وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) - مالی شمولیت کے لیے قومی مشن نے کامیاب نفاذ کے 9 برس مکمل کیے


پی ایم جے ڈی وائی کی زیرقیادت اقدامات اور ڈیجیٹل تبدیلی نے ہندوستان میں مالی شمولیت میں انقلاب برپا کر دیا ہے: مرکزی وزیر خزانہ محترمہ  نرملا سیتارامن

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس ڈی بی ٹی جیسے لوگوں پر مبنی اقدامات کی بنیاد ہیں اور معاشرے کے تمام طبقات، خاص طور پر پسماندہ افراد کی جامع ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے  ہیں: مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤ کراڈ

شروع سے لے کر اب تک 50 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان پی ایم جے ڈی وائی کے تحت بینکنگ کر رہے ہیں

پی ایم جے ڈی وائی  اکاؤنٹس کے تحت کل ڈپازٹ بیلنس 2,03,505 کروڑ روپے ہے

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس مارچ 2015 میں 14.72 کروڑ روپےسے 3.4 گنا بڑھ کر 16اگست2023 کو 50.09 کروڑروپے تک پہنچ گئے

تقریباً 56فیصد جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر خواتین ہیں اور تقریباً 67فیصد جن دھن اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ہیں

پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو 33.98 کروڑ روپے کارڈ جاری کیے گئے

Posted On: 28 AUG 2023 7:45AM by PIB Delhi

پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) – مالی شمولیت کا قومی مشن – آج کامیاب نفاذ کے 9 برس مکمل کر رہا ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2014 کو اپنے یوم آزادی کے خطاب میں کیا تھا۔ 28 اگست 2014 کو اس پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس موقع کو ایک شیطانی دائرے سے غریبوں کی آزادی کا جشن منانے کے تہوار کے طور پر بیان کیا تھا۔

 

دنیا کے سب سے بڑے مالیاتی شمولیت کے اقدامات میں سے ایک اقدام کے طور پر، وزارت خزانہ اپنی مالی شمولیت کی قیادت میں پہل قدمی کے ذریعے پسماندہ اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو مالی شمولیت اور مدد فراہم کرنے کی مسلسل کوشش کرتی ہے۔ مالی شمولیت (ایف آئی) مساوی اور جامع ترقی کے ساتھ ساتھ کمزور گروہوں، جیسے کہ کم آمدنی والے گروہوں اور کمزور طبقوں کو، جو بنیادی بینکنگ خدمات تک رسائی سے محروم ہیں، کو سستی قیمت پر مالیاتی خدمات کی فراہمی کو فروغ دیتی ہے۔

مالی شمولیت غریبوں کی بچت کی رقوم کو رسمی مالیاتی نظام میں بھی لاتی ہے اور سود خوروں کے چنگل سے نکالنے کے علاوہ دیہات میں ان کے خاندانوں کو رقم بھیجنے کا ایک ذریعہ بھی فراہم کرتی ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی کی 9ویں سالگرہ کے موقع پر مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اپنے پیغام میں کہاکہ ‘9 برسوں کے پی ایم جے ڈی وائی کی زیر قیادت اقدامات اور ڈیجیٹل تبدیلی نے ہندوستان میں مالی شمولیت میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ جن دھن اکاؤنٹس کھولنے کے ذریعے 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو رسمی بینکنگ سسٹم میں لایا گیا ہے۔ ان کھاتوں میں سے تقریباً 55.5فیصد خواتین کے ہیں، اور 67فیصد دیہی/ نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں۔ ان کھاتوں میں جمع رقم 2 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ مزید برآں، تقریباً 34 کروڑ روپے کارڈ ان اکاؤنٹس کو بغیر کسی معاوضے کے جاری کیے گئے ہیں، جو 2 لاکھ روپے کے حادثے کا بیمہ بھی فراہم کرتے ہیں’۔

