جل شکتی وزارت

سوچھتا ہی سیوا مہم جن آندولن بن گئی ہے


15 سے 29 ستمبر 2023 کے درمیان 2.3 کروڑ روزانہ شرکت کے ساتھ 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے ملک گیر سطح پر مہم میں شامل ہوئے

3.68 لاکھ سوچھ   بھارت سرگرمیوں میں تعاون دینے کے لئے شرمدان میں 15 کروڑ شہریوں نے شرکت کی

یکم اکتوبر کو ’ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ‘ کے ساتھ تقریبات اختتام پذیر ہوں گی – وزیر اعظم کی ایک  گھنٹے کے لیے شہری کی قیادت میں ’سوچھتا کے لیے شرمدان‘ کی کال

Posted On: 29 SEP 2023 12:43PM by PIB Delhi

ملک اس وقت اجتماعی طور پر اتحاد اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے  جاری سوچھتا ہی سیوا (ایس ایچ ایس) 2023 مہم کے ساتھ صفائی کا پندرہ روزہ تہوار منا رہا ہے جس کا موضوع ’کوڑا کرکٹ سے پاک ہندوستان‘ ہے، اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سوچھتا کے کلیئر کال سے متاثر ہو کر، اب تک، گزشتہ 14 دنوں میں ملک گیر مہم میں 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے حصہ لیا ہے، جس کی اوسطاً روزانہ تقریباً 2.3 کروڑ لوگوں کی شرکت ہے۔ ملک یہ ’جن آندولن‘ ملک کے لیے بہت سارے نتائج حاصل کر رہا ہے جس میں ہندوستان کے 75 فیصد دیہاتوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف)پلس کے طور پر اعلان کرنا، یعنی دیہاتوں کی کھلے میں رفع حاجت سے پاک حیثیت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ٹھوس یا مائع کچرے کے انتظام کے انتظامات کرنا۔ یہ صفائی اور صفائی کے تئیں کمیونٹیز اور حکومت کی غیر متزلزل عزم کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

اس سال کی مہم میں ملک بھر سے 32 کروڑ سے زیادہ افراد نے اب تک شمولیت اختیار کی ہے، صرف 14 دنوں میں، اوسطاً روزانہ تقریباً 2.3 کروڑ لوگوں نے شرکت کی۔ ان میں سے، تقریباً 15 کروڑ شہریوں نے 3.68 لاکھ ایس بی ایم سرگرمیوں میں رضاکارانہ محنت  میں تعاون دیتےہوئے، شرمدان میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ ان کوششوں میں تقریباً 5300 ساحلوں کی صفائی، 4300 دریا کے کناروں اور واٹر فرنٹ کو زندہ کرنا، 10,700 سے زائد پرانی ویسٹ سائٹس کو دوبارہ حاصل کرنا، 2400 سیاحتی اور مشہور مقامات کو بہتر بنانا، اور 93,000 سے زیادہ عوامی مقامات کی بحالی شامل ہے۔ مزید برآں، 12,000 سے زیادہ آبی ذخائر صاف کیے جا چکے ہیں، 60,000 سے زیادہ ادارہ جاتی عمارتوں کو نئے سرے سے بحال کیا گیا ہے، اور تقریباً 47,000 کوڑا کرکٹ کے خطرے سے دوچار مقامات کو صاف کیا گیا ہے۔ یہ تعداد تیزی سے تبدیلی لانے کے لیے ’جن آندولن‘ کی غیر متزلزل لگن اور طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔

اس سال کی تقریبات کا اختتام یکم اکتوبر کو ہوگا، جب پوری حکومت کے ساتھ ساتھ ملک کے شہری ’ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ‘ کے حصے کے طور پر مختلف مقامات پر صفائی مہم چلانے میں تعاون کریں گے۔ صبح 10 بجے شہریوں کی قیادت میں ’سوچھتا کے لیے شرمدان‘ کی  ایک گھنٹے کی کارروائی شروع ہوگی۔ وزیر اعظم کی طرف سے یہ واضح کال، معاشرے کے تمام پہلوؤں میں صفائی کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ من کی بات کے 105 ویں ایپی سوڈ پر، وزیر اعظم نے یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے سوچھتا کے لیے 1 گھنٹہ شرمدان کی اپیل کی، تمام شہریوں کی طرف سے اجتماعی طور پر باپو کو ان کی جینتی کے موقع پر ’سوچھنجلی‘ دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا،’’صفائی پر ایک بڑا پروگرام یکم اکتوبر یعنی اتوار کو صبح 10 بجے منعقد ہونے جا رہا ہے۔ آپ بھی وقت نکال کر صفائی سے متعلق اس مہم میں مدد کریں۔ آپ اپنی گلی، محلے یا کسی پارک، ندی، جھیل یا کسی اور عوامی مقام پر بھی اس صفائی مہم میں شامل ہو سکتے ہیں۔‘‘

