وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم کو مہاراشٹر کے پونے میں لوک مانیہ تلک قومی  ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا


وزیراعظم نے یہ ایوارڈ 140 کروڑ شہریوں کو وقف  کیا

نقد انعام کی رقم نمامی گنگے پروجیکٹ کو عطیہ کی

’’لوکمانیہ تلک ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے ’تلک‘ ہیں‘‘

’’لوکمانیہ تلک ادارہ بنانے والے ایک عظیم  انسان اور روایات کی آبیاری کرنے والے شخص تھے‘‘

’’تلک نے ہندوستانیوں میں احساس کمتری کے تصور کوتوڑا اور ان کی صلاحیتوں کے لیے ان کے اندر اعتماد پیدا کیا‘‘

’’ہندوستان اب  اعتماد کی کمی سے باہر نکل کر اعتماد سے پوری طرح بھر گیا ہے‘‘

’’عوامی اعتماد میں اضافہ ہندوستان کے لوگوں کی ترقی کا ذریعہ بن رہا ہے‘‘

Posted On: 01 AUG 2023 2:01PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو آج مہاراشٹر کے پونے میں لوک مانیہ تلک نیشنل ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایوارڈ 1983 میں تلک اسمارک مندر ٹرسٹ نے لوک مانیہ تلک کی میراث کے اعزاز کے لیے شروع کیا تھا۔ وزیر اعظم نے انعام کی نقد رقم نمامی گنگے پروجیکٹ کو عطیہ کردی۔

وزیر اعظم نے پروگرام کی جگہ پر پہنچنے کے بعد لوک مانیہ تلک کے مجسمہ پر پھول چڑھائے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے لوک مانیہ تلک کو ان کی پونیہ تیتھی پر خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ یہ ان کے لیے ایک خاص دن ہے۔ اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار  کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج لوک مانیہ تلک کی پونیہ تیتھی اور انا بھاؤ ساٹھے کی یوم پیدائش ہے۔وزیراعظم نے کہا ، ’’لوکمانیہ تلک جی ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے ’تلک‘ ہیں ۔‘‘ انہوں نے معاشرے کی بہتری کے لیے انا بھاؤ ساٹھے کے غیر معمولی اور بے مثال تعاون کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی، چاپیکر برادر، جیوتیبا پھولے اور ساوتری بائی پھولے کی سرزمین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے دگدوشیٹھ مندر میں آشیرواد حاصل کیا۔

وزیر اعظم نے لوک مانیہ سے براہ راست جڑے مقام اور ادارے کی طرف سے آج انہیں عطا کردہ اعزاز کو ’ناقابل فراموش‘ قرار دیا۔ وزیر اعظم نے کاشی اور پونے کے درمیان مشترکات کا ذکر کیا کیونکہ دونوں علم کے مراکز ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب کوئی ایوارڈ حاصل کرتا ہے تو ذمہ داریاں خاص طور پر اس وقت آتی ہیں جب ایوارڈ کے ساتھ لوک مانیہ تلک کا نام منسلک ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے لوک مانیہ تلک ایوارڈ ہندوستان کے 140 کروڑ شہریوں کو وقف کیا۔ وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کے خوابوں اور خواہشات کو  پورا کرنے میں ان کی مدد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ وزیر اعظم نے نمامی گنگے پروجیکٹ کو نقد انعام عطیہ کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں بھی بتایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں لوک مانیہ تلک کی شراکت کو چند الفاظ یا واقعات تک محدود نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کا اثر جدوجہد آزادی کے تمام رہنماؤں اور واقعات پر واضح تھا۔ وزیراعظم نے کہا،’’یہاں تک کہ انگریزوں کو بھی انہیں ’ہندوستانی بدامنی کا باپ‘ کہنا پڑا۔‘‘ جناب مودی نے نشاندہی کی کہ لوک مانیہ تلک نے اپنے ’سوراجیہ میرا پیدائشی حق ہے‘ کے دعوے سے جدوجہد آزادی کی سمت بدل دی۔ تلک نے ہندوستانی روایات پر برطانوی لیبلنگ کو بھی غلط ثابت کیا۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ مہاتما گاندھی نے خود انہیں جدید ہندوستان کا معمار کہا تھا۔

وزیر اعظم نے لوک مانیہ تلک کی ادارہ سازی کی صلاحیتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ لالہ لاجپت رائے اور بپن چندر پال کے ساتھ ان کا اشتراک ہندوستان کی جدوجہد آزادی کا ایک سنہری باب ہے۔ وزیر اعظم نے تلک کے اخبارات اور صحافت کے استعمال کو بھی یاد کیا۔ کیسری اب بھی مہاراشٹر میں شائع کیاجاتا ہے اور پڑھا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’یہ سب لوک مانیہ تلک کی مضبوط ادارہ سازی کی گواہی دیتے ہیں۔‘‘

