کانکنی کی وزارت

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری پورٹل کا آغاز کیا


کانکنی سے متعلق وزارت نے اہم اور اہمیت کی حامل معدنیات کی نیلامی کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے روڈ شو کا انعقاد کیا

اہم معدنیات میں خود کفالت پر توجہ مرکوز کی گئی : جناب  پرہلاد جوشی

سات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے 20 معدنی بلاکوں کی نیلامی کی جائے گی

Posted On: 20 DEC 2023 2:30PM by PIB Delhi

29 نومبر 2023 کو شروع کی گئی اہم اور اہمیت کی حامل معدنیات کی پہلی قسط کی نیلامی کی کامیابی کی تیار کرتے ہوئے، کانوں کی وزارت نے 19 دسمبر، 2023 کو پارلیمانی امور، کوئلہ اور مرکزی وزیر کی موجودگی میں یہاں ایک روڈ شو کا انعقاد کیا۔ کوئلے اور کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی، کانکنی، کوئلہ اور ریلویز کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے اورکانکنی کی وزارت میں سکریٹری جناب وی ایل کانتھا راؤ، وزارت، صنعتی انجمنوں اور سرکاری سیکٹر کے تحت آنے والے اداروں  کے سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ اس تقریب میں 45 سے زائد کمپنیوں، کنسلٹنٹس اور ایکسپلوریشن ایجنسیوں نے شرکت کی۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری پورٹل (این جی ڈی آر) کا بھی آغاز کیا۔


پہلی قسط میں کل 20 اہم اور اہمیت کی حامل معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کی جائے گی، جن میں سے 16 معدنی بلاکس کو کمپوزٹ لائسنس دینے کے لیے اور چار معدنی بلاکس کو مائننگ لیز دینے کے لیے رکھا گیا ہے۔ معدنیات میں گریفائٹ، گلوکونائٹ، لیتھیم، آر ای ای ، مولیبڈینم، نکل، پوٹاش وغیرہ شامل ہیں۔ یہ بلاک تمل ناڈو، اڈیشہ، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، گجرات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں پھیلے ہوئے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے معدنیات کی گھریلو پیداوار بڑھانے کے لیے  کانوں کی وزارت کی کوششوں اور اقدامات کی تعریف کی کہ اس نے  خود کفالت کے  ان اہداف کو پورا کیا جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح بھارتی  کان کنی کا شعبہ عمومی طور پر اور خاص طور پر اہم معدنیات موجودہ عالمی تناظر میں گھریلو پیداوار کو مضبوط بنانے، خود کفالت کو فروغ دینے، درآمدی انحصار کو کم کرنے، پائیدار وسائل کے انتظام کی وکالت کرنے، کان کنی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ضمن میں  اہمیت کے حامل ہیں ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سیکٹر اور اہم صنعتوں کو آگے بڑھانا ہندوستان کی صنعتی اور تکنیکی ترقی کے لیے اہم ہے۔ حکومت مزید اہم معدنی بلاکس کو مرحلہ وار نیلامی میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔


معدنیات، کوئلے اور ریلویز کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے نے اہم معدنیات کی نیلامی کے ابتدائی مرحلے کی ممکنہ کامیابی کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور اسے ان معدنیات کے لیے ایک قابل اعتماد سپلائی چین قائم کرنے ،آتم نربھر بھارت کا وژن اور تیز اقتصادی ترقی میں تعاون  کی سمت ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا ۔  کانکنی کے وزیر مملکت نے ان بلاکس کو نیلامی کے تحت لانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا اعادہ کیا اور بتایا کہ کس طرح اس نیلامی کے عمل کی کامیابی صنعت کی فعال شرکت پر منحصر ہے۔ انہوں نے تمام شرکا پر زور دیا کہ وہ نیلامی کے پورے عمل میں شفافیت، انصاف پسندی اور اخلاقی طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کا مظاہرہ کریں۔

