وزیراعظم کا دفتر

چندریان -3 کی کامیابی پر وزیر اعظم كا ٹیم اسرو سے خطاب


"میں آپ کی محنت، لگن، ہمت، سر شاری اور جذبے کے لیے آپ سے ملنے اور سلام کرنے کے لیے بے چین اور بے قرار تھا"

"بھارت چاند پر ہے! ہم نے اپنے افتخار كو چاند تك پہنچا دیا"

’’یہ نیا ہندوستان 21ویں صدی میں دنیا کے بڑے بڑے مسائل کا حل فراہم کرے گا‘‘

"ٹچ ڈاؤن کا لمحہ اس صدی کے سب سے متاثر کن لمحات میں سے ایک ہے"

"آج پوری دنیا ہندوستان کی سائنسی جذبے، ہماری ٹیکنالوجی اور ہمارے سائنسی مزاج کی طاقت کو دیکھ رہی ہے اور اسے تسلیم کر رہی ہے"

"ہمارے 'مون لینڈر' نے 'انگد' کی طرح مضبوطی سے چاند پر قدم رکھ دیا ہے"

"چندریان 3 کا مون لینڈر جس مقام پر اترا وہ اب 'شیو شکتی' کے نام سے جانا جائے گا"

چندریان 2 نے جس مقام پر اپنے قدموں کے نشان چھوڑے، اسے اب ’ترنگا‘ کہا جائے گا

چندریان 3 قمری مشن کی کامیابی میں ہماری خواتین سائنسدانوں، ملک کی ناری شکتی نے ایك بڑا کردار ادا کیا ہے

'تیسری قطار' سے 'پہلی قطار' تک کے سفر میں ہمارے 'اسرو' جیسے اداروں نے زبردست کردار ادا کیا ہے

"ہندوستان کے جنوبی حصے سے چاند کے جنوب تک كا یہ سفر آسان نہیں تھا"

"اب سے ہر سال 23 اگست کو قومی خلائی دن کے طور پر منایا جائے گا"

"نئی نسل ہندوستان کے صحاءف میں فلکیاتی فارمولوں کو سائنسی طور پر ثابت کرنے اور ان کا نئے سرے سے مطالعہ کرنے کے لیے آگے آئے"

’’21ویں صدی کے اس دور میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے والا ملک ہی آگے بڑھے گا‘‘

Posted On: 26 AUG 2023 9:34AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یونان سے اپنی آمد کے بعد بنگلورو میں اسرو ٹیلی میٹری ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک (استراك) کا دورہ کیا اور چندریان-3 کی کامیابی پر ٹیم اسرو سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے چندریان -3 مشن میں شامل اسرو کے سائنسدانوں سے ملاقات کی اور ان سے بات چیت کی۔ اس ملاقات میں انہیں چندریان 3 مشن کے نتائج اور پیش رفت کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔

سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بنگلورو میں اسرو ٹیلی میٹری ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک (استراك)میں اپنی موجودگی پر بے حد خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا موقع بہت کم آتا ہے جب جسم اور دماغ اس طرح کی خوشی سے سرشار ہوں۔ ہر ایک کی زندگی کے چند خاص لمحات کا ذکر کرتے ہوئے جب انسان پر بے صبری حاوی ہونے لگتی ہے وزیر اعظم نے كہا کہ انہوں نے جنوبی افریقہ اور یونان کے دورے کے دوران بالکل انہی جذبات کا تجربہ کیا اور کہا کہ ان کا ذہن ہر وقت چندریان 3 مشن پر مرکوز رہا۔ اسرو کے سائنسدانوں کو استراك کا دورہ کرنے کے فوری منصوبوں کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کا مشاہدہ کرتے ہوئے بظاہر جذباتی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ سائنسدانوں کی مستعدی، لگن، ہمت، سر شاری اور جذبے کے لیے ان کو سلام کرنے کے لیے بے چین تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی معمولی کامیابی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی لامحدود خلا میں ہندوستان کی سائنسی طاقت کی نشاندہی کرتی ہے۔پرجوش وزیر اعظم نے کہا كہ "ہندوستان چاند پر ہے، ہمارا قومی افتخار چاند پر ہے"۔ اس بے مثال کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ’’یہ آج کا ہندوستان ہے جو بے خوف اور مدام ہے۔ یہ ایک ایسا ہندوستان ہے جو نیا اور نئے انداز میں سوچتا ہے جو تاریك خطے میں قدم ركھتا ہے اور دنیا میں روشنی پھیلاتا ہے۔ یہ ہندوستان 21ویں صدی میں دنیا کے بڑے بڑے مسائل کا حل فراہم کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹچ ڈاؤن کا لمحہ قوم کے شعور میں امر ہو گیا ہے۔ ٹچ ڈاؤن کا لمحہ اس صدی کے سب سے متاثر کن لمحات میں سے ایک تھا۔ ہر ہندوستانی نے اسے اپنی جیت کے طور پر محسوس كیا۔ وزیر اعظم نے اس عظیم کامیابی کا سہرا سائنسدانوں كے سر باندھا۔

