وزیراعظم کا دفتر

لوک سبھا میں صدر کے خطبے کے جواب میں شکریہ کی تحریک پر وزیر اعظم کا جواب


صدر کے خطاب سے ہندوستان کی ترقی کی رفتار اور پیمانے کا اشارہ ملتا ہے

خاندانی سیاست ہندوستان کی جمہوریت کے لیے تشویش کا باعث ہے

مودی کی گارنٹی ہے کہ ہندوستان تیسری مدت کار میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا

پہلی مدت کار میں ہم پچھلی حکومتوں کے گڑھے بھرتے رہے، دوسرے دور میں ہم نے ایک نئے ہندوستان کی بنیاد رکھی، تیسرے دور میں ہم وکست بھارت کی ترقی کو تیز کریں گے

شمال سے جنوب تک، اور مشرق سے مغرب تک، لوگوں نے زیر التواء منصوبوں کو بروقت مکمل ہوتے دیکھا ہے

ایودھیا میں رام مندر ہندوستان کی عظیم ثقافت اور روایت کو توانائی دیتا رہے گا

حکومت کا تیسرا دور اگلے 1000 سالوں کے لیے ہندوستان کی بنیاد رکھے گا

ہندوستان میں اب ایسا کوئی شعبہ نہیں ہے جہاں ملک کی بیٹیوں کے لیے دروازے بند ہوں

میں ماں بھارتی اور اس کے 140 کروڑ شہریوں کی ترقی میں آپ سے تعاون مانگتا ہوں

Posted On: 05 FEB 2024 8:24PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں پارلیمنٹ سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیا۔

وزیر اعظم نے ایوان سے اپنے خطاب کا آغاز اس سینگول کا حوالہ دیتے ہوئے کیا جس نے فخر اور احترام کے ساتھ جلوس کی قیادت کی جب صدر جمہوریہ اپنا خطاب دینے کے لیے نئے ایوان میں پہنچیں اور باقی اراکین پارلیمنٹ نے ان کی تائید کی۔ پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اس وراثت سے گھر کے وقار میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور کہا کہ 75 ویں یوم جمہوریہ، نئے پارلیمنٹ ہاؤس اور سینگول کی آمد ایک بہت ہی اثر انگیز تقریب تھی۔ انہوں نے ایوان کے اراکین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صدر کا خطاب حقائق پر مبنی ایک بہت بڑی دستاویز ہے جس سے ہندوستان کی ترقی کی رفتار اور پیمانے کا اشارہ ملتا ہے اور اس حقیقت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ ملک اسی وقت تیزی سے ترقی کرے گا جب ناری شکتی، یووا شکتی، غریب اور انّ داتا کے چار ستونوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطاب ان چار ستونوں کو مضبوط بنا کر ملک کے وکست بھارت بننے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔

ایک مضبوط اپوزیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خاندانی سیاست ہندوستان کی جمہوریت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ خاندانی سیاست کے مفہوم پر روشنی ڈالتے ہوئے، پی ایم مودی نے وضاحت کی کہ ایک سیاسی پارٹی جسے ایک خاندان چلاتا ہے، جو اپنے ارکان کو ترجیح دیتی ہے، اور جہاں تمام فیصلے خاندان کے افراد ہی لیتے ہیں، اسے خاندانی سیاست سمجھا جاتا ہے، بجائے اس کے کہ ایک خاندان کے کئی افراد جو اپنی مرضی کے مطابق سیاست کر رہے ہوں۔ عوام کی حمایت سے اپنی طاقت پر سیاست میں آگے بڑھیں۔ ”میں سیاست میں ان تمام نوجوانوں کا خیرمقدم کرتا ہوں جو یہاں ملک کی خدمت کے لیے آئے ہیں“، پی ایم مودی نے کہا، جمہوریت کو خاندانی سیاست کے خطرات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے سیاست میں ایک خاص کلچر کے ابھرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں ہونے والی ترقی کا تعلق ایک فرد سے نہیں بلکہ ہر شہری سے ہے۔

ہندوستان کی مضبوط معیشت پر تبصرہ کرتے ہوئے جس کی آج دنیا تعریف کر رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا، ”مودی کی ضمانت ہے کہ ہندوستان موجودہ حکومت کے تیسرے دور میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا“۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے تئیں دنیا کے خیالات اور آراء کا خلاصہ جی20 سمٹ کی کامیابی سے کیا جا سکتا ہے۔