ادارہ سازی کے علاوہ وزیر اعظم نے تلک کی روایات کی آبیاری پر بھی روشنی ڈالی اور چھترپتی شیواجی کے نظریات  پر عمل کرنے کیلئے گنپتی مہوتسوا اور شیو جینتی کے آغاز کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا، ’’یہ تقریبات ہندوستان کو ایک ثقافتی دھاگے میں جوڑنے کی مہم کے ساتھ ساتھ پورن سوراج کے مکمل تصور کی بھی کوشش تھی۔ یہ ہندوستان کی خاصیت رہی ہے جہاں لیڈروں نے آزادی جیسے بڑے اہداف کے لیے جدوجہد کی اور سماجی اصلاحات کی مہم بھی چلائی۔‘‘

ملک کے نوجوانوں میں لوک مانیہ تلک کے اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کے ذریعے ویر ساورکر کی رہنمائی  اور شیام جی کرشن ورما کو اپنی سفارش کو یاد کیا جو لندن میں دو اسکالرشپ چلا رہے تھے – چھترپتی شیواجی اسکالرشپ اور مہارانا پرتاپ اسکالرشپ۔ پونے میں نیو انگلش اسکول، فرگوسن کالج اور دکن ایجوکیشن سوسائٹی کا قیام اسی وژن کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’نظام کی تعمیر سے ادارے کی تعمیر، ادارے کی تعمیر سے شخصیت سازی اور شخصیت سازی  سے قوم کی تعمیر کا وژن ایک قوم کے مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ کی طرح ہے اور ملک اس روڈ میپ پر موثر طریقے سے عمل کر رہا ہے۔‘‘

لوک مانیہ تلک کے ساتھ مہاراشٹر کے لوگوں کے درمیان خصوصی رشتے کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات کے لوگ بھی ان کے ساتھ اسی طرح کا رشتہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس وقت کو یاد کیا جب لوک مانیہ تلک نے احمد آباد کی سابرمتی جیل میں تقریباً ڈیڑھ ماہ گزارے اور بتایا کہ 1916 میں 40,000 سے زیادہ لوگ ان کے استقبال اور ان کے خیالات سننے آئے تھے جن میں سردار ولبھ بھائی پٹیل بھی شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تقریر کے اثر سے سردار پٹیل نے احمد آباد میں لوک مانیہ تلک کا مجسمہ نصب کیا جب وہ احمد آباد میونسپلٹی کے سربراہ تھے۔ وزیراعظم نے کہا،’’سردار پٹیل میں لوک مانیہ تلک کی مضبوطی کی نشانی مل سکتی ہے۔‘‘ وکٹوریہ گارڈن میں مجسمے کے مقام کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ میدان  انگریزوں نے 1897 میں ملکہ وکٹوریہ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کی یاد میں تیار کیا تھا اور لوک مانیہ تلک کا مجسمہ نصب کرنے کے لیے سردار پٹیل کے انقلابی اقدام پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انگریزوں کی مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد بھی اس مجسمے کا افتتاح 1929 میں مہاتما گاندھی نے کیا تھا۔ مجسمہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک شاندار مجسمہ ہے جہاں تلک جی کو آرام کی حالت میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہےگویا وہ  آزاد ہندوستان کے روشن مستقبل پر غور کررہےہوں۔ ’’غلامی کے دور میں بھی سردار صاحب نے پورے برطانوی راج کو للکارا تھا کہ وہ ہندوستان کے بیٹے کو عزت دے۔‘‘ وزیر اعظم نے آج کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج جب حکومت اگر کسی ہندوستانی کے نام پر  ایک سڑک کا نام بھی بدلنے کی کوشش کرتی ہے  تو کچھ لوگ ہنگامہ مچانا شروع کردیتے ہیں۔

وزیر اعظم نے گیتا میں لوک مانیہ کے عقیدے کابھی ذکر کیا ۔ دور دراز منڈالے میں قید کے باوجود لوک مانیہ نے گیتا کا مطالعہ جاری رکھا اور گیتا رہسیہ کی شکل میں ایک انمول تحفہ دیا۔

وزیر اعظم نے ہر ایک میں خود اعتمادی پیدا کرنے کی لوک مانیہ کی صلاحیت کے بارے میں بات کی۔ تلک نے آزادی، تاریخ اور ثقافت کے لیے اپنی لڑائی میں لوگوں کا اعتماد بحال کیا۔ انہیں لوگوں، کارکنوں اور تاجروں پر بھروسہ تھا۔ وزیراعظم نے کہا،’’تلک نے ہندوستانیوں میں احساس کمتری کے تصور کو توڑا اور انہیں ان کی صلاحیتوں سے روشناس کرایا۔‘‘

