صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

جی ٹوئنٹی ہندوستان کی سربراہی


جی ٹوئنٹی وزرائ صحت کی میٹنگ کا گاندھی نگر ، گجرات میں افتتاح

آروگیم پرمہں بھاگیم سواستھیم سروارتھ سادھنم:وزیراعظم نریندر مودی

’’عالمی صحت نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کے صحت کے ہنگامی حالات سے نمٹا جا سکے، کیونکہ اب دنیا آپس میں مربوط ہے‘‘

عوامی شمولیت صحت اقدامات کو کامیاب بنانے کے لئے ضروری ہے اور ہندوستان میں جذام اور ٹی بی کی بیخ کنی کے پروگرام سے یہ بات ثابت ہوئی ہے

گاندھی نگر میں جی ٹوئنٹی وزرائ صحت کی میٹنگ میں وزرائ صحت کی میٹنگ کے نتائج کی دستاویز کو منظوری

طبی سہولیات تک تمام لوگوں کی مساوی رسائی بنیادی حق ہے: ڈاکٹر من سکھ مانڈویا

ڈیجیٹل ہیلتھ پر عالمی اقدامات سے صحت کا نظام مستحکم ہوگا اور لوگوں کو بااختیار بنایا جا سکے گا

ڈیجیٹل ہیلتھ سے متعلق عالمی اقدام سے مقامی اور عالمی سطح پر صحت نگہداشت میں کایا پلٹ آئے گی: ڈاکٹر ٹڈروس ایدھنیم گیبریئسس، ڈائرکٹر جنرل، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

Posted On: 18 AUG 2023 4:57PM by PIB Delhi

ایک اعشاریہ چار ارب ہندوستانی عوام کی جانب سے میں عالمی صحت نگہداشت اکابرین ، مندوبین اور شرکائ کا خاص طور سے متنوع گجرات ریاست میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ اس میں، میں صحت نگہداشت کے پیشہ ور افراد بشمول دو اعشاریہ چار ملین ڈاکٹروں، تین اعشاریہ پانچ ملین نرسوں، ایک اعشاریہ تین ملین نیم طبی اہلکاروں، ایک اعشاریہ چھ ملین ادویہ سازپیشہ ور افراد اور ہندوستان کے دیگر انگنت صحت نگہداشت سیکٹر کے افراد کے ہمراہ ہوں۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جی ٹوئنٹی وزرائ صحت میٹنگ کے لئے بھیجے گئے اپنے پیغام میں یہ بات کہی، جس کا آج گاندھی نگر، گجرات میں افتتاح ہوا۔

 

وزیراعظم نے مہاتمام گاندھی کی فلاسفی کو اجاگر کرتے ہوئے صحت اور ہم آہنگ زندگی کے درمیان مضبوط رشتے کا ذکر کیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے ایک سنسکرت قول کو دوہرایا آروگیم پرمہں بھاگیم سواستھیم سروارتھ سادھنم( صھت سب سے بڑی دولت ہے، اگر صحت اچھی ہے تو ہر کام عمدگی کے ساتھ انجام دیا جا سکے گا)

عالمی کووڈ 19 وبائ کے بارے میں وزیراعظم نے صحت نگہداشت کو عالمی فیصلہ سازی میں کلیدی مقام دینے پر زور دیا۔ انہوں نے ویکسین کی مہم میتری کی مثال دے کر عالمی تعاون پر بات کی، جس کی وجہ سے سو سے زیادہ ملکوں کو 300 ملین سے زیادہ خوراکین مہیا کرائی جا سکیں۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں سامنے آنے والے اس طرح ک ے صحت ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے لئے عالمی صحت نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ آج کی دنیا ایک دوسرے کے ساتھ مربوط ہے۔

وزیراعظم نے ہندوستان کی صحت نگہداشت کے جامع طرز عمل پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جس میں روایتی طرز علاج شامل ہے اور یہ کہ ہندوستان کے  صحت نگہداشت کے بنیادی ڈھانچے کو توسیع دی گئی تاکہ تمام لوگوں کو مناسب قیمتوں پر طبی سہولیات حاصل ہوں۔ جوار باجرے کے بین الاقوامی دن کو صحت اور تندرستی کے جامع اقدام کے طور پر اجاگر کیا، جس کے تحت گجرات میں روایتی میڈیسن کا ڈبلیو ایچ او گلوبل سنٹر کا قیام عمل میں آیا۔

صحت اور ماحولیات کے درمیان رشتے کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے آب و ہوا اور صحت اقدامات کے آغاز اور اینٹی مائیکرو بیل ریسسٹینس کے خلاف کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے ’’ ایک کرہ ارض، ایک صحت نظام‘‘ ویژن کی وکالت کی، جس میں ایکو سسٹم، انسان، جانوروں اور پیڑ پودوں کو مستحد کیا گیا ہے۔

