نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے علم اور تعلیم کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی تاریخی عظمت کو اجاگر کیا


تعلیم تبدیلی کے لیے سب سے زیادہ مؤثر تبدیلی کا طریقہ کار ہے، نائب صدرجمہوریہ کا پر زوربیان

تعلیم محض علم حاصل کرنے کا وسیلہ  نہیں ہے، بلکہ یہ ترقی، بااختیار بنانے اور سماجی تبدیلی کا سنگ بنیاد ہے:نائب صدرجمہوریہ

قومی تعلیمی پالیسی ایک تغیراتی تبدیلی  کی آواز ہے، مجموعی ترقی کے لیے ایک  خاکہ تیارکرتی  ہے:نائب صدرجمہوریہ کابیان

اسکول آف اوپن لرننگ (ایس اوایل) ،سیکھنے والوں ؛ کام کرنے والے پیشہ ورافراد ، گھروں میں کام کرنے والوں اور طلباء کے ایک  متنوع رینج کے لئے ایک تغیراتی پلیٹ فارم   فراہم کرتاہے :نائب صدرجمہوریہ

اسکول آف اوپن لرننگ (ایس او ایل) ان لوگوں کو دوسرا موقع فراہم کرتا ہے جو پہلی رسمی تعلیم سے محروم رہ گئے تھے: نائب صدرجمہوریہ کابیان

نائب صدر جمہوریہ نے دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف اوپن لرننگ کے 62 ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کیا

Posted On: 06 MAY 2024 1:41PM by PIB Delhi

نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج علم اور تعلیم کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی تاریخی عظمت کو اجاگر کیا، اور زور دے کر کہا کہ ملک مضبوطی سے اپنی ماضی کی شان کو دوبارہ حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ نالندہ اور تکشلا جیسے اداروں کی شاندار وراثت کا ذکر کرتے ہوئے، نائب صدر  جمہوریہ نے عصر حاضر میں ہندوستان کے تعلیمی منظر نامے میں تبدیلی اور دوبارہ جنم لینے پر روشنی ڈالی۔

دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف اوپن لرننگ (ایس اوایل) کے 62 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر نے  مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبوں بشمول کام کرنے والے پیشہ ور افراد، گھریلو سازوں اور سیکھنے والوں اورطلباء کے لیے ایک تبدیلی کا پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے اسکول آف اوپن لرننگ (ایس اوایل ) کو سراہا۔

انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ ایس اوایل نے ان لوگوں کے لیے دروازے کھول دیے ہیں جو  حالات کی وجہ سے پہلے سے معذور تھے، جس سے وہ اپنے معمولات میں خلل ڈالے بغیر تعلیم حاصل کر سکیں۔جناب دھنکھڑ نے ایس او ایل کی تعریف کی، جنہوں نے پہلے رسمی تعلیم سے محروم رہنے والوں کو دوسرا موقع فراہم کیا، علم اور ہنر کے ذریعے پسماندہ  طبقوں کو بااختیار بنایا، اس طرح حقیقی شمولیت کے ماحول کو فروغ دیا۔جناب دھنکھڑ نے تعلیمی اداروں کے جوہر اور معیار کی تشکیل میں بنیادی ڈھانچے پر فیکلٹی کے اہم کردار پر مزید زور دیا۔

تبدیلی کے لیے سب سے زیادہ مؤثر تغیراتی  طریقہ کار کے طور پر تعلیم کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے زور دے کر کہا کہ تعلیم محض علم حاصل کرنے کاوسیلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ترقی، بااختیار بنانے اور سماجی تبدیلی کا سنگ بنیاد ہے۔ یہ وہ چابی ہے جو ترقی، خوشحالی اور بااختیار بنانے کے دروازے کھولتی ہے۔ تعلیم سب سے بڑا حق اور عطیہ ہے۔ تعلیم سے بڑا کوئی بنیادی حق نہیں ہو سکتا اور تعلیم سے بڑا کوئی عطیہ نہیں ہو سکتا۔

چندریان کے سفر سے تحریک حاصل کرتے ہوئے جہاں ابتدائی دھچکے کے بعد اس نے چاند کے قطب جنوبی پر آسانی سے  لینڈنگ کی، جناب دھنکھڑ نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ناکامی کو کامیابی کی کلید سمجھیں۔ انہوں نے جدید دنیا کی پیچیدگیوں کوحل  کرنے کے لیے ایک لچکدار ذہنیت کی ضرورت پر زور دیا۔

ہندوستانی تعلیمی منظرنامے میں نئی ​​تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب  دھنکھڑ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی) ایک تغیراتی تبدیلی  کا آواز ہے، جس سے سیکھنے والوں کی جامع ترقی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا جاتا ہے اور 21ویں صدی کے چیلنجوں سے لیس ایک باشعور معاشرے کی تشکیل ہوتی ہے۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی کے لچکدار سیکھنے کے راستوں، ٹیکنالوجی کے انضمام، متنوع ضروریات اور خواہشات کو تسلیم کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اسکول آف اوپن لرننگ جیسے ادارے معیاری تعلیم تک رسائی کو بڑھانے اور دیرینہ خلاء کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، جس کا قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ تصور پیش  کیا گیاہے۔

اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ، دہلی یونیورسٹی کے کیمپس آف اوپن لرننگ کے ڈائریکٹر پروفیسر پائل ماگو، فیکلٹی ممبران، طلباء اور دیگر معززین  بھی موجود تھے۔

******

 (ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-6783


(Release ID: 2019729)