وزارت اطلاعات ونشریات

کسان دوست ڈرون بنے وِکست بھارت سنکلپ یاترا کی توجہ کامرکز


‘‘حکومت ہند ہزاروں خواتین پر مشتمل اپنی مدد آپ گروپوں  کو ڈرون فراہم کرے گی۔ ہم اپنے زرعی کام کے لیے ڈرون کی خدمات مہیا کرنے کا آغاز کریں گے

ابتدا میں ، ہم خواتین پر مشتمل 15 ہزاراپنی مدد آپ گروپ تشکیل دیں گے، جو ایک مضبوط ڈرون ٹریننگ مشن کو فعال کرنے کے خواب کو عملی جامہ پہنائیں گے

Posted On: 12 DEC 2023 2:32PM by PIB Delhi

- وزیر اعظم نریندر مودی

(یوم آزادی پرخطاب2023)

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جنجاتیہ گورو دیوس کے مبارک موقع پربھگوان برسا منڈا کےیوم پیدائش کی یاد میں، جھارکھنڈ کے کھونٹی سے وِکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) کا افتتاح کیا۔ مرکزی حکومت کی فلاح و بہبود کے پروگراموں کو عوام  تک پہنچانے کے لیے قومی  سطح پر شروع کی  گئی اس پہل نےاب ایک انوکھا موڑ لے  لیا ہے، جو زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020JEM.jpg

وی بی ایس وائی، 2.60 لاکھ گرام پنچایتوں اور 4,000+ شہری مقامی بلدیاتی اداروں کا احاطہ کرنے والا ایک بہت بڑا پروگرام، ترقی اور شمولیت کی علامت بن گیا ہے۔

جیسے جیسے یاترا زور پکڑرہی ہے،ایک اہم پہلو زرعی منظر نامے میں ڈرون کی  شمولیت توجہ کا مرکز بن رہی ہے۔  اس اقدام کا مقصد کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بااختیار بنانا ہے، انہیں پیداواری صلاحیت اور پائیدار طریقوں کو بڑھانے کے لیے آلات فراہم کرنا ہے۔

وِکست بھارت سنکلپ یاترا : بحث کاموضوع بنےڈرون

لوگ بے صبری سے وی بی ایس وائی ، آئی ای سی وینز اور ڈرونز کے شو کا انتظار کر تےہیں جو شو کے اسٹار بن چکے ہیں۔ گونجتی ہوئی آواز کے ساتھ اڑنے والی مشینیں حاضرین، خاص طور پر کسانوں کو مسحور کر رہی ہیں کیونکہ مہم کے دوران براہ راست مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ یہ مظاہرے زراعت میں انقلاب لانے میں ڈرون کی صلاحیت کو واضح کرتے ہیں۔ توجہ صرف کارکردگی میں اضافہ پر نہیں ہے بلکہ کسانوں کو باخبر فیصلے کرنے کے لیے علم اور آلات کے ساتھ بااختیار بنانے پر ہے۔

ملک کے کونے کونے میں، ڈرون کے مظاہروں نے کاشتکار برادری، خاص طور پر خواتین کسانوں کی طرف سے بے پناہ تعریف حاصل کی ہے۔ کیرالہ سے ہماچل پردیش تک، گجرات سے تریپورہ تک، پیغام واضح تھا - ڈرونز زراعت میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک محرک ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JJRF.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005A2A2.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006F1B5.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0071HNT.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009FZ7U.jpg

لائیو مظاہرہ کھاد کے متوازن استعمال کو ظاہر کرتا ہے، جس میں زیادہ کیمیائی کھادوں سے بچنے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے۔ ڈرونز نے نینو یوریا، نینو ڈی اے پی (ڈائی امونیم فاسفیٹ)، اور دیگر مائیکرو نیوٹرینٹ کھادوں کا چھڑکاؤ کیا، جس سے ٹیکنالوجی زراعت میں درستگی اور کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے۔ ڈرون کے ذریعے کیڑے مار دوا چھڑکنے کے براہ راست مظاہرے نے کیڑوں کے موثر انتظام میں اس ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو مزید اجاگر کیا۔ مائع کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے فضائی چھڑکاؤ کا براہ راست مظاہرہ ایک ایسے طریقہ کار کو فروغ دیتا ہے جو ایک محدود وقت میں کھاد کے ضرورت سے زیادہ استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔

ناری شکتی: ڈرون کی مؤثر تکنیک سے جڑتی خواتین

خواتین کی قیادت میں ترقی کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کی مسلسل کوشش رہی ہے۔ اس سمت ایک اور قدم کے تحت وزیر اعظم نے پردھان منتری مہیلا کسان ڈرون کیندر کا آغاز کیا۔

محترمہ کوملا پتی وینکٹ راونما آندھرا پردیش کے پرکاسم ضلع میں ایک سیلف ہیلپ گروپ کی رکن ہیں۔ انہوں نے صرف 12 دنوں میں زرعی مقاصد کے لیے ڈرون اڑانے کا ہنر حاصل کیا اور 30 نومبر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے تجربات وزیر اعظم کے ساتھ شیئر کیے۔

جب وزیر اعظم نے گاؤوں میں زرعی مقاصد کے لیے ڈرون استعمال کرنے کے اثرات  کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ یہ پانی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرتا ہے اور وقت کے استعمال کو بھی بہتر بناتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010V2ZD.jpg

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ محترمہ وینکٹ جیسی خواتین ان لوگوں کے لیے ایک مثال  ہیں جو بھارت کی ناری شکتی کی طاقت پر شک کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل قریب میں زراعت میں ڈرون کا استعمال خواتین کی قیادت میں ترقی کی علامت بن جائے گا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے وِکست بھارت سنکلپ یاترا میں خواتین کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ف ا۔ع ن

(U: 2299)



(Release ID: 1985418) Visitor Counter : 168