امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج تلنگانہ میں حیدرآباد لبریشن ڈے کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
’’یہ سردار پٹیل ہی تھے جنہوں نے ’پہلے قوم‘ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے حیدرآباد پولیس ایکشن کی منصوبہ بندی کی اور نظام کی فوج کو بغیر کسی خونریزی کے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا‘‘
’’سردار پٹیل اور کے ایم منشی کی جوڑی نے تلنگانہ، کلیان کرناٹک اور مراٹھواڑہ کے اس وسیع علاقے کو بھارت کے ساتھ ضم کرنے کا کام انجام دیا ‘‘
’’یہاں انگریزوں کی غلامی سے آزادی کے بعد بھی ظالم نظام نے 399 دن تک حکومت کی، وہ 399 دن اس خطے کے لوگوں کے لیے اذیت سے پُر تھے‘‘
’’آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا یوم پیدائش ہے، جسے ہم سیوادیوس کے طور پر بھی مناتے ہیں‘‘
’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مجاہدین آزادی کے تصور کے مطابق بھارت گزشتہ 9 سالوں سے تعمیر کیا جا رہا ہے‘‘
’’منہ بھرائی کی پالیسی کی وجہ سے ملک کی کسی بھی حکومت نے ہمارے نوجوانوں کو اس عظیم دن کے بارے میں آگاہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی‘‘
’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 17 ستمبر 2022کو، تلنگانہ لبریشن کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک نئی روایت کی بنا ڈالی تھی
Posted On:
17 SEP 2023 3:29PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج تلنگانہ میں حیدرآباد لبریشن ڈے کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ جناب امت شاہ نے 48 کروڑ روپئے کی لاگت سے ایس ایس بی، ابراہیم پٹنم کے 20 ٹائپ تھری فیملی مکانوں کا عملی طور پر سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، مرکزی داخلہ سکریٹری، وزارت ثقافت کے سکریٹری، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور ایس ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل سمیت کئی معززین موجود تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج تلنگانہ اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کر رہا ہے اور اگر مردآہن سردار پٹیل نہ ہوتے تو تلنگانہ کو اتنی جلدی آزادی نہ ملتی۔ انھوں نے کہا کہ یہ سردار پٹیل ہی تھے جنہوں نے نیشن فرسٹ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے حیدرآباد پولیس ایکشن کی منصوبہ بندی کی اور نظام کے رضاکاروں کی فوج کو بغیر خون خرابے کے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل اور کے ایم منشی کی جوڑی نے کرناٹک کے تلنگانہ علاقے کے بیدر اور مراٹھواڑہ کے اس وسیع علاقے کو بھارت کے ساتھ انضمام کا کام انجام دیا۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کی آزادی کے لیے سوامی رامانند تیرتھ ، ایم چناریڈی ، نرسمہا راؤ ، شیخ بندگی ، کے وی نرسمہا راؤ ، ودیادھر گرو ، پنڈت کیشو راؤ کوراٹکر ، انابھیری پربھاکری راؤ ، بڈدم یلا ریڈی ، روی نارائن ریڈی ، بروگولا رام کرشن راؤ ، کالو جی ، نارائن راؤ ، دیگمبر راؤ بندو ، وامن راؤ نائک ، واگھمارے اور ان جیسے بے شمار لوگوں نے سب کچھ قربان کردیا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حال ہی میں ملک نے اپنا یوم آزادی منایا ہے اور آج تلنگانہ لبریشن ڈے ہے۔ انھوں نے کہا کہ انگریزوں کی غلامی سے آزادی کے بعد بھی ظالم نظام نے یہاں 399 دن حکومت کی، وہ 399 دن اس خطے کے لوگوں کے لیے اذیتوں سے بھرپور تھے۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے لوگوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اس علاقے کو آزاد کرایا۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کی آزادی کی تحریک میں آریہ سماج، ہندو مہاسبھا، عثمانیہ یونیورسٹی جیسی کئی تنظیموں نے حصہ لیا اور تلنگانہ کی آزادی کی تحریک کو حتمی شکل دینے کا کام ہمارے مردآہن سردار پٹیل نے بیدر خطے کے کسانوں اور نوجوانوں کے ساتھ مل کر انجام دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 75 سال تک منہ بھرائی کی پالیسی کی وجہ سے ملک کی کسی بھی حکومت نے ہمارے نوجوانوں کو اس عظیم دن کے بارے میں بتانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 17 ستمبر 2002 کو تلنگانہ لبریشن کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک نئی روایت شروع کی کہ حکومت ہند کی وزارت ثقافت ہر سال 17 ستمبر کو تلنگانہ لبریشن ڈے منائے گی۔ اس کے ذریعے ہماری نئی نسل کو ان عظیم شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرکے جدوجہد سے متعارف کرایا جائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کے پیچھے تین مقاصد ہیں، پہلا ، نئی نسل کو اس عظیم جدوجہد کے بارے میں بتا کر حب الوطنی کی اقدار کو فروغ دینا۔ دوسرا، ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنا جنہوں نے حیدرآباد کی آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ اور تیسرا، شہدا کے تصور کے مطابق بھارت کی تعمیر کے خواب کو پورا کرنے کے لیے خود کو قوم کے لیے وقف کرنا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ نظام حکومت کے 400 دنوں کے دوران مقامی عوام نے بے پناہ اذیتیں برداشت کی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ سردار پٹیل نے کہا تھا کہ غلام حیدرآباد بھارت کے لیے کینسر کی طرح ہے اور آپریشن کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوسکتا اور اسی لیے انھوں نے پولیس ایکشن کے ذریعے حیدرآباد کو آزاد کرانے کے لیے کام کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ تلنگانہ کے قیام کے بعد بھی پچھلی حکومتوں نے ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے یوم آزادی تلنگانہ منانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے ملک کی تاریخ سے منہ موڑلیتے ہیں، ملک کے عوام ان سے منہ موڑ لیتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اپنے ملک کی تاریخ، شہیدوں کی شہادت، جدوجہد آزادی کی تاریخ پر فخر کرنے سے ہی ہم اپنے ملک اور تلنگانہ کو آگے لے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نظام کی ظالمانہ حکمرانی نے مفوسا اور غیر مفوسا کے درمیان فرق پیدا کر دیا تھا، سردار پٹیل نے اس سے چھٹکارا حاصل کیا۔ انھوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے اس خطے کو ظالم نظام حکمرانی سے آزاد کرانے کا کام کیا تھا۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ 10 اگست 1948 کو سردار پٹیل نے کہا تھا کہ حیدرآباد کے مسئلے کو حل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے حیدرآباد کا بھارت میں انضمام۔ اس کے بعد نظام کی فوج نے 17 ستمبر 1948 کو ہتھیار ڈال دیے۔ انھوں نے تلنگانہ ، کلیان کرناٹک اور مراٹھواڑہ کے عوام سے اپیل کی کہ ہمیں اس دن کی یادوں ، اپنی جدوجہد اور شہیدوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے تاکہ آنے والی نسلیں ترغیب لے سکیں اور ملک کی ترقی کے لیے خود کو وقف کرسکیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آج سشتر سیما بل ( ایس ایس بی ) ابراہیم پٹم کی خاندانی رہائش گاہوں کا ورچوئل سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور یہ ایس ایس بی میں خدمات انجام دینے والے جنوبی بھارت کے فوجیوں کے کنبوں کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ آج معروف صحافی اور شہید شعیب اللہ خان اور رام جی گونڈ کی یاد میں ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ آج ہمارے پیارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا یوم پیدائش ہے، جسے ہم سیوا دیوس کے طور پر بھی مناتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ملک نے بھارت کی تعمیر کی سمت میں بہت ترقی کی ہے جیسا کہ ہمارے مجاہدین آزادی نے تصور کیا تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2014 میں بھارتی معیشت دنیا کی 11 ویں سب سے بڑی معیشت تھی اور آج یہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چندریان کے ساتھ بھارت چاند پر اترنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے اور جی 20اجلاس کے ذریعے وزیر اعظم مودی نے بھارت کی ثقافت ، آرٹ ، کھانے ، ملبوسات اور زبانوں کو عالمی شہرت دلائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں سے افریقی یونین کو جی-20 میں شامل کیا گیا ہے ، اس طرح اسے جی 21بنایا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ دہشت گردی، آب و ہوا کی تبدیلی اور معیشت سے متعلق وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو عالمی رہنماؤں نے قبول کیا ہے اور یہ دہلی اعلامیہ کے ذریعے ایک عالمی ایجنڈا بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی 20سمٹ نے اوڈیشہ کے کونارک مندر، نالندہ یونیورسٹی، مدھوبنی پینٹنگ وغیرہ جیسے ہمارے ملک کے ورثے کو پوری دنیا کے سامنے لایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور بھارت میں یو پی آئی ، بینکنگ ، آدھار اور موبائل ٹکنالوجی کے ذریعہ لائے گئے انقلاب کی دنیا بھر کے رہنماؤں نے ستائش کی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی سالگرہ کے موقع پر سماجی انصاف کی وزارت کے تحت معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمہ (دیویانگ جن) نے دیویانگ جنوں کو موٹر سے چلنے والی ٹرائی سائیکلوں کی تقسیم کے لیے ایک کیمپ کا انعقاد کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے سکندرآباد پارلیمانی حلقہ اور حیدرآباد شہر میں مستحق مستحقین میں 173 ٹرائی سائیکلیں تقسیم کیں۔
**
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9610
(Release ID: 1958210)
Visitor Counter : 169