وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے ایوت محل میں 4900 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا


پی ایم کسان کے تحت تقریبا 21,000 کروڑ روپے کی 16 ویں قسط جاری کی گئی؛ اور ’نمو شیتکاری مہا سنمان ندھی ‘کے تحت تقریباً  3800 کروڑ روپے کی دوسری اور تیسری قسطوں میں مہاراشٹر بھر میں 5.5 لاکھ خواتین ایس ایچ جیز کو گردشی فنڈ کی 825 کروڑ روپے تقسیم کی گئی

مہاراشٹر بھر میں ایک کروڑ آیوشمان کارڈ تقسیم کرنے کا افتتاح کیا گیا

وزیر اعظم نے مودی آواس گھرکل یوجنا  کا افتتاح کیا

وزیر اعظم نے ایوت محل شہرمیں پنڈت دین دیال اپادھیائے کے مجسمے کا افتتاح کیا

سڑک، ریل اور آبپاشی کے متعدد پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا

’’ہم چھترپتی شیواجی سے تحریک لیتے ہیں‘‘

’’میں نے بھارت کے ہر کونے کو وکست بنانے کا عزم کیا ہے۔ میرے جسم کا ہر ذرہ اور میری زندگی کا ہر لمحہ اس عزم کے لیے وقف ہے ‘‘

’’گذشتہ 10 برسوں میں کیا گیا ہر کام اگلے 25 برسوں کی بنیاد ہے‘‘

’’غریبوں کو آج ان کے استحقاق کا حصہ مل رہا ہے‘‘

’’وکست بھارت کی تشکیل کے لیے دیہی معیشت کی مضبوطی ضروری ہے‘‘

’’پنڈت دین دیال اپادھیائے انتیودیا کی متاثر کن شخصیت ہیں۔ ان کی پوری زندگی غریبوں کے لیے وقف تھی‘‘

Posted On: 28 FEB 2024 7:44PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے ایوت محل میں ریل، سڑک اور آبپاشی سے متعلق 4900 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا۔ انھوں نے پروگرام کے دوران پی ایم کسان اور دیگر اسکیموں کے تحت فوائد بھی جاری کیے۔ وزیر اعظم نے پورے مہاراشٹر میں ایک کروڑ آیوشمان کارڈوں کی تقسیم کا بھی افتتاح کیا اور او بی سی زمرے کے مستحقین کے لیے مودی آواس گھرکل یوجنا کا افتتاح کیا۔ انھوں نے دو ٹرین خدمات کو بھی جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ وزیر اعظم نے ایوت محل شہر میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کے مجسمے کا بھی افتتاح کیا۔ ملک بھر سے کسان بڑی تعداد میں اس تقریب سے جڑے ہوئے تھے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی کی سرزمین کے آگے سر جھکایا اور مٹی کے بیٹے بابا صاحب امبیڈکر کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے 2014 اور 2019 میں ’چائے پر چرچا‘ کے لیے آنے پر لوگوں کے آشیرباد کو یاد کیا۔ انھوں نے ایک بار پھر لوگوں سے آشیرباد مانگا۔ انھوں نے ماؤں اور بہنوں کی دعاؤں کا شکریہ ادا کیا۔

چھترپتی شیواجی کے اقتدار کے 350 سال مکمل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کی تاج پوشی کو یاد کیا اور کہا کہ انھوں نے قومی شعور اور طاقت کو سب سے زیادہ اہمیت دی  تھی اور اپنی آخری سانس تک اس کے لیے کام کیا۔ وزیر اعظم مودی نے زور دیا کہ موجودہ حکومت انھی کے نظریات پر عمل پیرا ہے اور شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کے مشن کے لیے کوشاں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں میں کیا گیا ہر کام اگلے 25 برسوں کی بنیاد ہے، میں نے بھارت کے ہر کونے اور اپنی زندگی کے ہر لمحے کو ترقی دینے کا عزم کیا ہے اور میرے جسم کا ہر ذرہ اس عزم کے لیے وقف ہے۔