وزیر اعظم نے مون لینڈر کے مضبوط قدموں کی تصاویر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا كہ "ہمارے 'مون لینڈر' نے 'انگد کی طرح' مضبوطی سے چاند پر اپنے قدم جمائے ہیں۔ ایک طرف وکرم کی بہادری ہے تو دوسری طرف پرگیان کی بہادری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاند کے کبھی نہ دیکھے گئے حصوں کی تصاویر ہیں اور یہ كارنامہ ہندوستان نے کر دكھایا ہے۔ جناب مودی نے کہا كہ ’’پوری دنیا نے ہندوستان کے سائنسی جذبے، ٹیکنالوجی اور مزاج کو تسلیم کر لیا ہے۔

"چندریان 3 کی کامیابی صرف ہندوستان کی ہی نہیں ہے بلکہ یہ پوری انسانیت کی كامیابی ہے"، اس تمہید كے ساتھ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مشن کی تلاش ہر ملک کے چاند مشن کے لیے امکانات کے نئے دروازے کھولے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشن نہ صرف چاند کے رازوں سے پردہ اٹھائے گا بلکہ زمین پر درپیش چیلنجوں پر قابو پانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم نے ایک بار پھر ہر سائنسدان، ٹیکنیشن، انجینئر اور چندریان 3 مشن سے وابستہ تمام اراکین کو مبارکباد دی۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا، "چندریان-3 کا مون لینڈر جس مقام پر اترا وہ اب 'شیو شکتی' کے نام سے جانا جائے گا"۔ "شیو میں، انسانیت کی بہبود کا عہد ہے اور شکتی ہمیں ان قراردادوں کو پورا کرنے کی طاقت دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا كہ چاند کا یہ شیو شکتی پوائنٹ ہمالیہ سے کنیا کماری سے تعلق کا احساس بھی دیتا ہے''۔

سائنس کے حصول کی فلاحی بنیاد پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان مقدس قراردادوں کو شکتی کے آشیرواد کی ضرورت ہے اور یہ شکتی ہماری ناری شکتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چندریان-3 قمری مشن کی کامیابی میں ہماری خواتین سائنسدانوں، ملک کی ناری شکتی نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا كہ "چاند کا شیو شکتی پوائنٹ ہندوستان کی اِس سائنسی اور فلسفیانہ سوچ کی گواہی دے گا"۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جس مقام پر چندریان 2 نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے ہیں اب اسےترنگاکہا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نکتہ ہندوستان کی ہر کوشش کے لیے ایک تحریک کا کام کرے گا اور ہمیں یاد دلائے گا کہ ناکامی كسی خاتمے كا نام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ "کامیابی وہان ایک ضمانت ہے جہاں مضبوط قوت ارادی ہو"۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان چاند کی سطح پر کامیاب ٹچ ڈاؤن کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم ہندوستان کے خلائی پروگرام کے شائستہ آغاز پر غور کرتے ہیں تو یہ کارنامہ اور بھی بڑا نظر آتا ہے۔ انہوں نے ان اوقات کو یاد کیا جب ہندوستان کو تیسری دنیا کا ملک سمجھا جاتا تھا اور اس کے پاس مطلوبہ ٹیکنالوجی اور كوءی حمایت حاصل نہیں تھی۔

آج وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی 5 ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور اب یہ دنیا کے پہلے ممالک میں شامل ہے چاہے وہ درخت ہوں یا ٹیکنالوجی۔ "تیسری قطار سے 'پہلی قطار' تک کے سفر میں، ہمارے 'اسرو' جیسے اداروں نے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے"۔ وزیر اعظم نے اسرو کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس نے آج میک ان انڈیا کو چاند پر پہنچا دیا ہے۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر اسرو کی محنت کو ہم وطنوں كو آگاہ كرتے ہوے كہا كہ جنوبی ہندوستان سے چاند کے جنوب تک، یہ آسان سفر نہیں تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا كہ اسرو نے اپنی تحقیقی سہولت گاہ میں ایک مصنوعی چاند بھی بنایا ہے۔ وزیر اعظم نے ایسے خلائی مشنوں کی کامیابیوں کا سہرا ہندوستان کے نوجوانوں میں جدت طرازی اور سائنسی جوش کے سر باندھا اور كہا كہ منگل یان اور چندریان کی کامیابیوں اور گگن یان کی تیاری نے ملک کی نوجوان نسل کو ایک نیا نقطہِ نظر دیا ہے۔جناب مودی نے ساءنس دانوں سے کہا کہ آپ کی بڑی کامیابی ہندوستانیوں کی ایک نسل کو بیدار کر رہی ہے اور اسے توانائی بخش رہی ہے۔آج چندریان کا نام ہندوستان کے بچوں میں گونج رہا ہے اور ہر بچہ سائنس دانوں میں اپنا مستقبل دیکھ رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ 23 اگست، چاند پر چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ کے دن کو 'قومی خلائی دن' کے طور پر منایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قومی خلائی دن سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے جذبے کو منائے گا اور ہمیں داءمی تحریک دے گا۔

وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ خلائی شعبے کی صلاحیتیں صرف سیٹلائٹ لانچ کرنے اور خلائی تحقیق تک محدود نہیں ہیں اور اس کی طاقت زندگی اور حكمرانی كو آسان بنانے میں دیکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت میں جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسران کے لیے اسرو کے ساتھ اپنی وزارت عظمیٰ کے ابتدائی برسوں میں منعقد کردہ ورکشاپ کو یاد کیا اور خلائی ایپلی کیشنز کو گورننس سے جوڑنے کے لیے کی گئی زبردست پیش رفت کا ذکر کیا۔ انہوں نے سوچھ بھارت ابھیان؛  دور دراز علاقوں تک تعلیم، مواصلات اور صحت کی خدمات؛ ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی ایجوکیشن میں خلائی ٹیکنالوجی کے کردار کا ذکر کیا۔۔ انہوں نے این اے وی آئی سی نظام کے کردار اور قدرتی آفات کے دوران مدد کے بارے میں بھی بات کی۔ خلائی ٹیکنالوجی ہمارے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی بنیاد بھی ہے۔اس سے پروجیكٹوں کی منصوبہ بندی، عملدرآمد اور نگرانی میں بہت مدد مل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ خلائی ایپلیكیشن کا یہ دائرہ، جو وقت کے ساتھ بڑھ رہا ہے، ہمارے نوجوانوں کے لیے مواقع بھی بڑھا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اسرو سے درخواست کی کہ وہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کے مختلف محکموں کے ساتھ مل کرخلائی ٹیکنالوجی ان گورننسپر قومی ہیکاتھون کا انعقاد کرے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ نیشنل ہیکاتھون ہماری حکمرانی کو مزید موثر بنائے گا اور ہم وطنوں کو جدید حل فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں کو ایک کام بھی دیا۔ انھوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ نئی نسل ہندوستان کے قدیم صحیفوں میں موجود فلکیاتی حقائق کو ثابت کرنے کے لئے آگے آئے اور نئے سرے سے ان کا مطالعہ کرے۔ یہ ہماری وراثت کے لئے بھی اہم ہے اور سائنس کے لئے بھی اہم ہے۔ ایک طرح سے یہ اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا پر دوہری ذمہ داری ہے۔ ہندوستان سائنسی علوم کا جو خزانہ رکھا ہے وہ غلامی کے طویل دور میں دفن کردیا گیا اور چھپا دیا گیا تھا۔ آزادی کے اس امرت کال میں ہمیں اس خزانے کی بھی بازیافت کرنا ہے ، اس پر تحقیق کرنا ہے اور دنیا کو اس کے بارے میں بتانا ہے۔

وزیر اعظم نے ماہرین کے انداز ے کے بارے میں بھی بتایا کہ آئندہ چند برسوں میں ہندوستان کی خلائی صنعت آٹھ ارب ڈالرسے بڑھ کر سولہ ارب ڈالر  کی ہوجائے گی۔ حکومت خلا کے شعبے میں اصلاحات کے لئے انتھک کام کررہی ہے اور ملک کے نوجوان بھی اس جانب کوشش کررہے ہیں اور گزشتہ چار برسوں کے دوران خلا سے متعلق اسٹارٹ اپس کی تعداد چار سے بڑھ کر ڈیڑھ سو ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم نے ملک بھر کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یکم ستمبر سے مائی گوو کی جانب سے شروع کئے جانے والے چندریان سے متعلق کوئز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

اکیسویں صدی کے اس وقت میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں قائدانہ حیثیت حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ نوجوان صلاحیتوں والا ملک بن گیا ہے۔ سمندر کی گہرائی سے لے کر آسمان کی بلندیوں تک اور خلا کی گہرائیوں تک نوجوان نسل کو بہت کچھ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے زمین کی گہرائی سے سمندر کی گہرائی تک سے متعلق امکانات پر بات کی اور کہا کہ اب کمپیوٹر سے جینٹک انجینئرنگ تک ہندستان میں بے پناہ امکانات کے دروازے کھل رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والی نسلوں کے لئے رہنمائی کی ضرورت ہے اور یہی لوگ ہیں جو آج کے مشنوں کو آگے لے کر جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سائنسداں ان کے لئے مثالی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی تحقیق اور برسوں کی سخت جانفشانی نے ثابت کردیا ہے کہ اگر آپ پختہ عزم کرلیں تو کچھ بھی ممکن کرسکتے ہیں۔ اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے عوام کو سائنسدانوں پر اعتماد ہے اور عوام کی نیک خواہشات کے ساتھ ہندوستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک عالمی لیڈر بنے گا۔ جناب مودی نے کہاکہ اختراع کے بارے میں ہمارا یہی جذبہ 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں کھڑا کرنے کے ہمارے خواب کو شرمندہ تعبیر کرے گا۔

******

U.No:8859

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1952385) Visitor Counter : 186