وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے بنگلورو، کرناٹک میں نئے جدید ترین بوئنگ انڈیا انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر کیمپس کا افتتاح کیا


بوئنگ سکنیا پروگرام کا آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے بڑھتے ہوئے ہوا بازی کے شعبے میں لڑکیوں کے داخلے کی حمایت کرنا ہے

بوئنگ کیمپس وزیر اعظم کے خود کفیل بھارت اقدام کی جدید ترین مثالوں میں سے ایک بن جائے گا: محترمہ سٹیفنی پوپ، سی او او، بوئنگ کمپنی

‘‘ بی آئی ای ٹی سی ، ہوابازی کے شعبے میں اختراع اور ترقیات کے محرک کے  مرکزطورپر کام کرے گا’’

‘‘بینگلور امنگوں  کو اختراعات اور کامیابیوں سے جوڑتا ہے’’

‘‘بوئنگ کی نئی سہولت کرناٹک کے ایک نئے ہوابازی مرکز کے طور پر ابھرنے کا واضح اشارہ ہے’’

‘‘ہندوستان کی 15 فیصد پائلٹ خواتین ہیں جو عالمی اوسط سے 3 گنا زیادہ ہے’’

‘‘چندریان کی کامیابی نے ہندوستان کے نوجوانوں میں سائنسی مزاج کو  فروغ دیا ہے’’

‘‘تیزی سے بڑھتا ہوا ہوا بازی کا شعبہ ہندوستان کی مجموعی ترقی  کا محرک بن رہاہے اور روزگار کے مواقع پیدا کر رہا ہے’’

‘‘اگلے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ بھارت  کی تعمیر اب 140 کروڑ بھارتی شہریوں کا عزم بن گیا ہے’’

‘‘میک اِن انڈیا’’ کی حوصلہ افزائی کے لیے ہندوستان کا پالیسی  نطقہ نظر ہر سرمایہ کار کے لئے  جیت کی صورتحال  ہے’’

Posted On: 19 JAN 2024 4:30PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بینگلورو، کرناٹک میں نئے جدید ترین بوئنگ انڈیا انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (بی ای آئی ٹی سی ) کیمپس کا افتتاح کیا۔ 1,600 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے بنایا گیا 43 ایکڑ پر محیط یہ کیمپس امریکہ سے باہر بوئنگ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ وزیر اعظم نے بوئنگ سکنیا پروگرام کا بھی آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے بڑھتے ہوئے ہوا بازی کے شعبے میں ہندوستان بھر سے زیادہ لڑکیوں کے داخلے میں مدد کرنا ہے۔

وزیر اعظم نے ایکسپریئنس سنٹر کاجائزہ  لیا اور سکنیا کے مستفیدین سے بات چیت کی۔

بوئنگ کمپنی کی سی او او، محترمہ سٹیفنی پوپ نے ہندوستان میں ہوا بازی کے شعبے کی ترقی پر وزیر اعظم کی توجہ اور بوئنگ سکنیا پروگرام کو آج ایک حقیقت بنانے میں ان کے اہم کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے مسلسل تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا اور ایرو اسپیس کے مستقبل کی تشکیل کے لیے مل کر کام کرنے کی امید ظاہر کی۔ محترمہ سٹیفنی نے کہا کہ یہ نیا کیمپس بوئنگ کی انجینئرنگ کی میراث کا ثبوت ہے اور یہ ہندوستان میں موجود صلاحیتوں کی دستیابی، گہرائی اور قابلیت پر یقین کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے نئے کیمپس کے دائرہ کار اور ایک ماحولیاتی نظام بنانے کے بوئنگ کے منصوبے کے بارے میں تفصیل سے بتایا جو ہندوستان کو ایرو اسپیس انڈسٹری میں صف اول کی طرف لے جائے۔ آخر کار، محترمہ سٹیفنی نے کہا کہ نیا بوئنگ کیمپس وزیر اعظم کے خود کفیل بھارت  اقدام یا ‘آتم نربھربھارت’کی سب سے جدید مثالوں میں سے ایک بن جائے گا۔ انہوں نے وزیر اعظم کو سکنیا پروگرام کے بارے میں ان کے خیال کا سہرا دیا اور ہندوستانی خواتین کے لیے ہوا بازی کے مواقع پیدا کرنے اور اس میں تیزی لانے کے لیے بوئنگ کی کوششوں کی تعریف کی۔انھوں  نے کہاکہ ‘‘یہ پروگرام رکاوٹوں کودورکرے گا اور مزید خواتین کو ایرو اسپیس میں کیریئر بنانے کی ترغیب دے گا’’،۔ انہوں نے مڈل اسکولوں میں ایس ٹی ای ایم  لیبز فراہم کرنے کے منصوبوں کے بارے میں مزید وضاحت کی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بوئنگ اور ہندوستان کی شراکت داری ہوا بازی کے مستقبل کو تشکیل دے گی اور ہندوستان اور دنیا بھر کے لوگوں کے لئے ایک مثبت فرق پیدا کرے گی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بینگلورو ایک ایسا شہر ہے جو امنگوں  کو اختراعات اور کامیابیوں سے جوڑتا ہے، اور ہندوستان کی ٹیکنالوجی کی  صلاحیت کو عالمی تقاضوں سے جوڑتا ہے۔ وزیر اعظم نےکہا کہ  ‘‘بوئنگ کا نیا ٹکنالوجی کیمپس اس یقین کو مضبوط کرنے والا ہے’’،۔انھوں نے مزید  کہا کہ نیا افتتاح کیا گیا کیمپس بوئنگ کی سب سے بڑی سہولت ہے جو امریکہ سے باہر واقع ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا پیمانہ اور وسعت نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کی  ہوابازی  مارکیٹ کو بھی مضبوط کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سہولت عالمی ٹیکنالوجی، تحقیق اور اختراع، ڈیزائن اور مانگ کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ‘میک ان انڈیا-میک فار دی ورلڈ’ عزم  کو تقویت ملتی ہے۔ ’’انھوں نے کہاکہ یہ کیمپس ہندوستان کے ہنر پر دنیا کے اعتماد کو تقویت دیتا ہے’’۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایک دن ہندوستان اس سہولت گاہ میں  مستقبل کے ہوائی جہاز تیار کرے گا۔

