کابینہ
کابینہ نے ملبوسات / گارمنٹس کی برآمد کے لیے ریاستی اور مرکزی ٹیکسوں اور محصولات کی چھوٹ کی اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی
Posted On:
01 FEB 2024 11:32AM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے 31 مارچ 2026 تک ملبوسات / گارمنٹس کی برآمد کے لیے ریاستی اور مرکزی ٹیکسوں اور محصولات (آر او ایس سی ٹی ایل) کی چھوٹ کی اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔
دو (2) سال کی مجوزہ مدت کے لیے اسکیم کو جاری رکھنے سے مستحکم پالیسی نظام فراہم ہوگا جو طویل مدتی تجارتی منصوبہ بندی کے لیے ضروری ہے ، خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں جہاں طویل مدتی ترسیل کے لیے پیشگی آرڈر دیئے جاسکتے ہیں۔
آر او ایس سی ٹی ایل کا تسلسل پالیسی نظام میں پیش گوئی اور استحکام کو یقینی بنائے گا، ٹیکسوں اور محصولات کے بوجھ کو ختم کرنے میں مدد کرے گا اور اس اصول پر یکساں مواقع فراہم کرے گا کہ ’’سامان برآمد کیا جائے نہ کہ گھریلو ٹیکس۔‘‘
مرکزی کابینہ نے 31.03.2020 تک اس اسکیم کی منظوری دی تھی اور آر او ایس سی ٹی ایل کو 31 مارچ 2024 تک جاری رکھنے کے لیے مزید منظوری دی گئی تھی۔ موجودہ توسیع 31 مارچ 2026 تک گارمنٹس سیکٹرز کی برآمدی مسابقت کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ ملبوسات / گارمنٹس مصنوعات کو لاگت مسابقتی بناتا ہے اور صفر درجہ کی برآمد کے اصول کو اپناتا ہے۔ دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات (ابواب 61، 62 اور 63 کو چھوڑ کر) جو آر او ایس سی ٹی ایل کے تحت شامل نہیں ہیں، دیگر مصنوعات کے ساتھ آر او ڈی ٹی ای پی کے تحت فوائد حاصل کرنے کی اہل ہیں۔
اس اسکیم کا مقصد ملبوسات / گارمنٹس کی برآمد پر ڈیوٹی ڈرا بیک اسکیم کے علاوہ ریاستی اور مرکزی ٹیکسوں اور محصولات کی تلافی کرنا ہے۔ یہ بین الاقوامی طور پر قابل قبول اصول پر مبنی ہے کہ ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کو برآمد نہیں کیا جانا چاہیے، تاکہ برآمدات کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں یکساں مواقع پیدا ہوسکیں۔ لہٰذا نہ صرف ان پٹ پر بالواسطہ ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے گی یا ان کی ادائیگی کی جائے گی بلکہ دیگر غیر ریفنڈ شدہ ریاستی اور مرکزی ٹیکسوں اور محصولات پر بھی چھوٹ دی جائے گی۔
ریاستی اسٹیٹ ٹیکس اور محصولات میں نقل و حمل میں استعمال ہونے والے ایندھن پر ویٹ، کیپٹو پاور، فارم سیکٹر، منڈی ٹیکس، بجلی کی ڈیوٹی، برآمدی دستاویزات پر اسٹامپ ڈیوٹی، خام کپاس کی پیداوار میں استعمال ہونے والی کیڑے مار ادویات، کھاد وغیرہ جیسے ان پٹ پر ادا کی جانے والی ایس جی ایس ٹی، غیر رجسٹرڈ ڈیلرز سے خریداری، بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والا کوئلہ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لیے ان پٹ شامل ہیں۔ سینٹرل ٹیکس اور محصولات کی چھوٹ میں نقل و حمل میں استعمال ہونے والے ایندھن پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی، خام کپاس کی پیداوار میں استعمال ہونے والی کیڑے مار ادویات، کھاد وغیرہ جیسے اجزا پر ادا کی جانے والی سی جی ایس ٹی، غیر رجسٹرڈ ڈیلرز سے خریداری، ٹرانسپورٹ سیکٹر کے ان پٹ اور بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے کوئلے پر ایمبیڈڈ سی جی ایس ٹی اور معاوضہ سیس شامل ہیں۔
آر او ایس سی ٹی ایل ایک اہم پالیسی پہل رہا ہے اور اس نے ملبوسات اور گارمنٹس کی بھارتی برآمدات کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد کی ہے جو ٹیکسٹائل ویلیو چین کے ویلیو ایڈڈ اور لیبر پر مبنی شعبے ہیں۔ مزید دو (2) سال کی مدت کے لیے اسکیم کو جاری رکھنے سے مستحکم پالیسی نظام فراہم ہوگا جو طویل مدتی تجارتی منصوبہ بندی کے لیے ضروری ہے ، خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں جہاں طویل مدتی ترسیل کے لیے پیشگی آرڈر دیئے جاسکتے ہیں۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 4227
(Release ID: 2001257)
Visitor Counter : 100
Read this release in:
Telugu
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam