وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے جی-20 ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ سے خطاب کیا


’’اضافہ  پذیر تبدیلی کا وقت گزر چکا ہے۔ ہمیں مقامی،قومی اور عالمی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے‘‘

’’ہندوستان میں ہم نے قدرتی آفات جوکھم میں کمی کے لیے مالی اعانت کے طریقے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے‘‘

’’’رد عمل کے لئے تیاری‘ کی طرح ہمیں ’بحالی کے لیے تیاری‘ پر زور دینے کی ضرورت ہے‘‘

Posted On: 24 JUL 2023 7:03PM by PIB Delhi

وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری جناب پرمود کمار مشرا نے آج چنئی میں جی 20 قدرتی آفات جوکھم کو کم کرنے سے متعلق ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ سے خطاب کیا۔

وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری نے اس سا ل مارچ میں گاندھی نگر میں پہلی بار ہونے والی میٹنگ کو یاد کیا اور تب سے غیر معمولی طورپر موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہونے والی قدرتی آفات کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے پورے شمالی نصف کرہ میں زبردست گرمی کی لہروں، کینیڈا میں جنگل کی آگ اور اس کے بعد شمالی امریکہ کے مختلف حصوں میں شہروں کو متاثر کرنے والی دھند اور ہندوستان کے مشرقی اور مغربی ساحلوں پر اہم گردابی طوفانوں کی سرگرمیوں کی مثال دی۔پرنسپل سیکریٹری نے 45برسوں میں بدترین سیلاب کا سامنا کررہی دہلی پر بھی گفتگو کی۔

پرنسپل سیکریٹری نے اس بات پرزور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آفات کے اثرات بہت بڑے اور فطرت سے باہم جڑی ہوئی  ہیں اور یہ پہلے سے ہی ہمارے دروازے پر دستک دے رہی ہیں۔دنیا کے سامنے آنے والے چیلنجوں اور پورے کرہ ارض پر سب کو متاثر کرنی والی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پرنسپل سیکریٹری نے جی 20 قدرتی آفات جوکھم کو کم کرنے سے متعلق ورکنگ کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ حالانکہ گروپ نے بہت پیش رفت کی ہے اور اچھی رفتار بھی پیدا کی ہے۔ پرنسپل سیکریٹری نے دنیا کے سامنے آنے والے چیلنجوں کے پیمانے کے ساتھ توقعات اور خواہشات کو بھی جوڑنے پر زور دیا۔ انہوں نے اُجاگر کیا کہ اضافہ پذیر تبدیلی وقت اب گزر چکا ہے اور نئے قدرتی آفات جوکھموں کے پیدا ہونے سے روکنے اور موجودہ جوکھموں کو مؤثر انداز سے منظم کرنے کے لئے مقامی ؍قومی اور عالمی نظام کی تبدیلی کے لئے پلیٹ فارم تیار ہے۔

اپنے اجتماعی اثر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے غیر یکساں قومی اور عالمی کوششوں کے تال میل کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے پرنسپل سیکریٹری نے محدود ادارہ جاتی نظریے سے متحرک بکھری ہوئی کوششوں کے بجائے مسئلے کو حل کرنے کا نظریہ اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل سیکریٹری ’’سب کے لئے ابتدائی انتباہ‘‘پہل کی ستائش کی اور بتایا کہ جی 20 نے ’’ابتدائی انتباہ اور ابتدائی کارروائی‘‘کو پانچ ترجیحات میں سے ایک کی شکل میں شناخت کی ہے اور اس کے پیچھے اپنا پورا زور شرف کررہا ہے۔

قدرتی آفات کو کم کرنے کے تعلق سے مالی اعانت کے شعبے میں ، پرنسپل سیکریٹری نے قدرتی آفات جوکھم کو کرنے کے تمام پہلوؤں کی مالی اعانت کے لئے تمام سطحوں پر ڈھانچہ جاتی میکانزم کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔ پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ ہندوستان میں پچھلے کچھ برسوں میں قدرتی آفات جوکھم کو کرنے کے لئے مالی اعانت کی شکل کو پوری طرح سے بدل دیا گیا ہے اور نہ صرف قدرتی آفات رد عمل ، بلکہ تباہی میں تخفیف ، تیاری اور بحالی کے تعلق سے مالی امداد کے لئے ایک پیش گوئی کرنے لائق میکانزم موجود ہے۔ پرنسپل سیکریٹری نے سوال کیا ’’کیا ہم عالمی سطح پر بھی اس طرح کا انتظام کرسکتے ہیں؟‘‘۔ انہوں نے قدرتی آفات جوکھم میں کمی کے لئے دستیاب مالی اعانت کی مختلف نوعیت کے مابین زیادہ تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی مالی امداد کو قدرتی آفات جوکھم میں کمی کے لئے مالی اعانت کا ایک غیر منقسم حصہ ہونا چاہئے۔پرنسپل سیکریٹری نے قدرتی آفات جوکھم کو کم کرنے کی ضرورتوں کے لئے نجی فنڈ جٹانے کے چیلنجوں کو حل کرنے پر زور دیا۔ جناب مشرا نے ایک سوالیہ انداز میں  کہا کہ سرکاروں کو قدرتی آفات جوکھم کو کرنے میں نجی مالی امداد کو متوجہ کرنے کے لئے اس طرح کا اہل ماحول تیار کرنا چاہئے؟ جی 20 اس شعبے میں اس طرح رفتار پیدا کرسکتا ہے اور یہ یقینی بنا سکتا ہے کہ قدرتی آفات جوکھم کو کم کرنے میں نجی سرمایہ کاری نہ صر ف کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کا اظہار ہے ، بلکہ فرموں کے خاص کاروبار کا حصہ ہے؟‘‘