گزشتہ سال کرناٹک میں ایشیا کی سب سے بڑی ہیلی کاپٹر مینوفیکچرنگ فیکٹری کے افتتاح کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بوئنگ کی نئی سہولت کرناٹک کے ہوابازی کے نئے مرکز کے طور پر ابھرنے کا واضح اشارہ ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ہندوستان کے نوجوانوں کو مبارکباد دی جن کے پاس اب ہوا بازی کی صنعت میں نئی مہارتیں حاصل کرنے کے متعدد مواقع ہوں گے۔

وزیر اعظم نے ہر شعبے میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر زور دیا اور اپنی جی 20 صدارت کے دوران خواتین کی زیرقیادت ترقی کی طرف ہندوستان کی کوشش  کو بھی دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایرو اسپیس سیکٹر میں خواتین کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ‘‘فائٹر پائلٹ ہوں یا سول ایوی ایشن، ہندوستان خواتین پائلٹوں کی تعداد میں دنیا میں سب سے آگے ہے’’، وزیر اعظم نے  فخرکے ساتھ اطلاع دی کہ  ہندوستان کی 15 فیصد پائلٹ خواتین ہیں جو کہ عالمی اوسط سے 3 گنا زیادہ ہے۔ بوئنگ سکنیا پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے ہوا بازی کے شعبے میں خواتین کی شرکت کو فروغ ملے گا جبکہ دور دراز علاقوں میں رہنے والے غریبوں کو پائلٹ بننے کے اپنے  خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پروگرام کے تحت پائلٹ کے طور پر کیریئر بنانے کے لیے سرکاری اسکولوں میں کیریئر کوچنگ اور ترقی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

وزیراعظم جناب  مودی نے کہا کہ چندریان کی تاریخی کامیابی نے ہندوستان کے نوجوانوں میں سائنسی مزاج کوفروغ دیا ہے۔ ایس ٹی ای ایم  تعلیم کے مرکز کے طور پر بھارت  کی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ لڑکیوں نے ایس ٹی ای ایم  کے مضامین کو بڑے پیمانے پر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی ایوی ایشن ڈومیسٹک مارکیٹ بن گیا ہے۔ ایک دہائی میں گھریلو مسافروں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڑان جیسی اسکیموں نے اس میں بڑا رول ادا کیا ہے۔ یہ تعداد مزید بڑھنے والی ہے جس کی وجہ سے مانگ میں اضافہ ہوگا۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان کی ایئر لائنز کے بیڑے کے نئے آرڈر نے عالمی ہوا بازی کے شعبے کو نئی تحریک دی ہے۔ انہوں نے کہا‘‘یہ اس لیے ہوا ہے کہ ہندوستان اپنے شہریوں کی امنگوں  اور ضرورتوں کو سب سے اوپر رکھتے ہوئے کام کر رہا ہے۔’’

وزیراعظم  مودی نے کنیکٹیویٹی کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری پر حکومت کی توجہ کے بارے میں بات کی تاکہ خراب کنیکٹیویٹی کی سابقہ رکاوٹ کو دور کیا جا سکے جو کارکردگی میں ہندوستان کی صلاحیت کو روک رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سب سے اچھی طرح سے جڑی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے پاس تقریباً 150 آپریشنل ہوائی اڈے ہیں جو کہ 2014 میں تقریباً 70 تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوائی اڈوں کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے ہوائی کارگو کی بڑھتی ہوئی صلاحیت پر بھی بات کی جس سے معیشت کی مجموعی ترقی ہوتی ہے  اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