ملک کو خوشحالی کی طرف لے جانے میں حکومت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے پچھلی حکومت کے ذریعہ 2014 میں ایوان میں پیش کیے گئے عبوری بجٹ اور اس وقت کے وزیر خزانہ کے بیان کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اپنے خطاب کے دوران اس وقت کے وزیر خزانہ نے ہندوستان کے جی ڈی پی کے حجم کے لحاظ سے 11ویں سب سے بڑی معیشت ہونے کے بارے میں بتایا تھا جبکہ آج یہ ملک 5ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ اس وقت کے ایف ایم کا مزید حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک اگلی 3 دہائیوں میں امریکہ اور چین کے بعد دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔

وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پوری دنیا حکومت کے کام کی رفتار کے ساتھ ساتھ اس کے بڑے مقاصد اور ہمت کو دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے دیہی غریبوں کے لیے 4 کروڑ اور شہری غریبوں کے لیے 80 لاکھ پکے گھر بنائے۔ پچھلے 10 سالوں میں 40,000 کلومیٹر ریلوے لائنوں کو بجلی فراہم کی گئی، 17 کروڑ اضافی گیس کنکشن فراہم کیے گئے، اور صفائی کی کوریج 40 فیصد سے بڑھ کر 100 فیصد تک پہنچ گئی۔

فلاح و بہبود کے تئیں سابقہ حکومتوں کے سست رویے اور ہندوستان کے لوگوں میں اس کے تئیں عدم اعتماد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستانی شہریوں کی طاقتوں اور صلاحیتوں پر موجودہ حکومت کے یقین کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دور میں ہم پچھلی حکومتوں کے گڑھے بھرتے رہے، دوسرے دور میں ہم نے ایک نئے ہندوستان کی بنیاد رکھی، تیسرے دور میں ہم وکست بھارت کی ترقی کو تیز کریں گے۔“ وزیر اعظم نے پہلے دور کی اسکیموں کو درج کیا اور سوچھ بھارت، اجولا، آیوشمان بھارت، بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ، سوگم بھارت، ڈیجیٹل انڈیا اور جی ایس ٹی کا ذکر کیا۔ اسی طرح پی ایم مودی نے کہا کہ دوسرے دور میں ملک نے آرٹیکل 370 کے خاتمے، ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری، بھارتیہ نیائے سمیتا کو اپنانے، 40،000 سے زیادہ فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے اور وندے بھارت اور نمو بھارت ٹرینوں کے آغاز کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”شمال سے جنوب تک، مشرق سے مغرب تک، لوگوں نے زیر التواء منصوبوں کو بروقت مکمل ہوتے دیکھا ہے۔“ انہوں نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا نے ہر کسی کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے تئیں حکومت کی لگن اور عزم کو ظاہر کیا ہے۔ رام مندر کے تقدس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، ”ایودھیا میں رام مندر ہندوستان کی عظیم ثقافت اور روایت کو توانائی دیتا رہے گا“۔

وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ موجودہ حکومت کا تیسرا دور بڑے فیصلوں پر مرکوز رہے گا۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ ”حکومت کی تیسری مدت اگلے 1000 سالوں تک ملک کی بنیاد رکھے گی۔“ ملک کے 140 کروڑ شہریوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غریب غربت کو شکست دے سکتے ہیں اگر انہیں صحیح وسائل اور عزت نفس فراہم کی جائے۔ جناب مودی نے 50 کروڑ غریبوں کے اپنے بینک کھاتوں، 4 کروڑ اپنے گھر، 11 کروڑ کو نلکے کے پانی کے کنکشن، 55 کروڑ کے پاس آیوشمان کارڈز اور 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج ملنے کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کی ناری شکتی کو با اختیار بنانے میں حکومت کے تعاون کو اجاگر کیا۔ اب ہندوستان میں ایسا کوئی شعبہ نہیں ہے جہاں ملک کی بیٹیوں کے لیے دروازے بند ہوں۔ وہ لڑاکا طیارے بھی اڑا رہی ہیں اور سرحدوں کو محفوظ رکھ رہی ہیں، وزیر اعظم نے کہا۔ انہوں نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کی صلاحیتوں پر اعتماد ظاہر کیا جن کے 10 کروڑ سے زیادہ ممبران ہیں اور ہندوستان کی دیہی معیشت کو تقویت دیتے ہیں۔ پی ایم مودی نے بتایا کہ آنے والے برسوں میں ملک 3 کروڑ لکھپتی دیدیوں کا مشاہدہ کرے گا۔ انہوں نے سوچ میں تبدیلی پر خوشی کا اظہار کیا جہاں بچی کی پیدائش کا جشن منایا جاتا ہے اور حکومت کی طرف سے خواتین کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی۔