کانکنی کی وزارت میں سکریٹری جناب  وی ایل کانتھا راؤ نے ملک میں کی جانے والی دریافت  کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے  کانکنی کی وزارت طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور معدنیات کے شعبے کی کثیر جہتی ترقی کے لیے پالیسی فریم ورک کو ہموار کرنے کی کوششوں کے بارے میں روشنی ڈالی۔کانکنی کے سکریٹری نے بھی شرکا کے سوالات کا جواب دیا اور ای نیلامی کے عمل میں آسانی سے شرکت کے لیے وزارت سے ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کی ۔ جناب راؤ نے شرکاکی اس بات کے لیے حوصلہ افزائی کی کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے کی جانے والی ای نیلامی کے عمل کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں۔

مذکورہ  روڈ شو نیلامی کے عمل کے حوالے سے ممکنہ بولی دہندگان کی رہنمائی کے مقصد سے منعقد کیا گیا تھا۔ کانکوں کی وزرات میں  ایڈیشنل سیکریٹری جناب سنجے لوہیا نے معزز حضرات کا خیرمقدم کیا اور اہم اور اہمیت کی حامل  معدنیات کی نیلامی کی اہمیت پر بات چیت کا آغاز کیا۔

کانکوں کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر وینا کماری ڈرمل نے پریزنٹیشن کے ساتھ آغاز کیا اور وہاں موجود لوگوں کو مروجہ معدنی پالیسیوں اور ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں اصلاحات اور مرکزی حکومت کو اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کے لیے اہل بنانے کی خاطر اس کے قوانین کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔ مزید یہ کہ جوائنٹ سکریٹری نے سامعین کو نیلامی کی پہلی قسط میں شروع کیے گئے 20 بلاکس کے بارے میں بتایا اور ای نیلامی کے عمل کی تخمینی ٹائم لائن  کی حد کے بارے میں بھی بتایا۔ اس کے بعد ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹ لمیٹیڈ ٹرانزیکشن ایڈوائزر، ایم ای سی ایل ٹیکنیکل ایڈوائزر، اور ایم ایس ٹی سی نیلامی پلیٹ فارم فراہم کرنے والوں نے اپنی پرزنٹیشن  دیں ، جنہوں نے ممکنہ بولی دہندگان کو ای-آکشن اور نیلامی کے لیے رکھے گئے اہم معدنی بلاکس کی تفصیلات فراہم کیں۔

ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹ لمیٹیڈ نے متعلقہ فریقوں کے سامنے نیلامی کے عمل کی تفصیلات پیش کیں جن میں اہلیت کی شرائط، نیلامی کے عمل کے لیے عمومی رہنما خطوط اور بولی لگانے کے پیرامیٹرز شامل ہیں۔ ایم ای سی ایل نے جدید ٹیکنالوجیز میں کریٹیکل اور اسٹریٹجک معدنیات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور نیلامی کے لیے رکھے جانے والے 20 اہم معدنی بلاکس کی تفصیلات بتائیں، جبکہ ایم ایس ٹی سی نے شرکا کو نیلامی کے پورٹل کی تکنیکی خصوصیات کے ساتھ رجسٹریشن کے عمل کے وسیلے سے آگاہ کرایا ۔ اس کے بعد  معزز شخصیات نے حاضرین کی طرف سے کئے گئے  سوالات کے جواب دیے۔

کانوں کی وزارت (این ایم ای ٹی ) کے ڈائریکٹر نے ملک میں معدنیات کی تلاش کو تیز کرنے کے لیے نوٹیفائیڈ پرائیویٹ ایکسپلوریشن ایجنسیوں (این پی ای ایز) کی شمولیت میں سہولت فراہم کرنے میں وزارت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی ) کے ذریعے نوٹیفائیڈ  کی گئی پرائیویٹ ایکسپلوریشن ایجنسی (این پی ای اے) کی فنڈنگ ​​سے متعلق اسکیم کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی ۔ وزارت نے ایسی 16 نجی ایجنسیوں کو نوٹیفائی  کیا ہے۔ معدنیات (نیلامی) سے متعلق ضابطے 2015 میں مجوزہ ترمیم کے بارے میں بھی آگاہ کیا  گیااور اس پر تبصرے طلب کیے  گیے۔

