صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خرافات بمقابلہ حقائق

میڈیا رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں ایک اندازے کے مطابق 2022 میں 11 لاکھ بچوں كو خسرہ کی ویکسین کی پہلی خوراک نہیں دی گئی۔ یہ دعوے غلط اطلاع پر مبنی اور غلط ہیں

2,63,84,580 مجاز بچوں میں سے کُل 2,63,63,270 بچوں کو مالی سال 2023-2022 میں خسرے كی ویکسین کی پہلی خوراک ملی تھی

مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستوں کے ساتھ تال میل میں کئی اقدامات کیے گئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام بچوں کو خسرے كی ویکسین کی تمام چھوٹ جانے والی اور بنیادی خوراکیں ملیں

Posted On: 18 NOV 2023 11:58AM by PIB Delhi

 

کچھ میڈیا رپورٹوں میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ہندوستان میں ایک اندازے کے مطابق 11 لاکھ بچوں كی 2022 میں خسرے کی ویکسین کی پہلی خوراک چھوٹ گءی۔ یہ اُس رپورٹ كے مطابق تھی جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کی طرف سے شائع کردہ تھی

 

یہ رپورٹیں حقائق پر مبنی نہیں ہیں اور حقیقی تصویر کی عکاسی نہیں کرتی ہیں۔یہ رپورٹیں ڈبلیو ایچ او یونیسیف اسٹیمز نیشنل امیونائزیشن کوریج (ڈبلیو یو ای این آءی سی) 2022 رپورٹ کے تحت تخمینی تعداد پر مبنی ہیں جس میں یکم جنوری 2022 سے 31 دسمبر 2022 تک کے دورانیے کا احاطہ کیا گیا ہے۔

 

حالانكہ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے ایچ ایم آءی ایس کے مطابق 2,63,84,580 مجاز بچوں میں سے کُل 2,63,63,270 بچوں نے مالی سال 2023-2022 (اپریل 2022 تا مارچ 2023) میں خسرے كی ویکسین (ایم سی وی) کی پہلی خوراک حاصل لی تھی۔ 2023-2022 میں صرف 21,310 بچوں كی خسرے كی ویکسین (ایم سی وی) کی پہلی خوراک چھوٹ گءی تھی۔

 

علاوہ ازیں حکومتِ ہند نے ریاستوں کے ساتھ تال میل میں کئی اقدامات کئے جس كا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ تمام بچے یا تو وہ بغیر ٹیکے والے ہوں یا انہیں جزوی طور پر ٹیکے لگائے گئے ہیں، خسرے كی ویکسین کی تمام چھوٹی ہوءی اوربنیادی خوراکیں لیں:

 

  • خسرے كی ویکسین (ایم سی وی) کے لیے کیچ اپ ویکسینیشن کی عمر کو وقفے وقفے سے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں شدت لانے کے لیے 2 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دیا گیا ہے۔
  • 2021 اور 2022 میں انٹینسیفائیڈ مشن اندرا دھنش، (آءی ایم آءی) 3.0 اور 4.0 کو تمام غیر ویکسین والے اورجزوی طور پر ٹیکے لگوانے والے بچوں کو چھوٹ جانے والی اور بنیادی ٹیکے لگانے کا كام انجام دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2023 میں آءی ایم آءی 5.0 كے تحت پانچ سال تک کی عمر کے بچوں میں ایم آر ویکسین کی کوریج کو بڑھانے کے لیے خصوصی توجہ کے ساتھ كام کیا گیا۔
  • ایم آر مہم دہلی اور مغربی بنگال میں چلائی گئی جس میں 9 ماہ سے 15 سال کی عمر کے تمام بچوں (دہلی میں 9 ماہ سے 5 سال) کو ایم آر ویکسین کی مہم کی خوراک سے ٹیکہ لگایا گیا۔ دونوں ریاستوں کی کوریج95 فی صڈ تک پہنچ گئی۔
  • کئی ریاستوں نے ضمنی حفاظتی ٹیکوں کی سرگرمیوں كے ساتھ اور وباء کے ردعمل سے بچاؤ کے ٹیکے لگاءے گءے۔ اس میں کل 30 ملین بچوں کو ایم آر ویکسین کی اضافی خوراک کے ساتھ ٹیکہ لگایا گیا۔
  • نومبر 2022 میں آؤٹ بریک ریسپانس امیونائزیشن پر ایک خصوصی ایڈوائزری شیئر کی گئی تھی جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ ایم آر سی وی کی ایک خوراک 6 ماہ سے 9 ماہ تک کی عمر کے تمام بچوں کو ان علاقوں میں دی جانی چاہیے جہاں 9 ماہ میں خسرے کے کیسیز 10 فیصد سے زیادہ ہوں۔
  • غیر خسرہ نان روبیلا (این ایم این آر) ڈسكارڈ کی شرح> 5.8 فیصد ہے، جو کہ موجودہ مالی سال کے لیے ملک کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ ہے اورایک مضبوط نگرانی کے طریقہ کار کی نشاندہی کرتی ہے۔

 

یونیورسل امیونائزیشن پروگرام کے تحت ملک کے ہر ایک بچے کو ٹیکہ لگائے جانے کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کے غیر متزلزل عزم کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ علاقائی خسرہ اور روبیلا پروگرام میں ہندوستان کی مثالی قیادت اور حوصلہ افزائی کو خسرہ اور روبیلا پارٹنرشپ نے نہ صرف بہت سراہا بلكہ تسلیم کیا ہے جس میں امریکن ریڈ کراس، بی ایم جی ایف، جی اے وی آءی، یو ایس  سی ڈی سی، یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او سمیت ملٹی ایجنسی پلاننگ کمیٹی شامل ہے۔ حكومتِ ہند كی وزارت صحت اور خاندانی بہبود كو خسرہ اور روبیلا پارٹنرشپ چیمپیئن ایوارڈ مارچ 2024 میں واشنگٹن ڈی سی میں دیا جائے گا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1977820) Visitor Counter : 109