بھارتی چناؤ کمیشن

انتخابی کمیشن نے تشدد سے پاک انتخابات کو بابائے قوم کے نام معنون کیا


مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے پیغام نے پرامن اور تشدد سے پاک انتخابات کے لیے ہمارے عزم کو تحریک بخشی: جناب راجیو کمار

Posted On: 06 JUN 2024 7:30PM by PIB Delhi

 18 ویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین پارلیمان کے نام صدر جمہوریہ ہند کو سونپنے کے بعد کمیشن نے آج شام راج گھاٹ پر بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کرناٹک، مہاراشٹر اور تلنگانہ کے گریجویٹس اور اساتذہ کے حلقوں کو چھوڑ کر جہاں گریجویٹ اور اساتذہ کے حلقوں سے قانون ساز کونسل کے دو سالہ / ضمنی انتخابات کی وجہ سے ایم سی سی نافذ ہے ، فوری اثر سے انتخابی ضابطہ اخلاق اختتام پذیر ہوا۔

راج گھاٹ پر بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کمیشن کا بیان:

18 ویں لوک سبھا کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے قوم نے ہمیں جو مقدس کام سونپا تھا اس کے اختتام کے بعد ہم بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں کھڑے ہیں۔ ہم یہاں اپنے دلوں میں عاجزی کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے بھارت کے لوگوں کی امنگوں کو تقریبا غیر متشدد انداز میں تحریک دی ۔

16 مارچ 2024 کو 18 ویں لوک سبھا انتخابات کا اعلان اس عزم کے ساتھ کیا گیا تھا، ’جمہوریت میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘۔ انتخابی عمل کو تشدد سے پاک رکھنے کے اس عہد کے پیچھے ہماری تحریک بابائے قوم مہاتما گاندھی تھے۔ انھوں نے انسانوں کے درمیان مساوات کی وکالت کی اور سب کے لیے جمہوری حقوق کی حمایت کی۔

مہاتما گاندھی کے خیالات کے مطابق، بالغ رائے دہی ’’ہر قسم کے طبقات کی تمام معقول امنگوں کو پورا کرنے کے قابل بناتی ہے۔‘‘ جشن کے موڈ میں پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی قطاریں اور بیلٹ کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا عزم مہاتما گاندھی کے پسندیدہ نظریات اور بھارت کے تہذیبی ورثے کا ثبوت تھا۔

کمیشن نے پورے خلوص دل کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی ہے کہ کسی بھی قیمت پر عام بھارتی کے حق رائے دہی سے انکار نہ کیا جائے، بلکہ اسے بھرپور طریقے سے فعال بنایا جائے؛ کہ دنیا کا سب سے بڑا انتخابی مقابلہ جمہوری بالادستی پیدا کرے؛ اور کسی بھی قسم کے تشدد کا اس اہم سرگرمی میں چھوٹا سا سایہ پڑنے سے بھی روکا جائے۔ ہمارے بڑے منظر نامے پر کروڑوں لوگوں نے جموں و کشمیر اور منی پور سمیت بھارت کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے بالغ رویے سے ایک مثال قائم کی ہے جو مستقبل کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔ بلٹ نہیں بلکہ بیلٹ امن اور ترقی کا راستہ ہے۔

ہم اس عہد کے ساتھ دستخط کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ملک کے لیے خدمات، جو اب اپنے 76 ویں سال میں ہیں، غیر متزلزل لگن کے ساتھ جاری رہیں گی۔ ہم نے افواہوں اور بے بنیاد شکوک و شبہات کے ذریعے انتخابی عمل کو خراب کرنے کی ان تمام کوششوں کا رد کیا جس سے بدامنی پیدا ہوسکتی تھی۔ بھارت کے جمہوری اداروں پر بے پناہ بھروسہ رکھنے والے عام آدمی کی ’مرضی‘ اور ’دانشمندی‘ غالب آئی ہے۔ ہم اخلاقی اور قانونی طور پر ہمیشہ آزادانہ، منصفانہ اور شمولیت پر مبنی انتخابات کے انعقاد کے ذریعے اس کو برقرار رکھنے کے پابند ہیں۔

جے ہند!

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7226



(Release ID: 2023314) Visitor Counter : 36