجارتی استعمال ، ہندوستانی سمندری تہہ میں دھاتوں اور پولی میٹالک جسموں کی دریافت اور تلاش پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا "ڈیپ سی مشن میں ہندوستانی معیشت کی مجموعی ترقی میں بہت زیادہ  تعاون کرنے کی صلاحیت ہے۔" انہوں نے سائنسدانوں اور عہدیداروں کو دیسی ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں کو تیار کرنے اور ہندوستان پر انحصار کم کرنے کی ہدایت اور حوصلہ افزائی کی ۔ 

ارضیاتی سائنس کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن اور دیگر سینئر افسران  بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

7485



(Release ID: 2025757) Visitor Counter : 22