ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
تین(3) روزہ قبائلی آرٹ نمائش ‘‘خاموش گفتگو: حاشیہ سے مرکز تک’’ اختتام پذیر
ملک بھر کےشیروں کی رہائش والے علاقوں( ٹائیگر لینڈ سکیپس)کے فنکاروں کو صدر کے ساتھ بات چیت کے لیے راشٹرپتی بھون مدعو کیا گیا
قبائلی اور دیگر جنگلات میں رہنے والے فنکاروں کے تحفظ کی اخلاقیات ان پینٹنگز کی خاص بات تھی جس کا مقصد ان کمیونٹیز کو بااختیار بنانا ہے جو بات چیت کے ایجنڈے کا مرکز ہیں
Posted On:
08 NOV 2023 12:17PM by PIB Delhi
نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی(این ٹی سی اے) ، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی(ایم او ای ایف اینڈ سی سی) اور سنکالا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 5-3 نومبر 2023تک نئی دہلی میں منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کی پہلی آرٹ نمائش کا، جس کا نام ‘خاموش گفتگو: حاشیہ سے مرکز تک’ رکھا گیا ہے،کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔
مذکورہ بالا نمائش کا افتتاح ہندوستان کی معزز صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے 3 نومبر 2023 کو کیا ۔ صدر جمہوریہ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور متحد نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا، جو نہ صرف ماحولیات کے تحفظ کے لیے بلکہ انسانیت کی بقا کے لیے بھی ضروری ہے۔ ان کے اس خطاب میں قبائلی اور جنگل میں رہنے والی دیگر کمیونٹیز کے روایتی طریقوں کو اپنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، ساتھ ہی ساتھ اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہوئے خوشحال اور مطمئن زندگی گزارنے کے بارے میں جنگلات میں رہنے والے ان قبائلی افراد سے بہت بیش قیمتی درس حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
صدر جمہوریہ کی خدمت میں کانہا ٹائیگر ریزرو کی مہار برادری سے تعلق رکھنے والے ایک فنکار کا بنایا ہوا یادگاری تحفہ پیش کیا گیا۔ ڈاٹ/بندو انداز میں باغ دیو کے عنوان سے بنائی گئی پینٹنگ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ کس طرح مہا برادری سے تعلق رکھنے والے افراد شیر کے ابدی تحفظ کے لیے نیلے آسمان کے نیچے رات کے وقت عبادت کی رسومات میں مشغول ہوتے ہیں۔
افتتاحی تقریب میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو، جناب اشونی کمار چوبے، ماحولیات جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی ( ایم او ایس ایف اینڈ سی سی) کے وزیرمملکت، محترمہ لینا نندن، سیکرٹری، ایم او ای ایف اینڈ سی سی، جناب بھرت لال، سیکرٹری جنرل، این ایچ آر سی ؛ جناب سی پی گوئل، ڈی جی (جنگل) اور خصوصی سکریٹری، ایم او ای ایف اینڈ سی سی، جناب ایس پی یادو، اے ڈی جی (پی ٹی اینڈ ای)/ممبر سکریٹری، این ٹی سی اے اور حکومت کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی ۔
مذکورہ بالا معزز شخصیات کے علاوہ، سفیروں/ہائی کمشنرز/سفارت کاروں، فن اور جنگلی حیات کے شعبے سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
اس نمائش میں ہندوستان بھر کی 12 مختلف ریاستوں کے 43 فنکاروں کی طرف سے غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا، جو گونڈ، بھیل، پتچتر، کھوور، سہرائی، وارلی، اور بہت سے دیگر فن پاروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس فنی مظاہروں کے پروگرام کے دوران ہندوستان کے شیروں کے مساکن کے آس پاس رہنے والے قبائلی اور جنگل میں رہنے والی دیگر کمیونٹیز کے درمیان پیچیدہ تعلقات اور جنگل اور جنگلی حیات کے ساتھ ان کے گہرے تعلق کو اجاگر کیا گیا۔
فنکاروں کو راشٹرپتی بھون جانے کی دعوت دی گئی، جہاں انہیں صدر جمہوریہ سے ملاقات کا موقع ملا۔
اس نمائش کے ذریعہ عوام کو ان جنگل میں رہنے والی برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے فن اور ثقافت میں پوری طرح دلچسپی لینے کے لیے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم پیش کیا گیا، جس سے ان کے اخلاق اور ثقافت کی ایک معنی خیز تعریف پیش کی جا سکے۔ ہفتے کے پورے اختتامی عرصے کے دوران، دہلی این سی آر نے متعدد معزز مہمانوں کی میزبانی کی جن میں مختلف ممالک کی نمائندگی کرنے والے سفیر اور ہائی کمشنر جیسی شخصیات شامل ہیں ۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ اس موقع پر نہ صرف فنکاروں کے ساتھ رابطہ پیدا کرنے کے لیے بلکہ ان منفرد پینٹنگز اور فن پاروں کو حاصل کرنے کے لیے بھی اس موقع پر خوش آمدید کہا، اس طرح قبائلی فن اور ورثے کے فروغ اور تحفظ میں انہوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ اس نمائش نے عوام کو جنگلی حیات کے تحفظ کی اہمیت، شیروں کے مساکن کو درپیش چیلنجز اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں شیروں کے اہم کردار کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ فنی شہ پاروں ( آرٹ ورک ) کی فروخت کے ذریعے، نمائش کے دوران حصہ لینے والے فنکاروں کو معاشی طور پر بااختیار بنایا گیا، انہیں متبادل اور پائیدار ذریعہ معاش فراہم کیا گیا۔ ایک قابل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ فروخت سے حاصل ہونے والی رقم براہ راست قبائلی فنکاروں کے بینک کھاتوں میں کیو آر کوڈ کے ذریعے بھیجی جاتی تھی۔
فنکاروں نے شہر کے کچھ مشہور و معروف تاریخی مقامات کی تلاش و دریافت کرتے ہوئے اپنے تجربے کو ایک دن بھر کے مصروف ترین دورے کے ساتھ مزید تقویت بخشی۔ ان کے سفر نامے میں انڈیا گیٹ کا دورہ، جو قومی فخر اور قربانی کی علامت ہے، اور کرتویہ پتھ، ایک ایسی جگہ جو فرض اور ذمہ داری کے احساس کو بیدار کرتی ہے، شامل ہیں۔ اس سے فنکاروں کو ان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت سے جڑنے کا موقع ملا اور ہندوستان کے دارالحکومت کے قلب میں ان کے مجموعی تجربے میں بیش قیمتی اضافہ کیا۔
نمائش کے اس پروگرام کاانعقاد ایک ایسے سلسلے کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جسے ہندوستان کے دوسرے بڑے شہروں میں مزید نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا، جس میں آرٹ، ثقافت اور شیروں کے تحفظ کے پیغام کو وسیع تر تعداد میں سامعین تک پہنچایا جائے گا۔
********
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.804
(Release ID: 1975566)
Visitor Counter : 120