ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کے عالمی قدمیں اضافہ ہوا ہے:جناب بھوپیندریادو


دنیا نے موسمیاتی ایکشن، اختراع اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی قیادت کو تسلیم کیا ہے:جناب بھوپیندریادو

دنیا تسلیم کرتی ہے کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان عالمی کساد بازاری کے درمیان ایک روشن مقام ہے:جناب یادو

Posted On: 19 DEC 2023 1:25PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اورموسمیاتی تبدیلی اور محنت وروزگار جناب بھوپیندریادو نے آج کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے عالمی قد میں اضافہ ہوا ہے اور دنیا آب و ہوا کی کارروائی، اختراعات اور ٹیکنالوجی میں اس کی قیادت کو تسلیم کرتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017T4Z.jpg

 

عالمی سطح پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کے بارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا۔’’بھارت صرف 615 کروڑ روپے خرچ کر کے چاند پر کامیابی کے ساتھ پہنچا ہے۔ ہندوستان چاند کے قطب جنوبی تک پہنچنے والا پہلا ملک ہے۔ چندریان-3 کے ساتھ ہندوستان کے خلائی سفر کے سب سے اہم نکات میں سے ایک خود انحصاری کی اہمیت ہے، جبکہ ہندوستان کے ابتدائی مشن بین الاقوامی شراکت داری پرمنحصر تھے، چندریان-3 خود انحصاری کی طرف ایک قدم تھا۔‘‘

جناب یادو نے کہا، ’’یہ جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت سے ممکن ہوا ہے۔‘‘

مرکزی وزیر نے توجہ مبذول کرائی کہ کس طرح ہندوستان نے کووڈ وبائی مرض پر اپنے ردعمل سے دنیا کو حیران کردیا۔ ’’جب کووڈ وبائی بیماری آئی تو دنیا نے سوچا کہ ہندوستان منہدم ہو جائے گا۔ نہ یہ کہ صرف ہندوستان منہدم نہیں ہوا،بلکہ کووڈ پر اس کا ردعمل دنیا کے لیے ایک مثال بن گیا۔ ہندوستان نے نہ صرف سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم چلائی، بلکہ دنیا کی سب سے تیز رفتار مہم بھی چلائی۔ مزید برآں ویکسین ہندوستان میں تیار کی گئی تھیں۔ ہندوستان نے ویکسین سے ضرورت مند ممالک کی بھی مدد کی۔ ہندوستان کے کووڈ ویکسین میتری پروگرام نے 100 سے زیادہ ممالک کی مدد کی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023RBO.jpg

 

کووڈ ردعمل کے  لیے ہندوستان کی عالمی تعریف کو اجاگر کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا’’ ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ’ایک تیار ہندوستان ایک تیار دنیا ہے‘۔‘‘

ہندوستان کی اقتصادی قوت کے بارے میں بات کرتے ہوئےجناب یادو نے کہا’’کووڈ کے بعد ہندوستانی معیشت کے تباہ ہونے کا خدشہ تھا، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ہندوستان نے بحران کو ایک موقع میں بدل دیا۔ دنیا نےکووڈ-19کا مقابلہ کرنے میں ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی۔بین الاقوامی تنظیموں جیسے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر نے چین اور امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ہندوستان کی وی- شکل کی شاندار اقتصادی بحالی کو تسلیم کیا۔‘‘

’’جب بہت سے لوگوں کو شک تھا کہ  اگرہماری معیشت بحال ہوگی تو زیادہ سے زیادہ یو- شکل کی ہو گی، لیکن ہندوستان  کے حصے میں وی- شکل کی بحالی  آئی ۔‘‘

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور کئی عالمی سربراہان نے بصورت دیگر عالمی کساد بازاری کے درمیان ہندوستان کو روشن مقام کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ جناب یادو نے کہا کہ’’2022 میں ہندوستان ممکنہ طور پر اپنے سابق نوآبادیاتی آقا برطانیہ پر مجموعی گھریلو پیداوار میں سرفہرست ر ہا اور دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا۔ عالمی بینک نے مالی سال 24-2023 کے لیے ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ ہندوستان کی ترقی مسلسل امریکہ(2.1فیصد)، چین(4.4فیصد) اور یوروزون(0.7فیصد) (آئی ایم ایف، اکتوبر 2023) جیسی بڑی معیشتوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہے۔‘‘

انہوں نے اس طرف بھی توجہ مبذول کروائی کہ کس طرح عالمی بڑی کمپنیاں اپنے مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ہندوستان کا رخ کر رہی ہیں۔

وزیر موصوف نے روشنی ڈالی کہ’’ایپل نے ہندوستان میں اپنے تازہ ترین آئی فون15 کو اسمبل کرنا شروع کر دیا ہے۔ تائیوان کے فوکسکون نے ہندوستان میں مشترکہ طور پر سیمی کنڈکٹر بنانے کے لیے ویدانتا کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔‘‘

جناب یادو نے کہا کہ ہندوستان 2025 میں جی ڈی پی کے لحاظ سے جرمنی اور 2027 میں جاپان کو پیچھے چھوڑ کر امریکہ اور چین کے بعد تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے تیار ہے۔

مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ’’وزیر اعظم مودی نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عہد کیا ہے، جب وہ اپنی آزادی کی 100 ویں سالگرہ، امرت کال کی تکمیل کا جشن منا رہا ہوگا۔‘‘

