وزارت دفاع

ہندوستانی فوج نے اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کے 76ویں بین الاقوامی دن کی یاد منائی

Posted On: 29 MAY 2024 2:45PM by PIB Delhi

ہندوستانی فوج نے آج نئی دہلی میں واقع قومی جنگی یادگار پر گلہائے عقیدت پیش کرکے شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے  اقوام متحدہ (یو این) امن افواج کے 76ویں بین الاقوامی دن کی یاد منائی۔ لیفٹیننٹ جنرل راکیش کپور، ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (انفارمیشن سسٹمز اینڈ کوآرڈینیشن)، اقوام متحدہ کے ادارے کے حکام، وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کے عملے نے گلہائے عقیدت پیش کئے یہ وہ دن ہے جب سال 1948 میں اقوام متحدہ جنگ بندی نگرانی ادارے(یو این ٹی ایس او)نے فسلطین میں اپنا آپریشن شروع کیا تھا۔

ہر سال آج کے دن اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے تمام ممالک ان مرد اور خاتوں فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت،وقف، لگن اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جنہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنی خدمات دی ہیں اور اب بھی مصروف کار ہیں۔ یہ دن ان لوگوں کی قربانیوں کی یاد میں بھی منایا جاتا ہے ،جنہوں نے امن کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کیں ہیں۔

ہندوستان کے پاس اقوام متحدہ کے امن دستوں کی کارروائیوں میں شراکت کی ایک بھرپور میراث ہے اور وہ فوجیوں کے سب سے بڑے تعاون کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ ہندوستان نے امن مشن میں تقریباً 2,87,000 فوجیوں کی خدمات فراہم کی ہیں۔ ہندوستانی فوج کے جوانوں نے مشکل وقت، مشکل حالات اور چیلنجوں  سے بھرے علاقوں اور ناموافق  آپریشن کی صورتحال میں کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے احکامات کے احترام میں اعلیٰ ترین قربانی دینے تک قابل عمل حوصلے اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ قابل ذکر حقیقت ہے کہ ہندوستانی فوج کے 160جوانون نے دنیا بھر میں امن کو یقینی بنانے کے لیےاپنی اعلیٰ ترین قربانی دی ہے۔موجودہ وقت میں ہندوستانی مسلح افواج 9ملکوں کے امن مشن تعینات ہیں، جن کے نام ہیں:یو این ڈی او ایف، یو این آئی ایف آئی ایل، یو این ٹی ایس او، یو این ایف آئی سی وائی پی، ایم او این یو ایس سی او، یو این ایم آئی ایس ایس ، یو این آئی ایف ایس اے، ایم آئی این یو ایس سی اے اور ایم آئی این یو آر ایس او۔

ہندوستان اقوام متحدہ، میزبان ممالک اور شراکت دار ممالک کے لیے صلاحیت سازی میں سب سے آگے رہا ہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ چست اور لچکدار اِکائیاں، امن فوجیوں کی تربیت، لاجسٹک سپورٹ، صنفی برابری کو بڑھا کر اور تکنیکی ترقی میں تعاون دے کر اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں تعاون دینے کی کوشش کی ہے۔ہندوستان نے تربیت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سول ملٹری کوآرڈینیشن (سی آئی ایم آئی سی) سرگرمیاں فراہم کرکے بھی میزبان ملک کی صلاحیت سازی کے لیےفعال طریقے سے مدد فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی فوج کے ویٹرنری دستوں نے اقوام متحدہ کے مختلف مشنوں میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سوڈان میں ویٹرنری ٹکڑی کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل گرپریت سنگھ بالی کی طرف سے ابیئی میں مویشیوں کی صحت میں نمایاں بہتری لانے کی کوششوں کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر نے سراہا ہے۔

