صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے   اعضاء کے عطیہ کے  ہندوستانی دن  کی تیرہویں تقریب میں  کلیدی خطاب کیا


کسی دوسرے شخص کو زندگی دینے سے بڑھ کر انسانیت کے لئے کوئی اور خدمت نہیں ہوسکتی : ڈاکٹر منڈاویا

2013میں تقریبا 5000 لوگ اپنے اعضاء عطیہ دینے کے لئے آگے آئے تھے، اس وقت  15000 ایسے لوگ ہیں جو سالانہ اپنے اعضاء عطیہ کے طور پر دیتے ہیں

زندگی بچانے کے لئے عطیہ دینے والے کنبوں کے تعاون کی عزت افزائی کی جانی چاہئے اور اعضا ء کا عطیہ دینے پر بیداری پھیلانے کے لئے دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے

Posted On: 03 AUG 2023 1:05PM by PIB Delhi

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج  یہاں ہندوستان میں  اعضاء کے عطیہ کے دن کی تیرہویں تقریب میں اپنے کلیدی خطبہ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ کسی دوسرے شخص کو زندگی دینے سے بڑھ کر انسانیت کے لئے کوئی اور خدمت نہیں ہوسکتی۔اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزرائے مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار  اور تملناڈو کے صحت کے وزیر جناب ماسبرامنین بھی موجود تھے۔  اعضاء کے عطیہ کے دن کی تیرہویں تقریب اس لئے منعقد ہوئی تھی تاکہ مرنے والے عطیہ دہندگان کے خاندانوں کو ان کے عزیزوں کی جانب سے اعضاء دان کرنے کے جرأتمندانہ فیصلے پر مبارکباد دی جاسکے۔اس کا مقصد مرنے والے خاندان کے اعضاء عطیہ دینے پر بیداری پھیلائی جاسکے  اور ان کی جانب سے اعضاء کا عطیہ دینے اور ٹرانسپلانٹیشن  کے میدان میں طبی پیشہ میں کام کرنے والے افراد کی خدمات کو تسلیم کیا جاسکے ۔

اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ان سبھی لوگوں کی خدمات کو تسلیم کرنا اور ستائش کرنا بھی اہم ہے ، جو اس کوشش کا ایک حصہ رہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2013 میں تقریبا 5000 سے زیادہ لوگ اپنے عطیہ کرنے کے لئے آگے آئے ۔ اس وقت  15000 ایسے لوگ ہیں جو سالانہ اپنے اعضاء عطیہ کے طور پر دیتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے بتایا کہ حکومت ہند نے ملک میں اعضاء کاعطیہ کرنے  کی تعداد بڑھانے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایسے بہت سے اقدامات بھی کئے ہیں جس سے لوگ زیادہ سے زیادہ اعضاء کا عطیہ دینے کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہاکہ اعضاء کاعطیہ د ینے والوں کے لئے چھٹی کی مدت میں 30 سے 60دن کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔ اور 65 سال کی عمر کی حد بھی ختم کردی گئی ہے اور اعضاء کاعطیہ دینے کا پروسیس مزید اسٹریم لائن کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  حکومت ملک میں اعضاء کا عطیہ دینے کو مقبول بنانے کے لئے مزید پالیسیاں اوراصلاحات لانے کےتئیں عہد بستہ ہے۔

 اعضاء کاعطیہ دینے والوں، ان کے کنبےکے افراد  اور سول سوسائٹی کے ارکان  کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے  ڈاکٹر مانڈویا نے ان کے عزم اور لگن کی تعریف کی ۔ اس تناظر میں وزیرموصوف نے اعضاء کاعطیہ حاصل کرنے والوں سے اپیل کی کہ وہ اس نیک خدمت کو فروغ دیں اور دوسروں کی بھی حوصلہ افزائی کریں تاکہ انسانیت کی خدمت ک لئے وہ اپنے اعضاء عطیہ کرسکیں۔

اس موقع پر نیشنل آرگن اور ٹیشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن، ٹرانسپلانٹ مینول اور ٹرانسپلانٹ کوارڈینیٹر کورس کےلئے قومی نصاب کا ایک ای نویز لیٹر بھی جاری کیا گیا ۔اس تقریب کے دوران میک ان انڈیا پروڈیکٹس جیسے نوول ہیموپھیلیا ریپڈ کارڈ ٹیسٹ، آئی سی ایم آؑر کا وون ویلی برانڈڈزیڈ ریپڈ کارڈ ٹیسٹ اور صحت و خاندانی بہبود کی وزار ت کا بین الاقوام ہیلتھ ڈویزن کا ایک ای کیئر پورٹل (آفرلائف ریمین) کا ای کلیئرنس کا بھی آغاز کیا گیا ۔

یہ ای کیئر پورٹل جب کوئی شخص کسی دوسرے ملک میں انتقال کرجاتا ہے تو مرنے والے شخص کی باقیات کو ہندوستان میں واپس لانے کے لئے پیپر ورک اور دوسرے عمل سے گزرنا پڑتاہے جس سے خاندان اور دوست واحباب کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس مسئلہ کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے اور کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے اصول کو اپناتے ہوئے صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے ای کیئر ( آف لائف ریمینس کا ای کلیرینس )کا آغاز کیا ہے تاکہ  مختلف ملکوں سے انسان کے باقیات کو ہندوستان منتقل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ اسے اسٹریم لائن کیا جاسکے ۔