مرکزی وزیر نے کہا ’’بین الاقوامی نظام میں ہندوستان کے کردار، اس کی روحانی اور تہذیبی جڑوں کے بارے میں وزیر اعظم مودی کے ذاتی اعتقادات جو دنیا کو ایک خاندان کے طور پر تصور کرتی ہیں(وسودھیو کٹمبکم) اور سب کے لیے خوشی (سروے بھونتو سکھینہ) کو پالیسی سازی میں ضم کر دیا گیا ہے۔ اس سے اسے ہندوستانی  تارکین وطن سمیت لوگوں کا اعتماد جیتنے میں مدد ملی ہے اور اس سے لوگوں میں اپنی جڑوں کے بارے میں اعتماد پیدا ہوا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم مودی کا ماننا ہے کہ صرف ایک محفوظ ہندوستان ہی جو دنیا میں اپنے مقام پر بھروسہ رکھتا ہے مضبوطی کی پوزیشن سے مسائل سے نمٹ سکے گا۔‘‘

جناب یادو نے کہا کہ ہندوستان کی سافٹ پاور، اس کےمالا مال ثقافتی ورثے سمیت، اس کے عالمی غلبہ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ہندوستان کی قدیم روایات، جیسے یوگا اور آیوروید نے جناب مودی جی کی کوششوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ناٹو ناٹو اور دی ایلیفینٹ وِسپررز کے لیے آسکر جیتنا ہماری سافٹ پاور کے لیے ایک بڑی جیت ہے۔ اس کے ساتھ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہندوستانی  تارکین وطن  ایک بہتر اضافہ ہیں، جو ثقافتی تبادلوں کو فروغ دے رہے ہیں اور ہندوستان کی اقدار، روایات اور نظریات کو فروغ دے رہے ہیں۔‘‘

مرکزی وزیر نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ جب سے جناب نریندر مودی جی نے ہندوستان کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے، انہوں نے عالمی سطح پر ہندوستان کے مقام کو صرف بہتر ہی نہیں کیا ہے ،بلکہ عالمی رہنماؤں پر بھی زبردست اثر چھوڑا ہے۔ عالمی رہنماؤں نے واضح طور پر مودی جی کی کافی تعریف کی ہے۔

انہوں نے کہا،’’گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان نے ہر سطح پر ملک میں مثبت جذبات پیدا کیے ہیں۔ آج ہمارے نوجوان نوکری تلاش کرنے کے بجائے نوکری دینے والے بن رہے ہیں۔ ہر روز نئے اسٹارٹ اَپ شروع کرنے میں ہندوستان نمبر ایک ہے۔ ہم اسٹارٹ اَپس کی تعداد میں نمبر 2 ہیں۔ سب سے بڑے اسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام میں نمبر 3 ہیں۔ آج ہندوستان کے پاس دنیا میں  سب سے بڑی یونیکارنس  کی تیسری سب سے  تعداد ہے۔ 2021 میں ہم نے ہر 29 دن بعد ایک یونیکارن کا اضافہ کیاہے۔ 2022 میں ہم نے ہر 9 دن میں ایک یونیکارن کا اضافہ کیا ہے۔

جناب یادو نے ہندوستان کی طرف سے موسمیاتی کارروائی میں ملک کی طرف سے حاصل کی گئی مثبت کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جو عالمی قیادت کی عکاسی کرتی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ’’ہندوستان نے عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات میں فعال شرکت اور قابل تجدید توانائی کے لیے عزم ظاہر کیا ہے۔ ہم ان 26 ممالک میں شامل ہیں، جنہوں نے 2019 کی گرین ہاؤس گیس انوینٹری کی بنیاد پریو این ایف سی سی سی کے ساتھ ابتدائی موافقت مواصلات کے ساتھ اپنی قومی مواصلات کا اشتراک کیا ہے۔ہندوستان نے آب و ہوا کی کارروائی کے لیے فورمز شروع کیے ہیں، جیسے کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد، ایل ای اے ڈی-آئی، سی ڈی آر آئی، آئی آر آئی ایس، گرین کریڈٹ پہل  اور بین الاقوامی بِگ کیٹ الائنس۔ ہندوستان نے21-2020 میں قابل تجدید توانائی کا ہدف حاصل کرلیا ہے،جو اس نے 2030 کے لیے مقرر کیا تھا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ وزیر اعظم جناب مودی جی کی قیادت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ،جنہوں نے پائیدار ترقی اور آب و ہوا کی کارروائی میں عالمی تعاون کو اپنی ترجیحی علاقہ قرار دیا ہے۔

جناب یادو نے دنیا بھر میں قیام امن کی کوششوں میں ہندوستان کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

’’ملک نے قدرتی آفات جیسے زلزلے اور سیلاب سے متاثر ہونے والے ممالک کو آفات سے متعلق امداد بھی فراہم کی ہے۔ ہم جینرک ادویات اور سستی صحت کی دیکھ بھال کے حل کے ایک سرکردہ پروڈیوسر ہیں۔ ملک صحت کی دیکھ بھال کے لیے نئی ٹیکنالوجیز بھی تیار کر رہا ہے، جیسے ٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت۔ ہم ایک انسانی ذمے داری کے طور پر پرتشدد تنازعات یا جنگوں میں گھرے ممالک کو امداد بھیج رہے ہیں۔

************

 

ش ح۔ا ک۔ن ع

U. No.2644

 



(Release ID: 1988301) Visitor Counter : 59