تعاون کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ 21 جولائی 2023 کو نئی دہلی میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی (پی اے سی ایس) کے ذریعے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) خدمات کے آغاز پر ایک قومی سیمینار کا افتتاح کریں گے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں امداد باہمی کی وزارت نے پی اے سی ایس کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں
پی اے سی ایس ملک میں کوآپریٹیو کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جس کے ذریعے دیہی علاقوں میں سی ایس سی خدمات کی فراہمی سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے
پی اے سی ایس ملک کی کوآپریٹیو موومنٹ کی بنیادی اکائی ہے، اسی لیے مودی حکومت ان کی عملداری کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے
تمام حصص داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد امداد باہمی کی وزارت کی طرف سے تیار کردہ ماڈل بائی لاز پی اے سی ایس کو 25 سے زیادہ معاشی سرگرمیاں شروع کرکے اپنے کاروبار کو متنوع بنانے کے قابل بنائیں گے
پی اے سی ایس کو کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے طور پر کام کرنے، ایف پی اوز بنانے، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپ کے لیے درخواست دینے، ریٹیل پیٹرول/ڈیزل پمپ آؤٹ لیٹس، جن اوشدھی کیندر، کھاد کی تقسیم کے مراکز کھولنے کے قابل بنایا گیا ہے
پی اے سی ایس کے ذریعے سی ایس سی خدمات کی فراہمی انہیں مضبوط بنانے کی سمت ایک بڑا قدم ہے، جس سے پی اے سی ایس ملک میں کامن سروس سینٹر جیسی سہولیات فراہم کر سکے گا اور اس کے فوائد ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے کروڑوں لوگوں کو ملیں گے
پی اے سی ایس کو مضبوط بنانے کے لیے مودی حکومت نیشنل کوآپریٹیو یونیورسٹی، نیشنل کوآپریٹیو پالیسی اور کوآپریٹیو ڈیٹا بیس بنا رہی ہے، پی اے سی ایس کو کثیر مقصدی بنا کر وزیر اعظم مودی نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا ہے
سی ایس سی پورٹل پر اب تک کل 17000 پی اے سی ایس آن بورڈ ہو چکے ہیں، جن میں سے 6000 پی اے سی ایس، سی ایس سی کے طور پر خدمات فراہم کرنا شروع کر رہے ہیں
Posted On:
19 JUL 2023 5:10PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ 21 جولائی 2023 کو نئی دہلی میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی (پی اے سی ایس) کے ذریعے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) خدمات کے آغاز پر ایک قومی سیمینار کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو بھی موجود رہیں گے۔ اس کنونشن کا اہتمام امداد باہمی کی وزارت کے محکمہ امداد باہمی، نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) نے سی ایس سی کے تعاون سے کیا ہے۔ اس پروگرام میں پی اے سی ایس کے ذریعے سی ایس سی خدمات فراہم کرنے سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سی ایس سی پورٹل پر اب تک کل 17000 پی اے سی ایس آن بورڈ ہوچکے ہیں، جن میں سے 6000 پی اے سی ایس، سی ایس سی کے طور پر خدمات فراہم کرنا شروع کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، امداد باہمی کی وزارت نے پی اے سی ایس کو مضبوط کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس سے ملک کے کروڑوں کسانوں کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ پی اے سی ایس ملک میں کوآپریٹیو کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کے ذریعے دیہی علاقوں میں سی ایس سی خدمات کی فراہمی سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ پی اے سی ایس ملک کی کوآپریٹیو موومنٹ کی بنیادی اکائی ہے، اسی لیے مودی حکومت ان کی عملداری کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ امداد باہمی کی وزارت کے پاس گاؤں کے لوگوں کو کریڈٹ خدمات فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کا ایک بڑا نیٹ ورک ہے۔