وزیر اعظم نے چار سب سے بڑی ترجیحات کا اعادہ کیا – غریب، نوجوان، خواتین اور کسان۔ انھوں نے کہا، ’’ان چاروں کو بااختیار بنانے سے ہر خاندان اور پورے معاشرے کی طاقت یقینی ہے۔ انھوں نے آج کی تقریب کے منصوبوں کو چاروں کو بااختیار بنانے سے جوڑا۔ انھوں نے کسانوں کے لیے آبپاشی کی سہولیات، غریبوں کے لیے پکے مکانات، دیہی خواتین کو مالی امداد اور نوجوانوں کے مستقبل کے لیے بنیادی ڈھانچے کا ذکر کیا۔

پچھلی حکومتوں کے دوران کسانوں، آدیواسیوں اور ضرورت مندوں کو دی جانے والی مالی امداد میں کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آج کے موقع پر 21,000 کروڑ روپئے کی پی ایم کسان سمان ندھی کی تقسیم کے موقع پر ایک بٹن دباکر اس فرق کو اجاگر کیا اور اس اقدام کو مودی کی گارنٹی قرار دیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ غریبوں کو آج ان کے استحقاق کا حصہ مل رہا ہے۔

مہاراشٹر میں ڈبل انجن حکومت کی ڈبل گارنٹی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مہاراشٹر میں کسانوں کو الگ سے 3800 کروڑ روپے ملے جس سے پورے مہاراشٹر کے تقریبا 88 لاکھ کسان مستفید ہوئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے 11 کروڑ کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت 3 لاکھ کروڑ روپے ملے ہیں۔ جس میں سے مہاراشٹر کے کسانوں کو 30,000 کروڑ روپے اور ایوت محل کے کسانوں کو 900 کروڑ روپے ان کے کھاتوں میں ملے ہیں۔ وزیر اعظم نے گنے کی ایف آر پی بڑھا کر 340 روپے فی کوئنٹل کرنے کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ انھوں نے فوڈ اسٹوریج کی تعمیر کے لیے دنیا کی سب سے بڑی اسکیم کا بھی ذکر کیا، جسے حال ہی میں بھارت منڈپم میں شروع کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے دیہاتوں میں رہنے والے کنبوں کو مالی مدد فراہم کرکے ان کو درپیش تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حوصلہ افزائی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وکست بھارت کی تشکیل کے لیے دیہی معیشت کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ پینے کے لیے پانی ہو یا آبپاشی کے لیے، وزیر اعظم نے پچھلی حکومتوں کے دوران گاؤوں میں قحط جیسی صورت حال کو یاد کیا اور بتایا کہ 2104 سے پہلے 100 میں سے صرف 15 کنبوں کو پانی کی فراہمی تک رسائی حاصل تھی۔ انھوں نے مزید کہا، ’نظر انداز کیے گئے زیادہ تر کنبوں کا تعلق غریبوں، دلتوں اور آدیواسی برادریوں سے ہے۔ انھوں نے پانی کی قلت کی وجہ سے خواتین کو درپیش مشکل حالات کو بھی یاد کیا اور انھیں مودی کی ’ہر گھر جل‘ کی گارنٹی کی یاد دلائی جس کی وجہ سے 100 میں سے 75 کنبوں کو 4-5 سال کے اندر نل کے پانی تک رسائی حاصل ہوئی۔ انھوں نے مہاراشٹر کے اعداد و شمار کا بھی ذکر کیا جو 50 لاکھ سے بھی کم تھے ، اب 1.5کروڑ نل کے پانی کے کنکشن ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب گارنٹی کی تکمیل کی ضمانت ہے۔

پچھلے دور کے طویل عرصے سے زیر التوا 100 آبپاشی پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کسانوں سے کہا کہ ان میں سے 60 پچھلے 10 برسوں میں مکمل ہوئے ہیں۔ اس طرح کے 26 زیر التوا آبپاشی منصوبے مہاراشٹر سے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ودربھ کے کسان یہ جاننے کے حقدار ہیں کہ ان کے کنبوں کی پریشانیوں کے پیچھے کون ہے اور بتایا کہ ان 26 پروجیکٹوں میں سے 12 کو حکومت نے مکمل کیا ہے اور دیگر پروجیکٹوں پر بھی کام جاری ہے۔ وزیر اعظم نے نیلوندے ڈیم پرییوجنا کی مثال دی جو 50 سال بعد مکمل ہوا، کرشنا کوینا اور تیمبھو پروجیکٹ اور گوسی خورد پروجیکٹ بھی موجودہ حکومت کی طرف سے دہائیوں کی تاخیر کے بعد شروع ہوئے ہیں۔ آج بھی ودربھ اور مراٹھواڑہ کو پی ایم کرشی سینچائی اور بلی راجا سنجیونی اسکیم کے تحت 51 پروجیکٹ وقف کیے گئے۔