پرنسپل سیکریٹری نے چند برس پہلے کئی جی20 ممالک ، اقوام متحدہ اور دیگر کے ساتھ شراکت داری میں قائم قدرتی آفات مخالف بنیادی ڈھانچے کے لئے اتحاد کے فوائد پر روشنی ڈالی۔اتحاد کے کام کے بارے میں تقریر کرتے ہوئے پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ یہ چھوٹے جزائر ، ترقی پذیر ممالک سمیت ممالک کو بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں زیادہ جوکھم پر مبنی  سرمایہ کاری کرتے ہوئے اپنے پیمانے کو جدید کرنے کے لئے بہتر جوکھم تجزیے اور میٹرک بنانے کے بارے میں مطلع کرتا ہے۔ انہوں نے پہلوں کو ڈیزائن کرتے وقت ان اخیالات کو آگے بڑھانے اور پائلٹوں سے ہٹ کر سوچنے کی سمت میں کرنے پر زور دیا۔انہوں نے قدرتی آفات کے بعد ’بلڈنگ بیک بیٹر‘کی کچھ اچھی روایتوں کو ادارہ جاتی بنانے اور مالیاتی انتظامات کے ذریعے حمایت یافتہ ’بحالی کے لئے تیاری‘کو اپنانے کی ضرورت کو اُجاگر کیا۔

پرنسپل سیکریٹری نے ورکنگ گروپ کے ذریعے اپنائی گئی تمام پانچ ترجیحات میں نتائج پر ہونے والی اہم پیش رفت کے تعلق سے اطمینان کا اظہا رکیا۔ اگلے کچھ دنوں میں زیر بحث آنے والی رسک کے صفر مسودے کے بارے میں بولتے ہوئے جناب مشرا نے بتایا کہ جی 20 ممالک کے لئے قدرتی آفات جوکھم کو کرنے پر ایک بہت ہی واضح اور حکمت عملی پر مبنی ایجنڈا سامنے رکھا ہے۔ انہوں یقین ظاہر کیا کہ پچھلے چار مہینوں میں اس ورکنگ گروپ کے صلاح و مشورے میں جو تال میل ، اتفاق رائے اور مشترکہ تعمیری جذبہ پیدا ہوا ہے، وہ اگلے تین دنوں تک اور اس کے بعد بھی مضبوط رہے گا۔

پرنسپل سیکریٹری نے اس کوشش میں معلوماتی شراکت داروں سے حاصل مسلسل حمایت کے لئے ممنونیت کا اظہار کیا اور خاص طور سے اس گروپ کے کام کی حمایت کرنے میں اقوام متحدہ کی جنرل سیکریٹری محترمہ مامی میزوٹوری کے خصوصی نمائندے کی ذاتی شراکت داری کی ستائش کی۔ انہوں نے اس ورکنگ کے ایجنڈے کو شکل دینے میں ٹرائیکا کی حصے داری پر مسرت ظاہر کی۔ انہوں نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ ہندوستان میں  انڈونیشیا، جاپان اور میکسیکو سمیت پہلے کے صدور کے ذریعے رکھی گئی بنیاد پر ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے اور برازیل میں بھی اسے آگے بڑھانے کے لئے مثبت رویے کا اظہار کیا ہے۔ پرنسپل سیکریٹری نے میٹنگ میں برازیل کے سیکریٹری اول نئی کا استقبال کیا اور آگے بڑھنے کے لئے ہندوستان کی مکمل حمایت اور وابستگی کی یقین دہانی بھی کرائی۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل سیکریٹری کی خصوصی  نمائندہ محترمہ ممی میزوٹوری، جناب امیتاب کانت، ہندوستان کے جی 20 شیرپا، جی 20 کے ممبروں کے ساتھ ساتھ مدعو ممالک ، بین الاقوامی تنظیموں کے افسران ، ورکنگ گروپ کے صدر جناب کمل کشور، نیشنل ڈیزاسٹر مینجنٹ اتھارٹی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور وزارت داخلہ کے افسران موجود تھے۔

 

***********************

 

ش ح۔ ج ق۔ ن ع

(24.07.2023)

(U: 7450)


(Release ID: 1942249) Visitor Counter : 124