مودی حکومت ملک میں پہلی بار پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن پر کام کر رہی ہے۔ اس عمل کا مقصد پی اے سی ایس کی سرگرمیوں میں شفافیت لانا اور ان کے مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانا ہے۔ پی اے سی ایس کو مضبوط بنانے کے لیے مودی حکومت نیشنل کوآپریٹیو یونیورسٹی، نیشنل کوآپریٹیو پالیسی اور کوآپریٹیو ڈیٹا بیس بنا رہی ہے۔ پی اے سی ایس کو کثیر مقصدی بنا کر وزیر اعظم مودی نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی سمت ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ بیجوں کی مارکیٹنگ، آرگینک فارمنگ اور کسانوں کی پیداوار کی برآمد کے لیے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو تشکیل دی گئی ہیں۔
تمام حصص داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد امداد باہمی کی وزارت کے ذریعہ تیار کردہ ماڈل بائی لاز، پی اے سی ایس کو 25 سے زیادہ معاشی سرگرمیاں شروع کرکے اپنے کاروبار کو متنوع بنانے کے قابل بنائیں گے، جن میں ڈیری، فشریز، گودام، کسٹم ہائرنگ سینٹرز، فیئر پرائس شاپس، ایل پی جی/ڈیزل/پیٹرول کی تقسیم وغیرہ شامل ہیں۔
مزید برآں، متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مشاورت کرکے، پی اے سی ایس کو کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے طور پر کام کرنے، ایف پی او بنانے، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپ کے لیے درخواست دینے، ریٹیل پیٹرول/ڈیزل پمپ آؤٹ لیٹس کھولنے، جن اوشدھی کیندر، کھاد کی تقسیم کے مراکز وغیرہ کھولنے کا اختیار دیا جائے گا۔ پی اے سی ایس کے ذریعے سی ایس سی خدمات کی فراہمی ان کی مضبوطی کی جانب ایک نیا قدم ہے، جس سے اب پی اے سی ایس ملک میں کامن سروس سینٹر جیسی سہولیات فراہم کر سکے گا اور ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے کروڑوں لوگ اس سے مستفید ہوں گے۔ گاؤں کی سطح کی کوآپریٹیو کریڈٹ سوسائٹیاں، اسٹیٹ کوآپریٹیو بینکوں (ایس سی بی) کی سربراہی میں تین سطحی کوآپریٹیو کریڈٹ ڈھانچے میں آخری کڑی کے طور پر کام کرتی ہیں۔ پی اے سی ایس کسانوں کو مختلف زراعت اور کاشتکاری کی متعدد سرگرمیوں کے لیے قلیل مدتی اور وسط مدتی کے زرعی قرضے فراہم کرتا ہے۔
کوآپریٹیو کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، امدادباہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانیش کمار، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب الکیش کمار شرما اور سی ایس سی-ایس پی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب سنجے راکیش بھی اس دوران موجود رہیں گے۔ تقریب کے دوران پی اے سی ایس کی طرف سے سی ایس سی سروسز کی فراہمی پر ایک مختصر فلم بھی دکھائی جائے گی۔
سی ایس سی – ایس پی وی نے 2019 میں حکومت اوڈیشہ کے ساتھ مل کر پی اے سی ایس کو سی ایس سی کے نیٹ ورک پر لانے کے لیے ایک پہل کی تھی۔ اس کے بعد، پی اے سی ایس یونین کی درخواست پر آسام اور تمل ناڈو میں پی اے سی ایس کو سی ایس سی خدمات فراہم کرنے کی تربیت دی گئی۔ یکم ستمبر 2021 کو، حکومت جھارکھنڈ کی درخواست پر، سی ایس سی – ایس پی وی نے پی اے سی ایس کو سی ایس سی نیٹ ورک میں ضم کرنے کے لیے رجسٹرار، جھارکھنڈ کوآپریٹیو سوسائٹیز کے ساتھ شراکت داری کی۔ اس سلسلے میں، 02 فروری، 2023 کو، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو کی موجودگی میں، سی ایس سی کے ذریعے پی اے سی ایس کو فراہم کردہ خدمات کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کے تحت، پہلے مرحلے میں 63,000 پی اے سی ایس کو سی ایس سی کے طور پر کام کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے، اور دوسرے مرحلے میں، مزید 30,000 پی اے سی ایس کو تربیت دی جائے گی۔
کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) مودی حکومت کے ڈیجیٹل انڈیا پہل کے اہم پروگراموں میں سے ایک ہے۔ آج ملک بھر میں 5,20,000 سے زیادہ سی ایس سی کام کررہے ہیں جو دیہی، نیم دیہی اور شہری علاقوں میں سرکاری اور عوامی خدمات کے ڈیلیوری پوائنٹ کے طور پر کام کررہے ہیں۔ سی ایس سی، ای- گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ، ایک خاص مقصدی نظام (سی ایس سی، ایس پی وی) ہے، جسے کمپنیز ایکٹ، 1956 کے تحت مشترکہ خدمات کے نفاذ کی نگرانی کے لیے، حکومت ہند کی الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے سال 2009 میں تشکیل دیا تھا۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 7183
19.07.2023
(Release ID: 1940807)
Visitor Counter : 156