صحت نگہداشت میں عوامی شمولیت کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت نگہداشت اقدام کی کامیابی میں عوامی شمولیت لازمی ہے اور ہندوستان میں جذام اور ٹی بی کے خاتمے کی مہم اس کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے عالمی اختراع اور ڈیجیٹل اقدامات کی حوصلہ افزائی کی اور اس سلسلے میں ہندوستان کے ای-سنجیونی پلیٹ فارم اور انتہائی انقلابی کووِن سسٹم کا ذکر کیا، جس کے تحت ویکسین لگانے کی ایک تاریخی مہم چلائی گئی۔ وزیراعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے انسانیت کے لئے ہندوستان کی قدیم امنگوں کا حوالہ دیا اور تمام لوگوں کو بیماریوں سے دور رہتے ہوئے ان کی خوشیوں خی تمنا ظاہر کی۔ انہوں نے کانفرنس کے مذاکرات کی کامیابی کے لئے اچھی امید ظاہر کی۔

 

ڈاکٹر من سکھ مانڈویا، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے افتتاحی پروگرام میں حتمی مذاکرات کے لئے اعلان کیا اور وزرائ صحت کی میٹنگ کے اخذ کردہ نتائج کی منظوری کا اعلان کیا۔ تمام پیرا گرافوں پر اتفاق رائے حاصل کر لیا گیا۔ صرف ایک پیرا گراف، جو یوکرین کے بارے میں ہے اس پر اتفاق رائے نہ ہو سکا۔ انہوں نے جی ٹوئنٹی ممالک کا مذاکرات کے دوران تعاون پر شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں صحت سے متعلق ہنگامی حالات میں اس کے نفاذ کی امید ظاہر کی۔ ان کے ہمراہ ڈاکٹر ٹڈروس ادھنیم گیبریئسس، ڈائرکٹر جنرل ، عالمی صحت تنظیم، جاپان کے وزیر صحت، صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل بھی تھے۔ جی ٹوئنٹی وزرائ صھت میٹنگ 18 اور 19 اگست 2023 کو دو روزہ پروگرام ہوگا، جس کے تحت ہندوستان کی جی ٹوئنٹی کی سربراہی کے تحت تین صحت ترجیحات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ ہیں صحت سے متعلق ہنگامی حالات کی روک تھا، تیاری اور ادویہ سازی کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنا۔

 

وزرائ اور مندوبین کا گجرات میں خیر مقدم کرتے ہوئے جو کہ ان کی آبائی ریاست ہے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ یہ میرے لئے انتہائی فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ ہم دنیا بھر سے آئے اکابرین کا گجرات کے تاریخی شہر گاندھی نگر میں استقبال کررہے ہیں۔

 

     وزیر موصوف نے کہا کہ طبی سہولیات تک تمام لوگوں کی مساوی رسائی ایک بنیادی حق ہے اور ہم جی ٹوئنٹی کی حیثیت سے اس کا مضبوطی سے عہد کرتے ہیں۔

 

ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ کووڈ عالمی وبا نے ہمیں ڈیجیٹل ہیلتھ اقدامات اور اس کے نفاذ کی ضرورت کے بارے میں بیدار کیا ہے اور ہم نے صحت کے نظام کو مستحکم کرنے اور افراد کو بااختیار بنانے میں اس کے امکانات کو سمجھ لیا ہے۔

 

آخر میں ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ آیئے ہم اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام لوگوں کے لئے ایک زیادہ صحتمند مستقبل کی جانب احتجاجی قدم اٹھائیں اور سرحدوں اور اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے ایک ایسی دنیا کی بنیاد رکھیں، جہاں ہر فرد کی صحت اہم ہو۔

اس پروگرام میں ڈاکٹر ٹیڈروس نے ہندوستان کی جانب سے زبردست میزبانی اور جی ٹوئنٹی سمٹ کی میزبانی میں با بصیرت قیادت کے مظاہرے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے عالمی صحت نگہداشت کے اقدامات کی تعریف کی اور آیوشمان بھارت اسکیم کی کامیابی کو سراہا۔ انہوں نے گاندھی نگر میں ایک ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سنٹر کا ذکرکیا اور وہاں سے مہیا کی جانے والی صحت خدمات سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے مقامی سطح پر اور عالمی سطح پر صحت نظام کی کایا پلٹ ہو سکی ہے اور ہندوستان کی جی ٹوئنٹی کی سربراہی میں ڈیجیٹل صحت پر عالمی اقدامات سے ڈیجیٹل ہیلتھ سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی حکمت عملی کو مدد ملے گی۔

 

اس پروگرام میں انڈونیشیاء اور برازیل کے وزرائ اور جی ٹوئنٹی اور مدعوئین ممالک کے وزرائ اور مندوبین نے شرکت کی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 



(Release ID: 1950315) Visitor Counter : 93