گاؤوں سے لکھپتی دیدی بنانے کی مودی کی گارنٹی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک کروڑ خواتین کا ہدف پہلے ہی حاصل کیا جا چکا ہے اور اس سال کے بجٹ میں لکھپتی دیدی کی تعداد کو بڑھا کر تین کروڑ کرنے کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ 10 کروڑ سے زیادہ خواتین کا بھی ذکر کیا جنھیں بینک سے 8 لاکھ کروڑ روپے اور مرکزی حکومت کی طرف سے 40،000 کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ فراہم کیا گیا ہے، جس سے مہاراشٹر کی لاکھوں خواتین کو فائدہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ایوت محل ضلع میں خواتین کو کئی ای رکشے بھی دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس کام کے لیے مہاراشٹر حکومت کو مبارکباد دی۔ انھوں نے نمو ڈرون دیدی اسکیم کا بھی ذکر کیا جہاں خواتین کو حکومت کی طرف سے ڈرون پائلٹ کے طور پر تربیت دی جارہی ہے اور زرعی استعمال کے لیے ڈرون بھی فراہم کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے آج پنڈت دین دیال اپادھیائے کے مجسمے کو قوم کے نام وقف کیا۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے کے انتیودیہ فلسفے سے ترغیب لیتے ہوئے وزیر اعظم نے گذشتہ 10 برسوں کے دوران غریبوں کے لیے وقف پروجیکٹوں کی تفصیلات پیش کیں جیسے مفت راشن کی ضمانت اور مفت طبی علاج۔ آج مہاراشٹر کے ایک کروڑ کنبوں کو آیوشمان کارڈ دینے کی مہم شروع کی گئی۔ غریبوں کے لیے پکے مکانات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے او بی سی کنبوں کے لیے گھروں کے لیے ایک اسکیم کا ذکر کیا جس کے تحت 10 ہزار او بی سی کنبوں کو پکے مکانات ملیں گے۔

وزیر اعظم نے 13 ہزار کروڑ روپے کے کاریگروں اور دستکاری کرنے والوں کے لیے وشوکرما یوجنا اور 23 ہزار کروڑ روپے کے آدیواسیوں کے لیے پی ایم جنمن یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے نہ صرف ان لوگوں کی دیکھ بھال کی ہے جن کی کبھی پروا نہیں کی گئی بلکہ ان کی پوجا بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم جن من یوجنا مہاراشٹر کی کئی آدیواسی برادریوں بشمول کاتکری، کولم اور مڈیا کی زندگی کو آسان بنائے گی۔ اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور ناری شکتی کو بااختیار بنانے کی یہ مہم مزید تیز ہونے جا رہی ہے اور اگلے پانچ برسوں میں ودربھ کے ہر خاندان کے لیے بہتر زندگی پیدا کرتے ہوئے مزید تیز رفتار ترقی دیکھنے کو ملے گی۔

مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب ایکناتھ شندے اور مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس اور جناب اجیت پوار اس موقع پر پارلیمنٹ، قانون ساز اسمبلی، قانون ساز کونسل اور حکومت مہاراشٹر کے دیگر ارکان کے علاوہ موجود تھے۔ مرکزی وزیر برائے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود جناب ارجن منڈا نے ورچوئل طور پر اپنی موجودگی درج کرائی۔

پس منظر

کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں وزیر اعظم کے عزم کی ایک اور مثال پیش کرتے ہوئے پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) کے تحت 21,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی 16 ویں قسط کی رقم ایوت محل کے عوامی پروگرام میں جاری کی گئی۔ اس ریلیز کے ساتھ ہی 11 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے کنبوں کو 3 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی رقم منتقل کی جاچکی ہے۔