مزید یہ کہ ، ایکسپلوریشن لائسنس کی تفصیلات، ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں حال ہی میں شامل کردہ پروویژن اور اس کے قواعد پر پریزنٹیشن۔ ایکسپلوریشن لائسنس ایک معدنی رعایت دینے کا ایک انتظام ہے جس میں دریافت کی مکمل رینج کی تلاش شروع ہو کر ممکنہ کارروائیوں تک کی جاتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد نجی فریقوں اور جونیئر کان کنی کمپنیوں کو بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق معدنیات  کی اہم  تلاش میں شامل کرنا ہے۔ ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں کی گئی ترامیم کا مسودہ شرکا کو پیش کیا گیا اور متعلقہ فریقوں سے تجاویز/تبصرے طلب کیے گئے۔

ممکنہ بولی دہندہ کے ساتھ پری بولی کانفرنس 22 دسمبر 2023 کو ہونی ہے، جبکہ ٹینڈر دستاویز کی فروخت کی آخری تاریخ 16 جنوری 2024 ہے اور بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جنوری 2024 ہے۔ اس کے بعد ترجیحی بولی دہندہ کے انتخاب کے لیے ای نیلامی کا عمل شروع ہوگا۔ کانوں کی تفصیلات، نیلامی کی شرائط، ٹائم لائنز وغیرہ۔ www.mstcecommerce.com/auctionhome/mlcl/index.jsp پر ایم ایس ٹی سی نیلامی پلیٹ فارم پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

نیشنل جیوسائنس ڈیٹا ریپوزٹری (این جی ڈی آر) کو نیشنل منرل ایکسپلوریشن پالیسی، 2016 کے ایک حصے کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے، جس میں ایک ہی جی آئی ایس  پلیٹ فارم پر تمام بیس لائن اور ایکسپلوریشن سے متعلق جیو سائنسی ڈیٹا فراہم کئے گئے ہیں ، تاکہ اس کی دریافت کے دائرے کو تیز کیا جاسکے، بڑھایا جاسکے  اور سہولت فراہم کی جا سکے۔ ملک کے جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) اور بھاسکر آچاریہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیوانفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی-این) کے تحت این جی ڈی آر پہل، اہم جیو سائنس ڈیٹا کو جمہوری بنانے، صنعتوں اور تعلیمی اداروں میں متعلقہ فریقوں کو بے مثال وسائل تک بہترین  رسائی کے ساتھ بااختیار بنانے میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔


فی الحال جیولوجیکل، جیو کیمیکل اور جیو فزیکل، ڈیٹا لیئرز کو این جی ڈی آر پورٹل پر35 نقشہ خدمات  کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ ان ڈیٹا سیٹس کو دیکھا جاسکتا ہے، ان تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور ڈاؤن لوڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ مختلف جغرافیائی لیئرس کے بارے میں معلومات اور تشریح ممکنہ معدنی علاقوں کو نشانہ بنانے میں مدد کرتی ہے۔این جی ڈی آر پورٹل پر https://geodataindia.gov.in کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ صارف، پورٹل میں رجسٹریشن کے بعد ڈیٹا کو دیکھ، ڈاؤن لوڈ اور تشریح  بھی کر سکتا ہے۔