ہیموپھیلیا اے اور وون ویلے برانڈ ڈسیز ڈائنوسٹک کیٹس: ہیموفیلیا اے اور وون ویلےبرانڈیڈ بیماری دو سب سے عام زندگی بھر وراثت میں خون بہنے والے عوارض ہیں۔ عام طبی مظاہر میں جوڑوں میں خون بہنا شامل ہے جس کی وجہ سے سوجن اور درد، جلد میں خون بہنا (خراب) یا پٹھوں اور نرم بافتوں سے خون بہنا شامل ہیں۔ آئی سی ایم آر۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امونوہیماٹولوجی (آئی سی ایم۔این آئی آئی ایچ) ، ممبئی نے دنیا میں پہلی بارتیار ،ہیموفیلیا اے اور وون ولیبرانڈ بیماری کی تشخیص کے لیے ایک کٹ تیار کیا ہے۔ موجودہ کٹ سے نہ صرف ہمارے ملک بلکہ کئی دوسرے ترقی پذیر ممالک میں جہاں تشخیصی سہولیات کا فقدان ہے یا قابل قبول معیارات کے مطابق نہیں ہے، خون بہنے کی خرابی کی تشخیصی منظر نامے کو تبدیل کرنے کا امکان ہے۔

اس موقع پر صحت کے مرکزی وزیر نے عطیہ دینے والے کنبوں، ٹرانسپلانٹ کے پیشہ ور لوگوں، ورلڈ ٹرانسپلانٹ گیمس کے ایتھلیٹس ، ٹرانس پلانٹ کوآرڈینیٹرس،  مائی گو کے  ٹیموں، شہری  ہوابازی کی وزارت، ایم او سی اے، دہلی پولیس اورانڈگو ایئرلائنس کی بھی عزت افزائی کی ۔

پس منظر:

ہندوستان میں اعضاء کا عطیہ کرنے کا دن  2010 سے ہر سال منایا جاتا ہے، تاکہ دماغی خلیہ کی موت اور اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری کو بڑھانے، اعضاء کے عطیہ سے جڑی خرافات اور غلط فہمیوں کو دور کرنے اور ملک کے شہریوں کو موت کے بعد اعضاء اور بافتوں کا عطیہ کرنے کی ترغیب دینے اور حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ اعضاء کے عطیہ کی اقدار کو اپنی زندگیوں میں شامل کرنا۔ اعضاء کی پیوند کاری کی مہم کی مانگ کو کم کرنے کے لیے سرگرمیاں صحت مند طرز زندگی اور تندرستی کو بھی فروغ دیتی ہیں۔

اس سال آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر، اعضاء کے عطیہ ’’انگدان مہوتسو‘‘ کے لیے ایک بیداری مہم شروع کی گئی ہے۔ انگدان مہوتسو پورے ملک میں منایا جا رہا ہے جو مرکزی حکومت کی وزارتوں، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سرکاری/ ہسپتالوں/ اداروں اور میڈیکل کالجوں، این جی اوز اور دیگرفریقوں کی شمولیت کے ساتھ شہر سے گاؤں کی سطح تک پہنچ رہا ہے۔ مہم کے ایک حصے کے طور پر، جولائی 2023 کے مہینے کو اعضاء کے عطیہ کے مہینے کے طور پر منایا گیا۔ حکومت ہند کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم مائی گو کے ذریعے اعضاء اور ٹیشو کے عطیہ کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں جن میں نیشنل ویبنار، سائکلوتھون، وا کاتھون، اعضاء کے عطیہ دینے کاعہد اور قومی نعرہ کا مقابلہ شامل ہیں۔

عطیہ کیا گیا ہر عضو قیمتی، جان بچانے والا اور قومی وسیلہ ہے۔ ایک شخص اپنی موت کے بعد گردے، جگر، پھیپھڑے، دل، لبلبہ اور آنت جیسے اہم اعضاء عطیہ کرکے 8 افراد کو نئی زندگی دے سکتا ہے اور ٹشوز جیسے کارنیا، جلد، ہڈی اور دل کے والو وغیرہ کو عطیہ کرکے بہت سے لوگوں کی معیاری زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ 13ویں آئی او ڈی ڈی لوگوں کو اعضاء عطیہ کرنے کی ترغیب دینے کا ایک موقع ہے تاکہ ٹرانسپلانٹ کے لیے اعضاء کی ضرورت والے لوگوں کی تعداد اور عطیہ کرنے والوں کی تعداد کے درمیان موجود فرق کو ختم کیا جا سکے۔ لوگوں کو اس بات کے لئے حوصلہ  دلایا جاتا ہے کہ وہ ایک نیک مقصد کے لیے آگے آئیں اور اس قومی کوشش میں اپنا تعاون دیں۔ اعضاء کے عطیہ اور پیوند کاری کے بارے میں کسی بھی معلومات کے لیے کوئی بھی این او ٹی ٹی او کی ویب سائٹ www.notto.mohfw.gov.in پر جا سکتا ہے یا ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 180114770 پر کال کر سکتا ہے۔ آن لائن پلیٹنگ کی سہولت مذکورہ این ااو ٹی ٹی او ویب سائٹ اورhttps://pledge.mygov.in/organ-donation/. پر بھی دستیاب ہے۔

اس تقریب میں ہیلتھ سروسز کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر اتل گوئل، ڈاکٹر انیل کمار، ڈائرکٹر، نوٹو، عطیہ دہندگان کے خاندان، اعضاء حاصل کرنے والے، طلباء کے ساتھ ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

************

ش ح۔ح ا         ۔ ف ر

 (U:  7903 )



(Release ID: 1945411) Visitor Counter : 101