وزیر اعظم نے تقریبا 3800 کروڑ روپے مالیت کے ’نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی‘ کی دوسری اور تیسری قسط بھی تقسیم کی، جس سے مہاراشٹر بھر کے تقریبا 88 لاکھ مستفید کسانوں کو فائدہ پہنچا۔ یہ اسکیم مہاراشٹر میں پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا کے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر سال 6000 روپے کی اضافی رقم فراہم کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر بھر میں 5.5 لاکھ خواتین سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) کو 825 کروڑ روپے کے گردشی فنڈ تقسیم کیے۔ یہ رقم قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (این آر ایل ایم) کے تحت حکومت ہند کے ذریعے فراہم کردہ گردشی فنڈ سے اضافی ہے۔ گردشی فنڈ (آر ایف) ایس ایچ جیز کو دیا جاتا ہے تاکہ ایس ایچ جیز کے اندر گردشی بنیادوں پر قرض دینے کو فروغ دیا جاسکے اور گاؤں کی سطح پر خواتین کی زیر قیادت مائیکرو انٹرپرائزز کو فروغ دے کر غریب گھرانوں کی سالانہ آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے۔

وزیر اعظم نے تمام سرکاری اسکیموں کو 100 فیصد مکمل کرنے کے اپنے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فلاحی اسکیموں کے فائدہ اٹھانے والوں تک پہنچنے کے لیے مہاراشٹر بھر میں ایک کروڑ آیوشمان کارڈوں کی تقسیم کا افتتاح کیا۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر میں او بی سی زمرے کے مستحقین کے لیے مودی آواس گھرکل یوجنا کا افتتاح کیا۔ اس اسکیم کے تحت مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2025-26 تک 10 لاکھ گھروں کی تعمیر کی جائے گی۔ وزیر اعظم نے یوجنا کے 2.5 لاکھ استفادہ کنندگان کو 375 کروڑ روپے کی پہلی قسط منتقل کی۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ اور ودربھ علاقوں کو فائدہ پہنچانے والے متعدد آبپاشی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ یہ پروجیکٹ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) اور بلی راجا جل سنجیونی یوجنا (بی جے ایس وائی) کے تحت 2750 کروڑ روپے سے زیادہ کی مجموعی لاگت سے تیار کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر میں 1300 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ریل پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ ان پروجیکٹوں میں وردھا-کلمب براڈ گیج لائن (وردھا-ایوت محل-ناندیڑ نئی براڈ گیج لائن پروجیکٹ کا حصہ) اور نیو آشتی- املنر براڈ گیج لائن (احمد نگر-بیڈ-پارلی نئی براڈ گیج لائن پروجیکٹ کا حصہ) شامل ہیں۔ نئی براڈ گیج لائنوں سے ودربھ اور مراٹھواڑہ علاقوں کی کنیکٹیوٹی میں بہتری آئے گی اور سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نے پروگرام کے دوران دو ٹرین خدمات کو بھی ورچوئل طور پر جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ اس میں کلمب اور وردھا کو جوڑنے والی ٹرین خدمات اور املنر اور نیو آشتی کو جوڑنے والی ٹرین سروس شامل ہیں۔ اس نئی ٹرین سروس سے ریل رابطے کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور خطے کے طلبہ، تاجروں اور روزمرہ مسافروں کو فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے مہاراشٹر میں سڑک کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ ان منصوبوں میں این ایچ 930 کے وارورا وانی سیکشن کو چار لین بنانا ، ساکولی-بھنڈارا اور سالائی خورد-تیرورا کو جوڑنے والی اہم سڑکوں کے لیے سڑک کی اپ گریڈیشن کے منصوبے شامل ہیں۔  ان منصوبوں سے رابطے بہتر ہوں گے، سفر کے وقت میں کمی آئے گی اور خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نے ایوت محل شہر میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کے مجسمے کا بھی افتتاح کیا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 5487



(Release ID: 2009929) Visitor Counter : 64