کسانوں کی بہبود کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ سالانہ زرعی بجٹ کو پچھلی حکومتوں کے دوران 25,000 کروڑ روپے سے بڑھا کر اب 1.25 لاکھ کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت کسانوں کو 2,80,000 کروڑ روپے، پی ایم فصل بیمہ یوجنا کے تحت 30,000 روپے کے پریمیم پر 1,50,000 کروڑ روپے، ماہی گیری اور مویشی پروری کے لیے ایک وقف وزارت کی تشکیل اور ماہی گیروں کے لیے پی ایم کسان کریڈٹ کارڈز کی تقسیم کا ذکر کیا۔

ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے پیدا کیے گئے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپ ایج، ڈیجیٹل تخلیق کاروں کے ابھرنے اور گفٹ اکانومی کے بارے میں بات کی۔ پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہندوستان دنیا کی سرکردہ ڈیجیٹل معیشت ہے اور یہ ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے بے شمار نئے مواقع پیدا کرے گا۔ انہوں نے ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ اور سستے ڈیٹا کی دستیابی پر بھی بات کی۔ انہوں نے ہندوستان کے سیاحت کے شعبے اور ہوا بازی کے شعبے میں ترقی کا بھی اعتراف کیا۔ پی ایم مودی نے ہندوستان کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع اور سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت کے نقطہ نظر پر زور دیا۔

وزیر اعظم مودی نے ایوان کو بتایا کہ ملک کا بنیادی ڈھانچہ بجٹ 2014 سے پہلے کے پچھلے 10 سالوں میں 12 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر گزشتہ 10 سالوں میں 44 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کو مناسب نظام اور اقتصادی پالیسیاں بنا کر ملک کو دنیا کا تحقیقی اور اختراعی مرکز بنانے کی ترغیب دینے کا بھی ذکر کیا۔ توانائی کے شعبے میں ملک کو آتم نربھر بنانے کی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے گرین ہائیڈروجن اور سیمی کنڈکٹرز کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں قیادت کرنے والے ہندوستان پر روشنی ڈالی۔

وزیر اعظم نے قیمتوں میں اضافے پر بھی بات کی اور 1974 میں 30 فیصد مہنگائی کی شرح کو یاد کیا۔ انہوں نے دو جنگوں اور کورونا وائرس کی وبا کے درمیان ملک میں قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے آج کی حکومت کی تعریف کی۔ پی ایم مودی نے ان اوقات کو یاد کیا جب ایوان میں بحث ملک میں گھوٹالوں کے گرد گھومتی تھی۔ انہوں نے پچھلی حکومتوں کے بعد سے پی ایم ایل اے کے تحت مقدمات میں دو گنا اضافہ اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ ضبطی کے 5,000 کروڑ سے بڑھ کر 1 لاکھ کروڑ ہونے کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے بدعنوانی کے خلاف آخری دم تک لڑنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کو بدلہ چکانا پڑے گا۔ ملک میں امن و سکون برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دنیا دہشت گردی کے لیے ہندوستان کی صفر برداشت کی پالیسی پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ انہوں نے علیحدگی پسندی کے نظریے کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کی دفاعی افواج کی صلاحیتوں پر فخر اور اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں ہونے والی پیش رفت کی بھی تعریف کی۔

وزیر اعظم مودی نے ایوان کے اراکین سے زور دے کر کہا کہ وہ ملک کی ترقی کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر آگے آئیں۔ ”میں ماں بھارتی اور اس کے 140 کروڑ شہریوں کی ترقی میں آپ سے تعاون مانگتا ہوں“، انہوں نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا۔

***********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 4463



(Release ID: 2002898) Visitor Counter : 49