امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئندہ خریف مارکیٹنگ سیزن 2023-24 (خریف فصل) کے دوران 521.27 لاکھ میٹرک ٹن چاول خریدے جانے کا تخمینہ ہے


پنجاب، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ سمیت 7 ریاستیں چاول کی خریداری کے معاملےمیں سرفہرست ہیں

Posted On: 23 AUG 2023 10:37AM by PIB Delhi

حکومت ہند کے خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری نے 21 اگست 2023 کو ریاست کے خوراک کے سکریٹریوں اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں آئندہ خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 2023-24 کے لیے چاول کی خریداری کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئندہ خریف مارکیٹنگ سیزن 2023-24 (خریف فصل کے دوران) 521.27 لاکھ میٹرک ٹن خریداری کے لیے اندازہ طے کیا گیا ہے، جبکہ پچھلے سال 518 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کی گئی تھی، جہاں پچھلے خریف مارکیٹنگ سیزن 2022-23 (خریف فصل کے دوران)   496 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کی گئی تھی۔ خریف مارکیٹنگ سیزن 2023-24 (خریف فصل کے دوران)    چاول کی خریداری کے اعتبار سے سرکردہ ریاستوں میں پنجاب(122 لاکھ میٹرک ٹن)، چھتیس گڑھ (61 لاکھ میٹرک ٹن) اور تلنگانہ( 50 لاکھ میٹرک ٹن) شامل ہیں۔  اس کے بعد اوڈیشہ (44.28 لاکھ میٹرک ٹن)، اترپردیش (44 لاکھ میٹرک ٹن)، ہریانہ (40 لاکھ میٹرک ٹن)، مدھیہ پردیش (34 لاکھ میٹرک ٹن)، بہار (30 لاکھ میٹرک ٹن)، آندھرا پردیش(25 لاکھ میٹرک ٹن)، مغربی بنگال (24 لاکھ میٹرک ٹن) اور تمل ناڈو(15 لاکھ میٹرک ٹن) شامل ہیں۔

 خریف مارکیٹنگ سیزن  2023-24 کے دوران ریاستوں کی جانب سے 33.09 لاکھ میٹرک ٹن موٹے اناج (شری انا) کی خریداری کا تخمینہ ہے، جبکہ اس کے برعکس خریف مارکیٹنگ سیزن 2022-23 (خریف اور ربیع) کے دوران 7.37 لاکھ میٹرک ٹن کی حقیقی خریداری کی گئی۔  6 مائنر موٹے اناج بھی متعارف کرائے گئے ہیں، جو اس خریف مارکیٹنگ سیزن 2023-24 سے شروع ہونے والے راگی کے  مارکیٹنگ ایم ایس پی پر ریاستوں کی جانب سے خریدے جائیں گے اور یہ تین سال کے لیے ہوں گے۔ موٹے اناج کی خریداری اور کھپت بڑھانے کےلیے حکومت ہند نے موٹے اناج کی تقسیم کی مدت پر نظر ثانی کی ہے، موٹے اناج کی بین ریاستی ٹرانسپوٹیشن (نقل وحمل) کو شامل کیا گیا ہے۔ ایڈوانس سبسڈی کی شق کو  بڑھایا ہے۔ انتظامی چارجز @2 فیصد بڑھایا ہے اور 6مائنر موٹے اناج کی خریداری کی سہولت کاری کےلیے  رہنما خطوط بھی  ریوائز کیے ہیں۔  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موٹے اناج کی خریداری پر توجہ دیں۔ یہ توجہ نہ صرف موٹے اناج -2023 کے بین الاقوامی سال کےپیش نظر ،بلکہ  فصلوں کے تنوع کے لیے بھی ضروری ہیں اور خوراک کے طرزعمل میں تغذیے میں  اضافہ کیا گیا ہے۔

میٹنگ کے دوران گنی بیگس کی ضرورت، راشن کی دکانوں کے لیے نامزد ڈپوؤں سے اناج کی نقل و حمل کےلیے راستے کو بہتر بنانا، گندم کے اسٹاک کی حد کے پورٹل کی نگرانی اور خریداری کے مراکز میں بنیادی ڈھانچوں کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میٹنگ میں آندھراپردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں وکشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، راجستھان، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈویشہ، پنجاب، تمل ناڈو،  تلنگانہ، تری پورہ، اترپردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کے خوراک سے متعلق  پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری یا نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر افسران کے علاوہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے، انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ اور زراعت اور کسانوں کی بھلائی کے محکمے کے اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔

*************

ش ح ۔ ح ا۔  ت ع

U. No.8702


(Release ID: 1951312) Visitor Counter : 190