اس سال کی مہم کا ایک اہم پہلو تین مرکزی وزراء کی طرف سے ایس ایچ ایس مہم کا مشترکہ آغاز ہے، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق ’سوچھ بھارت‘ کے حصول کے لیے حکومت کے مختلف محکموں کی کوششوں میں اتحاد کی علامت ہے۔ نتیجہ کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ لانچ کے صرف ایک ہفتے کے اندر مرکزی وزیر جل شکتی جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ملک بھر میں 75 فیصد کھلے میں رفع حاجت سے پاک(او ڈی ایف) پلس گاؤں کے حصول کا اعلان کیا۔

approved 75% ODF plus villages

سوچھ بھارت مشن- دیہی اور شہری کے درمیان کوششوں کے ہم آہنگی کے علاوہ اس بار حکومت کا مکمل نقطہ نظر بالکل واضح ہے، کیونکہ ’سوچھ بھارت‘ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف دیگر محکموں کی جانب سے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزارت سیاحت نے 108 منتخب مقامات پر صفائی مہم کے لیے ٹریول فار لائف کا آغاز کیا، وزارت اطلاعات و نشریات نے ملک بھر کے تمام سنیما اسکرینوں پر ایس ایچ ایس ویڈیو چلانے کو یقینی بنایا ہے جبکہ ٹیلی کام کا محکمہ تمام موبائل پر ایس ایچ ایس رنگ ٹون چلا رہا ہے۔ نیٹ ورکس محکمہ شہری ہوا بازی اور ریلوے بورڈ تمام ہوائی اڈوں اور ریلوے علاقوں میں ایس ایچ ایس مہم کی توثیق کر رہا ہے جبکہ اے ایس آئی نے ایس ایچ ایس برانڈنگ کے ساتھ تمام اہم یادگاروں کو روشن کیا ہے۔ اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ ملک کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں صفائی کی سرگرمیاں لا رہا ہے، جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کالجوں اور یونیورسٹیوں کو سوچھتا کے پیغام کو پھیلانے کی ترغیب دے رہا ہے۔ ہر شعبہ اپنے منفرد انداز میں ایس ایچ ایس مہم کی تائید اور تعاون کر رہا ہے۔

پھر بھی اس مہم کی  ایک اور منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ مہم صفائی کے ہیروز ،(سورماو)صفائی متر وں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہیلتھ چیک اپ کیمپ اور یوگا شیورز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کمیونٹی کے تمام طبقات بھی ایس ایچ ایس کو کامیاب بنانے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ خواتین ایس ایچ جیز کو بڑی تعداد میں متحرک کیا گیا ہے، جن میں سے بہت سے گائوں کو شرمدان کے لیے گود لے رہے ہیں۔ نوجوانوں نے اسکولوں اور کالجوں میں اپنے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کو صاف کرنے میں بہت جوش و خروش  کا مظاہرہ کیا ہے ، کالجوں نے بھی گاؤں کو گود لیا ہے۔ بزرگ شہری ساحلوں، پارکوں، عوامی مقامات پر شرمدان کر رہے ہیں اور صاف ستھرے معاشرے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ مذہبی مقامات پر مذہبی رہنما شرمدان کروا رہے ہیں۔ مختلف ادارے جیسے چیمبر آف کامرس، ریڈ کراس، مختلف تجارتی اور زرعی ادارے سوچھتا سرگرمیوں میں سرگرم عمل ہیں۔

بڑے پیمانے پر متحرک ہونے کی سرگرمیوں میں سوچھتا عہد، سوچھتا رنز اور انسانی زنجیریں، دفتر کے احاطے اور ملحقہ علاقوں میں صفائی مہم (ڈی اے پی آر جی کی خصوصی مہم 3.0 کے ساتھ ہم آہنگی)، ریلوے ٹریکس اور اسٹیشنز، ہوائی اڈوں کے ملحقہ علاقے، سیاحتی مقامات/ یاتریوں کے مقامات کو دنیا کے ساتھ ہم آہنگ کرنا شامل ہے۔ یوم سیاحت، اے ایس آئی کی یادگاریں/ ورثے کے مقامات، تعلیمی ادارے، شاہراہیں اور ملحقہ علاقے، چڑیا گھر، پناہ گاہیں، پارکس، دیگر اونچے مقامات؛ سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی اور صاف کچرے کے واقعات کا عہدکے علاوہ ان اجتماعی کوششوں نے ہمارے ماحول کو پھر سے جوان کیا ہے اور ایک صاف ستھرا، صحت مند ماحول بنایا ہے۔ یہ ’ٹیم انڈیا‘ کے جذبے کو خراج تحسین ہے۔

یہ واضح ہے کہ سوچھتا ہی سیوا، 2023 مہم نے عوام میں رضاکارانہ اور کمیونٹی کی شرکت کے جذبے کو پھر سے روشن کیا ہے۔ اس نے صفائی کو سب کا کاروبار بنانے کے سالانہ مہم کا مقصد حاصل کر لیا ہے۔

یہ مہم یہ ظاہر کرتی ہے کہ قابل ذکر کارنامے اس وقت حاصل کیے جاسکتے ہیں جب افراد، کمیونٹیز اور سرکاری ایجنسیاں مشترکہ وژن کے ساتھ متحد ہوں اور ’سوچھ بھارت‘ مشن جیسے مشن کے لیے کام کریں۔

***********

 

ش ح ۔  ح ا - م ش

U. No.10106



(Release ID: 1961932) Visitor Counter : 104