صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
جی20 انڈیا پریذیڈنسی
صحت اور خاندانی بہبود اورکیمیکلس اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے انڈیا میڈٹیک ایکسپو 2023 کا افتتاح کیا
ہندوستان کو‘‘دنیا کی فارمیسی’’ کے طور پر تسلیم کیا جاچکا ہے۔ اب وقت آ گیاہے کہ ہندوستان طبی آلات کے شعبے میں قائدانہ کردار ادا کرے اور سستی، اختراعی اور معیاری طبی آلات کی تیاری کے شعبے میں رہنما کی حیثیت حاصل کرے: ڈاکٹر منڈاویہ
‘‘ میڈ ٹیک ایکسپو2023 ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کے معزز وزیر اعظم کے وژن سے متاثر ہے۔ یہ ہندوستانی طبی آلات کے ماحولیاتی نظام کی طاقت اور صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لے ایک منفرد، ہمہ جہت پلیٹ فارم ہوگا
‘‘ہمارا مقصد طبی آلات کے شعبے میں خود کفیل بننا اور ہمارے درآمدی انحصار کو کم کرنا ہے جو کہ ہمارے آتم نر بھر بھارت، اور ‘‘میک ان انڈیا،میک فار دی ورلڈ’’ کے ہمارے وژن سے بالکل ہم آہنگ ہے
‘‘طبی آلات کے لئے برآمداتی فروغ کی کونسل اور میڈیکل ڈیوائس کلسٹر کی مدد کےلئے ایک اسکیم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے اور ہندوستان میں طبی آلات کی جانچ کی سہولیات کو مضبوط کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے اہم اقدامات ہیں’’
ہندوستانی طبی ٹکنالوجی کے شعبے نے اپنی ترقی اور اعلیٰ کارکردگی کوتیزرفتار کیا ہے اور یہ مقدار، معیا ر اور عالمی سطح پر اس کی رسائی کے لحاظ سے تیزی سے ترقی کی سمت بڑھنے کے لئے اب ایک نئے موڑ پر پہنچ چکا ہے: ڈاکٹر وی کے پال
گجرات میں دوا سازی کی صنعت دواؤں کی تیاری 33 فیصداور دواؤں کی برآمدات میں 28 فیصد حصہ کے ساتھ ہندوستان میں پہلے نمبر پر ہے: جناب بھوپندر بھائی پٹیل
Posted On:
17 AUG 2023 4:36PM by PIB Delhi
‘‘ہندوستان کو‘دنیا کی فارمیسی’ کے طور پر تسلیم کیا جاچکا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان طبی آلات کے شعبے میں پیش قدمی کرے اور سستی، اختراعی اور معیاری طبی آلات کی تیاری میں رہنما بنے۔ یہ بات مرکزی وزیر برائے صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھاد ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں گاندھی نگر گجرات میں ہندوستان کی پہلی طبی ٹکنالوجی نمائش ‘ انڈیا میڈ ٹیک ایکسپو 2023 میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران کہی ، جس کا انعقاد جی20 کے وزرائے صحت کے میٹنگ کے پہلو بہ پہلو کیا گیا تھا ۔ ان کے ساتھ گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل،ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ اور جناب رشیکیش پٹیل، وزیر صحت، حکومت گجرات بھی شامل تھے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ میڈ ٹیک ایکسپو 2023 ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن سے تحریک ملتی رہی ہے۔ یہ ہندوستانی طبی آلات کے ماحولیاتی نظام کی طاقت اور صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے ایک منفرد، ہمہ جہت پلیٹ فارم ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی طبی آلات کی مارکیٹ ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد طبی آلات کے شعبے میں خود کفیل بننا اور اپنی درآمد پر انحصار کو کم کرنا ہے جو کہ ہمارے آتم نر بھر بھارت، اور ‘‘میک اِن انڈیا، میک فار دی ورلڈ’’ کے ہمارے وژن کے مطابق ہے۔ طبی آلات کی تیاری کے لیے خودکار راستے کے تحت 100 فیصد تک ایف ڈی آئی کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں طبی آلات کے شعبے کے لئے، وزیر اعظم کی دانشمندانہ قیادت میں حکومت نے کاروبار کرنے میں آسانی، تکنیکی ترقی اور سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنانے وغیرہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بہت سے قواعد و ضوابط کو نرم کرتے ہوئے مختلف اقدامات کئے ہیں’’۔
اس شعبے کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے نئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ‘‘قومی طبی آلات پالیسی 2023 کے علاوہ، حکومت نے حال ہی میں میڈیکل ڈیوائسز کے لیے ایکسپورٹ پروموشن کونسل اور میڈیکل ڈیوائس کلسٹر کی مدد کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے اور ملک میں طبی آلات کی جانچ کی سہولیات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اسکیم شروع کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیداوار سے جڑی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم طبی آلات کی اندرون ملک تیاری کو فروغ دینے کے لیے شروع کی گئی تھی جس کا کل مالیاتی 3,420 کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘ طبی آلات کے چار ہدف والے حصوں کے لیے ہم میڈیکل ڈیوائسز پارکوں کا فروغ’’ اسکیم بھی لے کر آئے ہیں جس کی کل مالیاتی رقم 400 کروڑ روپے ہے، اس کا مقصد مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا اور اختراع، تحقیق اور مصنوعات کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی تخلیق کرنا ہے’’۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسکیم کے تحت اتر پردیش، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش ریاستوں میں سے ہر ایک کو 100 کروڑ روپے مالی امداد کی حتمی منظوری دی گئی ہے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ہندوستان کے طبی آلات کے شعبے میں سٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام متنوع اور متحرک ہے، جس میں 250 سے زیادہ تنظیمیں صحت کے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے اختراعات میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا “کووڈ-19 کے صرف 2-3 مہینوں کے اندر، دنیا نے طبی تشخیصی کٹس، وینٹی لیٹرز، ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ کٹس، آر ٹی/پی سی آر کٹس، آئی آرتھرمامیٹر، پی پی ای کٹس اور این-95 ماسک بہت تیز رفتاری سے فراہم کرکے دیگر ممالک کو دی گئی ہندوستان کی کوششوں اور تعاون کو دیکھا اور تسلیم کیا۔” مرکزی وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ حکومت بہتر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہے جس سے اسمارٹ ٹیکنالوجی اور جدید طبی آلات کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔