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بداعتمادی کے ماحول میں ملک کی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے پونے کے ایک شخص جنا ب منوج پوچت جی کا ایک ٹویٹ یاد کیا جس میں  وزیراعظم کا ذکر کیا گیا تھا اور انہیں 10 سال پہلے پونے کے دورے کی یاد دلائی  گئی تھی۔ وزیر اعظم نے فرگوسن کالج میں اس وقت ہندوستان میں اعتماد کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے یاد کیا جس کی بنیاد تلک جی نے رکھی تھی۔ وزیراعظم نے اعتماد کی کمی کامعاملہ اٹھانے پر شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ ملک اعتماد کی کمی سے باہر نکل کر اب اعتماد سے پوری طرح بھر چکا ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ 9 سالوں میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں میں اعتماد میں ہونے والے اس اضافہ کی مثالیں دیں۔ انہوں نے اس اعتماد کے نتیجے میں ہندوستان کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بننے کا ذکر کیا۔ انہوں نے خود ملکوں کے اعتماد کی بات کی اور میڈ ان انڈیا کورونا ویکسین جیسی کامیابیوں کا ذکر کیا، یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جس میں پونے نے بڑا کردار ادا کیا۔ انہوں نے ہندوستانیوں کی محنت اور دیانتداری پر اعتماد کے نشان کے طور پر مدرا یوجنا کے تحت بغیر ضمانتی قرضوں کی بات کی۔ اسی طرح اب زیادہ تر سروسز موبائل پر دستیاب ہیں اور لوگ اپنے دستاویزات کی خود تصدیق کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اعتماد میں اسی اضافہ کی وجہ سے سووچھتا مہم اور بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ ایک عوامی تحریک بن گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ ملک میں ایک مثبت ماحول پیدا کر رہا ہے۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ جب وزیر اعظم نے لال قلعہ سے اپنے خطاب کے دوران گیس سبسڈی چھوڑنے کی  کال دی تھی تو  لاکھوں لوگوں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی ممالک کا ایک سروے کرایا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بھارت میں  ان کی حکومت پرلوگوں کا اعتماد سے زیادہ ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ عوامی اعتماد میں اضافہ ہندوستان کے لوگوں کی ترقی کا ذریعہ بن رہا ہے۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کے 75 سال بعد، ملک امرت کال کو کرتویہ کال کے طور پر دیکھ رہا ہے جہاں ہر شہری ملک کے خوابوں اور قراردادوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی سطح سے کام کر رہا ہے۔ اسی لیے، وزیر اعظم نے کہا، آج دنیا بھی ہندوستان میں اپنا مستقبل دیکھ رہی ہے کیونکہ ہماری آج کی کوششیں پوری انسانیت کے لیے یقین دہانی بن رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شہری یقینی طور پر لوک مانیہ تلک کے افکار اور آشیرواد کی طاقت سے ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کے خواب کو حقیقت میں بدلیں گے۔ وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ ہند سوراجیہ سنگھ لوگوں کو لوک مانیہ تلک کے نظریات سے جوڑنے میں اہم رول ادا کرتا رہے گا۔

مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب  ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ جناب  دیویندر فڑنویس اور جناب  اجیت پوار، رکن پارلیمنٹ جناب  شرد چندر پوار، تلک اسمارک ٹرسٹ کے صدر ڈاکٹر دیپک تلک ، تلک اسمارک ٹرسٹ کے نائب صدر ڈاکٹر روہت تلک اور تلک اسمارک ٹرسٹ کے ٹرسٹی جناب  سشیل کمار شندے کے علاوہ دیگر افراد بھی اس موقع  پرموجود تھے۔

پس منظر

یہ ایوارڈ 1983 میں تلک اسمارک مندر ٹرسٹ نے لوک مانیہ تلک کی میراث کے اعزاز کے لیے شروع کیا تھا۔ یہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے قوم کی ترقی کے لیے کام کیا ہے اور جن کی شراکت کو صرف قابل ذکر اور غیر معمولی  کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ہر سال یکم اگست کو لوک مانیہ تلک کی برسی کے موقع پر پیش کیا جاتا ہے۔

وزیر اعظم  اس ایوارڈ کو حاصل کرنے والے 41ویں شخص بن گئے ہیں ۔ اس سے پہلے ڈاکٹر شنکر دیال شرما، جناب پرنب مکھرجی، جناب اٹل بہاری واجپئی، محترمہ  اندرا گاندھی، ڈاکٹر منموہن سنگھ، جناب  این آر نارائن مورتی، ڈاکٹر ای سریدھرن اور دیگر کو پیش کیا جا چکا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ح ا۔ع ن

(U: 7813)


(Release ID: 1944705) Visitor Counter : 126