عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

پنشن اور پنشنرز کی بہبود کے محکمے نے یکم سے 30 نومبر 2023 تک ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 کا آغاز کیا


ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 ہندوستان کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 100 شہروں میں 500 مقامات پر منعقد کی جا رہی ہے

ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 تمام متعلقہ فریقوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ‘پوری حکومت’ کے نقطہ نظر کو ظاہر کرتی ہے

ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کی شناخت کی  توثیق جمع کروانا پنشنرز کے لیے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرنے کے عمل کو آسان اور بے رکاوٹ بنائے گا

Posted On: 02 NOV 2023 10:31AM by PIB Delhi

مرکزی حکومت کے پنشنرز کے ‘ گزر بسر کی آسانی’ کو بڑھانے کے لیے، پنشن اور پنشنرز کی بہبود کا محکمہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ(ڈی ایل سی) یعنی جیون پرمان کو بڑے پیمانے پر فروغ دے رہا ہے۔ 2014 میں، بائیو میٹرک آلات کا استعمال کرتے ہوئے ڈی ایل سی جمع کروانا شروع کیا گیا۔ اس کے بعد، محکمے نے یو آئی ڈی اے آئی اور  الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی  کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)  کے ساتھ مل کر آدھار ڈیٹا بیس پر مبنی چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی کا نظام تیار کیا، جس کے تحت کسی بھی اینڈرائیڈ پر مبنی سمارٹ فون سے ایل سی جمع کرانا ممکن ہے۔ اس سہولت کے مطابق، چہرے کی تصدیق کی تکنیک کے ذریعے کسی شخص کی شناخت قائم کی جاتی ہے اور ڈی ایل سی تیار کیا جاتا ہے۔ نومبر 2021 میں شروع کی گئی اس پیش رفت ٹیکنالوجی نے بیرونی بائیو میٹرک ڈیوائسز پر پنشنرز کا انحصار کم کیا اور اسمارٹ فون پر مبنی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس عمل کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی اور سستا بنا دیا۔

ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے تمام مرکزی حکومت کے پنشنرز کے ساتھ ساتھ پنشن تقسیم کرنے والے حکام کے درمیان ڈی ایل سی/چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے بیداری پھیلانے کے مقصد سے، ڈی او پی پی ڈبلیو نے نومبر 2022 کے مہینے میں 37 شہروں میں ایک ملک گیر مہم شروع کی۔  ملک بھر میں  مرکزی حکومت کے پنشنر کے 35 لاکھ سے زیادہ ڈی ایل سی جاری کرنے کے ساتھ یہ مہم ایک بڑی کامیابی تھی۔ یکم نومبر سے 30 نومبر 2023 تک ملک بھر میں 100 شہروں میں 500 مقامات پر ایک ملک گیر مہم چلائی جا رہی ہے، جس میں پنشن تقسیم کرنے والے 17 بینکوں، وزارتوں/ محکموں، پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی  کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) ، یو آئی ڈی اے آئی کے تعاون سے 50 لاکھ پنشنرز کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے ڈیجیٹل طریقوں کا فائدہ ملک کے دور دراز کے علاقوں سے  تعلق رکھنے والے  پنشنرز تک پہنچے اور انتہائی سینئر/بیمار/معذور پنشنرز کو بھی فائدہ پہنچے، تفصیلی رہنما خطوط کے ساتھ ایک جامع سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں تمام  متعلقہ فریقوں کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی ہے۔ جن میں حکومت ہند کی وزارتیں/ محکمے، پنشن تقسیم کرنے والے بینک اور پنشنرز ایسوسی ایشنز شامل ہیں۔ ان رہنما خطوط میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے نوڈل افسروں کی نامزدگی، مہم کے لیے، بیداری پھیلانا/ ڈی ایل سی۔  چہرے کی شناخت کی توثیق  تکنیک کو دفاتر اور بینک برانچوں/ اے ٹی ایمز میں حکمت عملی کے ساتھ لگائے گئے بینرز/پوسٹرز کے ذریعے مناسب تشہیر فراہم کرنا، جہاں تک ڈی ایل سی /چہرے کی تصدیق کی تکنیک کا استعمال کرنا  ممکن ہے ۔جہاں گھر کے دروازے پر بینکنگ کی خدمات حاصل کی جائیں، بینک کی برانچوں میں وقف عملے کو اینڈرائیڈ فون سے لیس کرنا جب پنشنرز لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے برانچ کا دورہ کریں، کیمپوں کا انعقاد کریں تاکہ پنشنرز بغیر کسی تاخیر کے اپنی ڈی ایل سی جمع کروا سکیں اور  بیمار پڑے ہوئے پنشزز کے معاملے میں  گھر کا دورہ کریں۔

پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشنز کو بھی ڈی ایل سی جمع کرانے کے لیے پنشنرز کے لیے کیمپ لگانے کے لیے حساس بنایا گیا ہے۔ پنشن اور پنشنرز کی بہبود کے محکمے کے اہلکار پنشنرز کو اپنے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے مختلف ڈیجیٹل طریقوں کے استعمال میں مدد کرنے کے لیے ملک بھر میں اہم مقامات کا دورہ کریں گے۔

پنشن اور پنشنرز کی بہبود کا محکمہ اس مہم کو پورے ملک میں کامیاب بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کرے گا۔

*******

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.584



(Release ID: 1974018) Visitor Counter : 84