وزارت اطلاعات ونشریات

وی بی ایس وائی: خوابوں کو  تعبیر کا جامہ پہنانے والی انشا شبیر کی کہانی

Posted On: 28 DEC 2023 10:43AM by PIB Delhi

جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع کی خوبصورت وادی میں، ایک نوجوان عورت رہتی ہے جو آزادی، لچک اور تبدیلی کی علامت بن چکی ہے۔ پلوامہ کے اریگم میں ایک معمولی گھرانے میں پیدا ہونے والی، انشاء شبیر، آج ایک کاروبار کی مالک بن چکی ہیں اور اپنی ملبوسات کی ایک دکان   کا انتظام سنبھالتی ہیں۔ وہ مرکزی حکومت کی دین دیال انتودیا یوجنا – نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن کے بہت سے استفادہ کنندگان میں سے ہیں، جو انشا جیسی بہت سی لڑکیوں اور خواتین کو ترقی کے میدان میں آگے بڑھنے کے لئے وسائل مہیا کررہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PEF9.png

جاری وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، انشا نے کہا کہ انہوں نے پہلی بار 2017 میں دین دیال انتیودیا یوجنا - نیشنل رورل لائیولی ہوڈ مشن کے بارے میں سنا اور فوری طور پر اس کے لیے رجسٹریشن کرایا۔ اس اسکیم کو دیہی ترقی کی وزارت نے 2011 میں شروع کیا تھا۔ اس کا مقصد دیہی غریبوں کے لیے کارگر  اور موثر ادارہ جاتی پلیٹ فارم بنانا ہے، جس سے وہ پائیدار معاش میں اضافہ اور مالیاتی خدمات تک بہتر رسائی کے ذریعے گھریلو آمدنی میں اضافہ کر سکیں۔

انشا نے اپنی روداد بیان کرتے  ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ بچپن سے ہی کپڑے ڈیزائن کرنے اور بنانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ لیکن ان کی زندگی میں اہم موڑ اس وقت  آیا جب انہوں  نے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے تحت مقامی ٹیلرنگ اسکول میں داخلہ لیا۔ یہ ان کی قابلیت اور دلچسپی ہی تھی  جس نے ان کے لئے  کاروبار کے مواقع اور روزی روٹی کمانے کے راستے  کھول دیئے ۔

انسٹی ٹیوٹ میں ڈیزائن کورس مکمل کرنے کے بعد، انشا کو احساس ہوا کہ اس کے دل میں  ملبوسات کا اپنا ایک چھوٹا موٹا اسٹور قائم کرنے کی خواہش موجود ہے۔  اُنہیں  پی ایم ای جی پی  امید اسکیم کے تحت  قرض ملا اور اس کوشش میں بھی  ڈی اے وائی- این آر ایل ایم  نے مالی مدد فراہم کرکے اس کی مدد کی۔ آخر کار، وہ اپنا  ملبوسات کا اسٹور  قائم کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MFVU.jpg

بعض اوقات، محدود وسائل اور صرف گنے چنے چند مواقع  کی وجہ سے ، خواب اکثر رات کے آسمان میں دور دراز ستاروں کی طرح لگتے ہیں۔ لیکن انشاء کے لیے، ڈی اے وائی- این آر ایل ایم نے اسے اپنا خواب جینے کے قابل بنایا۔ انشا نے بتایا کہ اگر اسے اسکیم کے تحت سبسڈی والا قرضہ نہ ملتا تو شاید وہ اپنا کاروبار شروع نہ کر پاتی۔

انشا نے حکومت کی کاروباری اسکیموں کی ستائش کی جو نوجوانوں کی مدد کر رہی ہیں اور ایک نئے ترقی یافتہ ہندوستان کی تشکیل کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج صرف امیر لوگ ہی کامیاب نہیں ہو رہے بلکہ غریب پس منظر  سے تعلق رکھنے والے اور دیہات کے لوگ بھی کامیاب کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت کی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ایسی اسکیمیں متعارف کروائیں جنہوں نے اُنہیں   مالی طور پر خود مختار ہونے کا موقع دیا۔ آج، انشا نہ صرف اپنے مالی معاملات کا انتظام کرتی ہیں بلکہ اپنے چھوٹے سے اسٹور میں  دیگر خواتین کو روزگار بھی فراہم کرتی ہیں۔ چھوٹے ہونے کے باوجود، ملبوسات کااسٹور  وکاس اور آتم نر بھرتا کا مترادف بن گیا ہے۔

حوالہ جات -

https://aajeevika.gov.in/

ایکس لنک -

https://twitter.com/HSVB2047/status/1734913248858866043

*************

( ش ح ۔ س ب۔ رض (

U. No.3049



(Release ID: 1991176) Visitor Counter : 98