ہندوستانی فوج نے امن مہموں میں خصوصی تربیت دینے کے مقصد سے  نئی دہلی میں اقوام متحدہ امن قیام مرکز (سی یو این پی کے) بھی قائم کیا ہے۔ یہ مرکز ہر سال 12000سے زیادہ فوجیوں کی تربیت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ امن قیام  کا مرکز ممکنہ امن فوجیوں اور تربیت کاروں کے لیے ایمرجنسی تربیت سے لے کر قومی و بین الاقوامی سطح کے نصاب تک  کئی سرگرمیاں انجام دیتا ہے۔  یہ اعلیٰ ترین کام کے اصولوں کو ساجھا کرنے کے ایک حصے کی شکل میں غیر ملکی وفود کی میزبانی بھی کرتا ہے۔اقوامی متحدہ امن قیام مرکز تربیت کے شعبے میں صلاحیت سازی کے ایک حصے کے تحت مستقل طور سے دوست ممالک میں موبائل  تربیتی ٹیمیں باقاعدگی سے بھیجتا ہے۔یہ ادارہ پچھلی دو دہائیوں میں مہارت کے مرکز اور تجربے اور اعلیٰ ترین کام کرنے کے نظام کے ذخیرے کی شکل میں فروغ پذیر ہوا ہے۔

ہندوستانی فوج نے اقوام متحدہ کے مشنوں میں ہندوستانی دستوں کی جنگی کارروائی اہلیت اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی جدید آلات اور گاڑیاں تعینات کی ہیں۔ یہ گاڑیاں اور آلات ہندوستان میں ہی تعمیر شدہ ہیں اور مشن والے علاقوں میں مشکل زمینی علاقوں ، موسم اور آپریشنل صورتحال کی غیر یقینی کا کامیابی کے ساتھ سامنا کرچکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے مشنوں میں مقامی خواتین کی آبادی کے خدشات کو بہتر طریقے سے دور کرنے کے لیے صنفی برابری کی مہم کے حصے کے طور پر خواتین امن فوجیوں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے لازمی اہداف مقرر کیے ہیں۔ہندوستان نے اقوام متحدہ کے اس اہم اقدام کی مکمل حمایت و ناری شکتی پہل کے ساتھ ہم آہنگی کرتے ہوئے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اور ابیئی (لائبیریا کے بعد دوسری سب سے بڑی  ہندوستانی خواتین کی ٹکڑی) میں خواتین کی  شمولیت والی ٹیم (ایف ای ٹی) تعینات کی ہیں۔ ہندوستان نے گولان کی پہاڑیوں میں خواتین ملٹری پولیس اور مختلف مشنوں میں خواتین اسٹاف آفیسرز/فوجی مشاہدین کو بھی تعینات کیا ہے۔ رول آن پلان کے مطابق دیگر مشنوں کے لیے تعاون میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں میجر رادھیکا سین کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کی طرف سے ‘‘ملٹری جینڈر ایڈوکیٹ آف دی ایئر 2023’’ ایوارڈسے نوازنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جو کہ اقوام متحدہ امن کے قیام کی پہل میں ہندوستانی خواتین کے مثبت تعاون کا ثبوت ہے۔

ہندوستان  نے 06-05دسمبر 2023 کو گھانا کے اَکرا میں منعقد اقوام متحدہ امن کے قیام کی وزارتی سطحی میٹنگ میں شامل ہو کر اقوام متحدہ کے ذریعے مستقبل کی امن کے قیام سے متعلق سرگرمیوں کے تئیں اپنی عہد بندی کی دوبارہ تصدیق کی ہے۔ اس میٹنگ کے دوران ہندوستان نے اقوام متحدہ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے مقصد سے اگلے دو سال کے لیے پیدل فوج کی ایک ٹکڑی مختلف ذیلی گروپوں، تربیت کاروں کے لیے اقوام متحدہ ماقبل –تعیناتی تربیتی نصاب اور اقوام متحدہ فوجی مشاہداتی نصاب کی عہد بندی کا اظہار کیا ہے۔

 

01.jpg

 ************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 7083)



(Release ID: 2022106) Visitor Counter : 39