ڈاکٹر وی کے پال نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ‘‘ہندوستانی طبی ٹکنالوجی کے شعبے نے اپنی ترقی اور عمدہ کارکردگی کی رفتار کو تیز کیا ہے اور یہ مقدار، معیار اور عالمی سطح پر اس کی رسائی کے لحاظ سے تیزی سے ترقی کی سمت بڑھنے کے لیے اب ایک اہم موڑ پر ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیاں ملک میں ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے تیار ہیں جو کہ صحت کے شعبے میں ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کے لیے متددگار ثا بت ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی نئی شروع کی گئی پی ایل آئی (پیداواریت سے منسلک ترغیبات) اسکیم نے دواسازی کی تیاری کے ساتھ ساتھ طبی آلات کی تیاری کے لیے اے پی آئی (فعال دواسازی کے اجزاء) کی تیاری کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل ہندوستان کو طبی آلات کا عالمی مرکز بنانے کی سمت صنعت اور حکومت کے درمیان شراکت داری قائم کرنے میں مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘میڈیکل ڈیوائسز کا مستقبل بہت بڑی تبدیلیوں سے گزرنے کے لیے تیار ہے، جو کہ جاری تکنیکی انقلابات، ڈیوائسز کی مختصر ترین شکل میں پیشکش ، آئی او ٹی کے ساتھ انضمام، 3 ڈی پرنٹنگ اور اپنی مرضی کے مطابق طبی آلات کے ذریعے کارفرما ہے۔’’
جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے اس بات کا ذکر کیا کہ ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بڑی ترقی کر رہا ہے’’۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں مرکزی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے اقدامات کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ شعبہ آنے والے برسوں میں تیز رفتار ترقی کے لیے تیار ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ گجرات ملک میں دواسازی اور طبی آلات کے سرکردہ مینوفیکچررز کی میزبانی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ‘‘گجرات کی دواسازی کی صنعت دوائیوں کی تیاری میں 33 فیصداور دواؤں کی برآمدات میں 28 فیصدحصہ کے ساتھ ہندوستان میں پہلے نمبر پر ہے’’۔
فارماسیوٹیکل ڈیپارٹمنٹ کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا نے کہا‘‘طبی آلات کا شعبہ آج سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے طبقوں میں سے ایک ہے۔ اس شعبے کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، مرکزی حکومت نے طبی آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کے لیے صنعت کو تحریک فراہم کرنے کے لیے متعدد اسکیمیں شروع کی ہیں۔ ان اقدامات نے طبی آلات کی تیاری کی گھریلو صلاحیت کو بڑھایا ہے جس میں آج ملک میں 30 منفرد مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں، جن میں سی ٹی اسکین مشینوں جیسی اعلیٰ مصنوعات بھی شامل ہیں۔
یونین فارما سکریٹری نے اس پہلو پربھی روشنی ڈالی کہ ‘‘حکومت نے طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اور ڈیمانڈ دونوں کو پورا کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک کثیر الجہات طریقہ اختیار کیا ہے۔ یہ نقطہ نظر بھارت کی طرف لے جا رہا ہے جو اب سرنج سے لے کر سٹینٹس تک تمام طرح کے طبی آلات تیار کر رہا ہے۔ یہ طبی ٹکنالوجی کی نمائش طبی آلات کی تیاری کو فروغ دینے کے اس نقطہ نظر کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طبی آلات کی تیاری کے لیے ملک بھر میں چار نئے صنعتی پارک بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے طبی آلات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے نیشنل میڈیکل ڈیوائسز ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے قیام پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے طبی آلات کے مینوفیکچررز کی مزید حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی مصنوعات کے معیار، کفایتی حیثیت اور مریض کی ضروریات سے ہم آہنگی کو یقینی بنائیں۔
معززین نے اس موقع پر ایک فیوچر اینڈ آر اینڈ ڈی پویلین کے ایک معلوماتی مجموعے، ‘طبی ٹکنالوجی نمائش کاکتابچہ’ اور ہندوستان کے فارماسیوٹیکل سیکٹر پر ایک کافی ٹیبل بک کی بھی نقاب کشائی کی جو مستقبل میں طبی ٹکنالوجی کے میدان میں تحقیق و ترقی کے محکمہ کی بے پناہ صلاحیت کے ثبوت کے طور سامنے آرہے ہیں ۔
حکومت گجرات کے چیف سکریٹری جناب راج کمار ؛ جناب ایس جے حیدر، ایڈیشنل چیف سکریٹری، صنعت، حکومت گجرات،جناب کملیش کمار پنت، چیئرمین، نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی (این پی پی اے)؛ جناب تشار شرما،صدرنشیں،ایف آئی سی سی آئی (فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری) میڈیکل ڈیوائس کمیٹی؛ ٹرانس ایشیا بایومیڈیکلس کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب سریش وزیرانی اور حکومت، صنعت اور میڈیا کے دیگر مندوبین اس موقع پر موجود تھے۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ف ر (
U. No.8490
(Release ID: 1949932)
Visitor Counter : 147