وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے شمال مشرقی ریاستوں میں منعقدہ کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز سے خطاب کیا


’’گیمز میسکوٹ ’اشٹلکشمی‘ اس بات کی علامت ہے کہ کس طرح شمال مشرق کی امنگوں کو نئے پنکھ مل رہے ہیں‘‘

’’کھیلو انڈیا کھیلوں کی تقریبات کا انعقاد ہندوستان کے ہر کونے میں کیا جا رہا ہے، شمال سے جنوب تک اور مغرب سے مشرق تک‘‘

’’جس طرح تعلیمی کامیابیوں کا جشن منایا جاتا ہے، ہمیں کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو عزت دینے کی روایت کو فروغ دینا چاہیے، ہمیں ایسا کرنے کے لیے شمال مشرق سے سیکھنا چاہیے‘‘

’’چاہے یہ کھیلو انڈیا، ٹاپس، یا دیگر اقدامات ہوں، ہماری نوجوان نسل کے لیے امکانات کا ایک نیا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جا رہا ہے‘‘

’’ہمارے کھلاڑی کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں اگر ان کی سائنسی نقطہ نظر سے مدد کی جائے‘‘

Posted On: 19 FEB 2024 7:42PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج شمال مشرق کی سات ریاستوں میں منعقد ہونے والے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔ پی ایم مودی نے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کے شوبھنکر کو نوٹ کیا، یعنی تتلی کی شکل میں اشٹلکشمی۔ پی ایم جو اکثر شمال مشرقی ریاستوں کو اشٹلکشی کہتے ہیں نے کہا کہ ’’ان کھیلوں میں تتلی کو شوبھنکر بنانا بھی اس بات کی علامت ہے کہ کس طرح شمال مشرق کی امنگوں کو نئے پنکھ مل رہے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ایتھلیٹس کو اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے گوہاٹی میں ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی عظیم الشان تصویر بنانے کے لیے ان کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’پورے دل سے کھیلیں، بے خوف ہو کر کھیلیں، اپنے اور اپنی ٹیم کے لیے جیتیں، اور اگر آپ ہار جائیں تو بھی پریشان نہ ہوں، ہر جھٹکا سیکھنے کا موقع ہوتا ہے۔‘‘

ملک گیر کھیلوں کے اقدامات پر غور کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے شمال مشرق میں موجودہ کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کے ساتھ ساتھ لداخ میں کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں، تمل ناڈو میں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز، دیو میں بیچ گیمز کا تذکرہ کیا اور کہا، ’’مجھے خوشی ہے شمال سے جنوب اور مغرب سے مشرق تک ہندوستان کے کونے کونے میں کھیلوں کی تقریبات کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کھیلوں کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے مواقع فراہم کرنے میں ان کے تعاون کے لئے مختلف ریاستی حکومتوں بشمول آسام حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

 

کھیلوں کے تئیں بدلتے ہوئے سماجی تاثرات کو مخاطب کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے والدین کے رویوں میں تبدیلی پر زور دیا، انہوں نے کہا، پہلے، والدین اپنے بچوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں شامل کرنے سے ہچکچاتے تھے، اس خوف سے کہ اس سے ان کی تعلیم کی طرف سے توجہ ہٹ جائے گی۔ انہوں نے ابھرتی ہوئی ذہنیت کو اجاگر کیا جہاں اب والدین اپنے بچوں کی کھیلوں میں کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں، چاہے وہ ریاستی، قومی یا بین الاقوامی سطح پر ہو۔

وزیر اعظم مودی نے کھلاڑیوں کی کامیابیوں کا جشن منانے اور ان کی عزت کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’جس طرح تعلیمی کامیابیوں کا جشن منایا جاتا ہے، ہمیں کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو اعزاز دینے کی روایت کو فروغ دینا چاہیے۔‘‘ انہوں نے شمال مشرقی خطے کے بھرپور کھیلوں کے کلچر سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا، جہاں کھیلوں کو جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، فٹ بال سے لے کر ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن سے باکسنگ، ویٹ لفٹنگ سے لے کر شطرنج تک کھیل کھلاڑیوں کو متاثر کرتے ہیں ۔ وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑی نہ صرف قیمتی تجربات حاصل کریں گے بلکہ پورے ہندوستان میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے میں بھی اپنا حصہ ادا کریں گے۔

وزیر اعظم نے نوجوانوں کے لیے مواقع کے بدلتے ہوئے ماحولیاتی نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’’چاہے یہ کھیلو انڈیا، ٹاپس، یا دیگر اقدامات ہوں، ہماری نوجوان نسل کے لیے امکانات کا ایک نیا ماحولیاتی نظام تیار کیا جا رہا ہے۔‘‘

 انہوں نے کھلاڑیوں کے لیے تربیتی سہولیات سے لے کر اسکالرشپ تک سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر زور دیا اور اس سال کھیلوں کے لیے 3500 کروڑ روپے سے زیادہ کا ریکارڈ بجٹ مختص کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے عالمی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں میں ہندوستان کی کامیابی کو فخر کے ساتھ  تصدیق کرتے ہوئے مشترک کیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی ہندوستان کی صلاحیت کا جشن منایا، مختلف ٹورنامنٹس میں قابل ذکر کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، بشمول ورلڈ یونیورسٹی گیمز جہاں ہندوستانی کھلاڑیوں نے بے مثال کامیابی حاصل کی، 2019 میں صرف 4 سے 2023 میں کل 26 تمغے جیتے۔ انہوں نے ایشین گیمز میں ریکارڈ میڈل جیتنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ صرف تمغوں کی تعداد نہیں ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ہمارے ایتھلیٹس کی سائنسی نقطہ نظر کے ساتھ مدد کریں تو وہ کیا حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘

کھیلوں کے ذریعے پیدا ہونے والی اقدار کی عکاسی کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے زور دیا، ’’کھیلوں میں کامیابی کے لیے صرف ہنر سے زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے؛ اس کے لیے مزاج، قیادت، ٹیم ورک اور لچک کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ نہ صرف جسمانی تندرستی کے لیے بلکہ ضروری زندگی کی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے بھی کھیلوں کو اپنائیں، یہ کہتے ہوئے، ’’جو کھیلتے ہیں، وہ بھی پھلتے پھولتے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم مودی نے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ کھیلوں کے میدان سے ہٹ کر شمال مشرقی خطے کی خوبصورتی کو تلاش کریں۔ اس نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایونٹ کے بعد کی مہم جوئی کا آغاز کریں، یادیں حاصل کریں، اور #NorthEastMemories ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے تجربات مشترک کریں۔ مزید برآں، انہوں نے اپنے ثقافتی تجربے کو بڑھانے کے لیے، جن کمیونٹیز میں وہ جاتے ہیں ان کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے کچھ مقامی فقرے یا جملے سیکھنے کا مشورہ دیا۔ پی ایم مودی نے ان سے بھاشنی ایپ کا تجربہ کرنے کو کہا۔

 

*****

ش  ح۔ ش ت ۔ م ر

U-NO. 5141



(Release ID: 2007234) Visitor Counter : 69