وزیر اعظم نے ہندوستان کے ہوائی اڈے کی صلاحیت میں اضافہ کی وجہ سے ہوائی کارگو سیکٹر کی تیز رفتار ترقی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ہندوستان کے دور دراز علاقوں سے بین الاقوامی منڈیوں تک مصنوعات کی نقل و حمل کو آسان بنا دیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا، ‘‘تیزی سے بڑھتا ہوا ہوا بازی کا شعبہ بھی ہندوستان کی مجموعی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کر رہا ہے’’۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی کی سطح پر مسلسل اقدامات کر رہی ہے کہ اس کے ہوابازی کے شعبے کی ترقی جاری رہے اور اس میں تیزی آئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ریاستی حکومتوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ وہ ہوابازی کے ایندھن سے متعلق ٹیکسوں کو کم کریں اور ہوائی جہاز کی لیزنگ کو آسان بنانے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے گفٹ سٹی میں قائم بین الاقوامی مالیاتی خدمات مراکز اتھارٹی کا بھی تذکرہ کیا تاکہ ہوائی جہاز کی لیزنگ اور فنانسنگ پر ہندوستان کے غیر ملکی انحصار کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘پورے ملک کا ہوابازی کا شعبہ بھی اس سے مستفید ہو گا۔’’

لال قلعہ سے اپنے اعلان کو یاد کرتے ہوئے، ‘یہی سمے  ہے، صحیح سمے ہے’، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بوئنگ اور دیگر بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے بھی مناسب وقت ہے کہ وہ اپنی ترقی کو ہندوستان کے تیز رفتار عروج سے جوڑیں۔ ‘‘اگلے 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر اب 140 کروڑ ہندوستانیوں کا عزم بن گیا ہے’’۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ہم نے تقریباً 25 کروڑ ہندوستانیوں کو غربت سے نکالا ہے اور یہ کروڑوں ہندوستانی اب ایک نو متوسط طبقہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان میں ہر آمدنی والے گروپ میں اوپر کی طرف نقل و حرکت کو ایک رجحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہندوستان کے سیاحت کے شعبے کی توسیع کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ پیدا ہونے والے تمام نئے امکانات کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔

وزیراعظم  مودی نے ہندوستان میں طیارہ سازی کا ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ انہوں نے ہندوستان کے ایم ایس ایم ای کے مضبوط نیٹ ور ک، بہت بڑا ٹیلنٹ پول اور ہندوستان میں مستحکم حکومت کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘ ان انڈیا’’کی حوصلہ افزائی کے لیے ہندوستان کا پالیسی اپروچ ہر سرمایہ کار کے لیے جیت کاباعث ہے ۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں بوئنگ کے پہلے مکمل طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ طیارے کے لیے ہندوستان کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم  مودی نے اختتام میں کہا  ‘‘مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کی امنگوں  اور بوئنگ کی توسیع ایک مضبوط شراکت داری کے طور پر ابھرے گی’’ ۔

اس موقع پر کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب سدارامیا، بوئنگ کمپنی کی سی او او، محترمہ اسٹیفنی پوپ اور بوئنگ انڈیا اور جنوبی ایشیا کے صدر جناب  سلیل گپتاکے علاوہ دیگرمعززین  موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے بینگلورو میں نئے جدید ترین بوئنگ انڈیا انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (بی آئی ای ٹی سی ) کیمپس کا افتتاح کیا۔ 1,600 کروڑروپے کی سرمایہ کاری سے تیارکردہ ، 43 ایکڑ پر محیط یہ کیمپس بوئنگ کی امریکہ سے باہر اس طرح کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ ہندوستان میں بوئنگ کا نیا کیمپس ہندوستان میں متحرک اسٹارٹ اپ، نجی اور سرکاری ماحولیاتی نظام کے ساتھ شراکت داری کے لیے سنگ بنیاد بنے گا، اور عالمی ایرو اسپیس اور دفاعی صنعت کے لیے اگلے سلسلے کی مصنوعات اور خدمات تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے والاثابت ہوگا۔

وزیر اعظم نے بوئنگ سکنیا پروگرام کا بھی آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے بڑھتے ہوئے ہوا بازی کے شعبے میں ہندوستان بھر سے زیادہ لڑکیوں کے داخلے میں مدد کرنا ہے۔ یہ پروگرام ہندوستان بھر کی لڑکیوں اور خواتین کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم ) کے شعبوں میں اہم مہارتیں سیکھنے اور ہوا بازی کے شعبے میں ملازمتوں کے لیے تربیت فراہم کرنے کے مواقع فراہم کرے گا۔ نوجوان لڑکیوں کے لیے، یہ پروگرام ایس ٹی ای ایم کیرئیر میں دلچسپی پیدا کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے 150 مجوزہ  مقامات پر ایس ٹی ای ایم لیبس قائم کرے  گا۔ یہ پروگرام ان خواتین کو اسکالرشپ بھی فراہم کرے گا جو پائلٹ بننے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

*********

 (ش ح۔م ع ۔ع آ)

U-3805



(Release ID: 1997877) Visitor Counter : 77