سیتارامن نے کہاکہ ‘اسٹیک ہولڈرز، بینکوں، انشورنس کمپنیوں، اور سرکاری افسران کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ پی ایم جے ڈی وائی ایک اہم پہل کے طور پر نمایا مقام حاصل کئے ہوئے ہے، جس سے ملک میں مالی شمولیت کے منظر نامے کو تبدیل کیا جا رہا ہے، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا’۔

اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤ کراڈ نے بھی پی ایم جے ڈی وائی کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ‘پی ایم جے ڈی وائی اسکیم نے سماج کے پسماندہ طبقات کو رسمی بینکنگ کے دائرے میں لا کر مالی امتیازاور بھید بھاؤ کو کم کیا ہے۔ معاشرے کے کمزور طبقوں کو بینکنگ کی سہولیات تک رسائی فراہم کرنے، قرض کی دستیابی تک رسائی کو آسان بنانے، انشورنس اور پنشن کی کوریج فراہم کرنے اور مالی بیداری پیدا کرنے سے، اس اسکیم کے ثمرات بہت دور تک پہنچ رہے ہیں اور اس کا معیشت پر کئی گنا اثر پڑتا ہے۔ مزید یہ کہ جن دھن – آدھار– موبائل (جے اے ایم) فن تعمیر نے عام آدمی کے کھاتوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے سرکاری فوائد کی کامیاب منتقلی کو اہل بنایا ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس ڈی بی ٹی، جیسے لوگوں پر مبنی اقدامات کی بنیاد بن گئے ہیں اور اس نے معاشرے کے تمام طبقات، خاص طور پر پسماندہ افراد کی شمولیتی ترقی میں تعاون کیا ہے’۔

اس وقت جب کہ ہم اس اسکیم کے کامیاب نفاذ کے 9 برسوں کو مکمل ہوتا دیکھ رہے ہیں، ہم اس اسکیم کے اب تک کے اہم پہلوؤں اور کامیابیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

پس منظر:

پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) مالیاتی خدمات یعنی بینکنگ/ بچت اور جمع اکاؤنٹس، ترسیلات زر، کریڈٹ، بیمہ، پنشن تک رسائی کوکفایتی انداز میں یقینی بنانے کے لیے مالی شمولیت کا قومی مشن ہے۔

  1. مقاصد:
  • سستی قیمت پر مالیاتی مصنوعات اور خدمات تک رسائی کو یقینی بنانا
  • لاگت کو کم کرنے اور رسائی کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال
  1. اسکیم کے بنیادی اصول

         بینکاری سے محروم لوگوں کو بینکاری میں شامل کرنا۔کم سے کم کاغذی کارروائی کے ساتھ بنیادی بچت بینک ڈپازٹ (بی ایس بی ڈی) اکاؤنٹ کھولنا، آرام دہ،کے وائی سی، ای- کے وائی سی، کیمپ موڈ میں اکاؤنٹ کھولنا، صفر بیلنس اور صفر چارجز

         غیر محفوظ کو محفوظ بنانا -  تجارتی مقامات پر نقد رقم نکالنے اور ادائیگیوں کے لیے دیسی ڈیبٹ کارڈ کا اجراء، جس میں روپے کی مفت حادثاتی بیمے کی حد2 لاکھ روپے ہے

         غیر فنڈیافتہ کی فنڈنگ -  دیگر مالیاتی مصنوعات جیسے مائیکرو انشورنس، استعمال کے لیے اوور ڈرافٹ، مائیکرو پنشن اور مائیکرو کریڈٹ

 

  1. پی ایم جے ڈی وائی کی ابتدائی خصوصیات

یہ اسکیم درج ذیل 6 ستونوں کی بنیاد پر شروع کی گئی تھی۔

بینکنگ خدمات تک عالمی رسائی - برانچ اور بی سی

  • اوور ڈرافٹ کی سہولت کے ساتھ بنیادی بچت والے بینک اکاؤنٹس۔ 10,000روپے ہر اہل بالغ کو
  • مالی خواندگی پروگرام-  بچت کو فروغ دینا، اے ٹی ایم کا استعمال، کریڈٹ کے لیے تیار ہونا، انشورنس اور پنشن حاصل کرنا، بینکنگ کے لیے بنیادی موبائل فون کا استعمال
  • کریڈٹ گارنٹی فنڈ کی تشکیل-  بینکوں کونادہندگان کے  معاملے میں کچھ گارنٹی فراہم کرنے کے لیے
  • انشورنس - 1,00,000 روپے تک کا ایکسیڈنٹ کور۔ اور لائف کور30,000 روپے۔ 15 اگست 2014 سے 31 جنوری 2015 کے درمیان کھولے گئے اکاؤنٹ پر
  • غیر منظم شعبے کے لیے پنشن اسکیم
  1. تجربے کی بنیاد پر پی ایم جے ڈی وائی میں اپنایا گیا اہم  طریقہ کار:
  • کھولے گئے اکاؤنٹس بینکوں کے بنیادی بینکنگ سسٹم میں آن لائن اکاؤنٹس ہوتے ہیں، آف لائن اکاؤنٹس کے پہلے طریقہ کی جگہ جو کہ وینڈر کے ساتھ ٹیکنالوجی لاک ان کے ذریعے کھولے جاتے ہیں۔
  • آریو پی اے وائی (روپے)  ڈیبٹ کارڈ یا آدھار فعال ادائیگی کے نظام (اے ای پی ایس) کے ذریعے باہمی کارگزار
  • فکسڈ پوائنٹ بزنس کرسپانڈنٹس
  • پریشان کن  کے وائی سی سی خانہ پری کارروائیوں کی جگہ آسان ای-کے وائی سی/ کے وائی سی

نئی خصوصیات کے ساتھ پی ایم جے ڈی وائی کی توسیع– حکومت نے کچھ ترامیم کے ساتھ جامع پی ایم جے ڈی وائی پروگرام کو 28اگست 2018 سے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

  • توجہ ‘ہر گھرانہ’سے بینکنگ سے محروم ہر بالغ کی طرف منتقل ہو گئی
  • آریو پی اے وائی (روپے) کارڈ انشورنس آریو پی اے وائی (روپے)  کارڈز پر مفت حادثاتی بیمہ کور  28اگست2018 کے بعد کھولے گئے پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کے لیے1 لاکھ سے روپے  سے بڑھ کر2 لاکھ روپے
  • اوور ڈرافٹ(منفی جمع) سہولیات میں اضافہ: او ڈی کی حد 5,000 روپے سے 10,000 روپے تک دگنی کر دی گئی ہے۔ او ڈی 2,000 روپے  تک (بغیر شرائط کے) جس کے ساتھ ہی او ڈی کے لیے عمر کی بالائی حد اضافہ کرکے60 سے 65 سال کردی گئی ہے

5-      پی ایم جے ڈی وائی کا اثر

پی ایم جے ڈی وائی عوام پر مبنی اقتصادی اقدامات کا سنگ بنیاد رہا ہے۔ چاہے یہ براہ راست فائدے کی منتقلی ہو، کووڈ-19 مالی امداد، پی ایم-کسان، منریگا کے تحت اجرت میں اضافہ، زندگی اور صحت انشورنس کور، ان تمام اقدامات کا پہلا قدم ہر بالغ کو ایک بینک اکاؤنٹ فراہم کرنا ہے، جسے پی ایم جے ڈی وائی نے تقریباً مکمل کر لیا ہے۔

مارچ 2014 سے مارچ 2020 کے درمیان کھولے گئے 2 میں سے ایک اکاؤنٹ پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹ تھا۔ ملک گیر لاک ڈاؤن کے 10 دنوں کے اندر تقریباً 20 کروڑ سے زیادہ خواتین کے پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں میں ہر ایک خواتین کے پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹ میں ڈی بی ٹی کے ذریعے تین ماہ کے لیے 500 روپے ماہانہ کی مالی امداد جمع کی گئی۔

کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران، ہم نے اس قابل ذکر تیزی اور ہمواری کا مشاہدہ کیا ہے جس کے ساتھ براہ راست  فوائد کی منتقلی (ڈی بی ٹیز) نے معاشرے کے کمزور طبقوں کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ  مالی تحفظ فراہم کیا ہے۔ ایک اہم پہلو یہ ہے کہ پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کے ذریعے ڈی بی ٹیز نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہر روپیہ اس کے مطلوبہ مستفید تک پہنچ جائے اور نظام میں ہونے والی خرابیوں کو روکا جائے۔

پی ایم جے ڈی وائی نے بینکاری نظام میں بینکاری سے محروم افراد اور اداروں کو شامل کیا ہے، ہندوستان کے مالیاتی ڈھانچے کو وسعت دی ہے اور تقریباً ہر بالغ کے لیے مالی شمولیت فراہم کی  ہے۔

6-      16 اگست 23 تک پی ایم جے ڈی وائی کے تحت کامیابیاں:

  1. پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس

 

9 اگست 23 کو کل پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کی تعداد: 50.09 کروڑ؛ 55.6فیصد (27.82 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر خواتین ہیں اور 66.7فیصد (33.45 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ہیں۔

     اسکیم کے پہلے سال کے دوران 17.90 کروڑ پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کھولے گئے۔

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت کھاتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس، جو کہ مارچ2015 میں14.72 کروڑتھے،تین گنا (3.4) بڑھ کر 16اگست2023 تک 50.09 کروڑ ہو گئے ہیں۔ بلاشبہ اسے مالیاتی شمولیت  پروگرام کا ایک شاندار سفرکہا جائے گا

پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کے تحت جمع رقوم

 

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کے تحت کل ڈپازٹ بیلنس 2,03,505 کروڑروپے ہے۔

     کھاتوں میں 3.34 گنا اضافے کے ساتھ ڈیپازٹس میں تقریباً 13 گنا اضافہ ہوا ہے (اگست23 / اگست15)

فی پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹ اوسط ڈپازٹ –

 

فی اکاؤنٹ اوسط ڈپازٹ16اگست2023 تک 4,063روپے ہے۔

     اوسطا 15 اگست کے مقابلے فی اکاؤنٹ ڈپازٹ میں 3.8 گنا اضافہ ہوا ہے۔

     اوسط ڈپازٹ میں اضافہ کھاتوں کے بڑھتے ہوئے استعمال اور کھاتہ داروں میں بچت کی عادت ڈالنے کا ایک اور اشارہ ہے۔

     پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو آر یو پی اے وائی (روپے)کارڈ جاری کیا گیا

 

پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو جاری کردہ کل آر یو پی اے وائی (روپے)کارڈز: 33.98 کروڑ۔

آر یو پی اے وائی (روپے) کارڈز کی تعداد اور ان کے استعمال میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔

 

7-     جن دھن درشک ایپ (جے ڈی ڈی ایپ)

جے ڈی ڈی ایپ ایک موبائل ایپلی کیشن ہے، جو ملک میں بینکنگ ٹچ پوائنٹس جیسے بینک برانچز، اے ٹی ایم، بینکنگ کرسپانڈنٹ (بی سی)، انڈین پوسٹ پیمنٹ بینک وغیرہ کا پتہ لگانے کے لیے ایک شہری مرکوز پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ جے ڈی ڈی ایپ پر 13 لاکھ سے زیادہ بینکنگ ٹچ پوائنٹس کی نقشہ سازی کی گئی ہے۔ جن دھن درشک ایپ کے تحت سہولیات عام لوگوں کی ضرورت اور سہولت کے مطابق حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اس ایپلیکیشن کے ویب ورژن تک http://findmybank.gov.in.  لنک پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس ایپ کو ان دیہاتوں کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جو ابھی تک 5 کلومیٹر کے دائرے میں بینکنگ آؤٹ لیٹس کے ذریعے دائرہ کار کے اندر نہیں لائے جا سکے ہیں۔ یہ شناخت شدہ گاؤں مختلف بینکوں کو متعلقہ ایس ایل بی سیز کے ذریعے بینکنگ آؤٹ لیٹس کھولنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ ان کوششوں کے نتیجے میں اب تک دائرہ کار میں نہ لائے جاسکے دیہاتوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

