وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری کے عالمی دن کے موقع پر، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کا ماہی پروری کا محکمہ21 اور 22 نومبر2023 کو احمد آباد میں گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا2023 کا انعقاد کرے گا


ماہی پروری، مویشی پروری ور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم  نےروپالا آج نئی دہلی میں تعارفی پریس کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 16 NOV 2023 3:10PM by PIB Delhi

ماہی گیروں اور فش فارمرز اور دیگر فریقوں کے تعاون اور کامیابیوں کا جشن منانے اور ماہی گیری کے شعبے کی پائیدار اور مساوی ترقی کے عزم کو تقویت دینے کے لیے حکومت ہند کا ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری کے عالمی دن کے موقع پر عالمی ماہی پروری کانفرنس انڈیا 2023 کا انعقاد کر رہا ہے۔ دو روزہ پروگرام 21 اور 22 نومبر 2023 کو گجرات سائنس سٹی احمد آباد میں منعقد کیا جائے گا، جس کا موضوع ہے ’ماہی پروری اور ایکوا کلچر ویلتھ کا جشن منائیں‘۔ یہ بات ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج نئی دہلی میں ایک  تعارفی پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ پریس کانفرنس میں ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری اور وزارت اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن محکمہ ماہی پروری کے سیکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی کے ساتھ بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015Z02.jpg

 

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے روشنی ڈالی کہ ماہی پروری کے محکمے نے کانفرنس کے لیے غیر ملکی مشنوں، ماہرین، سرکاری حکام، تھنک ٹینک، اکیڈمی، بین الاقوامی تنظیموں، صنعتی انجمنوں اور دیگر اہم شراکت داروں کو مدعو کیا ہے۔ جناب روپالا نے کہا کہ عالمی بینک، ایف اے او جیسی اہم تنظیموں اور کئی ممالک نے شرکت کی تصدیق کی ہے اور وہ ان کی میزبانی کے منتظر ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DK2E.jpg

 

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے جھینگا کی کاشت، ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مالی شمولیت، گھریلو مچھلی کی کھپت کو فروغ دینے اور ماہی پروری کی پائیدار ترقی کے لیے آگے بڑھنے کے راستے سے متعلق میڈیا کے سوالات کا  بھی جواب دیا۔ جناب پرشوتم روپالا نے کہا کہ ہندوستانی ماہی پروری کے شعبے نے اندرون ملک مچھلی کی پیداوار، برآمد، آبی زراعت میں اضافہ دکھایا ہے۔ خاص طور پر اندرون ملک ماہی پروری جو کہ مرکز، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور تمام شعبوں میں استفادہ کنندگان کی مجموعی کوششوں سے مچھلی کی پیداوار کا70 فیصد سے زیادہ حصہ بناتی ہے۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ماہی گیری کے شعبے کو وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودہ حکومت کے دوران گزشتہ 9 سالوں میں اہمیت حاصل ہوئی ہے اور اس نے مچھلی کی پیداوار اور آبی زراعت کے شعبے میں نمایاں ترقی حاصل کی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZZ8U.jpg

 

ڈاکٹر ایل مروگن نے بتایا کہ وزارت پائیدار ترقی اور گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا2023 پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جو تمام شراکت داروں جیسے ماہی گیروں، کسانوں، صنعت، ساحلی برادریوں، برآمد کنندگان، تحقیقی اداروں، سرمایہ کاروں، نمائش کنندگان کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے، تاکہ وہ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوں اور خیالات کے تبادلے، متعلقہ ٹیکنالوجیز کے بارے میں معلومات اور مارکیٹ لنکیج کے مواقع کے لیے جڑیں۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ اس کانفرنس میں ماہی پروری کے شعبے میں کی گئی ترقیوں اور حکومتی اقدامات جیسے ساگر پریکرما، پی ایم ایم ایس وائی، ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے وغیرہ کو بھی دکھایا جائے گا۔

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے تقریب کے ایک لوگو کی بھی نقاب کشائی کی، جو کہ ہندوستانی ماہی گیری شعبے کے عالمی سطح پر نئی بلندیوں کو حاصل کر نے اور ملک کی تعمیر میں ماہی گیروں اور ماہی گیر برادریوں کے اہم شراکت کی علامت ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004K0EN.jpg

 

ماہی پروری کے شعبے کو ایک طلوع ہونے والا شعبہ سمجھا جاتا ہے اور اس میں معاشرے کے کمزور طبقے کو معاشی طور پر بااختیار بنا کر مساوی اور جامع ترقی لانے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ مچھلی کی عالمی پیداوار میں8فیصد حصہ کے ساتھ، ہندوستان مچھلی پیدا کرنے والا تیسرا سب سے بڑا آبی زراعت کا دوسرا سب سے بڑا پیدا کنندہ، جھینگا پیدا کرنے والا سب سے بڑا اور دنیا کا چوتھا سب سے بڑا سمندری غذا برآمد کنندہ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005XLNP.jpg

 

ہندوستانی ماہی پروری کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے اور یہ حکومت ہند  کی ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے ماہی پروری کے  محکمے کی کوشش رہی ہے کہ نہ صرف 22 ایم ایم ٹی مچھلی کی پیداوار کے پی ایم ایم ایس وائی اہداف کو حاصل کیا جا سکے، بلکہ مالی سال 25-2024 تک ایک لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات بھی ہو۔ یہ شعبہ ملک میں3 کروڑ ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کو پائیدار آمدنی اور روزی روٹی فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

*********

ش ح۔ ا ک۔ن ع

U. No.1070


(Release ID: 1977411) Visitor Counter : 102