این جی ڈی آر کی تشکیل کا تصور کانوں کی وزارت (ایم او ایم) نے قومی معدنی دریافت  کی پالیسی (این ایم ای پی) 2016 کے ایک حصے کے طور پر کیا تھا۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) کو این جی ڈی آر کے قیام کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ این جی ڈی آر تمام ارضیاتی، جیو کیمیکل، جیو فزیکل اور معدنی دریافت  کے ڈیٹا کو عوامی ڈومین میں ڈیجیٹل جغرافیائی پلیٹ فارم پر دستیاب کرائے گا۔ اس میں بیس لائن جیو سائنس ڈیٹا اور مرکزی اور ریاستی حکومت کی مختلف ایجنسیوں اور معدنیات کے معاملے میں رعایت حاصل کرنے والوں کے ذریعہ تیار کردہ تمام معدنیات کی کھوج کی معلومات  بھی شامل ہوں گی۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد بھارت  میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی کشش کو بڑھانا ہے۔

نیشنل جیو سائنس ڈیٹا پورٹل (این جی ڈی آر) کی اہم خصوصیات:

  1. مرکزی رسائی: متنوع جیو سائنس ڈیٹاسیٹس کا ایک مرکزی ذخیرہ فراہم کرتا ہے، بشمول ارضیاتی نقشے، معدنی وسائل، زلزلہ کے اعداد و شمار، اور ماحولیاتی معلومات۔
  2. یوزر فرینڈلی انٹرفیس: ایک بدیہی انٹرفیس جو صارفین کی وسیع رینج کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، بغیر کسی رکاوٹ کے نیویگیشن اور ڈیٹا کی تلاش کو قابل بناتا ہے۔
  3. ایم ای آر ٹی ٹیمپلیٹ: منرل ایکسپلوریشن رپورٹنگ ٹیمپلیٹ تمام جیو سائنسی متعلقہ فریقوں کو اپنے ڈیٹا کو معیاری رپورٹنگ ٹیمپلیٹ میں  این جی ڈی آر پورٹل میں جمع کرانے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
  4. تجزیاتی ٹولز: پیچیدہ جغرافیائی اعداد و شمار سے قیمتی بصیرت کی تشریح اور نکالنے   کے لیے جدید ترین تجزیاتی ٹولز سے لیس۔
  5. کھلی رسائی: جغرافیائی معلومات کے خزانے تک کھلی رسائی کی پیشکش کرکے شفافیت اور علم کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

کیسے رسائی حاصل کریں:

این جی ڈی آر پورٹل https://geodataindia.gov.in تک رسائی  حاصل کی جاسکتی ہے۔

اس پورٹل کے فروغ سے مختلف جیو سائنس ایجنسیوں جیسے جی ایس آئی، ایم ای سی ایل، ریاستی محکمہ کان کنی اور ارضیات، نجی ایجنسیوں اور ملک کی دیگر متعلقہ فریقوں اور ایجنسیوں کو مدد حاصل ہوگی، کیونکہ  اس پورٹل پرجیو سائنس کا ڈیٹا دیکھنے، ڈاؤن لوڈ کرنے اور تشریح کے لیے عالمی سطح پر دستیاب ہوگا۔ اس سے عالمی کان کنی کمپنیوں کو ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے اور معدنیات کی تلاش میں نئی ​​ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے  میں مدد ملے گی۔

عالمی سطح پرتمام معدنیات سے مالا مال ممالک کے پاس ایک مضبوط جیو سائنس ڈیٹا پورٹل ہے جس میں جیو سائنسی معلومات کی مختلف لیئرس یعنی ارضیاتی، جیو فزیکل، جیو کیمیکل وغیرہ ہیں، تاکہ  معدنیات کی تلاش کے پروگراموں کی حمایت کی جاسکے۔ اس جدید ترین، صارف دوست، انٹرآپریبل پلیٹ فارم کے ساتھ، ہندوستان اب معدنیات سے مالا مال دیگر ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں ارضیاتی ڈیٹا کی رسائی ان کے معدنیات کی دریافت کے پروگراموں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

....................................

 

 

ش ح۔ ش م   ۔ ع ر

 (U: 2785 )



(Release ID: 1989089) Visitor Counter : 44