جولائی2023 تک جے ڈی ڈی ایپ پر کل 6.01 لاکھ دیہاتوں کا نقشہ بنایا گیا ہے۔ ان میں سے کل نقشہ بنائے گئے دیہاتوں میں سے 5,99,468 (99.7فیصد) بینکنگ آؤٹ لیٹس5 کلومیٹر کے دائرے میں بینک برانچ، بینکنگ کارنر یا انڈین پوسٹ پیمنٹ بینکس (آئی پی پی بی) کے دائرہ کار میں لائے گئے ہیں۔

8-      آسان ڈی بی ٹی لین دین کو یقینی بنانے کی طرف

جیسا کہ بینکوں نے مطلع کیا ہے، تقریباً 6.26 کروڑ پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ دار مختلف اسکیموں کے تحت حکومت سے براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) حاصل کرتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اہل استفادہ کنندگان کو اپنا ڈی بی ٹی بروقت موصول ہو جائے، محکمہ ڈی بی ٹی مشن، این پی سی آئی ، بینکوں اور دیگر مختلف وزارتوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ ڈی بی ٹی کی ناکامیوں کی قابل نظر اندازی وجوہات کی نشاندہی میں فعال کردار ادا کرتا ہے۔

9-      ڈیجیٹل لین دین

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 33.98 کروڑ روپے سے زیادہ ڈیبٹ کارڈ جاری کرنے، 79.61 لاکھ پی او ایس/ ایم پی او ایس مشینوں کی تنصیب اور یو پی آئی جیسے موبائل پر مبنی ادائیگی کے نظام کے متعارف ہونے کے ساتھ، ڈیجیٹل لین دین کی کل تعداد، جو  مالی سال 2017-18 میں 1,471 کروڑ تھی، مالی سال 2022-23 میں بڑھ  کر11,394 کروڑ تک جا پہنچی۔ یوپی آئی  مالیاتی لین دین کی کل تعداد مالی سال 2017-18 میں 92 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں8,371 کروڑ ہوگئی ہے۔ اسی طرح، پی او ایس اور ای کامرس میں آر یو پی اے وائی( روپے) کارڈ کے لین دین کی کل تعداد، جو  مالی سال 2017-18 میں 67 کروڑ تھی ، بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 126 کروڑ ہوگئی ہے۔

 

مستقبل کا راستہ

  1. مائیکرو انشورنس اسکیموں کے تحت پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کی کوریج کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ پی ایم جے ڈی وائی کے اہل کھاتہ داروں کو پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی  کے تحت لانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس بارے میں بینکوں کو پہلے ہی مطلع کر دیا گیا ہے۔
  2. ہندوستان بھر میں قبولیت کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے ذریعے پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کے درمیان آر یو پی اے وائی( روپے)  ڈیبٹ کارڈ کے استعمال سمیت ڈیجیٹل ادائیگیوں کا فروغ۔
  • III. مائیکرو کریڈٹ اور مائیکرو انویسٹمنٹ جیسے فلیکسی ریکرنگ ڈپازٹ وغیرہ تک پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کی رسائی کو بہتر بنانا۔

*************

ش ح۔س ب۔ ت ع

U-8899


(Release ID: 1952841) Visitor Counter : 273