دیہی ترقیات کی وزارت
پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مستفید ہونے والے افراد
Posted On:
05 DEC 2023 4:59PM by PIB Delhi
دیہی علاقوں میں ’سب کے لیے مکان‘ کے نشانے کو حاصل کرنے کے لیے دیہی ترقی کی وزارت یکم اپریل 2016سے پردھان منتری آواس یوجنا گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ اہل دیہی کنبوں کو مدد فراہم کی جاسکے اور مارچ 2024تک بنیادی سہولیات کے ساتھ 2.95 کروڑ پکے مکانات تعمیر کرنے کا مجموعی نشانہ رکھا گیا ہے۔ 2.95 کروڑ گھروں کے لازمی ہدف کے مقابلے میں مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ فائدہ اٹھانے والوں کو پہلے ہی 2.94کروڑ سے زیادہ مکانات کی منظوری دی جاچکی ہے اور 29.11.2023تک 2.5کروڑ گھروں کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے۔ یہ اسکیم اپنے اہم سنگ میل کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور وزارت مارچ 2024 کی مقررہ ڈیڈ لائن تک 2.95کروڑ پکے مکانات کی تعمیر کے نشانے کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پردھان منتری آواس یوجنا - گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کے تحت مالی سال 2018-19 سے 2022-23 تک ہر پانچ سال کے دوران مستحق استفادہ کنندگان کو منظور کردہ مکانات کی سال وار اور ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔ مختص اور مکمل کیے گئے گھروں سے متعلق تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ضلعی سطح کے اعداد و شمار پروگرام کی ویب سائٹ پر www.pmayg.nic.in>آواس سافٹ> رپورٹس> ہاؤسز میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
پی ایم اے وائی-جی کے تحت مرکزی امداد براہ راست ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی جاتی ہے جس میں ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک اکائی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ مختلف اضلاع / بلاکس / جی پیز میں فائدہ اٹھانے والوں کو ان فنڈز کا مزید اجرا متعلقہ ریاستی حکومت / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں یعنی مالی سال 2018-19 سے 2022-23 کے دوران پی ایم اے وائی-جی کے تحت مکانات کی تعمیر کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردہ فنڈز میں مرکزی حصہ کی رقم تقریبا 1،60،853.38 کروڑ روپے تھی۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ فنڈز کا اسی طرح کا استعمال 2،39،334.02 کروڑ روپے تھا جس میں ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا حصہ بھی شامل تھا۔
پردھان منتری آواس یوجنا گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کے تحت مالی سال 2018-19 سے 2022-23 کے دوران مستحق استفادہ کنندگان کو منظور کیے گئے مکانات کی سال وار اور ریاست وار تفصیلات۔
(اکائیاں نمبر وں میں)
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
مالی سال 2018-19 میں مکانات کی منظوری
|
مالی سال 2019-20 میں مکانات کی منظوری
|
مالی سال 2020-21 میں مکانات کی منظوری
|
مالی سال 2021-22 میں مکانات کی منظوری
|
مالی سال 2022-23 میں مکانات کی منظوری
|
1
|
اروناچل پردیش
|
1,063
|
2,135
|
19,028
|
11,042
|
2,706
|
2
|
آسام
|
40,378
|
1,79,831
|
1,50,038
|
2,16,318
|
10,52,922
|
3
|
بہار
|
4,25,602
|
10,43,808
|
6,25,245
|
8,98,820
|
1,32,699
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
2,89,909
|
1,50,952
|
1,57,531
|
371
|
81,374
|
5
|
گوا
|
107
|
53
|
32
|
47
|
18
|
6
|
گجرات
|
26,308
|
1,01,288
|
21,321
|
1,07,184
|
1,47,958
|
7
|
ہریانہ
|
2,485
|
113
|
60
|
3,316
|
5,092
|
8
|
ہماچل پردیش
|
817
|
1,037
|
3,996
|
2,729
|
792
|
9
|
جموں و کشمیر
|
17,672
|
38,612
|
64,036
|
55,844
|
7,810
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1,37,291
|
3,01,972
|
3,61,540
|
3,90,135
|
11,583
|
11
|
کیرل
|
926
|
738
|
3,329
|
12,608
|
1,626
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
3,04,707
|
3,78,325
|
7,56,530
|
4,90,045
|
7,53,869
|
13
|
مہاراشٹر
|
78,766
|
2,47,512
|
2,90,972
|
1,16,781
|
3,03,589
|
14
|
منی پور
|
15
|
167
|
17,822
|
1,725
|
13,845
|
15
|
میگھالیہ
|
3,816
|
10,968
|
26,480
|
3,353
|
8,866
|
16
|
میزورم
|
1,708
|
2,430
|
7,017
|
0
|
6,951
|
17
|
ناگالینڈ
|
3,504
|
615
|
4,706
|
9,750
|
4,187
|
18
|
اڈیشہ
|
2,31,207
|
5,48,248
|
2,90,475
|
3,418
|
8,94,376
|
19
|
پنجاب
|
6,794
|
8,126
|
1,885
|
11,047
|
4,765
|
20
|
راجستھان
|
1,82,462
|
3,75,282
|
2,64,426
|
3,86,854
|
7,451
|
21
|
سکم
|
0
|
0
|
0
|
280
|
48
|
22
|
تمل ناڈو
|
93,152
|
90,679
|
1,04,296
|
2,22,791
|
37,763
|
23
|
تریپورہ
|
387
|
22,533
|
991
|
1,57,217
|
51,872
|
24
|
اتر پردیش
|
3,83,861
|
1,78,176
|
7,28,477
|
4,34,903
|
8,60,868
|
25
|
اتراکھنڈ
|
2,326
|
32
|
47
|
15,390
|
18,752
|
26
|
مغربی بنگال
|
1,00,118
|
9,62,507
|
9,41,651
|
1,66,724
|
11,06,832
|
27
|
انڈمان اور نکوبار
|
0
|
929
|
397
|
0
|
6
|
28
|
دادر و نگر حویلی اور دمن اور ڈی آئی یو
|
4,589
|
0
|
110
|
49
|
941
|
29
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
30
|
پڈوچیری*
|
11
|
0
|
0
|
0
|
0
|
31
|
آندھرا پردیش
|
16,251
|
2,304
|
1,816
|
0
|
1,78,899
|
32
|
کرناٹک
|
15,007
|
1,000
|
35,577
|
3,864
|
37,923
|
33
|
تلنگانہ*
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
34
|
لداخ
|
0
|
379
|
200
|
451
|
1
|
|
کل
|
23,71,239
|
46,50,751
|
48,80,031
|
37,23,056
|
57,36,384
|
*تلنگانہ اور پڈوچیری پی ایم اے وائی-جی کو نافذ نہیں کر رہے ہیں۔
یہ جانکاری دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 1830
(Release ID: 1982886)
|