وزیراعظم کا دفتر
بیسویں آسیان – بھارت سربراہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم کا تبصرہ
Posted On:
07 SEP 2023 10:19PM by PIB Delhi
جناب صدر، عالی جناب، عالی مرتبت خواتین و حضرات،
آپ سب نے جو چندریان کی کامیابی پر مبارکباد دی، اس کے لیے میں تہہ دل سے آپ کا شکرگزار ہوں۔ لیکن یہ صرف بھارت کی نہیں بلکہ مکمل بنی نوع انسانیت کی حصولیابی ہے۔ اس سے ہماری نوجوان نسل کو سائنس کے میدان میں آگے بڑھنے کی ترغیب حاصل ہوگی۔ اس سے انسانیت کی فلاح ہوگی۔ آپ کے بیش قیمتی خیالات اور سجھاؤ کے لیے شکریہ۔
ہماری شراکت داری کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے میں چھ اہم شعبوں میں تعاون کی تجویز پیش کرنا چاہتا ہوں۔ پہلا ہے – کنکٹیوٹی سہ طرفہ ہائی وے، اور اس کی توسیع پر ہم پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔ بحری تعاون پر ہمارے مشترکہ بیان کا میں خیرمقدم کرتا ہوں۔ میرا وژن ہے کہ ایک ایسی ملٹی ماڈل کنکٹیویٹی اور اقتصادی راہداری تیار کی جائے جو جنوب مشرقی ایشیا سے لے کر بھارت، مغربی ایشیا اور یوروپ کو جوڑے۔
اس میں لاجسٹکس، سپلائی چین، بنیادی ڈھانچہ، صاف ستھری توانائی اور شمسی گرڈ جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جا سکتی ہے۔ دوشرا شعبہ ہے – ڈجیٹل تغیر، ڈجیٹل معیشت، ہمارے مستقبل کی نمو کا محرک ہے۔ بھارت میں ہم نے سائبر سلامتی اور ڈجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے پر زور دیا ہے۔ بھارت میں تیارشدہ ڈجیٹل انڈیا اسٹیک آپ سب کے ساتھ ساجھا کرنے میں ہمیں خوشی ہوگی۔ اس سلسلے میں، میں آسیان بھارت فنڈ برائے ڈجیٹل مستقبل کے قیام کا اعلان کرتا ہوں۔
تیسرا بڑا شعبہ ہے – تجارت اور اقتصادی روابط۔ گذشتہ برس ’’آسیان -بھارت ٹریڈ اِن گڈس اگریمنٹ‘‘ میں ہوئی پیش رفت کا خیرمقدم ہے۔ ہمیں اس کے جائزے کو طے شدہ وقت کے اندر پورا کرنا ہوگا۔ ساتھ میں ’آسیان- بھارت اسٹارٹ اپ فیسٹیول‘ اور ’اختراعی سربراہ ملاقات‘ جیسی پہل قدمیوں کو بھی آگے بڑھانا چاہئے۔ اس سلسلے میں، ہم نے ’’آسیان مشرقی ایشیا کے اقتصادی اور تحقیقی ادارے‘‘ کو اپنی حمایت کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالی جناب، عالی مرتبت خواتین و حضرات،
چوتھا شعبہ ہے – عصری چنوتیوں کا سامنا ۔ گلوبل ساؤتھ آج متعدد چنوتیوں سے نبردآزما ہے، جیسے، خوراک، کھاد، ایندھن اور موسمیاتی تبدیلی، ہمیں کثیر جہتی فورم میں گلوبل ساؤتھ کی ساجھا تشویشات کو ساتھ مل کر اٹھانا ہوگا۔ بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ ’’عالمی مرکز برائے روایتی ادویہ‘‘ قائم کیا جا رہا ہے۔ میں آپ سب کو اس سے جڑنے کے لیے مدعو کرتا ہوں۔ مشن لائف، یعنی طرز حیات برائے ماحولیات جیسی پہل قدمیوں پر ہمیں مل کر کام کرنا چاہئے۔
ہم بھارت میں جن اوشدھی کیندروں کے ذریعہ لوگوں کو قابل استطاعت اور معیاری ادویات بڑے پیمانے پر دستیاب کرا سکتے ہیں۔ اپنے تجربات کو آپ سب کے ساتھ ساجھا کرنے میں ہمیں خوشی ہوگی۔
پانچواں ہے – عوام سے عوام کے درمیان رابطہ۔ اس سلسلے میں ہمیں تعلیم، سائنس اور تکنالوجی، تحقیق، سیاحت اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ آج جب وزیر اعظم محترم جناب ’’سینانا گزماؤ‘‘ ہمارے ساتھ ہیں، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ بھارت نے تمور لیستے میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چھٹواں شعبہ ہے- ہمارے تزویراتی روابط کو مستحکم بنانا۔ انڈو-پیسفک خطے کے امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی میں ہمارے مشترکہ مفادات مضمر ہیں۔ ہم نے اس سال بحری مشقیں شروع کی ہیں۔ بحیرہ جنوبی چین سمیت دیگر عالمی سمندری راستوں میں امن، استحکام، جہازرانی اور اووَر فلائٹ کی آزادی ، اور بلارکاوٹ جائز تجارت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ بحیرہ جنوبی چین کے لیے کوئی بھی ضابطہ اخلاق، یو این سی ایل او ایس (انکلوس) سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق ہونا چاہئے۔ اس میں ان ممالک کے مفادات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا جو ان تبادلہ خیالات میں شامل نہیں ہیں۔
عالی جناب، عالی مرتبت خواتین حضرات،
علاقائی اور امن عالم کے لیے دہشت گردی ایک بڑا خطرہ ہے۔ ہمیں مل کر دہشت گردی، دہشت گردی کی مالی معاونت اور سائبر غلط اطلاعات کے خلاف فیصلہ کن کوششیں کرنی ہوں گی۔ میری تجاویز ہیں کہ ہم مل کر روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے میں بھی آپسی تعاون میں اضافہ کریں۔ ہمیں تباہکاری انتظام اور بحریہ سے متعلق بیداری کے شعبے میں بھی تعاون کرنا چاہئے۔ میں آپ سبھی کو، ’تباہکاری سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے اتحاد‘سے جڑنے کے لیے بھی مدعو کرتا ہوں۔
شکریہ۔
**********
(ش ح ۔اع ۔ر ا)
U.No:9275
(Release ID: 1955514)
Visitor Counter : 118